سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان کی فارما ایکسپورٹ کی مالیت فی الحال تقریباً 27.8 ارب ڈالر ہے، رواںسال کے آخر تک 30 ارب ڈالر سے تجاوز کرنے کی امید ہے:ڈاکٹر جتیندر سنگھ


ہندوستان کی گھریلو فارما مارکیٹ کی موجودہ  مالیت 60  ارب ڈالر ہے، لیکن 2030 تک اس کے دوگنا یعنی 130 ارب ڈالر ہونے کی توقع ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

ہندوستان کےمیڈ ٹیک سیکٹر کی سالانہ ترقی15 سے 20 فیصد ہے:ڈاکٹر جتیندر سنگھ

بائیوٹیک، فارما اور میڈ ٹیک انوویشن کو فروغ دینے کے لیے ڈی بی ٹی اور اتر پردیش کے درمیان معاہدہ پر دستخط

ہندوستان کے فارما  سیکٹرکی برآمدات 30ارب  ڈالرکے قریب ہے،2030 تک اس میں تیزی سے اضافہ کی توقع ہے:ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 30 SEP 2025 4:21PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی،ارتھ سائنسز اور پی ایم او کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)،محکمہ جوہری توانائی، خلائی محکمہ، وزارت عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں کہاکہ ہندوستان کی فارما ایکسپورٹ کی مالیت فی الحال تقریباً 27.8 ارب ڈالر ہے، جس کے رواں سال کے آخر تک 30 ارب ڈالر سے تجاوز کرنے کی امید ہے۔

دریں اثناء، وزیر  موصوف نے انکشاف کیا کہ ہندوستان کی گھریلو فارما مارکیٹ  کی مالیت 60 ارب ڈالر ہے، لیکن 2030 تک اس میں دوگنا  اضافہ کے ساتھ 130 ارب  ڈالر ہونے کی توقع ہے۔

وزیرموصوف حکومت ہند کےمحکمہ بایو ٹکنالوجی(ڈی بی ٹی) اور حکومت اترپردیش کے درمیان رسمی مفاہمت  نامہ (ایم او یو) پر دستخط  کرنے کے بعد بات کر رہے تھے۔ ڈی بی ٹی کی بایو ٹکنالوجی انڈسٹری ریسرچ اسسٹنس کونسل ( بی آئی آر اے سی)اور اتر پردیش پروموٹ فارما کونسل (یو پی پی پی سی) کے ذریعے نافذ کیا جانے والایہ معاہدہ فارما، بایوٹیک اور میڈ ٹیک کے شعبوں میں اختراع پسندی، انٹرپرینیورشپ، اور سرمایہ کاری کو تیز کرنے کے لیے مرکز-ریاست پارٹنرشپ ماڈل کا حصہ ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ فی الحال ملک میں تقریباً 800 میڈیکل ڈیوائسز مینوفیکچررس ہیں اورہندوستان کے میڈ ٹیک سیکٹر کی سالانہ ترقی 15 سے 20 فیصد ہے۔

حکام نے کہا کہ یہ تال میل تحقیق اور اختراع کو آگے بڑھانے، اسٹارٹ اپس کے لیےمضبوط ماحولیاتی نظام تعمیر کرنے، مہارت سازی اور معلومات کے تبادلے کوبہتر کرنے،  ایس ایم ای اورایم ایس ایم ای کے  ذریعہ قریبی صنعتی روابط کو فروغ دینے اور اس شعبے میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کو متحرک کرنے پر توجہ مرکوز کرے گا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کے بایوٹیک ایکو سسٹم کی تیز ترقی سے- جن کی تعداد2014 میں تقریباً 50 اسٹارٹ اپس سے بڑھ کر آج 11,000 سے زیادہ  ہوگئی ہے- ملک کی معیشت اور صحت کی نگہداشت کے اہداف کو  حاصل کرنے کے شعبے کی صلاحیت اجاگر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو اب ویکسین کے عالمی سپلائر کے طور پر پہچانا جاتا ہے، دنیا کی 60 فیصد سے زیادہ ویکسین یہاں تیار کی جاتی ہیں اور 200 سے زیادہ ممالک ہندوستانی ساختہ  ٹیکے موصول کر رہے ہیں۔

وزیر موصوف نے اس ترقی کا سہرا پالیسی سپورٹ اور مکمل حکومت کے نقطۂ نظر کو دیا جس کے تحت ڈی بی ٹی اور اس کی ایجنسیاں ریاستوں سے تال میل کے لیے پہنچ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈی بی ٹی- یو پی کے نئے معاہدے جیسی شراکت داریوں سے وکست بھارت2047 کے وژن کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی اور سستی صحت کی نگہداشت کا حل‘‘ہندوستان میں بنایا گیا، دنیا کے لیے بنایا گیا’’  فراہم کرنے والے  ملک کے طور پر ہندوستان کی پوزیشن کو مضبوط ہوگی۔

ڈی بی ٹی کے سکریٹری اور بی آئی آر اے سی کے چیئرمین ڈاکٹر راجیش ایس گوکھلے نے کہا کہ اتر پردیش کے ساتھ طے پانے والے اس معاہدے سے‘‘اختراعی  سلسلہ شروع ہو گا اور سستی ٹیکنالوجی کو  فروغ ملےگا۔’’ ریاستی حکومت کے سینئر عہدیداروں نے لکھنؤ میں بایوٹیک پارک، گریٹر نوئیڈا میں میڈیکل ڈیوائس پارک اور للت پور میں بلک ڈرگ اینڈ فارما پارک جیسے پروجیکٹوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، ریاست کو فارما، بایوٹیک، اور میڈٹیک کے مرکز کی پوزیشن میں لانے کے تئیں اپنی عہدبندی پر زور دیا۔

ہندوستان کی بایو اکانومی کی مالیت پہلے ہی تقریباً 165 ارب ڈالر امریکی ڈالر  ہوچکی ہے اور حکومت ڈی بی ٹی- یو پی تال میل جیسے مرکز-ریاست پاٹنرشپ کو قابل رسائی بایو فارما اور میڈ ٹیک حل کے عالمی مرکز کے طور پر ہندوستان کے ابھرنے کو تیز کرنے کے طریقے کے طور پر دیکھتی ہے۔

پروگرام میں، اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ کے مشیر اونیش کمار اوستھی نے کہا کہ ریاست خود کو فارما، بایوٹیک، اور میڈ ٹیک کے مرکز کے طور پر کھڑا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی بی ٹی- بی آئی آر اے سی کے معاہدے سے لکھنؤ میں بایوٹیک پارک، گریٹر نوئیڈا میں میڈیکل ڈیوائس پارک، اور للت پور میں بلک ڈرگ اینڈ فارما پارک جیسے پروجیکٹوں کو اسٹارٹ اپس کی تیاری اور تحقیقی تال میل کو بڑھانے کے لیے فروغ دیا جائے گا جس سے صحت کی نگہداشت کی فراہمی  کے شعبہ میں انقلابی تبدیلی آسکتی ہے۔

بی آئی آر اے سی کے منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر جتیندر کمار نے کہا کہ اس شراکت داری سے مہارت سازی، انکیوبیشن اور کمرشلائزیشن پر توجہ مرکوزہو گی، اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ اختراعات تیزی سے بازاروں تک پہنچیں اور ان سےوسیع تر سماجی اور اقتصادی فوائد حاصل ہوں۔

اس پروگرام میں اتر پردیش کے ایڈیشنل چیف سکریٹری امیت کمار گھوش اور ڈی بی ٹی، بی آئی آر اے سی اور اتر پردیش حکومت کے سینئر عہدیداروں نے شرکت کی، جس سے ہندوستان کے بایو ٹیکنالوجی اور فارما کے منظر نامے کو وسعت دینے کے لیے مرکز اور ریاست دونوں کا مشترکہ عزم اجاگر ہوتا ہے۔

 

*****

 ( ش ح ۔ م ش ع۔ اش ق)

U. No. 6835


(Release ID: 2173221) Visitor Counter : 10
Read this release in: English , Hindi , Marathi