مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ٹی آراے آئی نے “ایف ایم ریڈیو چینلز کی نیلامی کے لیےمختص قیمتوں” پر اپنی سفارشات جاری کیں

Posted On: 23 SEP 2025 4:23PM by PIB Delhi

ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا (ٹی آر اے آئی) نے ’’ایف ایم ریڈیو چینلز کی نیلامی کے لیے مختص قیمتوں‘‘ پر اپنی سفارشات جاری کر دی ہیں۔

اطلاعات و نشریات کی وزارت (ایم آئی بی) نے اپنے حوالاہ جات مؤرخہ 21 دسمبر 2023  اور وضاحتیں مؤرخہ 19  مارچ 2024  اور 9 اپریل 2024 کے ذریعے، ٹی آر اے آئی سے درخواست کی تھی کہ ہماچل پردیش، اتراکھنڈ ،جموں و کشمیر کے اور مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ’ای‘ زمرے کے 18 شہروں/قصبوں میں پرائیویٹ ایف ایم ریڈیو کے فروغ کے لیے ایف ایم ریڈیو چینلز کی نیلامی کی مختص قیمتوں پر اپنی سفارشات فراہم کرے۔اس کے علاوہ، وزارت اطلاعات ونشریات نے ٹی آر اے آئی سے چھتیس گڑھ کے شہر بلاسپور، اڈیشہ کے شہر راؤرکیلا اور اتراکھنڈ کے شہر رُودرپور کے لیے بھی مختص قیمتیں تجویز کرنے کی سفارش کی ہے۔

اس کے مطابق، ایک مشاورتی خط یکم اگست 2024  کو جاری کیا گیا تاکہ شراکت داروں کی آراء ایف ایم ریڈیو چینلز کی نیلامی کی مختص قیمتوں سے متعلق معاملات پر حاصل کی جا سکیں۔ اس مشاورتی خط پر موصول ہونے والے تبصرے اور جوابی تبصرے ٹی آر اے آئی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں۔ نتیجتاً 10  اکتوبر 2024  کو ایک کھلا مباحثہ منعقد کیا گیا۔

مشاورتی عمل کے دوران شراکت داروں سے موصول ہونے والے تمام تبصروں/جوابی تبصروں پر غوروخوض کرنے اور معاملات کا مزید تجزیہ کرنے کے بعد، اتھارٹی نے اپنی سفارشات کو حتمی شکل دی ہے۔ سفارشات کی نمایاں خصوصیات درج ذیل ہیں:

  • بلاسپور (چھتیس گڑھ) کے لیے ایف ایم ریڈیو چینلز کی نیلامی کی مختص قیمت 0.83  کروڑ روپے، راؤرکیلا (اڈیشہ) کے لیے 1.20  کروڑ روپے اور رودرپور (اتراکھنڈ) کے لیے 0.97 کروڑ روپے ہونی چاہیے۔
  • ’ای‘ زمرے کے شہروں میں ایف ایم ریڈیو چینلز کی نیلامی کی مختص قیمت 3.75  لاکھ روپے ہونی چاہیے۔
  • زمرہ’ای‘ کے شہروں کے لیے کم از کم خالص مالیت کی ضرورت 30  لاکھ روپے ہونی چاہیے ۔شہروں کے دیگر تمام زمروں  (اے + ، اے ، بی ، سی ، ڈی ، دیگر) کے لیے کم از کم خالص مالیت کی ضرورت 25 جولائی 2011  کے موجودہ ایف ایم فیز III پالیسی رہنما خطوط میں تجویز کردہ سفارشات کے مطابق برقرار رہے گی ۔
  • درخواست/انفارمیشن میمورنڈم یا کسی بھی دیگر رہنما خطوط/ہدایات کو مدعو کرنے والے نوٹس میں فریکوئنسی کی تفویض کے لیے شرائط و ضوابط شامل ہوں گے جو فریکوئنسی اسائنمنٹ کے عمل تک محدود نہیں ، شہر کے لحاظ سے کم از کم خالص مالیت کی ضرورت ، کم از کم رقم جمع کرنا ، مختص قیمت ، ادائیگی کا طریقہ کار ، عمل کانفاذ اور دیگر ذمہ داریاں ، بلیک لسٹنگ اور ضبطی  اور کوئی بھی دیگر متعلقہ پہلو (فیز III ایف ایم ریڈیو کے موجودہ پالیسی رہنما خطوط کی اجازت دینے اور اجازت کے معاہدے کی منظوری (جی او پی اے) کے عمل کا سابقہ حصہ) وغیرہ شامل ہیں۔
  • مجموعی محصول (جی آر) کی تعریف موجودہ ایف ایم فیز III پالیسی رہنما خطوط سے اپنائی جانی چاہیے ، جیسا کہ ترمیم کی گئی ہے ۔  اس کے علاوہ اگر ریڈیو چینل کی اسٹریمنگ ریڈیو آپریٹر کے ذریعے فراہم کی جا رہی ہے ، تو اس طرح کی اسٹریمنگ سے حاصل ہونے والی آمدنی کو بھی جی آر کی تعریف میں شامل کیا جانا چاہیے ۔
  • زمرہ ’ای‘ کے شہروں کے لیے ، ایڈجسٹڈ گراس ریونیو (اے جی آر) کے 2 فیصد کی سالانہ/منظوری فیس ابتدائی تین سالوں کے لیے لاگو ہونی چاہیے ، جس کے بعد اے جی آر کے 4 فیصد پر سالانہ/منظوری فیس لاگو کی جانی چاہیے ۔  جی آر سے جی ایس ٹی کٹوانے کے بعد اے جی آر کا حساب لگایا جانا چاہیے ۔
  • نجی نشریاتی اداروں کو مختص کرنے کے لیے زمرہ ای شہر میں چینلز کی زیادہ سے زیادہ تعداد 3 (تین) ہونی چاہیے ۔  شہروں کے دیگر تمام زمروں (اے + ، اے ، بی ، سی ، ڈی ، دیگر) کے لیے چینلز کی زیادہ سے زیادہ تعداد موجودہ ایف ایم فیز III پالیسی رہنما خطوط مورخہ 25 جولائی 2011  کے مطابق جاری رہے گی ۔

ایف ایم ریڈیو آپریٹرز کی مالی پائیداری کو یقینی بنانے کے لیے، اتھارٹی نے درج ذیل اقدامات کی سفارش کی ہے:

  • نجی ایف ایم ریڈیو آپریٹرز کو خبروں اور حالات حاضرہ کے پروگرام نشر کرنے کی اجازت ہونی چاہیے ، جو ہرگھنٹے میں 10 منٹ تک محدود ہو ۔
  • مجاز ادارہ وقتا فوقتا مرکزی حکومت کی طرف سے مقرر کردہ خبروں کے مواد کے پروگرام کوڈ پر عمل کرے گا ۔
  • ٹیریسٹریل ریڈیو سروسز کے لیے ایک مجاز ادارے کو صارف کے کنٹرول کے بغیر بیک وقت ریڈیو چینل کے پروگراموں کو اسٹریم کرنے کی اجازت ہونی چاہیے(یعنی ڈاؤن لوڈ ، پلے بیک ، ری پلے وغیرہ جیسی خصوصیات، اسٹریمنگ کے دوران صارف کے لیے دستیاب نہیں ہونا چاہیے)۔
  • ایف ایم ریڈیو چینل کی سالانہ لائسنس فیس کو موجودہ لائسنس یافتہ افراد سمیت تمام لائسنس یافتہ افراد کے لیے نان ریفنڈیبل ون ٹائم انٹری فیس (این او ٹی ای ایف) سے الگ ہونا چاہیے ۔  لائسنس فیس کا حساب متعلقہ مالی سال کے دوران ایف ایم ریڈیو چینل کے ایڈجسٹڈ گراس ریونیو (اے جی آر) کے 4فیصد کے طور پر کیا جانا چاہئے ۔’دیگر‘ زمرے کے شہروں کے لیے (شمال مشرق ، جموں و کشمیر ، لداخ اور جزیرے کے سرحدی اور پہاڑی علاقوں میں) ایڈجسٹڈ گراس ریونیو (اے جی آر) کے 2 فیصد کی سالانہ/منظوری فیس ابتدائی تین سالوں کے لیے لاگو ہونی چاہیے ، جس کے بعد اے جی آر کے 4فیصد پر سالانہ/منظوری فیس لاگو کی جانی چاہیے ۔  اے جی آر کا حساب لگاتے وقت جی ایس ٹی کو مجموعی محصول (جی آر) سے خارج کر دیا جانا چاہیے ۔
  • پرسار بھارتی کو آپریشنل اخراجات کی مکمل وصولی کرتے ہوئے اپنی زمین اور ٹاور انفرااسٹرکچر (ایل ٹی آئی) کے ساتھ ساتھ کامن ٹرانسمیشن کے بنیادی ڈھانچے (سی ٹی آئی) کو نجی نشریاتی اداروں کے ساتھ رعایتی کرایے کی شرحوں پر بانٹنا چاہیے ۔
  • کامیاب بولی دہندگان کو بولی کی رقم کی ادائیگی کے لیے محکمہ ٹیلی مواصلات کے ذریعے کی گئی اسپیکٹرم نیلامی کی طرح متعدد متبادل دیے جانے چاہئیں ۔
  • ٹرانسمیشن کے مجموعی بنیادی ڈھانچے کی شرط کو ہٹا دیا جانا چاہیے اور ٹیریسٹریل ریڈیو سروس کے لیے مجاز اداروں کو نشریاتی خدمات ، ٹیلی مواصلات کی خدمات ، بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنے والوں وغیرہ کے اداروں کے ساتھ رضاکارانہ بنیاد پرتکنیکی اور تجارتی امکانات کے مطابق بنیادی ڈھانچے کااشتراک کرنے کی اجازت دی جانی چاہیے ۔

سفارشات کا مکمل متن ٹی آراے آئی کی ویب سائٹ www.trai.gov.in. پر دستیاب ہے۔ کسی بھی وضاحت یا معلومات کے لیے ڈاکٹر دیپالی شرما، مشیر(بی اینڈسی ایس) سے +91-11- 20907774نمبرپر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

 

******

(ش ح ۔ م ش ۔  م ا)

Urdu.No- 6470


(Release ID: 2170226)
Read this release in: English , Hindi