وزارت دفاع
دفاع اور سلامتی پوری قوم کی اجتماعی ذمہ داری ہے اور دفاعی شعبے کو مضبوط بنانا صرف ایک ادارے یا حکومت کا فرض نہیں ہے، بلکہ تمام ہندوستانیوں کا مشترکہ عزم ہے: وزیر دفاع
"دفاع میں خود کفالت ہمارے لیے صرف پیداوار یا معیشت کا معاملہ نہیں ہے ۔ یہ سب سے پہلے اور سب سے اہم ہماری اسٹریٹجک خود مختاری کا معاملہ ہے اور براہ راست ہمارے اقتدار اعلی سے جڑا ہوا ہے "
ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے ایک مضبوط اور عالمی سطح پر مسابقتی دفاعی مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام کی تعمیر میں فعال شراکت دار بننے کی اپیل کی
وزارت سرمایہ کاری ، ٹیکنالوجی کو اپنانے اور اختراع کی حوصلہ افزائی کے لیے ڈی اے پی 2020 ، ڈی پی ایم 2025 ، ڈیفنس آفسیٹس پالیسی اور دفاعی سرمایہ کاری سیل جیسے فریم ورک کو مسلسل بہتر بنا رہی ہے
خواہ وہ آئی ڈی ای ایکس پہل ہو ، دفاعی راہداریوں کا قیام ہو ، یا دفاعی مینوفیکچرنگ میں ایف ڈی آئی کو فروغ دینا ہو ، حکومت نے اندرون ملک مینوفیکچرنگ کی سمت میں قطعی اقدامات کیے ہیں: وزیر دفاع
ہندوستان کا مقصد 2029 تک 3 لاکھ کروڑ روپے مالیت کی دفاعی مینوفیکچرنگ اور 50,000 کروڑ روپے مالیت کی دفاعی برآمدات کی حصولیابی ہے: وزیر دفاع
Posted On:
07 OCT 2025 4:17PM by PIB Delhi
دفاع اور سلامتی پوری قوم کی اجتماعی ذمہ داری ہے اور دفاعی شعبے کو مضبوط کرنا صرف ایک ادارے یا حکومت کا فرض نہیں ہے، بلکہ تمام ہندوستانیوں کا مشترکہ عزم ہے ۔ 'ملک میں دفاعی مینوفیکچرنگ کے مواقع' کے موضوع پر منعقدہ تقریب کے تحت ، وزیر دفاع نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے ایک مضبوط ، عالمی سطح پر مسابقتی دفاعی مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام کی تعمیر میں فعال شراکت دار بننے کی اپیل کی ۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے زور دے کر کہا کہ دفاع میں خود کفالت ہمارے لیے صرف پیداوار یا معیشت کا معاملہ نہیں ہے ، یہ سب سے پہلے اور سب سے اہم اسٹریٹجک خود مختاری کا معاملہ ہے اور اس کا براہ راست اقتدار اعلی سے تعلق ہے ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ آپریشن سندور کے دوران ، جب ملک کو ماک ڈرل کی ضرورت تھی ، تو تمام ریاستی حکومتوں اور ان کی ایجنسیوں نے فعال طور پر اس میں حصہ لیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سب اس بات کا ثبوت ہے کہ جب ہم سب مل کر کسی مقصد کے لیے کام کرتے ہیں تو کوئی بھی چیلنج بہت بڑا نہیں ہوتا ۔
بھارت کی بڑھتی ہوئی دفاعی صنعت
وزیر دفاع نے پچھلی دہائی کے دوران ہندوستان کے دفاعی مینوفیکچرنگ کے شعبے کی بے مثال ترقی پر روشنی ڈالی اور اس بات کی نشاندہی کی کہ ہندوستان کی دفاعی پیداوار ، جو 2014 میں 46,000 کروڑ روپے تھی، اب 2025 میں اب تک کی سب سے زیادہ 1.5 لاکھ کروڑ روپے ہوگئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 33 ہزار کروڑ روپے نجی شعبے سے آتے ہیں ، جو اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ صنعت آتم نربھرتا مشن میں مساوی حصہ دار بن گئی ہے ۔
مزید برآں ، انہوں نے کہا کہ 2014 میں ہندوستان کی دفاعی برآمدات، جو 1,000 کروڑ روپے سے کم تھی، 2025 میں 23,500 کروڑ روپے ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ دفاعی سازوسامان کے دنیا کے سب سے بڑے درآمد کنندگان میں سے ایک ہونے سے لے کر دفاعی نظاموں کا قابل اعتماد برآمد کنندہ بننے تک کا یہ قابل ذکر سفر ہمارے قومی عزم کا ثبوت ہے ۔
2029 کے لیے مہتواکانکشی اہداف: آتم نربھر بھارت عمل میں
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کی تصدیق کرتے ہوئے ، جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کا مقصد 2029 تک 3 لاکھ کروڑ روپے مالیت کی دفاعی مینوفیکچرنگ اور 50,000 کروڑ روپے مالیت کی دفاعی برآمدات کی حصولیابی ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ دفاعی شعبے میں خود کفالت ، یہ صرف میک ان انڈیا یا برآمدی اعداد و شمار کے بارے میں نہیں ہے ، یہ اس اعتماد کے بارے میں ہے کہ بحران کے وقت ہم اپنے دفاع کے لیے کسی اور پر انحصار نہیں کریں گے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ "یہ خود اعتمادی کے بارے میں ہے کہ ہماری مسلح افواج جو ہتھیار استعمال کرتی ہیں وہ ہماری اپنی سرزمین پر بنائے جاتے ہیں ، جو ہمارے اپنے سائنسدانوں اور انجینئروں کی صلاحیتوں سے بنائے جاتے ہیں" ۔
ریاستی پالیسیوں کا مجموعہ جاری
وزیر دفاع نے دفاعی اور ایرو اسپیس مینوفیکچرنگ سے متعلق ریاستی پالیسیوں کا ایک مجموعہ جاری کیا ، جو مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے اپنائی گئی پالیسیوں اور بہترین طریقوں کو مستحکم کرتا ہے ۔ جناب راج ناتھ سنگھ نے اس دستاویز کو مرکز اور ریاستوں کے درمیان زیادہ سے زیادہ پالیسی صف بندی اور ہم آہنگی کی طرف ایک اہم قدم قرار دیا ۔
"یہ مجموعہ صنعت اور اختراع کاروں کے لیے ایک رہنما دستاویز کے طور پر کام کرے گا ۔ میں تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ اس کا گہرائی سے مطالعہ کریں ، اس کی صلاحیتوں کو سمجھیں ، اور دفاعی صنعتی بنیاد کو مضبوط بنانے کے لیے بہترین طریقوں کو نافذ کریں ، "انہوں نے مزید کہا کہ یہ دستاویز دفاعی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے ریاستوں کے درمیان مسابقت کے ساتھ ساتھ تعاون کو بھی فروغ دے گی۔
مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے پالیسی اور بنیادی ڈھانچے کی اصلاحات
جناب راج ناتھ سنگھ نے دفاعی شعبے میں کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دینے کے لیے کی گئی وسیع تر اصلاحات کے بارے میں تفصیل سے بتایا، جن میں سیلف سرٹیفیکیشن کے ذریعے آسان کوالٹی اشورینس ٹائم لائنز ، ٹیسٹنگ کی سہولیات تک ملک گیر رسائی فراہم کرنے والا ایک سنٹرلائزڈ ڈیفنس ٹیسٹنگ پورٹل ، اور ڈیفنس ٹیسٹنگ انفراسٹرکچر اسکیم (ڈی ٹی آئی ایس) شامل ہیں، جو سرکاری مدد سے جدید ٹیسٹنگ اور سرٹیفیکیشن مراکز کی تشکیل میں مدد کرتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ وزارت سرمایہ کاری ، ٹیکنالوجی کے استعمال اور اختراع کی حوصلہ افزائی کے لیے دفاعی حصول کے طریقہ کار (ڈی اے پی) 2020 ، دفاعی خریداری مینوول (ڈی پی ایم) 2025 ، دفاعی آفسیٹ پالیسی اور دفاعی سرمایہ کار سیل جیسے فریم ورک کو مسلسل بہتر بنا رہی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزارت دفاع کی اصلاحات محض ریگولیٹری اقدامات نہیں ہیں، بلکہ مواقع فراہم کرنے والی ہیں ۔
ٹیکنالوجی اور اختراع کی طاقت کا استعمال
انہوں نے کہا کہ جدید جنگ نہ صرف ہتھیاروں پر مبنی ہے ، بلکہ مصنوعی ذہانت ، مشین لرننگ ، روبوٹکس ، کوانٹم کمپیوٹنگ ، سائبر اور خلائی ٹیکنالوجی جیسی فرنٹیئر ٹیکنالوجیز کی صلاحیتوں پر مبنی ہے ۔ ہمیں مادی سرمایہ کاری سے کہیں زیادہ فرنٹیئر ٹیکنالوجی میں دانشورانہ سرمایہ کاری کرنی ہوگی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ قوم کو ایک نئے ہندوستان کی تعمیر کے لیے روایتی طاقت کو جدید اختراع کے ساتھ جوڑنا چاہیے، جو عالمی معیار کے دفاعی نظام کو ڈیزائن ، اور تیار کرے ۔
ایم ایس ایم ایز کے لیے ڈیجیٹل تبدیلی اور تعاون
وزارت کے ڈیجیٹل اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ سریجن - ڈیپ (دفاعی ادارے اور کاروباری پلیٹ فارم) پورٹل کو ہندوستانی دفاعی صنعتوں اور ان کی مصنوعات کی مہارت کی نقشہ سازی کرنے والے ڈیجیٹل ذخیرے کے طور پر تیار کیا گیا ہے ۔ انہوں نے دفاعی برآمدات اور درآمدات سے متعلق طریقوں کو سہل بنانے کے لیے سنگل ونڈو پلیٹ فارم ڈیفنس ایگزام پورٹل کا بھی آغاز کیا ۔
ایم ایس ایم ای اور اسٹارٹ اپس کے لیے لیکویڈیٹی اور ورکنگ کیپٹل کے مسئلے سے نمٹنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے، جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ وزارت خودکار کیش مینجمنٹ ٹولز تیار کر رہی ہے اور صنعتوں کی مدد کے لیے بل پروسیسنگ اور ادائیگی کے نظام کو آسان بنا رہی ہے ۔
جامع اصلاحات اور فلاحی اقدامات
وزیر دفاع نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ وزارت کی اصلاحات مینوفیکچرنگ سے آگے بڑھ کر سماجی ، بنیادی ڈھانچے اور تعلیمی پہلوؤں کا احاطہ کرتی ہیں ۔ انہوں نے ناری شکتی پہل کے بارے میں بات کی جو مسلح افواج میں خواتین کی نمائندگی بڑھا رہی ہے ، صنعت ، ایم ایس ایم ایز ، اسٹارٹ اپس اور تعلیمی ماہرین کے لیے دفاعی تحقیق و ترقی کے لئے مجموعی بجٹ کا 25 فیصد مختص کیا گیا ہے ، اور سرحدی بنیادی ڈھانچے میں توسیع کرنے کے لیے سرحدی سڑک تنظیم کے بجٹ میں توسیع کی گئی ہے ۔ انہوں نے حکومت کے زیر انتظام 33 موجودہ اسکولوں کے علاوہ شراکت داری ماڈل کے تحت 100 نئے سینک اسکولوں کی منظوری کا بھی ذکر کیا اور انہیں ایسے ادارے قرار دیا، جو " کم عمری سے ہی نظم و ضبط ، قیادت اور حب الوطنی کے جذبے کی تعمیر کرتے ہیں" ۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ حکومت نے گزشتہ 10-11 سالوں میں دفاعی شعبے میں کئی پالیسی اصلاحات کی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دفاعی پیداوار میں مقامی مواد میں اضافہ اور دفاعی سرمایہ کاری میں تیزی ان کوششوں کے مرکز میں رہی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ چاہے وہ آئی ڈی ای ایکس پہل ہو ، دفاعی راہداریوں کا قیام ہو ، یا دفاعی مینوفیکچرنگ میں ایف ڈی آئی کو فروغ دینا ہو ، یہ تمام اقدامات اس سمت میں اٹھائے گئے ہیں ۔
دفاعی زمین کے انتظام پر ہم آہنگی
وزیر دفاع نے دفاعی زمین سے متعلق معاملات پر مرکز اور ریاستوں کے درمیان قریبی ہم آہنگی پر زور دیا ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ دفاعی زمین پر عوامی افادیت کے منصوبوں کے لیے ریاستی تجاویز کو آسان بنانے کے لیے ایک آن لائن پورٹل شروع کیا گیا ہے ۔ انہوں نے ریاستوں پر زور دیا کہ وہ پلیٹ فارم کو مؤثر طریقے سے استعمال کریں اور جہاں ضرورت ہو اس کے بدلے میں مساوی زمین کی فراہمی میں تیزی لائیں ۔ جناب راج ناتھ سنگھ نے مزید کہا کہ تقریبا 1.8 ملین ایکڑ دفاعی اراضی مختلف ریاستوں میں واقع ہے ، جو مقامی تنازعات کو روکنے اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے مربوط انتظام کو ضروری بناتی ہے ۔
نیشنل کانفرنس 2025
ایرو اسپیس اور دفاعی شعبے کے لیے ریاستوں کی پالیسی کا مجموعہ
ہندوستان کا مقصد مرکزی اور ریاستی حکومتوں دونوں کی فعال شرکت کے ساتھ ایرو اسپیس اینڈ ڈیفنس (اے اینڈ ڈی) مینوفیکچرنگ کے لیے عالمی سطح پر مسابقتی اور خود کفیل مرکز بننا ہے ۔ اس کی حمایت کے لیے محکمہ دفاعی پیداوار (ڈی ڈی پی) نے تمام 28 ریاستوں اور 8 مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا احاطہ کرتے ہوئے ایک مجموعہ (کمپینڈیم) تیار کیا ہے ۔ یہ مجموعہ ریاستی سطح کی پالیسیوں کو مستحکم کرتا ہے جن میں اے اینڈ ڈی ، صنعتی ، ایم ایس ایم ای ، اسٹارٹ اپس ، آر اینڈ ڈی ، برآمدات اور لاجسٹک پالیسیاں شامل ہیں ۔ یہ مالیاتی ترغیبات ، بنیادی ڈھانچے کی مدد ، کاروباری اصلاحات کرنے میں آسانی اور پالیسی کے نفاذ کے طریقہ کار کے بارے میں بھی معلومات فراہم کرتا ہے ۔ ایک اسٹریٹجک علمی وسائل کے طور پر کام کرتے ہوئے ، یہ قومی مقاصد اور ریاستی اقدامات کے درمیان صف بندی کو آسان بناتا ہے ، کراس لرننگ کو فروغ دیتا ہے اور وکست بھارت-47 کے وژن کی حمایت کرتے ہوئے ٹیکنالوجی کو اپنانے ، بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور ہنر مندی کے اقدامات کو اجاگر کرتا ہے ۔
آئی ڈی ای ایکس کافی ٹیبل بک: اختراع کے مشترکہ افق
یہ کتاب ہندوستان کی فلیگ شپ دفاعی اختراعی پہل-آئی ڈی ای ایکس کے سفر کو بیان کرنے والی ایک مرتب کردہ تالیف ہے ۔ یہ تخلیقی صلاحیتوں اور مسائل کے حل کے جذبے کو پیش کرتا ہے جسے اسٹارٹ اپ ، ایم ایس ایم ای ، اکیڈمیا اور انفرادی اختراع کاروں نے قومی دفاع اور سلامتی کے منظر نامے میں لانے کا کام کیا ہے۔
ایرو انڈیا 2025 کے دوران وزیر دفاع کے ذریعہ جاری کردہ آئی ڈی ای ایکس کافی ٹیبل بک کے پچھلے ایڈیشن کو وسعت دیتے ہوئے ، یہ جلد اختراعات/ ٹیکنالوجیز پر روشنی ڈالتی ہے جو نہ صرف مسلح افواج کی اہم ضروریات کو پورا کرتی ہیں بلکہ وسیع تر صنعتی/ تجارتی ایپلی کیشنز کی صلاحیت بھی رکھتی ہیں جسے دیگر اسٹیک ہولڈرز اپنی موجودہ اور ابھرتی ہوئی ضروریات کے مطابق اپنا سکتے ہیں ۔
تجدید شدہ دفاعی ایگزم پورٹل
یہ پورٹل اینڈ ٹو اینڈ ایپلی کیشن پروسیسنگ ، کمپنی کی خودکار تصدیق ، آسان رجسٹریشن ، او جی ای ایل فائلنگ ، ریئل ٹائم ٹریکنگ اور محفوظ ادائیگی کے انضمام کو قابل بناتا ہے ۔ لائسنس یافتہ دفاعی صنعتوں کے لیے سیکورٹی مینوئل (ایس ایم ایل ڈی آئی) کے تحت تازہ ترین ایس او پیز اور تعمیل کی خصوصیات کے مطابق بنایا گیا یہ بھارت کو دفاعی مینوفیکچرنگ اور برآمدات کے عالمی مرکز کے طور پر قائم کرتے ہوئے آتم نربھر بھارت اور میک ان انڈیا کے اہداف کی حمایت کرتے ہوئے شفافیت ، کارکردگی اور ضابطوں کی پابندی کو بڑھاتا ہے ۔
سریجن ڈیپ: دفاعی اسٹیبلشمنٹ اور انٹرپرینیورز پلیٹ فارم
ہندوستانی دفاعی صنعتوں کی طاقتوں اور صلاحیتوں کو حاصل کرنے کے مقصد سے ، پورٹل یہ کرے گا:
- صنعتی انجمنوں کے لیے ڈیجیٹل ڈائرکٹری کے طور پر کام کرے گا تاکہ وہ ممکنہ شراکت داروں اور تعاون کاروں کی آسانی سے شناخت کر سکیں
- گھریلو صلاحیتوں کی آسان شناخت ، تیزی سے فیصلہ سازی اور کاغذی کارروائی میں کمی کی سہولت بہم پہنچائے گا
- مینوفیکچررز ، ایم ایس ایم ایز ، اسٹارٹ اپس اور سپلائرز کے جامع ڈیٹا بیس کے طور پر کام کرے گا
- وسیع تر صنعتی اڈے تک رسائی ، ہنگامی حالات کے دوران وسائل کی جمع کاری اور ڈی پی ایس یو کی ضروریات کے مطابق صلاحیتوں کی صف بندی کرے گا
- نمائشوں میں شرکت بڑھائے گا ، کاروباری مواقع میں اضافہ کرے گا اور صنعتی انجمنوں کو شراکت داروں کی شناخت کرنے ، پالیسیوں کی وکالت کرنے اور معلومات کو پھیلانے کی اجازت دے گا
اس کے مقاصد میں سپلائی چین کی کمزوریوں کو کم کرنا ، اسٹریٹجک خود مختاری اور قومی سلامتی کو مضبوط کرنا اور آتم نربھر بھارت پہل کی حمایت کرنا شامل ہے ۔ اسے دفاعی پی ایس یوز ، ڈی آر ڈی او ، ڈی او ڈی سروسز اور صنعتی انجمنوں سے حاصل کیا جاتا ہے ۔ ہر صنعت کو اپ ڈیٹس اور ٹریکنگ کے لیے ایک منفرد حوالہ نمبر (یو آر این) تفویض کیا جاتا ہے ۔
اس تقریب کا اہتمام وزارت دفاع کے ڈی ڈی پی نے کیا تھا تاکہ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ملک میں دفاعی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے محکمہ دفاعی پیداوار کے ذریعے کیے جانے والے مختلف اقدامات سے آگاہ کیا جا سکے ۔ چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انل چوہان ، چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل دنیش کے ترپاٹھی ، چیف آف دی آرمی اسٹاف جنرل اوپیندر دویدی ، چیف آف دی ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ ، سکریٹری (دفاعی پیداوار) جناب سنجیو کمار ، سکریٹری ڈی ڈی آر اینڈ ڈی اور ڈی آر ڈی او کے چیئرمین ڈاکٹر سمیر وی کامت ، وزارت دفاع ، مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے سینئر عہدیدار بھی اس موقع پر موجود تھے ۔
********
ش ح۔ش ب ۔ م م ۔ ق ر ۔ ت ح
U No. -7207
(Release ID: 2175949)
Visitor Counter : 9