PIB Headquarters
مہمان نوازی(ہاسپیٹلٹی)، ٹرانسپورٹ اور ثقافتی شعبوں کو مضبوط بنانے کے لیے جی ایس ٹی اصلاحات
سیاحوں اور دستکاروں کی حمایت کے لیے کم ٹیکس
Posted On:
22 SEP 2025 11:28AM by PIB Delhi
تعارف
حکومت نے اہم جی ایس ٹی اصلاحاتی اقدامات کا اعلان کیا ہے جو بھارت کے سیاحت کے شعبے کو زیادہ قابلِ برداشت بنانے، عوامی نقل و حمل کے استعمال کو بڑھانے، اور ہنرمندوں اور ثقافتی صنعتوں کی حمایت کرنے کے لیے کیے گئے ہیں۔ یہ کمی ملکی سیاحت کے ماحولیاتی نظام کو مضبوط کرے گی، ثقافتی ورثے کو فروغ دے گی، اور متعلقہ شعبوں میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرے گی۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں، یہ اصلاحات پائیدار اور جامع ترقی کے وژن کے مطابق ہیں، جو ہاسپیٹلٹی(مہمان نوازی)، ٹرانسپورٹ اور روایتی دستکاری میں روزگار کے مواقع اور سرمایہ کاری کو فروغ دیتے ہوئے بھارت کے سیاحت کے شعبے کی وبا کے بعد کی بحالی کو بھی تیز کریں گی۔
ہوٹلز پر جی ایس ٹی میں کمی (7,500روپے/دن سے کم) – 12فی صد سے 5فی صد تک (آئی ٹی سی کے بغیر)

- کم جی ایس ٹی کی شرحیں ہوٹل میں قیام کو متوسط طبقے اور بجٹ والے مسافروں کے لیے زیادہ قابلِ برداشت بنائیں گی۔
- یہ بھارت کے ہاسپیٹلٹی ٹیکس کے ڈھانچے کو بین الاقوامی سیاحتی مقامات کے مطابق ہم آہنگ کرتی ہیں، جس سے غیر ملکی سیاحوں کے لیے زیادہ پرکشش بن جاتا ہے۔
- متوقع ہے کہ یہ ویک اینڈ ٹریول، زیارتی سرکٹس، ثقافتی سیاحت، اور ماحولیاتی سیاحت کو فروغ دے گا۔
- یہ نئے درمیانی درجے کے ہوٹلوں، ہوم اسٹیز، اور گیسٹ ہاؤسز میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرے گا، روزگار کے مواقع پیدا کرے گا اور بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنائے گا۔
بسوں پر جی ایس ٹی میں کمی (10+ افرادکے بیٹھنے کی گنجائش) – 28فی صد سے 18فی صد تک
- بسوں اور مینی بسوں کی ابتدائی لاگت میں کمی، انہیں فلیٹ آپریٹرز، اسکولوں، کارپوریٹس، ٹور فراہم کرنے والوں، اور ریاستی ٹرانسپورٹ اداروں کے لیے زیادہ قابلِ رسائی بناتی ہے۔
- خاص طور پر نیم شہری اور دیہی روٹس پر ٹکٹ کے کرایوں کو کم کرنے میں مدد کرے گی۔
- نجی گاڑیوں سے مشترکہ/عوامی نقل و حمل کی طرف منتقلی کی حوصلہ افزائی کرتی ہے، جس سے بھیڑ اور آلودگی کم ہوتی ہے۔
- فلیٹ کی توسیع اور جدید کاری کی حمایت کرتی ہے، عوامی نقل و حمل میں سہولت اور حفاظت کے معیار کو بہتر بناتی ہے۔
سن 2021 سے 2024 تک، بھارت میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد (ایف ٹی ایز) میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا، جو 2021 میں 15.27 لاکھ سے بڑھ کر 2024 میں 99.52 لاکھ تک پہنچ گئی، جو وبا کے بعد سیاحت میں مضبوط بحالی اور ترقی کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ اضافہ بین الاقوامی سفر کی مضبوط بحالی اور اس مدت کے دوران بھارت کو سیاحتی مقام کے طور پر بڑھتی ہوئی دلچسپی کی عکاسی کرتا ہے۔


فن اور ثقافتی اشیاء پر جی ایس ٹی میں کمی ۔ 12فی صد سے 5فی صد تک
- یہ مجسمے، چھوٹے مجسمے، اصل کندہ کاری، پرنٹس، لیتھوگراف، آرائشی اشیاء، پتھروں کی آرٹ ویئر، اور پتھروں میں کام کرنے والے کام پر لاگو ہوتی ہے۔
- یہ ہنرمندوں، دستکاروں، اور مجسمہ سازوں کو براہِ راست سہارا فراہم کرتی ہے، جن میں سے کئی بھارت کی روایتی کمرشل اور دیہی صنعتوں کا حصہ ہیں۔
- یہ مندر کی فن کاری، عوامی اظہار، مصورانہ چھوٹے پینٹنگ، پرنٹ میکنگ، اور پتھر کے ہنر کی زندہ روایتوں کو محفوظ رکھنے میں مدد دیتی ہے۔
- یہ بھارتی ثقافت اور دستکاری کو عالمی سطح پر فروغ دے گی، اور تاریخی معیشت کو جدید مارکیٹوں کے ساتھ مربوط کرے گی۔
حکومتِ ہند نے وزارتِ ثقافت کے ذریعے بھارت کے مالا مال ثقافتی ورثے، بشمول روایتی فنون، تاریخی عمارات، اور وراثتی مقامات کو محفوظ کرنے، فروغ دینے، ڈیجیٹائز کرنے، اور عالمی سطح پر پیش کرنے کی جامع کوششیں شروع کی ہیں، جبکہ ہنرمندوں اور ثقافتی اداروں کی فعال حمایت بھی کی جا رہی ہے۔
متوقع اثرات
- سیاحت میں اضافہ: سفر اور رہائش میں زیادہ قابلِ برداشت ہونے سے ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہوگا۔
- روزگار کے مواقع: ہاسپیٹلٹی، ٹرانسپورٹ، اور ہنرمند شعبوں میں روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوگا۔
- ثقافتی تحفظ: روایتی بھارتی فنون کو اقتصادی اعتبار سے تازہ حیثیت ملے گی۔
- پائیداری: عوامی نقل و حمل کے استعمال کو فروغ دیتی ہے، جس سے آلودگی (اخراج)کم ہوتی ہے اور ٹریفک کے رش (بھیڑ) میں آسانی یا کمی آتی ہے۔
نتیجہ
یہ جی ایس ٹی کمی بھارت کی سیاحت اور ثقافتی شعبوں کو فروغ دینے کی حکومتی حکمت عملی کی عکاسی کرتی ہے، جس کا مقصد قابلِ برداشت ہونے میں اضافہ، روایتی ہنرمندوں کی حمایت، اور پائیدار نقل و حمل کی حوصلہ افزائی ہے۔ زیادہ رسائی کو فروغ دینے اور ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھنے کے ذریعے، یہ اقدامات نمایاں اقتصادی ترقی، روزگار کے مواقع پیدا کرنے، اور بھارت کی عالمی سطح پر ایک متحرک اور جامع سیاحتی مقام کے طور پر ترویج کرنے کے لیے تیار ہیں۔
حوالہ جات:
پی ڈی ایف دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح –اس ک۔ع ر)
U. No.6394
(Release ID: 2169529)