مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈی او ٹی اور فنانشل انٹیلی جنس یونٹ-انڈیا  نے سائبر جرائم اور مالیاتی فراڈ سے نمٹنے کے لیے تاریخی مفاہمت نامے پر دستخط کئے


ریئل ٹائم فنانشل فراڈ رسک ڈیٹا ایکسچینج سائبرسیکیوریٹی کی کوششوں کو فروغ دینے کے لیے تیار

ڈی او ٹی اور ایف آئی یو-آئی این ڈی شراکت داری نے محفوظ ڈیجیٹل ادائیگیوں کے لیے دھوکہ دینے والے موبائل نمبروں کا جلد پتہ لگانے کے عمل کو بہتر بنایا

ڈی او ٹی کے ڈیجیٹل انٹیلی جنس پلیٹ فارم میں توسیع ہوئی کیونکہ نئے تعاون سے 660 سے زیادہ اسٹیک ہولڈرز کی بدولت سیکورٹی میں اضافہ ہوا

प्रविष्टि तिथि: 25 SEP 2025 3:32PM by PIB Delhi

سائبر جرائم اور مالیاتی دھوکہ دہی میں ٹیلی کام وسائل کے غلط استعمال کے خلاف ہندوستان کی لڑائی کو مضبوط کرنے کی سمت میں ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے ، محکمہ ٹیلی مواصلات (ڈی او ٹی) اور فنانشل انٹیلی جنس یونٹ-انڈیا (ایف آئی یو-آئی این ڈی) نے آج معلومات کے اشتراک اور ہم آہنگی کو بڑھانے کے لیے ایک جامع مفاہمت نامے پر دستخط کیے ۔

اس مفاہمت نامے پر ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل (اے آئی اینڈ ڈیجیٹل انٹیلی جنس یونٹ-ڈی آئی یو) ڈی او ٹی  جناب سنجیو کمار شرما اور  ڈائریکٹر ، ایف آئی یو-آئی این ڈی جناب امیت موہن گوول نے   سکریٹری (ٹیلی کام) ڈاکٹر نیرج متل اور ، سکریٹری (ریونیو) جناب اروند شریواستو کی موجودگی میں دستخط کئے ۔اس سے ڈی او ٹی کے ڈیجیٹل انٹیلی جنس یونٹ (ڈی آئی یو) اور ملک کی اعلی مالیاتی انٹیلی جنس ایجنسی کے درمیان باہمی تعاون کے ساتھ انٹیلی جنس شیئرنگ کے ایک نئے دور کا آغاز ہوا ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر نیرج متل نے محکموں میں ٹیکنالوجی کے ابھرتے ہوئے کردار پر روشنی ڈالی ۔  "جیسے جیسے ٹیکنالوجی ترقی کر رہی ہے ، محکموں نے اپنے متعلقہ اہداف کو حاصل کرنے کے لیے اس کا فائدہ اٹھایا ہے ۔  اگرچہ یہ ایک لازمی پہلا قدم ہے ، لیکن حقیقی پیش رفت موجودہ خلا کو دور کرنے کے لیے محکمہ جاتی حدود کو عبور کرنے میں مضمر ہے ۔  ایک دوسرے سے سیکھ کر ہم آہنگی پیدا کرنا بہت ضروری ہے ۔  ڈاکٹر متل نے مزید تجویز پیش کی کہ "ہم اگلے مرحلے کے طور پر ایک مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کرنے پر غور کر سکتے ہیں ، جس میں شیل کمپنیوں کی شناخت کرنے اور گہرے ، باہمی تعاون سے تجزیہ اور پتہ لگانے پر توجہ مرکوز کی جا سکتی ہے ۔"

جناب اروند شریواستو ، سکریٹری (ریونیو) نے تکنیکی صلاحیت کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے میں شراکت داری کی اہمیت پر زور دیا ۔  انہوں نے کہا ،  کہ"یہ ایک بہترین تعاون ہے جہاں دونوں فریق ایک دوسرے کے نظام کو بہتر بنانے میں حصہ ڈالتے ہیں ۔  اس شراکت داری کی ٹیکنالوجی پر مبنی نوعیت کو دیکھتے ہوئے ، مجھے یقین ہے کہ یہ درستگی اور وقت کے لحاظ سے اعلی کارکردگی فراہم کرے گی ، جس سے ہم ڈیٹا کا زیادہ سے زیادہ استعمال کر سکیں گے ۔

شراکت داری کی اہم جھلکیاں

ڈیٹا شیئرنگ کے بہتر میکانزم:

فنانشل فراڈ رسک انڈیکیٹر (ایف آر آئی) ڈیٹا کی ریئل ٹائم شیئرنگ ، جو مالی دھوکہ دہی سے ان کی وابستگی کی بنیاد پر موبائل نمبروں کی  درمیانے ، زیادہ یا بہت زیادہ خطرے کے طور پر درجہ بندی کرتی ہے ۔

ڈی او ٹی موبائل نمبر ریووکیشن لسٹ (ایم این آر ایل) ڈیٹا ایف آئی یو-آئی این ڈی کے ساتھ شیئر کرے گا جس میں اس طرح کے انقطاع کی  تاریخ اور وجہ شامل ہے ۔

ایف آئی یو-آئی این ،سائبر فراڈ اور منی میول سرگرمیوں سے متعلق مشکوک ٹرانزیکشن رپورٹس (ایس ٹی آر) میں شامل اکاؤنٹس سے منسلک موبائل نمبر شیئر کرے گا ۔

ڈی او ٹی کے ڈیجیٹل انٹیلی جنس پلیٹ فارم (ڈی آئی پی) اور ایف آئی یو-آئی این ڈی کے فنیکس 2.0 پورٹل جیسے جدید ٹیکنالوجی پلیٹ فارم سے فائدہ اٹھانے کے لیے معلومات کے تبادلے میں سہولت فراہم کی جائے گی ۔

 

سسٹم پر مبنی ایکسچینج پورٹل ،ایجنسیوں کے درمیان محفوظ ، ریئل ٹائم ڈیٹا ٹرانسمیشن کی سہولت فراہم کرے گا ۔

 

ہندوستان کے ٹیلی کام سائبر سکیورٹی ایکوسسٹم کو مضبوط کرنا

 

یہ اسٹریٹجک شراکت داری ایک ایسے اہم وقت میں سامنے آئی ہے جب ہندوستان کے ڈیجیٹل ادائیگی کے ماحولیاتی نظام میں بے مثال ترقی ہوئی ہے ، جس کی وجہ سے شہریوں کو جدید ترین دھوکہ دہی کی اسکیموں سے بچانا ضروری ہے ۔  اس تعاون سے ملک کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوگا:

 

  1. مالیاتی جرائم کی روک تھام: ڈی او ٹی کی ٹیلی کام انٹیلی جنس کو ایف آئی یو-آئی این ڈی کی مالیاتی انٹیلی جنس کے ساتھ جوڑ کر ، حکام اب دھوکہ دہی والے موبائل کنکشن کی شناخت کر سکتے ہیں اور ان کے خلاف کارروائی کر سکتے ہیں اس سے پہلے کہ وہ شہریوں کو مالی نقصان پہنچائیں ۔
  2. ڈیجیٹل لین دین کی حفاظت: مشترکہ ایف آر آئی ڈیٹا مالیاتی اداروں کو ڈیجیٹل ادائیگی کے لین دین کے دوران ہائی رسک کے طور پر نشان زد موبائل نمبروں کے لیے بہتر رسک چیک کو نافذ کرنے کے اہل  بنائے گا ۔
  3. فعال کارروائی کے لیے ریئل ٹائم انٹیلی جنس: یہ مفاہمت نامہ دونوں ایجنسیوں کو دھوکہ دہی کا پتہ لگانے اور روک تھام کے لیے رد عمل سے آگے بڑھنے کے قابل بناتا ہے ۔  ایف آر آئی ، جو مالیاتی اداروں اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں (ایل ای اے) سے ڈی او ٹی کے چکشو پلیٹ فارم (سنچار ساتھی) انٹیلی جنس سمیت مختلف ذرائع سے ان پٹ کا استعمال کرتے ہوئے کثیر جہتی تجزیہ کے ذریعے تیار کیا گیا ہے ، ممکنہ طور پر دھوکہ دہی والے موبائل نمبروں کے بارے میں ابتدائی انتباہی اشارے فراہم کرے گا ۔

یہ تعاون ڈی او ٹی کے کامیاب ڈیجیٹل انٹیلی جنس پلیٹ فارم پر مبنی ہے ، جس میں اس وقت مختلف اسٹیک ہولڈر تنظیموں کے 700 سے زیادہ صارفین ہیں جن میں 36 ریاستی/یو ٹی پولیس ، سنٹرل ایل ای اے ، ایس ای بی آئی ، این پی سی آئی ، ایف آئی یو-آئی این ڈی اور 650 بینک اور مالیاتی ادارے شامل ہیں ۔

مستقبل پر نگاہ

یہ شراکت داری سائبر سیکیورٹی کے بارے میں ہندوستان کے جامع نقطہ نظر میں ایک اہم سنگ میل کی عکاس ہے ، جو سنچار ساتھی جیسے موجودہ اقدامات کی تکمیل کرتی ہے ، جس نے پہلے ہی 2.84 کروڑ جعلی موبائل کنکشن منقطع کرنے میں مدد کی ہے ۔  ایف آر آئی کا استعمال کرتے ہوئے بینک اور مالیاتی ادارے 48 لاکھ لین دین کو روکنے/مسترد کرنے میں کامیاب رہے ہیں ، جس سے ممکنہ دھوکہ دہی سے 140 کروڑ روپے کی بچت ہوئی ہے ۔

یہ مفاہمت نامہ معلومات کے اشتراک کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کی ترقی کی  سہولت فراہم کرے گا ، قومی سطح پر دھوکہ دہی کا پتہ لگانے سے متعلق  تجزیات کو مضبوط بنانے کے لیے فیڈ بیک میکانزم تیار کرے گااور دھوکہ دہی کی بہتر روک تھام کے لیے مالیاتی اداروں کو رہنما خطوط اور ریڈ فلیگ انڈیکیٹر جاری کرنے میں مدد کرے گا ۔

دونوں ایجنسیاں ابھرتے ہوئے سائبر خطرات کے مطابق خود کو ڈھالنے کے لیے مسلسل مشاورت برقرار رکھیں گی اور اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ یہ فریم ورک ہندوستان کی بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل معیشت کے تحفظ میں موثر رہے ۔

فنانشل انٹیلی جنس یونٹ-انڈیا کے بارے میں:

ایف آئی یو-آئی این ڈی ایک مرکزی قومی ایجنسی ہے جو مشتبہ مالی لین دین سے متعلق معلومات حاصل کرنے ، پروسیسنگ ، تجزیہ کرنے اور پھیلانے اور منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی اعانت کے خلاف کوششوں کو مربوط کرنے کی ذمہ دار ہے ۔

ڈیجیٹل انٹیلی جنس یونٹ (ڈی آئی یو)

محکمہ ٹیلی کام کا ڈیجیٹل انٹیلی جنس یونٹ ایک خصوصی ونگ ہے جو سائبر کرائم اور مالی دھوکہ دہی کے لیے ٹیلی کام وسائل کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے جامع نظام وضع کرنے کے لیے قائم کیا گیا ہے ۔  ڈی آئی یو کو کئی اے آئی اور بگ ڈیٹا اینالیٹکس پر مبنی تکنیکی حل جیسے اے ایس ٹی آر (ایک مقامی اے آئی ٹول جو مختلف ناموں یا جعلی کے وائی سی دستاویزات کے تحت متعدد سم کارڈوں کی شناخت کرتا ہے) سی آئی او آر (ریئل ٹائم انٹرنیشنل اسپوفڈ کالز ڈیٹیکشن اینڈ بلاکنگ سسٹم) سسٹم ، سنچار ساتھی پورٹل اور موبائل ایپ اور ایف آر آئی (فنانشل فراڈ رسک انڈیکیٹر) کے نفاذ کا سہرا دیا جاتا ہے ۔

مزید معلومات کے لیے درج ذیل ڈی او ٹی ہینڈلس کو فالو کریں:

X - https://x.com/DoT_India

Insta- https://www.instagram.com/department_of_telecom?igsh=MXUxbHFjd3llZTU0YQ==

Fb - https://www.facebook.com/DoTIndia

Youtube: https://youtube.com/@departmentoftelecom?si=DALnhYkt89U5jAaa

 

 

 

 

 

 

********

(ش ح ۔م م۔ خ م(

U. No. 5689


(रिलीज़ आईडी: 2171229) आगंतुक पटल : 24
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Tamil , Malayalam