PIB Headquarters
azadi ka amrit mahotsav

ورلڈ فوڈ انڈیا 2025


جہاں ذائقے عالمی کلیدی شراکت داروں سے ملیں گے

Posted On: 24 SEP 2025 1:25PM by PIB Delhi

اہم نکات

  • ورلڈ فوڈ انڈیا 2025، جو 25-28 ستمبر، 2025 کو خوراک کو ڈبہ بند کرنےکی صنعت کی وزارت کے ذریعے منعقد کیا جا رہا ہے،یہ ہندوستان کو ایک ‘عالمی فوڈ ہب’ یعنی عالمی سطح کے کھانوں کے مرکز کے طور پرمقام دینے والا ایک اہم بین الاقوامی تقریب ہے۔
  • اس تقریب کا افتتاح وزیر اعظم جناب نریندر مودی 25 ستمبر 2025 کو بھارت منڈپم، نئی دہلی میں کریں گے۔
  • یہ عالمی تقریب 90سے زائد ممالک اور 2,000سے زائد نمائش کنندگان کی شرکت کے ساتھ اب تک کا سب سے بڑا ایڈیشن ہونے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
  • نیوزی لینڈ اور سعودی عرب شراکت دار ممالک کے طور پر شرکت کریں گے جبکہ جاپان، متحدہ عرب امارات، ویتنام اور روس فوکس کنٹریز کے طور پر شرکت کریں گے۔
  • بھارت دودھ، پیاز اور دالوں کا پیدا کرنے والا سب سے بڑا ملک،جبکہ چاول، گندم، گنے، چائے، پھل اور سبزیاں اور انڈوں کا پیدا کرنے والا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے۔
  • خوراک کو ڈبہ بند کرنے کے شعبے میں پچھلی ایک دہائی میں 7.33 بلین امریکی ڈالر کی ایف ڈی آئی ایکویٹی کی آمد ہوئی ہے۔

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 تعارف

اس وژن کے مطابق، خوراک کو ڈبہ بند کرنےکی صنعت کی وزارت نے ورلڈ فوڈ انڈیا(ڈبلیو ایف آئی) کا آغاز کیا، جو کہ 2017 میں ہندوستان کی مالامال فوڈ کلچر کو ظاہر کرنے اور عالمی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا ،یہ ایک اہم بین الاقوامی تقریب ہے۔ 2023 اور 2024 میں دو مزید ایڈیشنز منعقد کیے گئے تھے اورچوتھا ایڈیشن 25 سے 28 ستمبرکوبھارت منڈپم نئی دہلی میں منعقد ہونے کے لئےتیارہے۔ اس  تقریب کی نقاب کشائی کا پروگرام 23 جولائی 2025 کو نئی دہلی میں منعقد ہواتھا۔

1.jpg

اپنے آغاز کے بعد سے ایف پی آئی عالمی اسٹیک ہولڈرز کے لیے ہندوستان کے ڈائنامک فوڈ پروسیسنگ لینڈ اسکیپ میں جڑنے، تعاون کرنے اور مواقع تلاش کرنے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم بن گیا ہے۔خوراک کوڈبہ بند کرنے کی معروف کمپنیوں، اختراع کاروں، سپلائی چین کے اسٹیک ہولڈرز اور سازوسامان کے مینوفیکچررز کو ایک ساتھ لاتے ہوئے، ڈبلیو ایف آئی 2025 شراکت داری قائم کرنے، اختراع کو فروغ دینے، اور ہندوستانی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے مابین کاروبار کے نئے مواقع فراہم کرنے کے لیے ایک باہمی پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا۔

ہندوستان کی خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی صنعتوں کو فروغ دینے کے لیے حکومتی اقدامات

ہندوستان کی خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی صنعت میں پچھلے 11 سالوں میں ایک قابل ذکر ترقی ہوئی ہے، جس کی تشکیل اس کی مضبوط فارم بیس، بڑھتی ہوئی مانگ اور معاون حکومتی پالیسیوں سے ہوئی ہے۔ ملک اس شعبے میں ایک عالمی رہنما بننے کے لیے تیار ہے، آگے مستحکم ترقی کے ساتھ۔ ہندوستان کی مضبوط زرعی بنیاد، خاص طور پر پھلوں اور سبزیوں کے پیدا کرنے کے شعبے میں دنیا کے دوسرے سب سے بڑے پروڈیوسر کے طور پر اس کی پوزیشن نے فوڈ پروسیسنگ میں تیزی سے تبدیلی کی ہے۔ یہ شعبہ معیشت کے لیے اہم بن گیا ہے، جو جی ڈی پی، روزگار اور برآمدات میں نمایاں حصہ فراہم کر رہا ہے۔ 2024-25 میں زرعی اور ڈبہ بند خوراک کی برآمدات 49.4 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں، جس میں ڈبہ بندخوراک کا حصہ 20.4 فیصد ہے، جو کہ 2014-15 میں 13.7 فیصد تھا۔ سرکاری سروے کے مطابق، رجسٹرڈ کمپنیوں میں تقریباً 2.23 ملین کارکنان اور غیر رجسٹرڈ شعبے میں 4.68 ملین کارکنان کے ساتھ، روزگار کی فراہمی بھی اہم ہے۔

2.jpg

ہندوستان کی حکومت ٹارگٹڈ اسکیموں اور اصلاحات کے ذریعے خوراک کو ڈبہ بند کرنے کے شعبے کو فعال طور پر فروغ دے رہی ہے، اور قدر میں اضافہ زراعت میں عالمی رہنما کے طور پر اس کی صلاحیت کو تسلیم کر رہی ہے۔ رجسٹرڈ فوڈ بزنس آپریٹرز کی تعداد 25 لاکھ سے بڑھ کر 64 لاکھ ہو گئی ہے، جو بڑھتے ہوئے رسمی عمل کی عکاسی کرتی ہے۔ 24 میگا فوڈ پارکس، 22 ایگرو پروسیسنگ کلسٹرز کے قیام اور 289 کولڈ چین پروجیکٹس اور 305 پروسیسنگ اور پری زرویشن یونٹس کی تکمیل سے انفراسٹرکچر بھی مضبوط ہوا ہے، جس سے قابل ذکر اضافی صلاحیت پیدا ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ آپریشن گرینز کے تحت 10 پروجیکٹوں نے ویلیو ایڈیشن میں اضافہ کیا ہے، جب کہ 225 آ ر اینڈ  ڈی پروجیکٹوں نے 20 پیٹنٹ اور 52 کمرشلائزڈ ٹیکنالوجیز حاصل کی ہیں۔

خوراک کو ڈبہ بند کرنےکی صنعت کی وزارت عالمی چیمپئن بنانے اور بین الاقوامی منڈیوں میں ہندوستانی برانڈز کو فروغ دینے کے لیے  10,900 کروڑ روپئے (2021-22 سے 2026-27) کے اخراجات کے ساتھ خوراک کو ڈبہ بند کرنےکی صنعت(پی ایل آئی ایس ایف پی آئی) کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیم کو نافذ کر رہے ہیں۔ مزید برآں، جوار پر مبنی مصنوعات  (پی ایل آئی ایس ایم بی پی) کے لیے ایک پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیم کا آغاز کیا گیا ہے تاکہ ریڈی ٹو ایٹ یعنی کھانے  کے لئے  تیار(آر ٹی ای) اور ریڈی ٹو کک یعنی پکانے کے لئےتیار(آر ٹی سی) باجرے کی مصنوعات کی حوصلہ افزائی کی جا سکے، جس سے کہ قیمت میں اضافے اور باجرے کی کھپت کو بڑھایا جائے۔

سرمایہ کاروں کو مزید راغب کرنے اور بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے حکومت نے میک ان انڈیا مہم کے تحت کئی اقدامات کیے ہیں۔ ان میں خوراک کوڈبہ بند کرنے میں 100فیصدبراہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری( ایف ڈی آئی) کی اجازت، فوڈ پارکس میں سستی کریڈٹ کے لیے 2,000 کروڑروپئے کا نبارڈ فنڈ قائم کرنا، اور آن لائن اسکیم کے انتظام کے ذریعے کاروبار کرنے میں آسانی کو بہتر بنانا شامل ہے۔

 پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) جیسی اہم اسکیمیں جدیدبنیادی ڈھانچے اور موثر سپلائی چین تشکیل دے رہی ہیں، جب کہ پی ایم فارملائزیشن آف مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز اسکیم (پی ایم ایف ایم ا ی) تکنیکی، مالی اور کاروباری مدد کے ساتھ ساتھ مائیکرو یونٹس کو تعاون فراہم کرتی ہے۔ ایک ساتھ، ان اقدامات کا مقصد ضیاع کو کم کرنا، پروسیسنگ کی صلاحیت کو بڑھانا، روزگار پیدا کرنا، اور ہندوستان کو ایک خوراک کوڈبہ بندکرنےکےایک عالمی مرکز کے طور پر متعارف کراناہے۔

ورلڈ فوڈ انڈیا (ڈبلیو ایف آئی2025)

ڈبلیو ایف آئی 2025 کا افتتاح وزیر اعظم، جناب نریندر مودی، 25 ستمبر 2025 کو شام 6:00 بجے بھارت منڈپم، نئی دہلی میں کریں گے۔ اس کے پچھلے ایڈیشنوں کی کامیابی کی بنیاد پر، یہ ایڈیشن اب تک کا سب سے بڑا ایڈیشن ہونے کے لیے پوری طرح تیار ہے، جس میں 90 سے زائد ممالک، 2,000سے زائدنمائش کنندگان اور 10000 سےزائد شراکت داروں  بشمول فارم سے فورک تک پوری فوڈ ویلیو چین کے شرکت کرنے کی توقع ہے،

ڈبلیو ا یف پی آئی 2025 کے اغراض ومقاصد

ورلڈ فوڈ انڈیا 2025 کا مقصد ہندوستان کو فوڈ پروسیسنگ کے ساتھ ساتھ فوڈ سپلائی کے لیے 'گلوبل فوڈ ہب' کے طور پر متعارف کرانا ہے۔ اس عظیم تقریب کی منصوبہ بندی اعلیٰ حکومتی شخصیات، سرمایہ کاروں، بڑی عالمی اور گھریلو فوڈ کمپنیوں کے کاروباری رہنماؤں اور تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی اب تک کی سب سے بڑی جماعت کے طور پر کی جا رہی ہے۔اس تقریب میں تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز جیسے پروڈیوسرز، فوڈ پروسیسرز، ادات وآلات کے مینوفیکچررز، لاجسٹکس شراکت  دار، کولڈ چین شراکت دار، ٹیکنالوجی پرووائیڈرز، اسٹارٹ اپ اینڈاختراع کار، فوڈ ریٹیلرز وغیرہ کے لیے پوری دنیا سے ایک ہی پلیٹ فارم میں اپنی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کا موقع  دستیاب ہوگا۔

کلیدی خصوصیات

  1. عالمی سطح کی سوچ  وفکرکے حامل رہنماؤں، پالیسی سازوں، اور صنعت کے ماہرین کے ساتھ اعلی سطحی علمی سیشنز اور پینل مباحثے۔
  2. خوراک کوڈبہ بند کرنے،  پیکیجنگ، مشینری، کولڈ چین، اور متعلقہ صنعتوں میں اختراعات کو نمایاں کرنے والی شعبہ جاتی نمائشیں۔
  3. بی2بی اوربی2جی نیٹ ورکنگ کے مواقع جس کا مقصدکلیدی شراکت داری اور تعاون کو فروغ دینا ہے۔
  4. صحت مند، پائیدار، اور مستقبل کی کھانوں میں عالمی رجحانات کے ساتھ ساتھ ہندوستان کے متنوع فوڈ ورثے کی نمائش کرتے ہوئے  کھانےسےمتعلق صاف وشفاف تجربات  اور شیف کے مقابلے۔

اس کے علاوہ، ڈبلیو ایف آئی 2025 کے ساتھ ساتھ دو باوقار بین الاقوامی تقریبات بھی منعقد کیے جائیں گے:

3.png

فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا(ایف ایس ایس اے  آئی) کی طرف سےتیسری گلوبل فوڈ ریگولیٹرزسربراہ اجلاس – عالمی ریگولیٹرز کو ،فوڈ سیفٹی کے معیارات کو ہم آہنگ کرنے اور بین الاقوامی ریگولیٹری تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے ایک منفرد پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔

سی فوڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف انڈیا (ایس ای اےآئی) کی طرف سے 24 واں انڈیا انٹرنیشنل سی فوڈ شو (آئی آئی ایس ایس) – ہندوستان کی بڑھتی ہوئی سمندری خوراک کی برآمداتی صلاحیت اور عالمی مارکیٹ کے روابط پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

وکست بھارت 2047 ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ، جامع اور عالمی سطح پر مسابقتی ملک کے طور پر تصور کرتا ہے، اور ڈبلیو ایف آئی 2025 فوڈ پروسیسنگ کے شعبے کو آگے بڑھا کر اس روڈ میپ میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ تقریب دیہی خوشحالی کو فروغ دینے، کسانوں کی آمدنی بڑھانے، فصل کے بعد ہونے والے نقصانات کو کم کرنے اور ٹائر-2 اور ٹائر-3 شہروں میں ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے کے لیے ٹیکنالوجی، سرمایہ کاری اور اختراعات کو یکجا کرتی ہے۔ پانچ اسٹریٹجک ستونوں پرمبنی، پائیداری، بنیادی ڈھانچے، انٹرپرینیورشپ، عالمی قیادت، اور اختراع — ڈبلیو ایف آئی 2025 موسمیاتی اسمارٹ ٹیکنالوجیز، غذائیت پر مرکوز مصنوعات، جدید فوڈ ٹیک، اور عالمی مارکیٹ کے انضمام پر زور دیتا ہے جبکہ مائیکرو انٹرپرائزز کی حمایت، صلاحیت سازی، اور "میک ان انڈیا" کو فروغ دیتا ہے، جو وژن 2047 کی جانب ایک اہم سنگ میل کی نمائندگی کرتا ہے-

شراکت دار اورفوکس کنٹریز

اس سال کے ایڈیشن میں نیوزی لینڈ اور سعودی عرب شراکت دار ممالک کے طور پر شامل ہوں گے، جب کہ جاپان، متحدہ عرب امارات، ویتنام اور روس فوکس کنٹریز کے طور پر شرکت کریں گے، جس سے کہ خوراک کے شعبے میں ہندوستان کے بڑھتے ہوئے بین الاقوامی تعاون کی عکاسی ہوتی ہے۔ ان کی موجودگی دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے، علم اورمعلومات کے تبادلے کو بڑھانے اور تجارت اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔

4.jpg

ڈبلیو ایف آئی 2025 کے بنیادی فوکس ستون

5.jpg

ڈبلیوایف آئی 2025 کی اہم تقریبات

 

تقریب  کے اجزا وحصص

کلیدی جھلکیاں

اسٹارٹ اپ گرانڈ چیلنج

انوویشن شوکیس

رہنمائی کے مواقع

فنڈنگ ​​کنکشن

اعلیٰ سطحی سی ای او کی گول میز میٹنگ

صنعت اور پالیسی سازوں کے درمیان مکالمہ

حکومتی پالیسی فریم ورک

ٹیکسیشن اور تجارتی سرگرمیاں

نیویگیٹنگ ریگولیٹری چیلنجز

بی2بی/بی2جی/جی2جی میٹنگز

براہ راست کاروباری رابطے

حکومتی شراکت داری

بین الاقوامی تعاون

اسٹریٹجک اتحاد

نمائشیں: نمائش کے مواقع

ریاست اور مرکز کےزیر انتظام علاقے، ملک، وزارت کے لحاظ سے پویلین

مصنوعات کے لحاظ سے پویلین

پالتو جانوروں کے کھانے کے لیے مخصوص زون

ایچ او آ ر ای سی اے (ہوٹل، ریستوراں، اور کیفے/کیٹرنگ)، الکحل والے مشروبات، اور کٹائی کے بعد کی مشینری

کانفرنس اور علمی سیشن

صنعت کی بصیرت

علم  اورمعلومات کےتبادلے کےاجلاس

تازہ ترین رجحانات اور اختراعات

تکنیکی ورکشاپس

ڈیجیٹل شوکیس

ڈیجیٹل مصنوعات کی نمائش

انٹرایکٹو  پریزنٹیشنز

امرسیو ٹیک زونز

اسمارٹ سپلائی چینز

گریٹ انڈین فوڈ اسٹریٹ

ہندوستانی ذائقے

علاقائی کھانے کی نمائش

لائیو کھانا پکانے کے تجربات

فیوژن فوڈ انوویشن

 

ورلڈ فوڈ انڈیا 2024

ورلڈ فوڈ انڈیا کے تیسرے ایڈیشن کا اہتمام خوراک کوڈبہ بندکرنےکی صنعت کی وزارت( ایم او ایف پی آئی )نے 19-22 ستمبر 2025 کو بھارت منڈپم، نئی دہلی میں کیا تھا۔ ڈبلیو ایف آئی 2024 کو 9 وزارتوں، 8 اداروں اور 26 ریاستوں کے تعاون سے مضبوط ادارہ جاتی حمایت حاصل تھی۔ اس میں 1,557 نمائش کنندگان، 20 ملکی پویلین، 108 ممالک کے 809 خریدار اور 2,390 غیر ملکی مندوبین شامل تھے۔ نو ہالوں میں 70,000 مربع میٹر پر پھیلی اس نمائش میں 100سےزائد او ڈی اوپی اشیاء کی نمائش کی گئی، جس میں جاپان پارٹنر ملک اور ایران اور ویتنام فوکس کنٹریز کے طور پرشامل تھے ۔

6.jpg

اس تقریب کے دوران، درج ذیل سنگ میل حاصل کیے گئے:

پی ایل آئی ایس ایف پی آئی اورپی ایم کےایس وائی کے تحت 67 فوڈ پروسیسنگ یونٹس کا افتتاح کیا گیا، جس میں 5,135 کروڑروپئے کی کل سرمایہ کاری ہوئی۔

پی ایم ایف ایم ای اسکیم کے تحت 25,000 استفادہ کنندگان نے  2,351 کروڑروپئے کے مائیکرو پروجیکٹس کے لیے کریڈٹ سے منسلک تعاون حاصل کیاتھا۔

پی ایم ایف ایم ای کے تحت 70,000 ایس ایچ جی اراکین کو 245 کروڑ روپئےکا بیج کیپٹل منظور کیا گیا۔

نتیجہ

ورلڈ فوڈ انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) 2025 محض ہندوستان کے کھانےکے شعبے کومتعارف کرنے کا ایک پلیٹ فارم نہیں ہے - یہ دنیا کو ہندوستان کے ساتھ مل کر خوراک کا مستقبل سنوارنے کی کھلی دعوت ہے۔ یہ تقریب ہندوستان کو نہ صرف ایک مارکیٹ کے طور پر بلکہ ایک بھروسہ مند پارٹنر کے طور پر پیش کرتی ہے جو پیمانے، اختراع، استطاعت اور پائیداری کو یکجا کرتا ہے۔ جوار جیسے قدیم اناج سے لے کر ابھرتی ہوئی اقسام جیسے پودوں پر مبنی پروٹین تک، ہندوستان اجزاء، صارفین کے طبقات اور ویلیو چین میں بے مثال تنوع پیش کرتا ہے۔

دنیا کے سب سے بڑے دودھ پیدا کرنے والےملک،جبکہ پھلوں اور سبزیوں کے دوسرے سب سے بڑے پروڈیوسر، ڈبہ بند خوراک کی برآمدات کے لیے تیزی سے بڑھتے ہوئے مرکز کے طور پر اپنی حیثیت کے ساتھ، ہندوستان نے خود کو ایک عالمی فوڈ پروسیسنگ پاور ہاؤس کے طور پر قائم کیا ہے۔ کاروبار سے منسلک معاون پالیسیاں، بنیادی ڈھانچے کو فعال کرنا، اور کاروبار میں آسانی پیدا کرنے والی اصلاحات اس ماحولیاتی نظام کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔

ایک ایسے وقت میں جب دنیا غذائی تحفظ، سپلائی چین میں رکاوٹوں، اور آب و ہوا کے چیلنجوں سے دوچار ہے، ہندوستان ایک قابل اعتماد پارٹنر کے طور پر کھڑا ہے جو استحکام، اعتماد اور تعاون کی پیشکش کرتا ہے۔ ڈبلیو ایف آئی 2025 کو ایک پلیٹ فارم کے طور پر تصور کیا گیا ہے جو نہ صرف سرمایہ کاری کو فروغ دے گا بلکہ پائیدار شراکت داری کو بھی قائم کرے گا، جو غذائیت، پائیداری، اور جامع ترقی میں عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ہے۔ عالمی رہنماؤں اورشراکت  داروں کے ساتھ مل کر، ہندوستان دنیا کے لیے ایک لچکدار، اختراعی، اور پائیدار خوراک کے مستقبل کو تشکیل دینے کی کوشش کررہاہے۔

حوالہ جات

خوراک کوڈبہ بند کرنےکی صنعت کی وزارت

https://worldfoodindia.gov.in/

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2147532

https://www.pib.gov.in/PressNoteDetails.aspx?NoteId=155134&ModuleId=3

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2166089

https://www.pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=2057536

https://sansad.in/getFile/loksabhaquestions/annex/185/AU1932_z8otC3.pdf?source=pqals

https://www.eoilisbon.gov.in/docs/1753446032WFI%202025%20International%20Participation%20PPT%202[1].pptx.pdf

پی ڈی ایف فائل کے لیے یہاں کلک کریں۔

****

(ش ح۔ م  م ع۔ ف ر )

UR-6758


(Release ID: 2172659) Visitor Counter : 3
Read this release in: English , Hindi