نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
عالمی پیرا ایتھلیٹکس چیمپئن شپ (ڈبلیو پی اے سی) 2025 میں وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ پیرا ایتھلیٹس چیلنجز پر قابو پا کر نئے معیار قائم کر رہے ہیں
نوجوانوں اور کھیلوں کے مرکزی وزیر جناب من سکھ مانڈویہ نے ڈبلیو پی اے سی کے افتتاح کا باقاعدہ اعلان کیا
بھارت کی سرزمین پر ہونے والے اب تک کے سب سے بڑے پیرا اسپورٹس ایونٹ میں ریکارڈ طور پر 74 ایتھلیٹس ٹیم انڈیا کی نمائندگی کریں گے
قطر، یو اے ای اور جاپان کے بعد بھارت ڈبلیو پی اے سی کی میزبانی کرنے والا ایشیا کا چوتھا ملک ہوگا
آئندہ ماہ 5 اکتوبر کو اختتام پذیر ہونے والے ڈبلیو پی اے سی میں 104 ممالک کے 2200 سے زائد شرکاء حصہ لیں گے
Posted On:
25 SEP 2025 10:13PM by PIB Delhi
بھارتی کھیلوں کیلئےتاریخی دن کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ انڈین آئل نئی دہلی 2025 ورلڈ پیرا ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کی میزبانی، دنیا کے سامنے بھارت کو کھیلوں کی طاقت اور ایک جامع (سب کو ساتھ لے کر چلنے والے) ملک کے طور پر اس کی ساکھ کی توثیق کرے گی۔جمعرات کی شام نئی دہلی کے معروف جواہر لال نہرو اسٹیڈیم میں ڈبلیو پی اے سی 2025 کی افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

ایک سو ممالک کےتقریباً 2,200 شرکاء کا استقبال کرتے ہوئے اپنے خصوصی پیغام میں وزیر اعظم مودی نے کہا کہ رکاوٹوں کو توڑ کر اور نئے معیارات قائم کر کے، پیرا ایتھلیٹس نے بھارت کی ایک ابھرتی ہوئی کھیلوں کی قوت کے طور پر شناخت کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور لاکھوں لوگوں کو کھیل کو زندگی گزارنے کے ایک طریقے کے طور پر اپنانے کی ترغیب دی ہے۔
قطر (2015)، متحدہ عرب امارات (2019) اور جاپان (2024) کے بعد عالمی پیرا ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کی میزبانی کرنے والا ہندوستان چوتھا ایشیائی ملک ہے۔ اس کا اہتمام پیرا اولمپکس کمیٹی آف انڈیا کر رہی ہے۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ہندوستان کو ڈبلیو پی اے سی 2025 کی میزبانی کرنے پر فخر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کھیل لوگوں کو جوڑنے کا ایک شاندار ذریعہ ہے، مذہب، علاقے اور قومیت کی تمام رکاوٹوں کو عبور کرتا ہے۔ آج کی دنیا میں، کھیلوں کے اس متحد پہلو پر زور دینا اور بھی اہم ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ڈبلیو پی اے سی تمام شرکاء اور شائقین پر یکساں طور پر دیرپا اثر ڈالے گا۔
رنگا رنگ افتتاحی تقریب میں نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کے مرکزی وزیر منسکھ مانڈویا،نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ رکھشا کھڈسے، دلی کی وزیراعلیٰ محترمہ ریکھا گپتا، رکن پارلیمنٹ محترمہ کنگنا رنوت، دلی کے وزیرتعلیم جناب آشیش سود اور عالمی پیرا ایتھلیٹکس کے سربراہ جناب پال فٹز گیرالڈ موجود تھے۔

ڈبلیو پی اے سی جواہر لعل نہرو اسٹیڈیم میں نو تعمیر شدہ مونڈو ٹریک پر پہلا ایونٹ ہوگا۔ یہ نیلا ٹریک 2024 کے پیرس پیرا اولمپکس میں استعمال کیا گیا تھا۔ ڈاکٹر مانڈویا نے 29 اگست کو قومی کھیلوں کے دن اس کا افتتاح کیاتھا۔ جمعرات کو، ڈاکٹر مانڈویا نے اسٹیڈیم کیمپس میں مونڈو وارم اپ ٹریک اور ایک ملٹی اسپیشلٹی جمنیزیم کا بھی افتتاح کیا، جس میں 200 سے زیادہ ایتھلیٹس ایک ساتھ ٹریننگ لے سکتے ہیں۔


ہندوستان کے لئے، یہ عالمی پیرا ایتھلیٹکس چیمپئن شپ فخر، ترقی اور مقصد سے منسلک ہے۔ ہم نے 74 کھلاڑیوں پر مشتمل اپنا سب سے بڑا پیرا دستہ اکٹھا کیا ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پیرا اسپورٹس کی جڑیں ملک میں کتنی گہرائی تک پیوست ہیں۔ سمیت انتل، پریتی پال، دیپتی جیونجی،دھرم بیر نین اور پروین کمار جیسے چمپئن گھریلو میدان پر مقابلہ کریں گے۔

ڈبلیو پی اے سی ایونٹس 27 ستمبر سے شروع ہوں گے۔ 186 گولڈ میڈل داؤ پر لگیں گے۔ ورلڈ پیرا ایتھلیٹکس کے سربراہ پال فٹزجیرالڈ نے کہا کہ اسٹیڈیم کے اندر، دنیا بھر سے آنے والے شائقین کھلاڑیوں کی مہارت، رفتار اور طاقت کو زیادہ سے زیادہ بنانے کے لیے تیار کردہ نئی تعمیر شدہ سہولیات میں مقابلہ کرنے والے کھلاڑیوں کی شاندار کارکردگی کا تجربہ کریں گے۔ عالمی ریکارڈ ٹوٹیں گے۔ عالمی چیمپئن کا تاج پہنایاجائےگا۔ قومی ترانہ بجانے کے دوران ہر کھلاڑی پوڈیم پر ہونے کا اپنا خواب پورا نہیں کرپائے گا۔ بہت سی فتوحات ہوں گی، لیکن بہت سی مایوسیاں بھی ہوں گی۔ میں سبھی کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ کھلاڑیوں کے ساتھ ان تمام جذبات کا تجربہ کریں۔

ڈبلیو پی اے سی کی میزبانی بھارت کے عالمی مقابلوں کی باقاعدگی سے میزبانی کرنے اور بڑی کثیر کھیلوں کی چیمپئن شپ کے انعقاد کے لیے اپنی صلاحیتوں کو جانچنے کے منصوبوں کا حصہ ہے۔ ڈاکٹر مانڈویا نے کہا کہ‘‘ہم کامن ویلتھ گیمز 2030 کے لیے منصوبہ بندی میں مصروف ہیں، اور ہماری نظریں 2036 میں اولمپک گیمز کی میزبانی کے عزائم کے ساتھ ہیں جو انفراسٹرکچر، مواقع اور لاتعداد نوجوانوں کے کھیلوں کے خوابوں کو تیز کرے گی۔ جیسا کہ وزیر اعظم نے کہا ہے، ‘‘کھیل نہ صرف چیمپئن بناتا ہے، بلکہ یہ امن، ترقی اور تندرستی کو بھی فروغ دیتا ہے۔ یہی ہمارے کھیلوں کے سفر کیلئے مشعل راہ ہے۔

ڈاکٹر منڈاویہ نے یہ بھی کہا کہ ڈبلیو پی اے سی کس طرح صلاحیت کی تعمیر کو فروغ دے گا۔ انہوں نے کہا کہ‘‘انفراسٹرکچر یا خواہشات سے پرے ایک گہری میراث ہے۔ ایک تبدیل شدہ ذہن۔ ہم قابل رسائی مقامات، پیرا ایتھلیٹس کے لیے مضبوط سپورٹ سسٹم، اور کھیل میں یکساں مواقع کے بارے میں ایک نئی قومی گفتگو ہوگی۔ یہ وہ حقیقی نتائج ہیں جو تمغوں کے ملنے کے طویل عرصے بعد برقرار رہیں گے۔

ہندوستان کے سرفہرست ایتھلیٹس، جن میں سے اکثر پیرا اولمپک میڈلسٹ اور اپنے زمرے میں عالمی چیمپئن ہیں، نہرو اسٹیڈیم میں گھریلو حالات سے لطف اندوز ہوں گے۔ ہندوستان نے جاپان کے کوبے میں منعقدہ عالمی پیرا ایتھلیٹکس چمپئن شپ میں اپنی بہترین کارکردگی پیش کی، جس نے 17 تمغے جیتے، جس میں چھ طلائی، پانچ چاندی، اور چھ کانسے کے تمغے شامل ہیں۔ ہندوستان نے چھٹا نمبر حاصل کیا۔ ہندوستان پہلے ہی پیرس 2023 میں 10 تمغے (تین طلائی، چار چاندی اور تین کانسہ) جیت کر اپنا گزشتہ ریکارڈ توڑ چکا ہے، جس سے کھیلوں کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔

وزیر اعظم مودی نے بھارت کی پیرا کھیلوں میں بڑھتی ہوئی برتری کو سراہا۔پیرا ایتھلیٹس کی شاندار کارکردگی نے عزم و حوصلے کی تعریف کو نئے سرے سے متعین کیا ہے اور دنیا بھر کے کھلاڑیوں اور عام لوگوں کو متاثر کیا ہے۔ ان کی کامیابیوں نے ایک مشترکہ یقین پیدا کیا ہے کہ کوئی بھی چیلنج ناقابل عبور نہیں ہے۔
***
ش ح۔ ک ا۔ ع د
U.NO.6644
(Release ID: 2171624)
Visitor Counter : 4