بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

’’جنگلی حیات آزاد ی سے حرکت کرے، آسام تیز ی سے ترقی کرے’’: 6,957 کروڑ   روپے کے ایلیویٹڈ کوریڈور کو کابینہ کی منظوری پر وزیرِ مملکت سربانندہ سونووال کا بیان


‘‘کوریڈور ،34.5 کلومیٹر جنگلی حیات کے محفوظ گزرگاہ کو یقینی بنائے گا اور سفر کو تیز کرے گا، جس سے قاضی رنگا میں ماحولیاتی سیاحت کو فروغ ملے گا:’’ جناب سربانندہ سونووال

‘‘اس پروجیکٹ کا مطلب ہے 34 لاکھ ملازمتیں، مضبوط رابطہ کاری اور آسام کے لیے نئی ترقی:’’ جناب سربانندہ سونووال

Posted On: 01 OCT 2025 9:40PM by PIB Delhi

جہازرانی، بندرگاہوں اور آبی راستوں کے وزیر جناب سربانندہ سونووال نے اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی (سی سی ای اے) کی تعریف کی، جس کی صدارت وزیر اعظم نریندر مودی کر رہے ہیں، اور جس نے آسام میں این ایچ – 715 کے کلیابور–نومالی گڑھ سیکشن کو 4 لین تک وسیع کرنے اور بہتر بنانے کی منظوری دی، جس میں قاضی رنگا نیشنل پارک (کے این پی)  کے حصے پر جنگلی حیات کے لیے دوستانہ اقدامات بھی شامل ہیں۔ اس پروجیکٹ کو انجینئرنگ، پروکیورمنٹ اور کنسٹرکشن (ای پی سی) کے طریقہ کار میں عمل میں لایا جائے گا، جس کی کل لمبائی 85.675 کلومیٹر اور سرمایہ کاری کی لاگت  6,957 کروڑ روپے ہے۔

جناب سربانندہ سونووال نے کہا کہ ‘‘یہ آسام کے لیے ایک تاریخی دن اور بھارت کی پائیدار ترقی کے لیے ایک عظیم قدم ہے۔ یہ پروجیکٹ ہمارے وژنری وزیرِ اعظم جناب نریندر مودی جی کے وژن کی عکاسی کرتا ہے، جن کا دل آسام کے عوام اور ہمارے ریاست کے فخر قاضی رنگا نیشنل پارک کے لیے دھڑکتا ہے۔ شاندار 34.45 کلومیٹر طویل ایلیویٹڈ کوریڈور قاضی رنگا اور کاربی آنگ لونگ ہلز کے درمیان جنگلی حیات کے لیے آزاد، محفوظ اور بلا رکاوٹ گزرگاہ کو یقینی بنائے گا۔ یہ ہمارے قدرتی ورثے کے تحفظ کے ساتھ عوام کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔’’

وزیرِ مملکت نے پروجیکٹ کی اقتصادی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ‘‘ قاضی رنگا کے تحفظ کے ساتھ ساتھ، یہ ہائی وے سفر کے وقت کو نمایاں طور پر کم کرے گا، ماحولیاتی سیاحت کو فروغ دے گا، زائرین اور سیاحوں کے لیے سفر کو آسان بنائے گا اور تجارتی و صنعتی مواقع کو بڑھائے گا۔ 21 کلومیٹر کے گرین فیلڈ بائی پاسز جکھالابنڈھا اور بوکا کھات کے علاقے میں بھیڑ کو کم کریں گے، جس سے سفر آسان اور محفوظ ہوگا۔ یہ ایک ایسا راستہ ہے جو جذبات، امنگوں اور خوشحالی کو جوڑے گا۔’’

جناب سونووال نے مزید کہا کہ ‘‘یہ صرف ایک ہائی وے نہیں بلکہ مودی جی کے وژن کا مظہر ہے، جہاں ترقی اور قدرت، معیشت اور ماحولیاتی تحفظ ساتھ ساتھ آگے بڑھتے ہیں۔ یہ ہمارے عزم کو تقویت دیتا ہے کہ آسام کی ترقی کبھی ماحول کی قربانی پر نہیں ہوگی، بلکہ اس کے ساتھ ہم آہنگ ہوگی۔ آسام کے عوام اسے آنے والی نسلوں کے لیے ایک تاریخی اور تبدیلی کا لمحہ کے طور پر یاد رکھیں گے۔’’

این ایچ – 715 کے موجودہ کلیابور–نومالی گڑھ سیکشن (پرانا  این ایچ – 37) میں فی الحال 2 لینز ہیں اور شیلڈز محدود ہیں، جو جکھالابنڈھا (ناگون) اور بوکا کھات (گولا گھاٹ) کے گنجان آباد علاقوں سے گزرتی ہیں۔ اس ہائی وے کا ایک بڑا حصہ قاضی رنگا نیشنل پارک کے جنوبی سرحد کے ساتھ یا اس کے اندر سے گزرتا ہے، جس میں راستہ تنگ اور جیومیٹری پیچیدہ ہے۔ موسمی سیلاب کی وجہ سے جنگلی حیات کو ہائی وے پار کرکے کاربی آنگ لونگ ہلز کی طرف جانا پڑتا ہے، جس کے نتیجے میں اکثر حادثات اور جنگلی حیات کے نقصان کا خطرہ ہوتا ہے۔

ان مسائل کے حل کے لیے، پروجیکٹ کے تحت 34.5 کلومیٹر طویل ایلیویٹڈ کوریڈور تعمیر کیا جائے گا، موجودہ 30.22 کلومیٹر سڑک کو اپ گریڈ کیا جائے گا، اور 21 کلومیٹر گرین فیلڈ بائی پاسز تعمیر کئے جائیں گے۔ اس سے ہائی وے کی بھیڑ کم ہوگی، روڈ سیفٹی میں اضافہ ہوگا اور آسام کے اہم مقامات سے بے رکاوٹ رابطہ فراہم ہوگا۔

اس کوریڈور کی الائنمنٹ دو بڑے قومی ہائی ویز ( این ایچ – 127، این ایچ  - 129) اور ایک ریاستی ہائی وے ( ایس ایچ – 35) کے ساتھ مربوط ہوگی اور تین ریلوے اسٹیشنز (ناگون، جکھالابنڈھا، وشوناتھ چرائلی) اور تین ہوائی اڈوں (تیز پور، للابری، جورہاٹ) سے بھی جڑے گی۔ یہ رابطہ کاری آسام میں لاجسٹکس، تجارت اور نقل و حمل کو فروغ دے گی۔

اپ گریڈ شدہ کوریڈور سماجی و اقتصادی مراکز، مذہبی مقامات اور سیاحتی مقامات تک رسائی بہتر کرے گا، جس سے علاقائی ترقی مضبوط ہوگی۔ اس پروجیکٹ سے براہِ راست 15.42 لاکھ اور بالواسطہ 19.19 لاکھ افراد کیلئے  یومیہ ملازمتیں پیدا ہونے کی توقع ہے، جو آسام کی اقتصادی ترقی میں مزید تعاون دیں گے۔

********

(ش ح ۔ش ت۔م الف(

U. No. 7014


(Release ID: 2174486) Visitor Counter : 5
Read this release in: English