وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
ڈاکٹر ابھیلکش لِکھی، سیکرٹری محکمہ ماہی پروری کی قیادت میں اعلیٰ سطحی بھارتی وفد کا آئس لینڈ کے ساتھ پائیدار بلیو گروتھ کے لیے اشتراک
زیرو ویسٹ ماہی گیری اور ٹیکنالوجی کی منتقلی میں آئس لینڈ کا تعاون، بھارت کی بلیو اکانومی کو مزید مضبوط بنانے کی سمت اہم قدم
प्रविष्टि तिथि:
12 SEP 2025 2:42PM by PIB Delhi
ڈاکٹر ابھیلکش لِکھی، سیکرٹری، محکمہ ماہی پروری، وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری، حکومت ہند کی قیادت میں ایک سرکاری سیکرٹری سطح کا وفد 10 تا 12 ستمبر 2025 کو ریکجاوِک، آئس لینڈ کا تین روزہ دورہ کیا۔ اس دورے کا مقصد بھارت اور آئس لینڈ کے درمیان ماہی پروری اور آبی زراعت کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانا، اسٹریٹجک شراکت داری قائم کرنا، سرمایہ کاری کے مواقع فروغ دینا اور اختراعی تبادلے کو بڑھانا تھا۔


گیارہ 11 ستمبر کو، ڈاکٹر لِکھی نے ریکجاوِک میں آئس لینڈ اوشن کلسٹر کے سینئر نمائندگان کے ساتھ اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا۔ اجلاس میں بھارت میں ماہی پروری اور آبی زراعت کے کلسٹروں کی ترقی میں تعاون، خاص طور پر زیرو ویسٹ اقدامات کے ذریعے، پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ مذاکرات میں آئس لینڈ کی پائیدار بحری مشقوں میں ٹیکنالوجی کی قیادت اور بھارت کی وسیع پیداوار صلاحیت کو یکجا کرنے کے مواقع پر زور دیا گیا۔ دونوں فریقین نے بھارت میں آئس لینڈ کی سمندری خوراک کی صنعت میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کیے اور کاروبار سے کاروبار کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے طریقوں پر غور کیا۔ اجلاس میں مچھلی کی پروسیسنگ، ویلیو ایڈیشن، ٹریس ایبلٹی اور سرٹیفیکیشن میں اختراعی تعاون پر خصوصی توجہ دی گئی تاکہ شعبے کی پائیداری اور مسابقت میں اضافہ کیا جا سکے۔
قومی ماہی پروری ترقیاتی بورڈ کے سینئر عہدیداروں نے بھارت کے ماہی پروری اور آبی زراعت کے کلسٹر کی ترقی کے وژن پر روشنی ڈالی اور سرمایہ کاری، اختراع، اور بین الاقوامی تعاون کے مواقع پیش کیے۔ آئس لینڈ کی کمپنیوں، جن میں برم اور ہیمپیڈجان کے ساتھ آئس لینڈ اوشن کلسٹر بھی شامل ہیں، نے آئس لینڈ کے جدید زیرو ویسٹ ماڈلز اور جدید پروسیسنگ ٹیکنالوجیز کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔
اجلاس میں بھارت کے سفیررویندرا اور ریکجاوِک میں بھارتی سفارتخانے کے دیگر سینئر عہدیدار بھی موجود تھے، جبکہ آئس لینڈ کی جانب سے اہم شرکاء میں آئس لینڈ اوشن کلسٹر کے بانی اور چیئرمین تھور سگفسن اور اسٹارٹ اپ آئس لینڈ کے بانی بلا کمالاکھرن شامل تھے۔
ڈاکٹر لِکھی نے آئس لینڈ کی معروف خوراک اور بایوٹیکنالوجی تحقیق و ترقی کی کمپنی میٹس کا بھی دورہ کیا، جہاں انہیں خوراک کی حفاظت، بایوٹیکنالوجی، اور پائیدار بحری وسائل کے استعمال کے حوالے سے بریف کیا گیا۔ اس دورے نے بھارت کی ماہی پروری کی ویلیو چین کو مضبوط بنانے کے لیے تحقیق اور ٹیکنالوجی کی منتقلی میں تعاون کے نئے مواقع کھولے۔


10 ستمبر کو بھارتی وفد نے ریکجاوِک کے لاؤگارڈالسہول میں منعقدہ آئس لینڈ فشنگ ایکسپو 2025 کا دورہ کیا، جہاں ڈاکٹر لِکھی نے آئس لینڈ کی وزیر صنعت محترمہ حنا کترین فریڈریکسن سے ملاقات کی۔ دونوں فریقین نے ماہی پروری اور آبی زراعت کے شعبوں میں ہونے والی ترقیات پر تبادلہ خیال کیا اور ادارہ جاتی و تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے مواقع تلاش کیے۔ بھارتی وفد نے آئس لینڈ کی معروف ماہی پروری انجمنوں، اداروں اور کاروباری شخصیات سے بھی ملاقات کی تاکہ پائیدار ماہی گیری کے شعبے میں جدید ٹیکنالوجیوں اور بہترین عملی طریقوں سے آگاہی حاصل کی جا سکے۔
ایک علیحدہ موضوعاتی اجلاس میں، دونوں فریقین نے مستقبل کے تعاون کے کئی اہم شعبے متعین کیے۔ ان میں زیرو ویسٹ اقدامات کے ساتھ ماہی پروری اور آبی زراعت کے کلسٹر قائم کرنا، گہری سمندری ماہی گیری کے جدید جہازوں کی تعیناتی جن میں آن بورڈ پروسیسنگ کی سہولت، ٹرانس شپمنٹ کی گنجائش، ویلیو ایڈیشن کے نظام اور مؤثر ٹریس ایبلٹی و سرٹیفیکیشن کے طریقہ کار شامل ہوں، نمایاں تھے۔ اجلاس میں گہری سمندری ماہی گیری کی ٹیکنالوجیوں میں تربیت و صلاحیت سازی، جدید جہاز نگرانی اور سرویلنس نظام کے نفاذ پر بھی زور دیا گیا تاکہ مؤثر ریگولیٹری نگرانی اور وسائل کے بہتر انتظام کو یقینی بنایا جا سکے۔
مزید برآں، دونوں فریقین نے بھارت کی پہاڑی ریاستوں میں ٹراوٹ فارمنگ، صحت کے انتظام اور مارکیٹنگ کے فروغ پر تعاون کے امکانات پر بات کی، ساتھ ہی آندامان و نکوبار اور لاکشدیپ جزائر میں ٹونا اور ٹونا نما اقسام کی مچھلیوں کے لیے مخصوص ماہی گیری ٹیکنالوجیوں کی ترقی پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
یہ دورہ بھارت اور آئس لینڈ کے درمیان تعاون کے ایک امید افزا باب کی حیثیت رکھتا ہے اور توقع ہے کہ یہ مشترکہ تحقیق، صنعتی شراکت داری اور اختراع پر مبنی ترقی کو ماہی پروری اور آبی زراعت کے شعبوں میں فروغ دے گا۔
آئس لینڈ اوشن کلسٹر کے بارے میں
آئس لینڈ اوشن کلسٹر ریکجاوِک میں قائم ایک اختراعی اور تجارتی نیٹ ورک ہے جو سمندری اور بحری صنعتوں میں پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے لیے کام کرتا ہے۔ یہ کلسٹر 2011 میں تھور سگفسن کے ذریعہ قائم کیا گیا اور ایک ایسا اشتراکی مرکز ہے جو کاروباری افراد، محققین، سرمایہ کاروں اور سمندری معیشت سے وابستہ مختلف شعبوں میں کام کرنے والی کمپنیوں کو ایک پلیٹ فارم پر لاتا ہے۔ اس کا بنیادی مقصد اختراع، پائیداری اور نئی ویلیو چین کی تشکیل کے ذریعے سمندری وسائل کے بہتر استعمال کو فروغ دینا ہے، جس میں سو فیصد مچھلی کے استعمال پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔
بھارت میں پی ایم ایم ایس وائی کے تحت کلسٹر پر مبنی ماڈل
حکومت ہند نے پی ایم ایم ایس وائی کے تحت ماہی پروری اور آبی زراعت میں کلسٹر پر مبنی ترقیاتی ماڈل اپنایا ہے تاکہ مسابقت اور منظم ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔ اب تک ملک کی مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں چونتیس کلسٹر نوٹیفائی کیے جا چکے ہیں۔
یہ ماڈل جغرافیائی طور پر مربوط اداروں کو، چاہے وہ مائیکرو، چھوٹے، درمیانے یا بڑے ہوں، ایک ساتھ جوڑ کر مسابقت اور کارکردگی میں اضافہ کرتا ہے۔ یہ تعاون پیداواری عمل سے لے کر برآمدات تک پوری ویلیو چین کو مضبوط کرتا ہے۔ اس اشتراکی طریقہ کار سے مالی پائیداری میں بہتری آتی ہے، ویلیو چین میں موجود خلا کو پر کیا جاتا ہے، اور نئے کاروباری مواقع و روزگار پیدا ہوتے ہیں۔ وسائل کے اشتراک اور شراکت داری کے ذریعے یہ اخراجات کم کرتا ہے، اختراع کو فروغ دیتا ہے اور پائیدار عملی طریقوں کی حمایت کرتا ہے۔
اس ترقیاتی ماڈل میں ماہی گیر، مچھلی پرورش کرنے والے، خود مدد گروپ، مشترکہ قیادت گروپ، ماہی گیر کسان تنظیمیں، پروسیسرز، وینڈرز، کوآپریٹیوز، ٹرانسپورٹرز، اسٹارٹ اپس اور دیگر شراکت دار شامل ہیں۔ اسے مختلف وزارتوں، جیسے وزارت خوراک کی پروسیسنگ انڈسٹریز، مائیکرو، اسمال اور میڈیم انٹرپرائزز، نیز اداروں جیسے نبارڈ وغیرہ کے اشتراک سے بھی سہارا فراہم کیا جاتا ہے۔
اب تک ملک بھر 34 کلسٹر نوٹیفائی کیے جا چکے ہیں۔
|
نمبر شمار
|
ریاست
|
کلسٹر
|
|
1
|
لکشدیپ
|
سمندری سوار کلسٹر
|
|
2
|
مدورائی، تمل ناڈو
|
آرائشی ماہی گیری۔
|
|
3
|
ہزاری باغ، جھارکھنڈ
|
پرل کلسٹر
|
|
4
|
انڈمان اور نکوبار جزائر
|
ٹونا کلسٹر
|
|
5
|
سورینگ، سکم
|
آرگینک فشریز کلسٹر
|
|
6
|
اننت ناگ، جموں و کشمیر
|
کولڈ واٹر فشریز کلسٹر
|
|
7
|
سرسا، ہریانہ
|
نمکین پانی آبی زراعت کا کلسٹر
|
|
8
|
بھوپال، مدھیہ پردیش
|
ریزروائر فشریز کلسٹر
|
|
9
|
رائے پور، چھتیس گڑھ
|
تلپیا کلسٹر
|
|
10
|
سیوان، بہار
|
ویٹ لینڈ فشریز کلسٹر
|
|
11
|
سدھارتھ نگر، اتر پردیش
|
پینگاسیئس کلسٹر
|
|
12
|
بالاسور، اڈیشہ
|
سکیمپی کلسٹر
|
|
13
|
بھیما ورم، آندھرا پردیش
|
بریکش واٹر ایکوا کلچر کلسٹر
|
|
14
|
اترا کنڑ، کرناٹک
|
سی کیج کلسٹر
|
|
15
|
منچریال، تلنگانہ
|
مریل کلسٹر
|
|
16
|
کولم، کیرالہ
|
پرل سپاٹ کلسٹر
|
|
17
|
گر سومناتھ، گجرات
|
ماہی گیری ہاربر کلسٹر
|
|
18
|
مکتسر صاحب، پنجاب
|
نمکین پانی ایکوا کلچر کلسٹر
|
|
19
|
پتھورا گڑھ، اتراکھنڈ
|
ٹھنڈے پانی کی فشریز کلسٹر
|
|
20
|
پوربا میدنی پور، مغربی بنگال
|
خشک مچھلی کا کلسٹر
|
|
21
|
کرائیکل، پڈوچیری
|
ماہی گیری ہاربر کلسٹر
|
|
22
|
موکوکچنگ، ناگالینڈ
|
انٹیگریٹڈ فش فارمنگ کلسٹر
|
|
23
|
بشنو پور، منی پور
|
پینگبا فش کلسٹر
|
|
24
|
گولپارہ، آسام
|
ریورائن فشریز کلسٹر
|
|
25
|
کولسیب، میزورم
|
پیڈی کم فش کلسٹر
|
|
26
|
زیرو، اروناچل پردیش
|
ایکوا ٹورازم کلسٹر
|
|
27
|
کارگل، لداخ
|
کولڈ واٹر فشریز کلسٹر
|
|
28
|
شمالی گوا، گوا
|
ایسٹورین کیج کلسٹر
|
|
29
|
کلو، ہماچل پردیش
|
کولڈ واٹر فشریز کلسٹر
|
|
30
|
اناکوٹی، تریپورہ
|
پبڈا فشریز کلسٹر
|
|
31
|
چورو، راجستھان
|
نمکین پانی آبی زراعت کا کلسٹر
|
|
32
|
رائے گڑھ، مہاراشٹر
|
فشریز کوآپریٹیو کلسٹر
|
|
33
|
دیو (واناکبرا)، ڈی این ایچ اور ڈی ڈی
|
ماہی گیری ہاربر کلسٹر
|
|
34
|
|
|
*****
( ش ح۔ اس ک۔ ن ع)
U.No.5930
(रिलीज़ आईडी: 2165980)
आगंतुक पटल : 20