وزارت دفاع
’’ہم نے دہشت گردوں کا مذہب نہیں پوچھا ، ہم نے دہشت گردی کو نشانہ بنایا ، شہریوں یا فوجی اداروں کو نہیں‘‘: وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ
کھلونوں سے لے کر ٹینکوں تک ہر چیز کی تیاری کرکے ، ہندوستان تیزی سے دنیا کا مینوفیکچرنگ مرکز بن رہا ہے: وزیردفاع
ہندوستان کی دفاعی برآمدات 24,000 کروڑ روپے سے تجاوز کر گئیں ؛ 2029 تک 50,000 کروڑ روپے تک پہنچنے کا یقین: جناب راج ناتھ سنگھ
Posted On:
03 OCT 2025 4:58PM by PIB Delhi
حیدرآباد میں3 اکتوبر 2025 کو جین انٹرنیشنل ٹریڈ کمیونٹی(جی آئی ٹی او) کے زیرِ اہتمام ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع جناب راجناتھ سنگھ نے 2016 کی سرجیکل اسٹرائیکس، 2019 کے بالا کوٹ فضائی حملے، اور 2025 کی’’آپریشن سندور‘‘کا ذکر کیا، جو کہ بھارت کے عزم و حوصلے کی مضبوط مثالیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ’’جب بھی بھارت کی عزت و وقار پر آنچ آئی، ہم نے کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ جب پہلگام میں دہشت گرد حملے کا جواب دیا گیا، ہم نے دہشت گردوں کا مذہب نہیں پوچھا ، ہم نے دہشت گردی کو نشانہ بنایا، نہ کہ عام شہریوں یا فوجی تنصیبات کو‘‘۔
جناب راجناتھ سنگھ نے زور دے کر کہا کہ بھارت کی بڑھتی ہوئی عسکری اور معاشی طاقت کا مقصد کسی پر غلبہ پانا نہیں بلکہ اپنے ثقافتی اقدار، روحانی روایات، اور بھگوان مہاویر کی سکھائی گئی انسانیت پر مبنی تعلیمات کا تحفظ ہے۔
وزیر دفاع نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں دفاعی شعبے میں ہونے والی تیز رفتار ترقی کو اجاگر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ’’2014 میں بھارت کی دفاعی برآمدات تقریباً 600 کروڑ روپے تھیں، جو آج بڑھ کر 24,000 کروڑ روپے سے تجاوز کر گئی ہیں۔ ہمیں پورا یقین ہے کہ 2029 تک یہ برآمدات 50,000 کروڑ روپے سے بھی تجاوز کر جائیں گی‘‘۔
انہوں نے بتایا کہ تیجس لڑاکا طیارے، آکاش میزائل اور ارجن ٹینک جیسے ’’میڈ ان انڈیا‘‘ پلیٹ فارموں سے مسلح افواج کو لیس کیا جا رہا ہے۔
جناب راجناتھ سنگھ نے اسے بھارت کے ’’آتم نربھرتا‘‘ (خود انحصاری) کی جانب سفر کی علامت قرار دیتے ہوئے حالیہ معاہدے کا ذکر کیا، جس کے تحت ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ سے 97 ہلکے ،جنگی طیارے خریدے جا رہے ہیں، جن میں 64 فیصد سے زیادہ ملک میں ہی تیار کردہ پرزہ جات شامل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ’’آج بھارت کھلونوں سے لے کر ٹینکوں تک سب کچھ بنا رہا ہے۔ بھارت تیزی سے دنیا کا مینوفیکچرنگ کا مرکز بن رہا ہے، اور وہ دن دور نہیں جب بھارت دنیا کی فیکٹری کے طور پر ابھرے گا۔ یہ سب کچھ اس لیے ممکن ہو رہا ہے کیونکہ حکومت کی نیت صاف ہے اور اس کی پالیسیاں قومی مفاد میں ہیں‘‘۔
اپنی تقریر میں انہوں نے بھارت کی معاشی ترقی کا بھی ذکر کیا کہ بھارت اس وقت دنیا کی چوتھی بڑی معیشت ہے، اور 2030 تک متوقع جی ڈی پی سات اعشاریہ تین کھرب ڈالر تک پہنچنے کے بعد تیسری بڑی معیشت بننے کے راستے پر گامزن ہے۔ انہوں نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر اوسط ترقی کی رفتار برقرار رہی، تو 2038 تک بھارت قوت خرید (پی پی پی) کے لحاظ سے دنیا کی دوسری بڑی معیشت بن جائے گا۔
وزیر دفاع نے ڈاکٹر وکرم سارا بھائی، ڈاکٹر ڈی ایس کوٹھاری، ڈاکٹر جگدیش چندر جین، اور ڈاکٹر میناکشی جین جیسے عظیم جین شخصیات کو خراجِ تحسین پیش کیا جن کے کام آج بھی قوم کو تحریک دے رہا ہے۔ انہوں نے حکومت کی ان کوششوں کو بھی سراہا جن کے تحت بیرون ملک سے 20 سے زائد تیرتھنکروں کی چوری شدہ مورتیاں واپس لائی گئیں، اور جین صحیفوں میں استعمال ہونے والی پراکرت زبان کو "کلاسیکی زبان" کا درجہ دیا گیا۔
آخر میں، جناب راجناتھ سنگھ نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ بھگوان مہاویر کی تعلیمات اور جین دھرم کے اصولوں – خاص طور پر اہنسا (عدم تشدد)، ستیہ (سچائی)، اور اپریگرہ (بڑے پیمانے پراملاک جمع نہ کرنے) – سے رہنمائی حاصل کریں، کیونکہ بھارت 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بننے کی سمت پیش قدمی کر رہاہے۔
*****
ش ح۔ ع و۔ ش ب ن
U.No. 7025
(Release ID: 2174545)
Visitor Counter : 13