وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

سُوستھ ناری،سَشکت پریوارابھیان کے تحت مسلح افواج کی طبی خدمات نے 60 سے زائد صحت سے متعلق کیمپوں کا انعقاد کیا


حکومت کی فلیگ شپ مہم کے تحت 30 ہزار سے زائد خواتین کااحاطہ کیاگیا

Posted On: 23 SEP 2025 4:05PM by PIB Delhi

وزیراعظم کے ذریعہ 17ستمبر2025کوشروع کی گئی حکومت ہند کی فلیگ شپ مہم سوستھ ناری،سشکت پریوارابھیان کے نفاذ میں ابھرتے ہوئے رہنما کے طور پر، مسلح افواج کی طبی خدمات (اے ایف ایم سی) نے اب تک 60 سے زائد صحت سے متعلق کیمپوں کا انعقاد کیا ہے اور 23 ستمبر 2025 تک تقریباً 30 ہزار خواتین اس مہم سے مستفید ہو چکی ہیں۔ ان کیمپوں میں خصوصی طبی معائنے، غیر متعدی بیماریوں جیسے ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، چھاتی، سروائیکل اور منہ کے کینسر کی اسکریننگ کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔ ماں اور بچے کی صحت پر خاص توجہ دی جا رہی ہے جس میں دورانِ حمل دیکھ بھال، غذائی مشاورت اور حفاظتی ٹیکہ کاری شامل ہیں۔

دیگر صحت اقدامات میں ماہواری کی صحت و صفائی کے بارے میں آگاہی مہمات، نوعمر بچوں کی صحت اور غذائیت پر سیشن، مختلف سروس ہیڈکوارٹرز اور انتظامی اداروں کے تعاون سے اسکول کے بچوں کے لیے پروگرام شامل ہیں۔ خون کے عطیے کے کیمپ اور اعضاء و خون کے عطیے کے بارے میں بیداری مہم بھی اس مہم کا لازمی حصہ ہیں۔شہریوں اور دفاعی افراد کی صحت کے نظام کا یہ منفرد امتزاج حکومت کے اس نقطہ نظر کو اجاگر کرتا ہے کہ ایک صحت مند عورت ہی صحت مند، بااختیار خاندان اور ایک مضبوط قوم کی بنیاد ہے۔

حکومت ہند کی فلیگ شپ مہم پورے ملک میں ایک مثالی ماڈل کے طور پر ابھر رہی ہے جو خواتین اور خاندانی صحت کے مربوط اقدامات کو اجاگر کرتی ہے۔ خواتین کی صحت کے لیے مسلح افواج کی طبی خدمات (اے ایف ایم ایس) کی شراکت - چاہے وہ سروسز کے اندر ہو یا کمیونٹی تک رسائی کے ذریعے- وکست بھارت 2047 کے ایک اہم ستون کی حیثیت رکھتی ہے، جو فوجی طب اور قومی صحت ترجیحات کے درمیان ہم آہنگی کی علامت ہے۔

مسلح افواج کی طبی خدمات (اے ایف ایم ایس)، اپنے مقصد’’سرویےسنتونرامیا‘‘ پر کاربند، اس مہم میں سرگرم معاون ہیں اور پروگرام کی مضبوط موجودگی میں ایک کلیدی کردار ادا کر رہی ہیں۔ اے ایف ایم ایس کے تحت سروس اسپتال اس مہم کے نفاذ میں پیش پیش ہیں، جہاں ڈاکٹروں، نرسوں اور ماہرین کی ٹیمیں تشکیل دی جا رہی ہیں تاکہ احتیاطی، ترویجی اور علاجی خدمات فراہم کی جا سکیں۔ یہ خدمات نہ صرف فوجی اہلکاروں اور ان کے اہلِ خانہ کے لیے ہیں بلکہ جموں و کشمیر اور شمال مشرق کے دور دراز علاقوں میں عام شہری برادری تک بھی پہنچائی جا رہی ہیں، جو کہ ’’پوری قوم کے نقطۂ نظر‘‘کے عین مطابق ہے۔

******

(ش ح ۔ م ش ۔  م ا)

Urdu.No- 6467


(Release ID: 2170165) Visitor Counter : 2
Read this release in: English , Marathi , Hindi , Kannada