وزارات ثقافت
azadi ka amrit mahotsav

نیشنل آرکائیوز آف انڈیا 10 اکتوبر 2025 کو ’’سُشاسن اور ابھیلیکھ 2025‘‘ پر نمائش کا اہتمام کرے گا


ثقافت اور سیاحت کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نمائش کا افتتاح کریں گے

Posted On: 08 OCT 2025 1:18PM by PIB Delhi

وزارت ثقافت کے تحت نیشنل آرکائیوز آف انڈیا (این اے آئی) ڈاکٹر امبیڈکر انٹرنیشنل سینٹر ، نئی دہلی میں 10 اکتوبر 2025 (جمعہ) کو گڈ گورننس ماہ کے منانے کے حصے کے طور پر ’’سُشاسن اور ابھیلیکھ 2025‘‘ کے عنوان سے ایک نمائش کا انعقاد کر رہا ہے۔نمائش کا افتتاح صبح 10:00 بجے جناب گجیندر سنگھ شیخاوت ، وزیر ثقافت اور سیاحت ، حکومت ہند ، کریں گے۔

صفائی ستھرائی اور اچھی حکمرانی ایک خوشحال معاشرے کے لیے لازمی جز ہیں ، جو عوام طرز عمل، سماجی تعاملات اور فلاحی پروگراموں کے موثر نفاذ کو تشکیل دیتے ہیں ۔اس سلسلے میں کلیدی قومی اقدامات میں سے ایک سوچھ بھارت ابھیان رہا ہے ، جس نے نہ صرف صفائی ستھرائی اور صحت عامہ کو بہتر بنایا ہے بلکہ ملک کے آثار قدیمہ کے ورثے کے تحفظ میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے ۔2021 اور 2025 کے درمیان ، مختلف سرکاری وزارتوں ، محکموں اور سرکاری شعبے کے اداروں نے بڑے پیمانے پر ریکارڈ مینجمنٹ کا عمل شروع کیا، جس میں 75,500 سے زیادہ تاریخی طور پر قیمتی دستاویزات کی شناخت کی گئی اور انہیں نیشنل آرکائیوز آف انڈیا کو منتقل کیا گیا ۔

مذکورہ نمائش میں ان ریکارڈوں کے ایک مخصوص انتخاب کو پیش کیا گیا ہے ، جس میں اچھی حکمرانی کے ستونوں کے طور پر شفافیت ، جوابدہانہ اور ریکارڈ رکھنے کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے ۔ یہ ہندوستان کے انتظامی ارتقاء اور موثر حکمرانی میں دستاویزات کے اہم کردار کی عکاسی کرتا ہے ۔

نمائش کا ایک خصوصی حصہ جناب اٹل بہاری واجپئی جیسے نامور لیڈروں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے ، جن کی حکومت نے جامع ترقی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر زور دیا اور ڈاکٹر اے پی جےعبدالکلام، جن کا تعاون سائنس، ٹیکنالوجی اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے میں نسلوں کو متاثر کرتا ہے۔ نمائش میں پیش کیے گیے یہ بیانیے، ملک کی ترقی کی کہانی کی تشکیل میں حکمرانی اور آرکائیو کے تحفظ کے درمیان متحرک تعلقات کی نشاندہی کرتے ہیں ۔

نمائش میں مختلف وزارتوں کے قیمتی ریکارڈ پیش کیے گئے ہیں ، جو ہندوستان کی حکمرانی اور ترقی کے سفر کی عکاسی کرتے ہیں۔

  • صدر کا سیکرٹریٹ: ان جھلکیوں میں جنرل ایس ایچ ایف جے مانیکشا کی فیلڈ مارشل کے عہدے تک ترقی کےریکارڈ سمیت دیگر کلیدی رسمی دستاویزات شامل ہیں:
  • الیکشن کمیشن آف انڈیا: الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) اور انتخابی اصلاحات کے تعارف کی نمائش کرنا۔
  • وزارت داخلہ: وجے دیوس کی تقریبات اور پنچایتی راج کی ترقی سے متعلق دستاویزات پیش کرنا۔
  • بجلی کی وزارت: ٹہری ڈیم اور سردار سروور ڈیم جیسے بڑے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے ریکارڈ کی نمائش۔
  • حصہ لینے والی دیگر وزارتیں اور محکمے-جن میں پارلیمانی امور کی وزارت ، کامرس اور صنعت کی وزارت ، امور خارجہ کی وزارت ، قانون اور انصاف کی وزارت ، جل شکتی کی وزارت ، ریلوے کی وزارت  اور نیشنل آرکائیوز آف انڈیا شامل ہیں-قانون سازی کی اصلاحات ، تجارتی معاہدوں ، آبی وسائل کے انتظام ، قانونی ارتقا ، بین الاقوامی سفارت کاری  اور ریلوے کے شعبے میں تکنیکی اختراعات کی عکاسی کرنے والے اہم دستاویزات پیش کرنا شامل ہیں ۔

نمائش میں شامل مذکورہ اجزاءمجموعی طور پر آرکائیو شواہد کے ذریعے ہندوستان کی حکمرانی ، قوم کی تعمیر اور عوامی خدمت کے قابل ذکر سفر کو بیان کرتی ہیں ۔

11 مارچ 1891 کو کولکتہ میں امپیریل ریکارڈ ڈپارٹمنٹ کے طور پر قائم کیا گیا ، نیشنل آرکائیوز آف انڈیا کو بعد میں 1937 میں نئی دہلی منتقل کر دیا گیا ، جس کی مشہور عمارت سر ایڈون لیوٹینز نے 1926 میں مکمل کی ۔ یہ پبلک ریکارڈ ایکٹ 1993 اور پبلک ریکارڈ رولز 1997 کے نفاذ کے لیے نوڈل ایجنسی کے طور پر کام کرتا ہے ۔

فی الحال ، این اے آئی کے پاس 34 کروڑ صفحات سے زیادہ کے عوامی ریکارڈ ہیں ، جن میں سرکاری فائلیں ، جلدوں ، نقشوں ، معاہدوں ، نایاب مخطوطات ، نجی کاغذات ، نقشہ سازی کے ریکارڈ ، گزٹ ، مردم شماری کی رپورٹیں ، اسمبلی اور پارلیمانی مباحثے اور ممنوعہ ادب شامل ہیں ۔  اس مجموعے میں سنسکرت ، فارسی ، اڑیہ اور دیگر زبانوں میں مشرقی ریکارڈ کا ایک بھرپور مجموعہ بھی شامل ہے ، جو آنے والی نسلوں کے لیے ہندوستان کے انتظامی اور ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھتا ہے ۔

نمائش ’’سُشاسن اور ابھیلیکھ 2025‘‘ صاف ستھری حکمرانی ، ادارہ جاتی شفافیت  اور آرکائیو کے تحفظ کے لیے ہندوستان کے پائیدار عزم کو خراج تحسین پیش کرتی ہے-وہ ستون جو جمہوریت کو مضبوط کرتے ہیں اور زیادہ جوابدہ اور ترقی پسند معاشرے میں اپنا تعاون دیتے ہیں ۔

***

(ش ح  ۔ ش ب ۔ ش ہ ب)

U.No. 7248


(Release ID: 2176285) Visitor Counter : 7
Read this release in: English , Hindi , Tamil