کانکنی کی وزارت
صدرِجمہوریہ ہندنے نیشنل جیو سائنس ایوارڈز 2024 راشٹرپتی بھون کلچرل سینٹر، نئی دہلی میں پیش کیے
Posted On:
26 SEP 2025 4:13PM by PIB Delhi
صدر جمہوریہ ِ ہند، محترمہ دروپدی مرمو، نے آج (26 ستمبر 2025) راشٹرپتی بھون کلچرل سینٹر میں منعقدہ ایک تقریب میں جیو سائنس کے شعبے میں شاندار خدمات کے اعتراف میں نیشنل جیو سائنس ایوارڈز 2024 پیش کیے۔
اس تقریب میں کوئلہ اور کانوں کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی ، کانوں کی وزارت کے سکریٹری جناب پیوش گوئل ، جیولوجیکل سروے آف انڈیا کے ڈائریکٹر جنرل جناب اسیت ساہا اور کئی دیگر سینئر حکام اور ممتاز مہمانوں نے شرکت کی ۔
نیشنل جیو سائنس ایوارڈز، جو وزارت کان کنی، حکومتِ ہند کی جانب سے 1966 میں قائم کیے گئے، جیو سائنس کے مختلف شعبوں میں غیر معمولی کامیابیوں اور شاندار خدمات کے اعتراف میں افراد اور ٹیموں کو دیے جاتے ہیں۔ ان شعبوں میں معدنیات کی دریافت اور تلاش، بنیادی و اطلاقی جیو سائنس، کان کنی اور متعلقہ شعبے شامل ہیں۔
اس سال، 20 ممتاز جیو سائنسدانوں کو تین زمروں میں 12 ایوارڈز سے نوازا گیا، جن میں نیشنل جیو سائنس ایوارڈ برائے لائف ٹائم اچیومنٹ (01 ایوارڈ)، نیشنل ینگ جیو سائنسدان ایوارڈ (01 ایوارڈ) اور نیشنل جیو سائنس ایوارڈز (جیو سائنس کے مختلف شعبوں میں 10 ایوارڈز) شامل ہیں۔
نیشنل جیو سائنس ایوارڈ برائے لائف ٹائم اچیومنٹ 2024 پروفیسرشیام سندر رائے، سینئر سائنسدان، آئی این ایس اے اور وزٹنگ پروفیسر، آئی آئی ایس ای آر پونے کو دیا گیا، ان کی سالڈ ارتھ اور ایکسپلوریشن جیوفزکس میں شاندار خدمات کے اعتراف میں، جس میں جزیرہ نما بھارت، مغربی ہمالیہ اور لداخ میں زلزلہ شناسی کے شعبے میں جدید اور اہم تحقیق شامل ہے۔
نیشنل ینگ جیو سائنسدان ایوارڈ 2024 جناب سُسوبھان نیوگی، سینئر جولوجسٹ، جیوولوجیکل سروے آف انڈیا کو پیش کیا گیا، ان کے میگھالیہ اور جھارکھنڈ، بندیل کھنڈ کریٹون وغیرہ کے موبائل اور تھرسٹ بیلٹس کی ٹیکٹونک ارتقاء پر ابتدائی اور اہم کام کے اعتراف میں، جس سے سپر کنٹیننٹ کی تشکیل اور معدنیات کی پیدائش کے علم میں قابلِ ذکر پیش رفت ہوئی۔
کانوں کی وزارت کے سکریٹری جناب پیوش گوئل نے اپنے استقبالیہ خطاب میں نیشنل جیو سائنس ایوارڈز کی تاریخ اور اہمیت کا خاکہ پیش کیا اور جیو سائنسز میں اختراع اور سائنسی ترقی کو فروغ دینے کے لیے وزارت کے عزم کا اعادہ کیا ۔ انہوں نے مائنز اینڈ منرلز (ڈیولپمنٹ اینڈ ریگولیشن) ایکٹ میں ترامیم جیسی اصلاحات پر روشنی ڈالی ، جس نے زیادہ شفافیت اور کارکردگی کے لیے معدنیات کی نیلامی کے نظام کو ہموار کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات ہندوستان کی معدنی صلاحیت کو کھولنے اور وکست بھارت 2047 اور آتم نربھر بھارت کے وژن کو آگے بڑھانے کی قومی کوشش کی عکاسی کرتے ہیں ۔ انہوں نے جیولوجیکل سروے آف انڈیا (جی ایس آئی) کے اہم کردار پر مزید زور دیا جس میں اس کے جاری منصوبوں میں سے تقریبا 50% اہم اور اسٹریٹجک معدنیات پر مرکوز ہیں جو ہندوستان کی صاف ستھری توانائی اور نیشنل کریٹیکل منرل مشن کے اہداف کے مطابق ہیں ۔ انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ جی ایس آئی نے نیشنل جیو سائنس ڈیٹا ریپوزیٹری (این جی ڈی آر) کے ذریعے ارضیاتی ڈیٹا کو وسیع پیمانے پر قابل رسائی بنایا ہے۔
کوئلے اور کانوں کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے ایوارڈ یافتگان کو مبارکباد دی اور اس بات پر زور دیا کہ جیو سائنس وِکسِت بھارت 2047 کے حصول کے لیے ایک اہم ستون ہے، جو صنعتی اور تکنیکی ترقی کو فروغ دیتا ہے۔ پچھلے گیارہ سالوں میں کی گئی اصلاحات کو اجاگر کرتے ہوئے، انہوں نے نیشنل کریٹیکل منرل مشن کے قیام کا ذکر کیا تاکہ اہم معدنیات کی تلاش، کان کنی، پروسیسنگ اور حصول کو بڑھایا جا سکے۔
انہوں نے ذکر کیا کہ جیوولوجیکل سروے آف انڈیا اپنے قیام کے 175ویں سال کا جشن منا رہا ہے اور بھارت کی جیو سائنسی ترقی میں مرکزی کردار ادا کرتا رہتا ہے۔ جی ایس آئی نے 500 سے زائد معدنی بلاکس کی نشاندہی کرکے، معدنی نیلامیوں کو فروغ دے کر اور بھارت کی وسائل کی معیشت کو متحرک کر کے ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔
وزیر نے جیو سائنسدانوں، خاص طور پر نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ جیو سائنس کے ماحولیاتی نظام میں 360 ڈگری کی تبدیلی لائیں اور پرائیویٹ سیکٹر کی شمولیت، بین الاقوامی تعاون اور بہترین عملی طریقوں کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ کان کنی کا شعبہ مضبوط اور پائیدار بنایا جا سکے۔
صدرِ جمہوریہ ہند، محترمہ دروپدی مرمو، نے اپنے خطاب میں کہا کہ معدنیات نے انسانی تہذیب کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ زمین کی پرت میں پائے جانے والے معدنیات نے انسانی زندگی کی بنیاد فراہم کی اور ہمارے تجارت اور صنعت کو تشکیل دیا۔ اسٹون ایج، برونز ایج اور آئرن ایج — انسانی تہذیب کی ترقی کے اہم مراحل — معدنیات کے نام پر رکھے گئے ہیں۔ صنعتی ترقی معدنیات جیسے لوہا اور کوئلے کے بغیر ناقابلِ تصور ہوتی۔
صدر جمہوریہ نے اجاگر کیا کہ ہمارا ملک تین طرف سے سمندروں سے گھرا ہوا ہے۔ ان سمندروں کی گہرائیوں میں بہت سے قیمتی معدنیات کے ذخائر موجود ہیں۔ جیو سائنسدان ان وسائل کو قومی ترقی کے لیے استعمال کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ صدر نے ان سے درخواست کی کہ وہ ایسی ٹیکنالوجیز تیار کریں جو سمندر کی تہہ میں موجود وسائل کو قومی فائدے کے لیے استعمال کر سکیں، جبکہ سمندری حیاتیاتی تنوع کو نقصان سے بچایا جائے۔
صدر جمہوریہ ہند نے کہا کہ جیو سائنسدانوں کا کردار صرف کان کنی تک محدود نہیں ہے۔ کان کنی کے جیو ماحولیاتی پائیداری پر اثرات کو بھی ان کے ذریعہ حل کرنے کی ضرورت ہے۔ معدنی مصنوعات کی قیمت میں اضافہ اور ضائع ہونے کو کم کرنے کے لیے ٹیکنالوجی تیار اور نافذ کی جانی چاہیے۔ یہ پائیدار معدنی ترقی کے لیے نہایت اہم ہے۔ صدر نے خوشی کا اظہار کیا کہ وزارت کان کنی پائیداری اور جدت کے لیے پرعزم ہے اور کان کنی کی صنعت میں مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ اور ڈرون پر مبنی سرویز کو فروغ دے رہی ہے اور ساتھ ہی انہوں نے کان کی باقیات سے قیمتی عناصر کی بازیابی کے لیے وزارت کے اقدامات کی بھی تعریف کی۔
صدر نے کہا کہ ریئر ارتھ ایلیمنٹس جدید ٹیکنالوجی کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ یہ ہر چیز کو چلانے میں طاقت فراہم کرتے ہیں، چاہے وہ اسمارٹ فون ہوں، الیکٹرک گاڑیاں، دفاعی نظام یا صاف توانائی کے حل۔ موجودہ جغرافیائی سیاسی صورتحال کے پیش نظر، بھارت کو اپنی پیداوار میں خود انحصار ہونا چاہیے۔ یہ ترقی یافتہ بھارت کے ہدف کے حصول اور قومی سلامتی کے لیے نہایت اہم ہے۔ صدر نے زور دیا کہ ریئر ارتھ ایلیمنٹس نایاب اس لیے سمجھے جاتے ہیں کہ یہ کم مقدار میں ہیں نہیں، بلکہ ان کو صاف اور قابل استعمال بنانے کا عمل انتہائی پیچیدہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس پیچیدہ عمل کو ملکی ٹیکنالوجی کے ذریعے مکمل کرنا قومی مفاد میں ایک بڑا تعاون ہوگا۔
نیشنل جیو سائنس ایوارڈز جیو سائنس کے شعبے میں شاندار کامیابیوں کے لیے ایک معزز شناخت اور قدر دانی کی نمائندگی کرتے ہیں۔ یہ ایوارڈز شعبے میں سائنسی شاندار کارکردگی اور جدت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، جو پائیدار ترقی اور بھارت کی معدنی اور توانائی کی سلامتی میں حصہ ڈالتے ہیں۔
کتاب حوالہ جات
***************
( ش ح۔ اس ک۔ ا ک م)
U.No.: 6668
(Release ID: 2171850)
Visitor Counter : 7