صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

انڈین فارماکوپیا کمیشن نے مریضوں کی حفاظت اور اے ڈی آر رپورٹنگ پر توجہ کے ساتھ پانچویں نیشنل فارماکووِیجیلنس وِیک کا افتتاح کیا


ہندوستان ناسازگار صورت حال کی معلومات دینے والے سرکردہ عالمی فریقوں میں شامل ہے: ڈی سی جی آئی

’’آئی پی سی اور آئی پی کو ہندوستان کے قومی ایجنڈے میں کامیابی کے ساتھ پیش پیش رکھا گیا ہے‘‘: ڈاکٹر راجیو سنگھ رگھوونشی ، ڈی سی جی آئی

آئی پی سی نے فارماکو ویجیلنس بیداری اور رپورٹنگ میکانزم کو بڑھانے کے لیے کلیدی اقدامات کا آغاز کیا

Posted On: 17 SEP 2025 3:50PM by PIB Delhi

 نیشنل کوآرڈی نیشن سینٹر فار دی فارماکو ویجیلنس پروگرام آف انڈیا (این سی سی-پی وی پی آئی) کے طور پر کام کرنے والے انڈین فارماکوپیا کمیشن (آئی پی سی) نے نئی دہلی کے بھارت منڈپم کنونشن سینٹر میں 5 ویں نیشنل فارماکو ویجیلنس ویک (این پی ڈبلیو) کا افتتاح کیا ۔  نیشنل فارماکو ویجیلنس ویک 17 سے 23 ستمبر 2025 تک ’’آپ کی حفاظت ، صرف ایک کلک دور: پی وی پی آئی کو رپورٹ کریں‘‘ کے موضوع کے تحت منایا جا رہا ہے ۔  ہفتہ بھر چلنے والی اس مہم کا مقصد صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد ، انضباطی اداروں، محققین اور عوام کو آسان ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے منشیات کے منفی رد عمل (اے ڈی آر) کی فعال طور پر اطلاع دینے کے لیے سرگرم  بنانا ہے ۔

PC-1.jpg

ڈرگس کنٹرولر جنرل آف انڈیا (ڈی سی جی آئی) ڈاکٹر راجیو سنگھ رگھوونشی نے کلیدی خطاب کرتے ہوئے مریضوں کی صحت کے تحفظ میں فارماکو ویجیلنس کے بڑھتے ہوئے کردار کو اجاگر کیا ۔  ڈاکٹر رگھوونشی نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں فارماکو ویجیلنس کے سفر میں نیشنل فارماکو ویجیلنس ویک کے آغاز نے فارماکو ویجیلنس کا رخ بدل دیا ہے ۔  انہوں نے مزید کہا کہ رپورٹنگ کی تعداد کے ساتھ ، ہم ناسازگار صورت حال کی معلومات  دینے میں عالمی سطح پر سرفہرست شراکت داروں میں شامل ہیں ۔

PC-2.jpg

فارماکو ویجیلنس کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے  ڈاکٹر راجیو سنگھ رگھوونشی نے زور دے کر کہا کہ ’پروگرام کے آغاز سے ہی ، زیادہ تر رپورٹیں صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد کی طرف سے آئی ہیں ، جبکہ بامعنی اثر تب ہی حاصل کیا جا سکتا ہے جب مریض خود رپورٹنگ میں فعال طور پر حصہ لیں‘ ۔  انہوں نے مزید کہا کہ تجزیہ کے لیے اہم اعداد و شمار کی دستیابی کے باوجود ، فارماکو ویجیلنس کو مضبوط بنانے میں اس کا زیادہ سے زیادہ استعمال اب بھی کم ہے ۔

مزید برآں ، انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’فارماکو ویجیلنس کے مواد کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ملک میں سیاق و سباق بدل گیا ہے ۔  اب یہ ہے کہ فارماکو ویجیلنس کو ایک مضبوط بنیاد مل گئی ہے اور پالیسیاں ڈیزائن اور وضع کی جا رہی ہیں۔ ‘

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ’ہمیں بہتر نتائج کے لیے اندیشے کے کلچر کو نہیں،بلکہ تنظیم کے اندر تجسس کے کلچر کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مختلف سوچ کو آگے بڑھانے کے لیے ٹیکنالوجی اور اختراعی طریقوں کو بہتر سمجھ بوجھ کے ساتھ بروئےکارلانے کی ضرورت ہے ۔‘

فارماکو ویجیلنس کی سمت میں کی گئی پیش رفت کو اجاگر کرتے ہوئے ڈاکٹر رگھوونشی نے کہا کہ ’’ہم آئی پی سی اور آئی پی کو اس ملک کے اعلی ترین ایجنڈے پر لانے میں کامیاب رہے ہیں‘‘ ۔

اس موقع پر  آئی پی سی نے نئے اقدامات کے ایک سلسلے کا آغاز کیا ، جس میں پی وی پی آئی پر ایک مختصر فلم کا آغاز ، عوامی بیداری بڑھانے کے لیے متعدد مقامی زبانوں میں شائع ہونے والی ایک فارماکو ویجیلنس کامک ، اور کیو آر کوڈ کے ذریعے آسان رسائی کے لیے ڈیزائن کیا گیا ایک نیا آن لائن رپورٹنگ پلیٹ فارم شامل ہے ۔

تقریب کے ایک حصے کے طور پر ڈاکٹر راجیو سنگھ رگھوونشی نے فارماکو ویجیلنس کے شعبے میں شاندار تعاون کو تسلیم کرنے کے لیے ایوارڈز بھی پیش کیے۔  پی وی پی آئی-پیشنٹ سیفٹی ایکسی لینس ایوارڈ مہامنا پنڈت مڈن موہن مالویہ کینسر سینٹر  وارانسی میں اے ڈی آر مانیٹرنگ سینٹر کو منشیات کے منفی رد عمل (اے ڈی آر) کو روکنے میں اس کی مثالی کوششوں کے لیے دیا گیا ۔  مزید برآں ، آندھرا پردیش کے چتوڑ ضلع کے وکرتھمالا سے تعلق رکھنے والے جناب ڈیلی کمار ٹی کو اے ڈی آر رپورٹنگ میں ان کے فعال کردار اور عزم کے لیے پی وی پی آئی-پیشنٹ کنیکٹ ایوارڈ پیش کیا گیا ، جس میں فارماکو ویجیلنس کو مضبوط بنانے میں مریضوں کی شرکت کے اہم کردار کی نشاندہی کی گئی ہے۔

PC-3.jpg

PC-4.jpg

ڈاکٹر وی کلائی سیلوان  سکریٹری-کم-سائنٹفک ڈائریکٹر ، آئی پی سی ، پروفیسر وائی کے گپتا ، نیشنل سائنٹفک ایڈوائزر ، فارماکو ویجیلنس پروگرام آف انڈیا (پی وی پی آئی)، ڈاکٹر نیلیما کشرساگر ، سابق نیشنل چیئرپرسن-آئی سی ایم آر ، حکومت ہندکے علاوہ وی سی ، ایم یو ایچ ایس ، حکومت مہاراشٹر اور ڈاکٹر جے پرکاش ، سینئر پرنسپل سائنٹفک آفیسر اور افسر انچارج پی وی پی آئی-آئی پی سی اس موقع پر موجود تھے ۔ 

 

****

ش ح۔اع خ۔ ش ت

U NO: 6152 


(Release ID: 2167692) Visitor Counter : 2
Read this release in: English , Hindi