وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

ڈی ایف ایس (ڈی ایف ایس) نے دو روزہ پروگرام پی ایس بی منتھن 2025 کا انعقاد کیا، جس کی صدارت سیکریٹری، ڈی ایف ایس نے کی


اس پروگرام میں پی ایس بی (پی ایس بی) کی قیادت، ریگولیٹروں، صنعت کے ماہرین، ماہرینِ تعلیم اور عملی ماہرین نے شرکت کی

سیکریٹری ڈی ایف ایس کے مطابق، پی ایس بی بقا اور استحکام کے مرحلے سے آگے بڑھ چکے ہیں اور اب ”وکست بھارت 2047“ کے ہدف کی جانب بڑے کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں

پی ایس بی منتھن، پی ایس بی کو ”وکست بھارت 2047“ کے وژن کے حصول میں کلیدی محرکات کے طور پر پیش کرتا ہے، جس میں عالمی مسابقت، جامع ترقی، اور ابھرتے ہوئے شعبوں میں قیادت پر زور دیا گیا ہے

مباحثے میں صارف کے تجربے، گورننس، اختراع، کریڈٹ کی نمو، رسک مینجمنٹ، افرادی قوت کی تیاری اور ٹیکنالوجی کی جدید کاری جیسے موضوعات شامل تھے

اس تقریب میں ہونے والی گفتگو نے فوری ترجیحات طے کیں اور ایک طویل مدتی لائحہ عمل وضع کیا، تاکہ پی ایس بی ”وکست بھارت 2047“ کے وژن کے مطابق عالمی سطح پر مسابقتی اداروں میں ڈھل سکیں

Posted On: 13 SEP 2025 5:02PM by PIB Delhi

محکمہ مالیاتی خدمات (ڈی ایف ایس)، وزارت خزانہ نے ”پی ایس بی منتھن 2025“ کا انعقاد کیا، جو دو روزہ پروگرام تھا اور آج گروگرام، ہریانہ میں اختتام پذیر ہوا۔ اس پروگرام کی صدارت سیکریٹری ڈی ایف ایس نے کی اور اس میں عوامی شعبے کے بینکوں (پی ایس بی) کی اعلیٰ قیادت کے ساتھ ریگولیٹروں، صنعت کے ماہرین، ماہرینِ تعلیم، ٹیکنالوجی کے ماہرین اور بینکاری کے عملی ماہرین نے شرکت کی۔ ممتاز مقررین میں جناب سوامی ناتھن جے، ڈپٹی گورنر، ریزرو بینک آف انڈیا، ڈاکٹر وی اننتھا ناگیشورن، چیف اکنامک ایڈوائزر، حکومت ہند، جناب ایم دامودرن، سابق چیئرمین، سیبی (ایس ای بی آئی)، جناب دیباشیش پانڈا، سابق چیئرمین، آئی آر ڈی اے آئی، ریزرو بینک آف انڈیا کے سابق ڈپٹی گورنر، جناب آر گاندھی، جناب این ایس وِشواناتھن، اور جناب ایم کے جین اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے سابق چیئرمینز، جناب راج نیش کمار اور دنیش کمار کھارا، نیز مالیاتی شعبے، صنعت، تعلیمی دنیا اور ٹیکنالوجی کے کئی دیگر ممتاز رہنما شامل تھے۔

افتتاحی کلمات میں، سیکریٹری مالیاتی خدمات نے اس بات پر زور دیا کہ عوامی شعبے کے بینک اب بقا اور استحکام کے مرحلے سے آگے بڑھ چکے ہیں اور اب وہ ترقی، اختراع اور قیادت کے علَم بردار کے طور پر ”وکست بھارت 2047“ کے سفر میں بڑا کردار ادا کرنے کی پوزیشن میں ہیں۔ سیکریٹری نے مزید کہا کہ پی ایس بی کو عالمی مسابقت کے حصول، گورننس اور عملی استحکام کو مضبوط بنانے اور روایتی و ابھرتی ہوئی صنعتوں میں سیکٹورل لیڈرز کے طور پر اپنی ذمہ داری بڑھانے کی ضرورت ہے۔

پروگرام میں سات پینل مباحثے، تین ماہر سیشن، ایک ”فائر سائیڈ چیٹ“ اور اوپن ہاؤس سیشن شامل تھے، جن میں موضوعات پر غور کیا گیا جیسے کہ صارف کے تجربے، گورننس، بامقصد اختراع، کریڈٹ میں اضافہ، رسک مینجمنٹ، افرادی قوت کی تیاری، ٹیکنالوجی کی جدید کاری اور قومی ترجیحات۔ غور و فکر کا مرکز تھا ڈیجیٹل دور میں صارف کے سفر کو از سرِ نو تشکیل دینا، گورننس اور عملی عمدگی کو مربوط کرنا، بامقصد اختراع کو فروغ دینا، پائیدار کریڈٹ کی نمو کو یقینی بنانا، رسک مینجمنٹ کے فریم ورک کو مستحکم کرنا اور ایک جامع اور مستقبل کے لیے تیار افرادی قوت تیار کرنا۔ مباحثوں میں یہ بھی نمایاں کیا گیا کہ عمل کو سادہ بنایا جائے، صارفین کی شکایات کو بروقت دور کیا جائے اور خدمات کو ہموار انداز میں فراہم کیا جائے۔ پی ایس بی کو نئی نسل کی ٹیکنالوجی اپنانے، مشترکہ انفراسٹرکچر یا مشترکہ سہولیات قائم کرنے اور مختلف صارفین کی ضروریات کے مطابق ”ہائپر پرسنلائزڈ“ مصنوعات تیار کرنے کی تجاویز بھی سامنے آئیں۔

گفتگو میں اس بات پر زور دیا گیا کہ پی ایس بی کی ٹیکنالوجی کو جدید بنایا جائے اور انہیں پرانے نظاموں سے ہٹاکر ایسے چست اور باہم مربوط پلیٹ فارموں پر منتقل کیا جائے جو ہموار ڈیجیٹل خدمات فراہم کر سکیں، سائبر لچک کو بڑھا سکیں اور بھارت کے ڈیجیٹل عوامی انفراسٹرکچر کے ساتھ مؤثر طریقے سے جڑ سکیں۔ مزید یہ تجویز بھی دی گئی کہ عوامی شعبے کے بینک مصنوعی ذہانت (AI) کے لیے مضبوط گورننس فریم ورک قائم کریں، تاکہ ماڈل رسک مینجمنٹ کو بہتر بنایا جا سکے، ذمہ دارانہ AI کو اپنایا جا سکے اور نئے ابھرتے ہوئے خطرات کے خلاف مؤثر حفاظتی اقدامات کیے جا سکیں۔ غور و فکر میں یہ بھی نمایاں کیا گیا کہ ایسے ٹیکنالوجی پارٹنر کے ساتھ تعاون ضروری ہے جو کھلے پن اور باہمی ربط کو یقینی بنائیں، تاکہ ”وینڈر لاک اِن“ سے بچا جا سکے اور طویل مدتی لچک اور اختراع کو فروغ دیا جا سکے۔

مقررین نے اس بات پر بھی زور دیا کہ فِن ٹیک کمپنیوں، تعلیمی اداروں، عالمی اداروں اور انٹرپرینیورز کے ساتھ تعاون عوامی شعبے کے بینکوں کی صلاحیتوں کو بڑھانے اور اختراع کی رفتار تیز کرنے کے لیے اہم ہے۔ انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ پی ایس بی نہ صرف مالی شمولیت کے مرکز میں ہیں بلکہ قومی ترجیحات کے بھی۔ زرعی شعبے، ایم ایس ایم ایز، ہاؤسنگ اور انفراسٹرکچر میں اپنی روایتی طاقتوں کو مزید گہرا کرنے کے ساتھ ساتھ، پی ایس بیز کو ابھرنے والے شعبوں جیسے قابل تجدید توانائی، برقی نقل و حرکت، گرین ہائیڈروجن، سیمی کنڈکٹر، شپ بلڈنگ اور ڈیجیٹل صنعتوں میں بھی کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا۔ اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ پی ایس بی کو عالمی مسابقت رکھنے والے بینکوں میں ڈھلنے کی کوشش کرنی چاہیے، جن کے پاس وہ پیمانہ، موجودگی اور صلاحیت ہو جو بھارتی کاروباروں کو بیرون ملک سپورٹ کر سکے اور دنیا کے معروف مالیاتی اداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہو سکیں۔

مباحثوں میں صارف مرکوزیت، ٹیکنالوجی پر مبنی عمل کی اصلاح اور ایچ آر کی مسلسل تربیت پر بھی زور دیا گیا تاکہ ملازمین کو تیزی سے بدلتے ہوئے بینکاری ماحول کے لیے تیار کیا جا سکے۔ اس پر بھی زور دیا گیا کہ ٹیکنالوجی اپنانے کا مقصد محض موجودہ عمل کو ڈیجیٹل بنانا نہیں ہونا چاہیے بلکہ خدمات کی فراہمی کو از سر نو تشکیل دینا چاہیے تاکہ کارکردگی بڑھے، شمولیت فروغ پائے اور صارفین کا اعتماد مزید مضبوط ہو۔

اہم موضوعات پر اوپن ہاؤس سیشن کے دوران، پی ایس بی کے رہنماؤں نے اپنے تجربات بانٹے، آگے کے لیے تجاویز پیش کیں اور مستقبل کے خدشات اٹھائے جن کا تعلق گورننس، ٹیکنالوجی اپنانے اور صارفین کے اعتماد سے تھا۔ ان مکالماتی سیشن نے بینکاری شعبے کے لیے عملی راہیں متعین کرنے میں مدد فراہم کی۔

پی ایس بی منتھن 2025 کا ایک اہم نتیجہ یہ نکلا کہ دو روزہ غور و فکر کے دوران ایک مشترکہ سمت سامنے آئی۔ ان مباحثوں نے قریبی مدت میں گورننس، صارف خدمات، ٹیکنالوجی اور کریڈٹ فراہمی کے گرد ترجیحات طے کیں، جبکہ طویل المدتی لائحہ عمل بھی وضع کیا تاکہ عوامی شعبے کے بینک پائیدار ترقی کے مطابق ہم آہنگ ہو کر ”وکست بھارت 2047“ کے وژن کے لیے عالمی سطح پر مسابقتی اداروں کی شکل اختیار کر سکیں۔

پی ایس بی منتھن 2025 نے ایک بار پھر اس بات کی تصدیق کی کہ بھارتی بینکاری کا مستقبل جرات مندانہ عزائم اور انقلابی مقاصد سے تشکیل پائے گا اور عوامی شعبے کے بینک قومی ترجیحات کو آگے بڑھانے اور عالمی معیار کے اداروں کے طور پر ابھرنے میں مرکزی کردار ادا کریں گے۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع

13-09-2025

                                                                                                                                       U: 5973

 


(Release ID: 2166372) Visitor Counter : 2
Read this release in: English , Hindi , Tamil