کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت ہے، جو جامع، پائیدار اور لچکدار ترقی کے لیے پرعزم ہے: کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل


ہندوستان کی ترقی کی کہانی لچک، شمولیت اور عمل پر مبنی قیادت کے تین ستونوں پر منحصر ہے: جناب  پیوش گوئل

ہندوستان کی لاگت سے موثر تحقیق و ترقی اور مضبوط اسٹاک مارکیٹیں دنیا بھر میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بڑھاتی ہیں: جناب  پیوش گوئل

Posted On: 10 SEP 2025 8:41PM by PIB Delhi

تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج ایف آئی سی سی آئی لیڈز- 2025 میں کلیدی خطاب  کرتے  ہوئے کہا کہ دنیا کی سب سے تیزی سے ابھرتی ہوئی بڑی معیشت کے طور پر ہندوستان کے شاندار سفر کی عکاسی کرتا ہے اور جامع، پائیدار اور مضبوط ترقی کے لیے ملک کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔

وزیر موصوف  نے کہا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ مختلف ممالک اکٹھے ہوں، مل کر کام کریں، ایک ساتھ رہیں اور ایک ساتھ  آگے بڑھیں۔ انہوں نے قیادت، عمدگی، موافقت، تنوع اور پائیداری پر عالمی مکالمہ کو چلانے میں ایف آئی سی سی آئی کی قیادت کی تعریف کی۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ پائیداری ہندوستان کے ترقیاتی ایجنڈے کے مرکز میں ہے اور یہ ہندوستانی طرز زندگی سے جڑی ہوئی ہے جو 2047 تک ملک کی وکست بھارت بننے کی خواہشات کے ساتھ مکمل طور پر ہم آہنگ ہے۔

جناب گوئل نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان کی ترقی کی کہانی تین ستونوں پر استوار ہے۔ سب سے پہلے، ہندوستان نے مسلسل بحرانوں کو مواقع میں بدل دیا ہے۔ وائی ٹو کے سے عالمی مالیاتی بحران سے کووڈ-19تک ہندوستان نے لچک دکھائی ہے۔ کووڈ-19  کے دوران، ہندوستان نے مشکلات پر قابو پایا اور 2.5 بلین ویکسین لگائی اور اس بات کو یقینی بنایا کہ کوئی بھی شہری بھوک سے نہ مرے اور سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت کے طور پر ابھرا۔

دوسرا، ہندوستان کی ترقی سب پر مشتمل ہے۔  گزشتہ  10  برسوں میں 40 ملین خاندانوں کو مرکزی حکومت نے پانی، بجلی، ڈجیٹل کنکٹی وٹی، کھانا پکانے کی گیس اور سڑک تک رسائی کے ساتھ مفت گھر حاصل کیے ہیں۔ اس نے زندگیوں کو بدل دیا ہے اور کمیونٹیز کو ترقی دی ہے، 250 ملین ہندوستانیوں کو غربت سے باہر نکالا ہے۔ بڑھتی ہوئی خواہشات، آمدنی اور بنیادی ڈھانچے تک رسائی جامع ترقی کو تقویت دے رہی ہے۔

تیسرا، وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں عمل پر مبنی قیادت نے ہندوستان کو طاقت اور خود اعتمادی کی پوزیشن سے دنیا کے ساتھ منسلک ہونے کے قابل بنایا ہے۔ ہندوستان نے ماریشس، متحدہ عرب امارات، آسٹریلیا اور ای ایف ٹی اے ممالک کے ساتھ کامیابی کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) کئے ہیں۔ متحدہ عرب امارات کے ساتھ ایف ٹی اے پر ریکارڈ وقت میں بات چیت ہوئی، جبکہ آسٹریلیا کے معاہدے نے اپنی پہلی قسط کو پہلے ہی نافذ کر دیا ہے، دوسری جلد متوقع ہے۔ ای ایف ٹی اے معاہدہ رکن ممالک سے اگلے 15  برسوں میں ہندوستان میں 100 بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا عہد کرتا ہے، جس سے 10 لاکھ براہ راست ملازمتیں پیدا ہوں گی۔

ہندوستان نے گزشتہ ماہ برطانیہ کے ساتھ ایک مضبوط، منصفانہ اور متوازن ایف ٹی اے بھی کیا ہے۔ یورپی یونین کے ساتھ مذاکرات اعلی درجے کے مرحلے میں ہیں اور عمان کے ساتھ معاہدوں کو جلد حتمی شکل دینے کی امید ہے۔ امریکہ، نیوزی لینڈ، قطر، چلی، پیرو اور کئی دیگر ممالک کے ساتھ فعال مذاکرات جاری ہیں، جن میں آنے والے مہینوں میں تیزی لائی جائے گی۔ مجموعی طور پر، ان معاہدوں سے کم از کم 500 بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کی توقع ہے، جو کہ جدت، مینوفیکچرنگ اور خدمات میں تقریباً 45 لاکھ کروڑ روپے کے برابر ہے۔

وزیر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس طرح کے معاہدے گھریلو اصلاحات کے ساتھ مل کر ترقی، صنعت کاری اور اختراع کے لیے ایک متحرک ماحولیاتی نظام تشکیل دے رہے ہیں۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ ہندوستان کی اسٹاک مارکیٹیں گزشتہ دو دہائیوں کے دوران عالمی سطح پر بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اداروں میں شامل ہیں، جو ہندوستان کے اقتصادی بنیادی اصولوں پر عالمی اعتماد کی عکاسی کرتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحقیق وترقی اور جدت طرازی میں ہندوستان کی سرمایہ کاری جو کہ 12 بلین امریکی ڈالر کی ہے، یورپ یا یوکےمیں 100 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کے کام کے مقابلے کے نتائج فراہم کرتی ہے، جو ہندوستان کی لاگت کی کارکردگی اور ہنر کی طاقت کو نمایاں کرتی ہے۔ یہ عوامل عالمی شراکت داروں کو ہندوستان کی طرف ایک قابل اعتماد، مسابقتی اور سرمایہ کاری کی منزل کے طور پر دیکھنے کے لیے راغب کر رہے ہیں۔

 جناب پیوش  گوئل نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پائیداری ہندوستان کی اخلاقیات کا مرکز ہے، جو بیرونی طور پر اختیار کی گئی چیز نہیں ہے بلکہ ملک کے ثقافتی ڈی این اے میں شامل ہے۔ انہوں نے دریاؤں، جنگلات اور پہاڑوں کے لیے ہندوستان کی تعظیم کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ جب اس فلسفے کو جدید ٹیکنالوجی جیسے مصنوعی ذہانت(اے آئی) ، کوانٹم کمپیوٹنگ اور مشین لرننگ کے ساتھ ملایا جاتا ہے تو یہ ہندوستان کی ترقی کی صلاحیت کو کئی گنا بڑھا دیتا ہے۔

ہندوستان کے مضبوط جمہوری ڈھانچے، محفوظ سرمایہ کاری کے ماحول اور نوجوانوں کی  پرامید آبادی کا حوالہ دیتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ ہندوستان آنے والی دہائیوں تک دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت بننے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کی ترقی کی کہانی نہ صرف ملکی ترقی کے بارے میں ہے بلکہ عالمی خوشحالی، آزاد تجارت اور دنیا بھر کے لوگوں کے لیے اعلیٰ معیار زندگی میں تعاون کے بارے میں بھی ہے۔

اپنے خطاب کا اختتام کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ مستقبل ہمارا ہے کہ ہم لچک، شمولیت، اور عالمی شراکت داری کے ذریعے کام کررہے ہیں ۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ایف آئی سی سی آئی  لیڈز جیسے اقدامات ایک بہتر دنیا کے لیے تعاون اور اختراع کی ترغیب دیتے رہیں گے۔

********

ش ح-ظ ا -رض

5875 UR No

 


(Release ID: 2165552) Visitor Counter : 2
Read this release in: English , Hindi , Marathi , Malayalam