وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
ماہی پروری کے وفاقی سیکریٹری ڈاکٹر ابھیلکش لِکھی نے کوچی میں آئی سی اے آر-سی آئی ایف ٹی کے کام کا جائزہ لیا
ماہی گیری کے بعد کے انتظام کے لیے فش ٹیک کو مضبوط بنانے کے لیے نقش راہ طلب
Posted On:
20 SEP 2025 1:28PM by PIB Delhi
پی آئی بی، ترواننت پورم
محکمہ ماہی پروری، مویشی پالن و دودھ کی صنعت، حکومتِ ہند کے وفاقی سیکریٹری ڈاکٹر ابھیلکش لِکھی نے 19 ستمبر 2025 کو کیرالہ کے کوچی کا دورہ کیا تاکہ آئی سی اے آر سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف فشریز ٹیکنالوجی (سی آئی ایف ٹی) کے کام کا جائزہ لیا جا سکے۔ ریاستوں/یو ٹی کے سینئر حکام، سمندری مصنوعات کی برآمدات سے متعلق ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم پی ای ڈی اے)، ماہی گیری کے اسٹارٹ اپس، سی فوڈ ایکسپورٹرز اور دیگر ماہی گیری کے متعلقین نے ہائبرڈ موڈ میں اس میں حصہ لیا۔
ڈاکٹر ابھیلکش لِکھی نے جدید ٹیکنالوجیز کے استعمال کے ذریعے مچھلی کی پروسیسنگ اور ویلیو ایڈیشن میں موجود خلیج کو پُر کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے آئی سی اے آر—سی آئی ایف ٹی اور دیگر متعلقہ فریقین سے کہا کہ وہ ماہی گیری کے بعد کے انتظام کو مضبوط بنانے اور ماہی گیری کی ویلیو چین کو بہتر کرنے کے لیے ایک جامع روڈ میپ تیار کریں۔


محکمہ ماہی پروری (انلینڈ فشریز) کے جوائنٹ سیکریٹری جناب ساگر مہرا نے ’’فش ٹیک برائے پوسٹ-ہارویسٹ مینجمنٹ اور ویلیو ایڈیشن‘‘ پر ایک پریزنٹیشن دی، جس میں مچھلی کی مصنوعات کو متنوع بنانے اور جدید ویلیو ایڈیشن تکنیکوں کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا تاکہ مارکیٹ کے مواقع کھولے جا سکیں اور شعبے کی ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مؤثر پوسٹ-ہارویسٹ مینجمنٹ، آئی سی اے آر کے اداروں کی مضبوط آر اینڈ ڈی کی معاونت سے نقصانات کو کم کر سکتی ہے اور ماہی گیروں کی آمدنی بڑھا سکتی ہے جس سے ایک مضبوط اور مسابقتی ماہی گیری ویلیو چین قائم ہو سکتی ہے۔
ڈاکٹر ابھیلکش لِکھی نے 20 ستمبر 2025 کو تھوپم پڈی، کوچی میں کوچی فشنگ بندرگاہ کا بھی دورہ کیا تاکہ اب تک کی ترقی اور پیش رفت کا جائزہ لیا جا سکے اور ماہی گیروں سے ملاقات کی، جنہوں نے بڑے مچھلی کے انواع جیسے ٹونا، جھینگا، اِسکِڈ اور دیگر کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے ماہی گیروں اور جہاز کے آپریٹروں سے بھی بات کی تاکہ ان کے مسائل اور ٹرانسپونڈرز کے کام کا طریقہ سمجھا جا سکے۔ وفاقی سیکریٹری نے بندرگاہ کے حکام سے کہا کہ وہ پی ایم ایم ایس وائی کے تحت منظور شدہ جاری فشنگ ہاربر پروجیکٹ کو بروقت مکمل کرنے کو یقینی بنائیں۔
کوچی پورٹ کے بارے میں:
محکمہ ماہی پروری، وزارتِ ماہی پروری، مویشی پالن و دودھ کی صنعت نے مارچ 2022 میں کوچی پورٹ ٹرسٹ کی تھوپم پڈی میں کوچی فشنگ ہاربر کی جدید کاری اور اپ گریڈیشن کی تجویز کی منظوری دی تھی، جس کی کل لاگت 169.17 کروڑ روپے ہے، جس میں مرکزی مالی معاونت 100 کروڑ روپے تک محدود ہے۔ یہ منصوبہ پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت کے ساتھ ساگرمالا کے تحت ہم آہنگی میں کیا گیا ہے۔
******
ش ح۔ ش ا ر۔ ول
Uno-6340
(Release ID: 2168956)