سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
نتن گڈکری کا کہنا ہےکہ’’ بھارت کا ہدف عالمی آٹوموبائل مینوفیکچرنگ میں نمبر -1پوزیشن حاصل کرنا ہے‘‘
Posted On:
15 SEP 2025 5:03PM by PIB Delhi
سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے آج نئی دہلی میں منعقدہ انٹرنیشنل ویلیو سمٹ 2025 میں ہندوستان کو آٹوموبائل مینوفیکچرنگ ، گرین موبلٹی اور بنیادی ڈھانچے میں اختراع کے لیے دنیا کے سرکردہ مرکز کے طور پر قائم کرنے کے لیے ایک پرجوش روڈ میپ کی نقاب کشائی کی ۔
ہندوستان اب جاپان کو پیچھے چھوڑ کر عالمی سطح پر تیسری سب سے بڑی آٹوموبائل مارکیٹ بن گیا ہے اور حکومت کا ہدف اگلے پانچ سالوں میں نمبر 1 پوزیشن حاصل کرنا ہے۔جناب گڈکری نے کہاکہ’’تمام بڑے عالمی آٹوموبائل برانڈزاب ہندوستان میں موجود ہیں ۔ ان کی توجہ محض اسمبلنگ سے ہٹ کر ہندوستان سے دنیا کو گاڑیاں برآمد کرنے کی طرف منتقل ہو گئی ہے ۔ ‘‘ انہوں نے مزید زور دے کر کہا کہ ہندوستان کا دو پہیہ سیکٹر اکیلے اپنی پیداوار کا 50 فیصد سے زیادہ برآمد کرتا ہے ، جو ملک کے بڑھتے ہوئے عالمی نقش قدم کو ظاہر کرتا ہے ۔
وزیر موصوف نے ماحولیات دوست نقل و حرکت پرالیکٹرک گاڑیوں ، ہائیڈروجن ایندھن اور متبادل ایندھن میں ہندوستان کی قیادت پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے کہاکہ’’ہم پہلے ہی ہائیڈروجن ٹرک لانچ کر چکے ہیں ، اور دس راستوں پر پائلٹ پروجیکٹ جاری ہیں ۔ ہمارا مقصد سبز نقل و حرکت میں دنیا کی قیادت کرنا ہے ۔‘‘ ٹاٹا موٹرز ، اشوک لی لینڈ ، ریلائنس اور انڈین آئل جیسی کمپنیوں کے تعاون سے حکومت نے ہائیڈروجن کے بنیادی ڈھانچے کو تیز کرنے کے لیے 600 کروڑ روپے کی گرانٹ فراہم کی ہے ۔ انہوں نے آئسوبوٹینول اور بائیو بٹومین جیسے نئے ایندھن کے اختیارات میں پیش رفت کا بھی ذکر کیا ، جو اس وقت زیر آزمائش ہیں ۔
ہندوستان کے سڑک کے بنیادی ڈھانچے میں بھی تبدیلی کی پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ’’ہندوستان کے پاس اب دنیا کا دوسرا سب سے بڑا سڑک نیٹ ورک ہے ۔ ہم نے سفر کے اوقات کو بہت کم کر دیا ہے-پانی پت سے دہلی ہوائی اڈے تک جانے میں اب تین گھنٹے کے بجائے صرف 35 منٹ لگتے ہیں ۔‘‘ چنئی-بنگلورو ایکسپریس وے اور 23,000 کروڑ روپے کی لاگت والے بنگلورو رنگ روڈ جیسے کلیدی منصوبے رابطے میں بہتری لانے اور شہری بھیڑ کو کم کرنے کے لیے تیار ہیں ۔
خطاب کا مرکزی موضوع استحکام پر مرکوز تھا ۔ انہوں نے کہاکہ ’’ہم فضلہ کو دولت میں تبدیل کر رہے ہیں ۔ غازی پور لینڈ فل سے 80 لاکھ ٹن سے زیادہ کچرا سڑک کی تعمیر میں استعمال کیا گیا ہے ۔ ہم پہلے ہی اس پہاڑ کی اونچائی سات میٹر کم کر چکے ہیں ۔‘‘ انہوں نے چاول کے بھوسے سے بنے بائیو بٹومین کے کامیاب آزمائش کی طرف اشارہ کیا ، جس نے پٹرولیم پر مبنی بٹومین سے بہتر کارکردگی دکھائی ہے اور پرالی جلانے کے عمل میں کمی کرنے میں مدد ملتی ہے ۔
جناب گڈکری جی نے پری کاسٹ سڑک تعمیر ، ٹنل انجینئرنگ ، ہائیڈروجن ٹرانسپورٹ سسٹم اور مدور معیشت کے حل سمیت اہم اختراعی شعبوں میں عالمی شراکت داری پر بھی زور دیا ۔ انہوں نے بین الاقوامی مندوبین سے زور دے کرکہاکہ ’’ہمارے پاس وسائل کا کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ ہماری سڑکیں آمدنی پیدا کرتی ہیں اور ہماری آمدنی مضبوط ہے ۔ ہمیں آپ کی اختراع ، آپ کی ٹیکنالوجی اور آپ کے تعاون کی ضرورت ہے ‘‘۔
****
ش ح۔ش ب۔ ش ت
U NO: 6033
(Release ID: 2166834)
Visitor Counter : 2