وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
سرمایہ کاروں اور برآمد کنندگان کی میٹنگ نومبر 2025 میں میں لکشدیپ میں منعقد ہوگی، جس میں خصوصی توجہ ٹونا، سی ویڈ اور آرائشی مچھلیوں پر ہوگی: مرکزی ماہی پروری وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ
प्रविष्टि तिथि:
20 SEP 2025 6:43PM by PIB Delhi
لکشدیپ جزائر میں ماہی گیری کے شعبے کی ترقی کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی مشاورتی اجلاس آج کوچی میں منعقد ہوا، جس میں خاص توجہ ٹونا ماہی گیری، سی ویڈ اور آرائشی ماہی گیری پر دی گئی۔ اس اجلاس میں ماہی پروری ، مویشی پروری و ڈیری کے مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ، ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری کےوزیر مملکت جناب جارج کورین اور لکشدیپ کے ایڈمنسٹریٹر جناب پرفُل پٹیل نے شرکت کی۔ ماہی پروری ، مویشی پروری و ڈیری
ماہی پروری، مویشی پروری ور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ نے اعلان کیا کہ نومبر 2025 میں لکشدیپ میں ٹونا ماہی گیری، سی ویڈ اور آرائشی ماہی پروری میں سرمایہ کاری اور برآمدات کو فروغ دینے کے لیے سرمایہ کاروں اور برآمد کنندگان کی میٹنگ کا انعقاد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا، "اگر مچھلی کی پکڑ میں اضافہ ہوتا ہے تو لکشدیپ کی معیشت ترقی کرے گی، اور اس کے نتیجے میں ملک کی معیشت بھی بڑھے گی۔ اس سے 2047 تک وزیر اعظم کے ‘وِکسیت بھارت’ کے خواب کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔"

وزیر نےلکشدیپ کے ایک اسٹریٹجک ماہی گیری مرکز کے طور پر منفرد مقام پر بھی روشنی ڈالی، جو بھارت کے خصوصی اقتصادی زون (ای ای ڈیڈ)کے تقریباً 20 فیصد پر قابض ہے اور وسیع گہرے سمندر کے وسائل، خاص طور پر اعلیٰ قدر والی ٹونا تک رسائی فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ لکشدیپ کے پائیدار ماہی گیری کے طریقے، جیسے پول اینڈ لائن اور ہینڈ لائن ٹونا ماہی گیری، اپنے ماحول دوست اور بائی کیچ فری اپروچ کی وجہ سے عالمی سطح پر پہچانے جاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ لکشدیپ کا اسٹریٹجک مقام گہرے سمندر میں ماہی گیری کی سرگرمیوں کو وسعت دینے کی اہم صلاحیت فراہم کرتا ہے۔

وزیر نے ٹونا ویلیو چین کی ترقی، سی ویڈ اور آرائشی ماہی گیری میں کاروباری پروگراموں کا آغاز، اور ایف ایف پی اوز کو بااختیار بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ سرٹیفیکیشن اور ٹریسیبیلٹی پائیدار، ماحول دوست ٹونا برآمدات کی حمایت کریں گے۔ انہوں نے بھارت حکومت اور لکشدیپ انتظامیہ کے درمیان زیر التوا تجاویز اور تکنیکی ضروریات کو حل کرنے کے لیے ایک مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کرنے کی اپیل کی، اور ہر اسٹیک ہولڈر سے کہا کہ وہ آتم نربھربھارت کے قیام میں حصہ لیں، جہاں لکشدیپ پیداوار اور برآمدات میں ایک بڑا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔

وزیر مملکت برائے ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری جناب جارج کورین نے اپنے خطاب میں لکشدیپ کے بھارت کے ماہی گیری شعبے میں اسٹریٹجک کردار کو اجاگر کیا، جو آج بھاونگر میں وزیر اعظم کے ذریعہ شیئر کیے گئے "سمندر سے سمردھی" کے وژن کی عکاسی کرتا ہے۔ وزیر نے وزیر اعظم کے بیان کو دہرایا کہ قومی پرچم میں نیلا چکربھارت کی سمندری معیشت کے نیلے انقلاب کی نمائندگی کرتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ آئی ٹی شعبے کے بعد، ماہی گیری بھارت کا دوسرا تیزی سے بڑھتا ہوا شعبہ ہے، اور اس لیے اس پر زیادہ پالیسی توجہ دی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ماہی گیری کے شعبے کو آتم نربھر بھارت، ووکَل فار لوکل، اور سودیشی کے مقاصد کے ساتھ ہم آہنگ کرنا چاہیے تاکہ بھارت کی خود انحصاری کو مضبوط بنایا جا سکے۔

وزیر مملکت جناب کورین نے سی ایم ایف آر آئی اور کے وی کے لکشدیپ کے کام کی خصوصاً آرائشی ماہی گیری میں تعریف کی اور اس کی صلاحیت کے بارے میں ذکر کیا۔ انہوں نے مقامی ماہی گیروں کو بااختیار بنانے کے لیے جدید انفراسٹرکچر، کولڈ چین سسٹمز اور ویلیو ایڈڈ پروسیسنگ میں زیادہ سرمایہ کاری کی ضرورت پر زور دیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئےلکشدیپ کے ایڈمنسٹریٹر جناب پرافُل پٹیل نے کہا کہ لکشدیپ ہندوستان کا سب سے چھوٹا مرکز کے زیر انتظام علاقہ ہے جس کامین لینڈ سے محدود رابطہ ہے اور اس نے تاریخی طور پر ترقیاتی چیلنجوں کا سامنا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے 75 سال بعد بھی پینے کا صاف پانی ایک بڑا مسئلہ رہا، لیکن وزیر اعظم کے اقدام کی بدولت اب تمام جزیروں میں ڈی سیلینیشن پلانٹس لگائے گئے ہیں۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ لکشدیپ میں تمام کلاس رومز اب اسمارٹ کلاس رومز ہیں، جو بچوں کو عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کے قابل بنا رہے ہیں، جبکہ ہسپتال اور ہوائی اڈے بھی تیار کیے جا رہے ہیں۔

ایڈمنسٹریٹر نے جہاز کی ٹیکنالوجی اور مچھلی کی پروسیسنگ کے حوالے سے تربیت اور آگاہی کی ضرورت پر زور دیا، ساتھ ہی محکمانہ اسکیموں کے لیے ایک منظم آؤٹریچ پلان کی اہمیت بھی اجاگر کی تاکہ زیادہ سے زیادہ اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت یقینی بنائی جا سکے۔ انہوں نے زور دیا کہ کولڈ اسٹوریج کی سہولیات کو ترجیح دی جانی چاہیے تاکہ ویلیو ایڈیشن کو بڑھایا جا سکے اور لکشدیپ میں ماہی گیری کے شعبے میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے سرمایہ کاروں کی میٹنگ منعقد کرنے کی تجویز پیش کی۔
اپنے خطاب میں ڈاکٹر ابھیلکش لکھی، سیکرٹری، محکمہ ماہی گیری، حکومتِ ہند، نے کہا کہ لکشدیپ کے ماہی گیری شعبے کے لیے مختلف معاونت فراہم کی گئی ہے، جو کہ پردھان منتری متسیا سمپدا یوجناکے تحت کی گئی ہے، اور عالمی مسابقت کے لیے پیداوار میں اضافہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے سی ویڈ کی کاشت کے لیے آف شور کلسٹرز کی ضرورت کے ساتھ نجی شعبے کی شمولیت پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ مکینائزڈ ماہی گیری کو فروغ دینے کے لیے سمارٹ، مربوط بندرگاہیں تیار کی جا رہی ہیں۔
جناب راجتھلک ایس، سیکرٹری (ماہی گیری)، یو ٹی لکشدیپ انتظامیہ، نے اپنے خطاب میں ٹونا ویلیو چین کو مضبوط بنانے اور لائیو بیٹ کی افزائش کو فروغ دینے کے لیے آرٹیفیشل ریفس کے تعارف کے حوالے سے اپ ڈیٹس شیئر کیں۔ انہوں نے اجاگر کیا کہ انکویز(آئی این سی او آئی ایس) ممکنہ ماہی گیری کے زون کے ڈیٹا فراہم کرتا ہے جو مقامی ماہی گیروں کے ساتھ باقاعدگی سے شیئر کیا جاتا ہے، اور لائیو بیٹ کی دستیابی بڑھانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گہرے سمندر میں ماہی گیری کی پیداوار میں نمایاں اضافہ متوقع ہے اور ریفریجریٹڈ فش واٹر ٹینک کے تعارف سے بعد از فصل نقصان کم ہو جائے گا کیونکہ یہ ہسٹامائن کی مقدار کے جائزے کو ممکن بنائے گا۔
اس مشاورتی اجلاس میں لکشدیپ انتظامیہ، محکمہ ماہی گیری، حکومتِ ہند کے اہم اسٹیک ہولڈرز، اور وزارتِ داخلہ، وزارتِ بندرگاہوں، شپنگ اور واٹر ویز، وزارتِ خوراکی پروسیسنگ انڈسٹریز، وزارتِ ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی، وزارتِ زمین کے علوم، ایم پی ای ڈی اے، آئی سی اے آر، نیتی آیوگ، این سی ڈی سی، اور نبارڈ کے نمائندگان نے شرکت کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح –اس ک۔ع ر)
U. No.6389
(रिलीज़ आईडी: 2169446)
आगंतुक पटल : 14