کارپوریٹ امور کی وزارتت
azadi ka amrit mahotsav

نالسر یونیورسٹی اور انسٹی ٹیوٹ آف کمپنی سکریٹریز آف انڈیا کی طرف سے حیدرآباد میں مشترکہ طور پر قومی کانفرنس کارپ-کان2025کا انعقاد


آئی آئی سی اے کے ڈی جی و سی ای او جناب گیانیشور کمار سنگھ  نے کارپ-کان 2025 میں ای ایس جی کے انضمام اور آئی بی سی 3.0 کی اہمیت کو اجاگر کی

Posted On: 13 SEP 2025 11:24AM by PIB Delhi

ایک قومی کانفرنس نالسر یونیورسٹی اور انسٹی ٹیوٹ آف کمپنی سکریٹریز آف انڈیا (آئی سی ایس آئی) کے اشتراک سے 12 ستمبر 2025 کو حیدرآباد میں منعقد ہوئی۔ اس موقع پر انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کارپوریٹ امور کے ڈائریکٹر جنرل و سی ای او جناب گیانیشور کمار سنگھ کو مہمانِ خصوصی کے طور پر مدعو کیا گیا۔

کارپ-کان 2025 کے افتتاحی اجلاس کا موضوع ماحولیاتی، سماجی اور طرزِ حکمرانی (ای ایس جی) اور اِن سالونسی اینڈ بینک کرپسی کوڈ (آئی بی سی) تھا، جو نالسر کے وائس چانسلر پروفیسر سری کرشنا دیوا راؤ کی صدارت میں سارک لا ہال میں منعقد ہوا۔

اپنے خطاب میں جناب گیانیشور کمار سنگھ نے کارپوریٹ لا میں ای ایس جی کے انضمام، اسٹیک ہولڈر تھیوری کی اہمیت، آئی بی سی کے ثالثی کردار اور آئندہ آنے والی آئی بی سی 3.0 ترامیم پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے تمام فریقین کے درمیان اعتماد قائم کرنے اور اجتماعی ذمہ داری کے فروغ پر زور دیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001WUME.jpg

کارروائیوں کا آغاز معزز مہمانوں اور مندوبین کے پُرجوش استقبال، روایتی چراغ روشن کرنے کی رسم اور آئی سی ایس آئی کے موٹو گیت ’’ستیم ودا، دھرَم چَرَ‘‘  کی پیشکش سے ہوا۔

اپنے افتتاحی کلمات میں وائس چانسلر نے خود انحصاری، ماحولیاتی پائیداری اور ای ایس جی اصولوں کے اطلاق کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اس ضمن میں نمایاں عدالتی فیصلوں جیسے ایم سی مہتا (1985) اور ٹی این گوڈورمن کا حوالہ بھی دیا۔

اس کے علاوہ انہوں نے ای ایس جی اور آئی بی ایل مطالعات کو فروغ دینے میں نالسر– آئی سی ایس آئی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا اور کہا کہ کانفرنس کے منتخب تحقیقی مقالات کو شائع کیا جائے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0028Y8V.jpg

اجلاس میں معزز مقررین کے فکر انگیز خطابات شامل تھے۔

سی ایس پی۔ ایس۔ راؤ نے ٹیک اوورز، انضمام، ان سالونسی اور ری اسٹرکچرنگ کے اپنے تجربات بیان کیے اور کارپوریٹ گورننس میں ای ایس جی کے ارتقاء اور عملی چیلنجز پر بصیرت افروز نکات پیش کیے۔

جناب اندرجیت شا نے روزمرہ زندگی میں پائیداری کو شامل کرنے، ای ایس جی نصاب، متعلقہ فریقین کو مصروف کرنے پر زور دیا اور ٹاٹا، انفوسس اور مہندرا جیسی کمپنیوں کی بہترین عملی مثالیں پیش کیں۔

سی ایس رنجیت پانڈے نے ای ایس جی کو ایک ضرورت قرار دیا نہ کہ ایک اختیار اور اسے سی ایس آر سے واضح طور پر مختلف بتایا۔ انہوں نے اس ضمن میں ادارہ جاتی اور قانونی فریم ورک پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003P1NA.jpg

اجلاس کا اختتام یادگاری تحائف پیش کرنے اور پروفیسر پی۔ سرینواسا سبھا راؤ کی جانب سے باضابطہ اظہارِ تشکر کے ساتھ ہوا، جنہوں نے شرکاء، منتظمین اور معاون اداروں کی خدمات کو سراہا۔

*****

ش ح۔ ش ا ر۔ ول

Uno-5961


(Release ID: 2166220) Visitor Counter : 2
Read this release in: English , Hindi , Tamil