شہری ہوابازی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

‘‘شہری فضائی نقل و حمل کی کنیکٹویٹی میں اضافہ اور کنیکٹویٹی کی بہتری نے شمال مشرقی بھارت کی خواہشات کو فروغ دیا ہے’’: مرکزی وزیر رام موہن نائڈو


اروناچل پردیش کےایٹہ نگر میں شہری فضائی نقل و حمل اورتیسری شمال مشرقی فضائی نقل و حمل سے متعلق شمال مشرقی علاقوں کے وزراء کا اجلاس

اس اجلاس میں خوشحال شمال مشرقی بھارت کے لیے فضائی نقل و حمل کے شعبے سے فائدہ اٹھانے کے موضوع پر تبادلہ خیال کیا گیا

Posted On: 04 SEP 2025 8:37PM by PIB Delhi

حکومت ہند کے تحت شہری ہوابازی  کی وزارت کی جانب سے اروناچل پردیش کے ایٹا نگر میں  آج سول ایوی ایشن 2025 اور تیسری شمال مشرقی فضائی نقل و حمل  سے متعلق سربراہ کانفرنس کا انعقاد ہوا۔ اس کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی اروناچل پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب  پیما کھانڈو جبکہ بطور معزز مہمان سول ایوی ایشن کے وزیر جناب رام موہن نائیڈو موجود تھے۔ افتتاحی تقریب میں اروناچل پردیش اسمبلی کے اسپیکر جناب  تیسام پونگٹے بھی شامل تھے۔ میزورم کے وزیر اعلیٰ جناب لالڈوہوما، سکم حکومت کے سول ایوی ایشن کے وزیر جناب شیرنگ تھینڈپ بھوٹیا اور آسام حکومت  پہاڑ، ترقی اور تعاون  کے وزیر  جناب جوگن موہن بھی کانفرنس میں شریک ہوئے اور اس کا وقار بڑھایا۔ اروناچل پردیش کے شہری ہوابازی کے  وزیر جناب بالو راجا نے اپنے ریاستی نقطہ نظر کے لحاظ  سے اس موضوع پر روشنی ڈالی۔

افتتاحی تقریب میں موجود اروناچل پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب  پیما کھانڈونے شمال مشرقی بھارت کی ترقی کے لیے نقل و حمل کی کنیکٹویٹی کو سب سے اہم  شعبہ قرار دیا۔ گزشتہ 10 سالوں میں شمال مشرقی بھارت میں فضائی نقل و حمل کے گاؤں سے روابط اور کنیکٹوٹی میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ اروناچل پردیش میں ہوائی اڈے کا قیام عوام کے طویل عرصے کا خواب تھا، جو قابل احترام وزیر اعظم کی دوراندیش قیادت اور سول ایوی ایشن محکمہ کی فعال حمایت کی بدولت حقیقی شکل اختیار کرسکا۔ فضائی رابطوں کی ترقی اور پروازوں جیسے اہم  منصوبے شمال مشرقی علاقے کی سماجی و اقتصادی خواہشات کو کامیاب بنانے میں مددگار ثابت ہو رہے ہیں۔

جناب  رام موہن نائڈو نے شمال مشرقی علاقوں میں شہری ہوابازی کے شعبے کی ترقی کے لیے مرکز-ریاست کے درمیان تعاون کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ دشوار اور سرحدی علاقوں کی رسائی میں اضافہ، سیاحت کو فروغ دینا، مال برداری اور لاجسٹکس کی سہولیات فراہم کرنا، اروناچل پردیش اور شمال مشرقی بھارت میں صنعتی اور سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے فضائی رابطوں کی بہتری نہایت ضروری ہے۔ شمال مشرقی علاقے کے مضبوط سیاحتی امکانات کو عملی جامہ پہنانے کے لیے رابطے کے چیلنجز کو تیزی سے حل کرنا ہوگا۔ علاوہ ازیں، علاقے کے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے مہارتی اقدامات کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت کے زیر انتظام فضائی نقل و حمل کا نظام ان دونوں ضروریات کو پورا کر سکتا ہے۔

وزیر موصوف نے یہ بھی فخر کے ساتھ بتایا کہ 2014 میں شمال مشرقی علاقے میں کام کررہے ہوائی اڈوں کی تعداد 9 تھی، جو اب بڑھ کر 16 ہو گئی ہے۔ ہوائی پروازوں کی تعداد تقریباً دوگنی ہو گئی ہے، اور 2014 سے گھریلو مسافروں کی آمد و رفت تین گنا سے بھی زیادہ بڑھ چکی ہے۔

وزیر موصوف نے ریاستوں کو شمال مشرقی بھارت کے سیاحتی امکانات سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی ترغیب دیتے ہوئے کہا، ‘‘اگر آپ نے شمال مشرقی بھارت نہیں دیکھا، تو آپ نے بھارت نہیں دیکھا۔ اس کا قدرتی حسن، زندہ دل ثقافت، گرمجوش مہمان نوازی اور بھارتی شناخت کا مضبوط جوہر بے مثال ہے۔’’انہوں نے ریاستوں سے ہوائی رابطوں کے توسیع کے ساتھ ساتھ سیاحتی گاؤں  میں روابط اور مہمان نوازی کے شعبے کی ترقی پر بھی زور دینے کی اپیل کی۔

گاؤں کے درمیان  رابطوں کے قیام کے لیے مستقبل کی حمایت کے حوالے سے وزیر موصوف نے کہا کہ شمال مشرقی ریاستوں کے لیے ہر مالی سال میں گرین فیلڈ ہوائی اڈوں کی ترقی کے لیے چار پری فیزیبیلیٹی اسٹڈیز فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یہ مشاورت یا دیگر فیسوں کے بغیر ہوگی۔ اس سے ریاستوں کی نئے ہوائی اڈے کی منصوبہ بندی اور تعمیر کے لیے حوصلہ افزائی ہو گی اور وہ ترقی کے مکمل فوائد اٹھا سکیں گی۔

وزیر موصوف نے مرکزی حکومت کی طرف سے مسلسل حمایت کا یقین دلایا اور اس بات پر زور دیا کہ ہوائی نقل و حمل اب کسی تعیش کی چیز نہیں بلکہ یہ شعبہ ’ترقی یافتہ بھارت @2047‘ کا ایک مؤثر ستون ہے۔ بھارت تیسرے سب سے بڑے گھریلو فضائی  مارکیٹ میں تبدیل ہو رہا ہے، جس پر وزیر موصوف نےاڑان، ہوائی اڈوں کی توسیع، اور ہوائی نقل و حمل کی استعداد پر زور دیا اور ایم آر یو شعبے کو ترقی کے کلیدی ستون کے طور پر مضبوط بنانے کے لیے کیے گئے اقدامات کی طرف اشارہ کیا۔

ریاستوں کے لیے مواقع سے متعلق اجلاس کے ایک حصے کے طور پر، شہری  ہوابازی کی  وزارت اور اے  اےآئی کے عہدیداروں نے مختلف ہوائی اڈوں کی ترقی کے ماڈل اور ایچ ای ایم ایس(ہیلیکوپٹر ایمرجنسی میڈیکل سروس) کے علاوہ نوجوانوں کی مہارت بڑھانے جیسے مواقع کے بارے میں ریاستوں کے نمائندگان کے سامنے بریفنگ دی۔ اس کے بعد ریاستی نمائندہ ٹیموں کے ساتھ تبادلہ خیال کا پروگرام منعقد کیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ صنعت کے شراکت داروں اور ریاستوں کے نمائندگان کے ساتھ بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزارت کے ساتھ تبادلہ خیال کے دوران، میزورم کے وزیر اعلیٰ جناب لالڈوہو ما نے کہا کہ شمال مشرقی بھارت میں ہوابازی کی ترقی اور بہتری صرف ہوائی سفر کی سہولیات تک محدود نہیں ہے، بلکہ یہ خطے کی حقیقی صلاحیت کو شروع کرنے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہتر ہوا بازی کی کنیکٹیویٹی جغرافیائی رکاوٹوں کو دور کرے گی، دور دراز علاقوں کو بھارت کے باقی حصوں سے جوڑے گی اور قومی و بین الاقوامی مارکیٹس کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم کرے گی۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ بہتر ہوابازی کی داخلی نیٹ ورکنگ  جیسے نئے ہوائی اڈے، ہیلپوٹس، اور چھوٹے ہوائی جہاز و ہیلی کاپٹر کے ذریعے علاقائی کنکشن بڑھانے سے سیاحت، تجارت، صحت کی سہولیات اور ہنگامی خدمات کے شعبے میں براہِ راست فوائد حاصل ہوں گے۔ بہتر ہوابازی خدمات نئی ملازمتوں کے مواقع پیدا کرے گی، کاروبار کو فروغ دے گی اور علاقے میں نجی سرمایہ کاری کو راغب کرے گی، جس سے مقامی کمیونٹی مضبوط ہوگی۔

زمین کے بندوبست اورشہری  ہوابازی کے معزز وزیر جناب بالو راجا نے ریاستوں کے نقطہ نظر پر خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ شمال مشرقی بھارت کی بے پناہ اقتصادی صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے علاقائی کنیکٹیویٹی کو مضبوط کرنا نہایت اہم ہے۔ وزیر موصوف نے اس بات کی وضاحت کی کہ شمال مشرقی خطے میں ہوابازی کی ترقی دور دراز شہروں اور میٹرو شہروں کے درمیان مضبوط ہوائی رابطے قائم کرنے میں تبدیلی لائے گی، تاکہ سفر کا وقت کم ہو، نقل و حمل میں بہتری آئے اور خطے کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ قریب تر مربوط کیا جا سکے۔ بہتر ہوائی مال برداری کی سہولیات باغیاتی پیداوار، دستکاریوں اور دیگر مقامی مصنوعات کی برآمد کے لیے نئے مواقع پیدا کریں گی، جس کے نتیجے میں علاقائی تجارت میں اضافہ ہوگا۔

سکم حکومت کے سیاحت، شہری ہوابازی اور صنعت کے وزیر جناب شیرنگ بھوٹیا نے شمال مشرقی بھارت میں سرمایہ کاری، کاروباری آسانی اور ہوائی خدمات کے فروغ کے لیے پالیسی پر مبنی اقدامات کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ چیلنجز کو جلد حل کر کے پاکیئنگ ہوائی اڈے کو مکمل طور پر فعال بنایا جائے۔ انہوں نے سکم میں مضبوط ہوائی نظام قائم کرنے کے لیے مرکزی حکومت کے ساتھ قریبی شراکت داری میں کام کرنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔

آسام حکومت میں پہاڑی علاقے کی ترقی اور کوآپریٹو کے وزیر جناب جوگن موہن نے ریاستوں کے ساتھ رابطہ قائم کر کے پالیسی اصلاحات اور عملدرآمد کے فریم ورک کو آگے بڑھانے میں محکمہ کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے آسام کی ضروریات اور ان کے فوائد میں شہری ہوابازی کے اہم اور فعال کردار پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔

شریک  ریاستوں اور مرکزکے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ محکمہ نے ایک ایک کر کے تبادلہ خیال کیا، جس میں ریاستی نمائندے مرکزی وزیر اور محکمہ کے افسران سے براہ راست بات چیت کر کے مخصوص رابطوں کے چیلنجز، گاؤں کے درمیان رابطوں کی تجاویز اور تعاون کی ضروریات پر بات کرتے ہیں۔ متوازی اجلاس میں ریاستی حکومتوں اور صنعت کے اہم افراد کے درمیان باہمی تعاون کی سہولت فراہم کی گئی، جس میں سرمایہ کاری کے فوائد اور نفاذ میں رکاوٹوں کی نشاندہی پر زور دیا گیا۔

اس تقریب میں اروناچل پردیش، آسام، منی پور، مہاراشٹر، میزورم، ناگالینڈ، تری پورہ اور سکم کے سینئر افسران شریک ہوئے۔ ساتھ ہی  ڈی جی سی اے کے ڈی جی  جناب فیض احمد قدوئی اور ایئرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا کے چیئرمین جناب بپن کمار سمیت محکمہ کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔ہوائی کمپنیوں، ہیلی کاپٹر آپریٹرز، او ای ایم ایس، ایف ڈی آئی، ایم آر یو، کارگو پلیئرز اور ڈرون کمپنیوں سمیت 70 سے زائد صنعت کے شریکوں نے فعال طور پر حصہ لیا اور علاقائی ہوائی نقل و حمل کی ترقی میں عوامی و نجی شراکت داری کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ اس طرح، ایف آئی آئی سی سی آئی نے علاقائی کانفرنس کے انعقاد میں ایک اہم صنعتی پلیٹ فارم فراہم کیا۔

کانفرنس میں سول ایوی ایشن محکمہ نے ہوائی اڈوں اور ہیلی پیڈ کی ترقی، پروازیں، ہوائی نقل و حمل کی صلاحیت اور ہیلی کاپٹر کے ہنگامی طبی خدمات  (ایچ ای ایم ایس)کے حوالے سے ریاستوں کو تفصیلی معلومات اور نفاذ کے راستے فراہم کیے۔

محکمہ کی مستقبل کے اقدامات کو تیز کرنے اور آنے والے  اہم  ایونٹ پر توجہ مبذول کرنے کے لیے بتایا گیا کہ انڈیا سول ایوی ایشن محکمہ، ایئرپورٹ اتھارٹی اور فڈریشن آف انڈین چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف آئی سی سی ا ٓئی) مشترکہ طور پرونگس انڈیا 2026 کا انعقاد کریں گے، جو 28 سے 31 جنوری2026 تک منعقد ہوگا۔ یہ ایونٹ بھارتی سول ایوی ایشن کے شعبے کی ترقی اور مواقع کی نمائش کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا اور عالمی سطح کے اہم افراد اور اداروں کو شراکت داری، جدت اور پالیسی مباحثے سے مستفید کرے گا۔

اروناچل پردیش قانون ساز اسمبلی میں افتتاحی تقریب سے قبل مرکزی وزیر نے وزیر اعلیٰ کے ساتھ ڈونی پولو ہوائی اڈے کے نئے ٹرمینل کا دورہ کیا، جہاں مسافروں کی سہولت کے لیے کام شروع ہو چکا ہے۔ 4100 مربع میٹر پر تعمیر شدہ اس  ٹرمینل  پرسالانہ دس لاکھ  مسافروں کے آنے جانے اور رکنے  کی گنجائش ہے اور مصروف اوقات میں اس کی گنجائش 800 تک بڑھا دی گئی ہے۔ وزیر موصوف  نے اڑان یاتری کیفے اور بچوں کے لیے کریچ  کابھی افتتاح کیا۔ ٹرمینل کے اندر اے وی ایس اے آر دکان (علاقائی ہنر مندوں کے لیے) کا بھی افتتاح کیا گیا۔ آج نئے ٹرمینل سے دہلی کے لیے انڈیگو کی پرواز روانہ ہوئی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح – ع ح-ع ن)

U. No. 5751


(Release ID: 2164591) Visitor Counter : 2
Read this release in: English , Hindi , Assamese