ٹیکسٹائلز کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اگلی نسل کی جی ایس ٹی اصلاحات سے ہندوستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کو فروغ


ٹیکسٹائل میں جی ایس ٹی کو معقول بنانے سے خرابیاں دور ہوں گی ، پیداواری لاگت کم ہوگی ، مانگ میں اضافہ ہوگا ، برآمدات میں مدد ملے گی اور ہندوستان کی عالمی مسابقت میں اضافہ ہوگا

ٹیکسٹائل انڈسٹری نے جی ایس ٹی کونسل کی 56 ویں میٹنگ کی سفارشات کا خیر مقدم کیا ہے

یہ خوش آئند قدم گھریلو کھپت کو فروغ دے گا اور 2030 تک ہندوستان کے ٹیکسٹائل اور ملبوسات کے بازار کو 350 بلین امریکی ڈالر کے ہدف کے حصول کی طرف لے جائے گا

Posted On: 04 SEP 2025 8:23PM by PIB Delhi

ٹیکسٹائل صنعت  3 ستمبر 2025 کو نئی دہلی میں منعقدہ جی ایس ٹی کونسل کی 56 ویں میٹنگ کی سفارشات کا گرمجوشی سے خیرمقدم کرتی ہے ، جس کا اعلان وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 15 اگست 2025 کو کیا تھا  اور انھیں شہریوں پر مرتکز اور ہندوستان کے ٹیکس فریم ورک کا اسٹریٹیجک ارتقاء قرار دیا تھا۔

’وراثت بھی اور وکاس بھی‘ کی حقیقی روح میں ، یہ معقولیت ہاتھ سے بنی اشیا کو سب سے آگے لائے گی اور ان کی کھپت کو فروغ دے گی، جس سے لاکھوں بنکروں اور کاریگروں کو زیادہ مانگ کے فوائد حاصل ہوں۔

توقع ہے کہ ان تاریخی اصلاحات سے لاگت میں کمی آئے گی ، ساختی بے ضابطگیوں کو دور کیا جائے گا ، روزگار کو برقرار رکھا جائے گا ، اور فائبر سے لے کر فیشن سے لے کر غیر ملکی منڈیوں تک پورے ٹیکسٹائل ویلیو چین کو تقویت ملے گی ۔  یہ اصلاحات وزیر اعظم کے دور اندیش 5 ایف فارمولے (فارم ٹو فائبر ٹو فیکٹری ٹو فیشن ٹو فارن) کے ساتھ مکمل طور پر منسلک ہیں جو ہندوستان کو عالمی ٹیکسٹائل پاور ہاؤس کے طور پر قائم کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔

ٹیکسٹائل میں جی ایس ٹی کو معقول بنانے سے خرابیاں دور ہوں گی ، پیداواری لاگت کم ہوگی ، مانگ میں اضافہ ہوگا ، برآمدات میں مدد ملے گی اور ہندوستان کی عالمی مسابقت میں اضافہ ہوگا ۔  یہ خوش آئند قدم گھریلو کھپت کو فروغ دے گا اور 2030 تک ہندوستان کے ٹیکسٹائل اور ملبوسات کے بازار کو 350 بلین امریکی ڈالر کے ہدف کی طرف لے جائے گا ۔

ویلیو چین کو مضبوط بنانا اصلاحات فائبر کے مرحلے پر بے ضابطگیوں کو درست کرتی ہیں ، دھاگے اور کپڑے کے مراحل پر لاگت کو کم کرتی ہیں ، ملبوسات کی استطاعت کو بہتر بناتی ہیں ، خوردہ مرحلے پر مانگ کو بحال کرتی ہیں ، اور برآمدی مسابقت کو بڑھاتی ہیں ۔  اہم بات یہ ہے کہ یہ اقدامات ہندوستان کی فائبر غیر جانبدار پالیسی کو ایک مضبوط تحریک دیتے ہیں ، جس سے کپاس اور انسانی ساختہ شعبوں میں متوازن ترقی کو یقینی بنایا جاتا ہے ۔

کلیدی جی ایس ٹی ریشنلائزیشن(معقول بنانا)

  • تیار شدہ گارمنٹس اور میڈ اپس:

ریڈی میڈ گارمنٹس اور میڈ اپس کی اشیاء پر 5فیصدجی ایس ٹی  کی شرح 2,500 روئے پیس (پہلے1,000 روپئے تک) ایچ ایس کو چھوڑ کر (63053200 ، 63053300 ، 6309 کے علاوہ)۔ اس سے سستی ملبوسات سستے ہو جاتے ہیں ، خاص طور پر متوسط طبقے اور کم آمدنی والے گھرانوں کے لیے ۔  توقع ہے کہ اس سے درجے 2/3 قصبوں اور دیہی بازاروں میں مانگ بحال ہوگی ۔  ملبوسات کی محنت کش نوعیت کو دیکھتے ہوئے ، زیادہ مانگ روزگار کو برقرار رکھے گی اور وسعت دے گی ، خاص طور پر خواتین کے لیے سلائی اور فنیشنگ  اکائیوں میں ۔  اس اقدام سے میک ان انڈیا برانڈز کو بھی مدد ملے گی ، جس سے انہیں کم اور درمیانی قیمت والے حصوں میں سستی درآمدات کا مقابلہ کرنے میں مدد ملے گی ۔

  • انسانی ساختہ ریشے اور دھاگے:

جی ایس ٹی 18 فیصد 5فیصد (فائبر) اور 12فیصد 5فیصد (دھاگے) سے کم کیا گیا  اس سے الٹا ڈیوٹی ڈھانچہ (آئی ڈی ایس) فائبر-سوت- اور فیبرک  کی شرحوں کودرست  کرتا ہے ، اور مینوفیکچررز پر طویل عرصے سے کام کرنے والے سرمائے کے بوجھ کو دور کرتا ہے ۔  چھوٹی اور درمیانے درجے کی اکائیوں میں ایم ایم ایف کی پیداوار کے بڑے حصے کے ساتھ ، یہ کٹوتی لاگت کے دباؤ کو کم کرتی ہے ، نقد بہاؤ کو مضبوط کرتی ہے ، اور ہندوستانی ایم ایم ایف پر مبنی کپڑوں کو عالمی سطح پر  قیمت کے اعتبار سے زیادہ مسابقتی بناتی ہے ۔ مصنوعی ٹیکسٹائل اور ایم ایم ایف گارمنٹس کے مرکز کے طور پر ابھرنے کے ہندوستان کے عزائم کی حمایت کرتی ہے ۔

  • قالین اور فرش کا احاطہ (ایچ ایس 5701-5705):

جی ایس ٹی کو 12 فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کردیا گیا  اس سے بھدوہی اور سری نگر جیسے کلسٹروں سے برآمدات کو فروغ ملے گا ، روایتی دستکاری کو تقویت ملے گی اور گھریلو منڈیوں میں سستا ہونے میں  بہتری آئے گی ۔

  • دستکاری اور ہینڈلوم:

ایچ ایس 5705 کے تحت دستکاری کی 36 اشیاء ، ہینڈلوم کے سوتی قالینوں اور ہاتھ سے بنے قالینوں پر جی ایس ٹی 12 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ہے ۔  یہ اقدام کاریگروں کو راحت فراہم کرے گا ، دیہی معاش کو بڑھائے گا ، اور ہندوستان کی بھرپور دستکاری کی روایات کی حمایت کرے گا ۔

  • سلائی مشینیں (گھریلو اور صنعتی جو ایچ ایس 8452 کے تحت آتی ہیں):

جی ایس ٹی کو 12 فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کردیا گیا ، جس سے سلائی کی یونٹوں کی لاگت میں آسانی ہوئی اور گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ ملا ۔

  • تکمیلی اقدامات:

کونسل نے یہ بھی سفارش کی ہے:

  • نظام پر مبنی خطرے کی تشخیص کی بنیاد پر صفر درجہ بندی کی فراہمی اور الٹا ڈیوٹی ڈھانچہ دونوں کے معاملے میں رقم کی واپسی کے عمل کو آسان بنانا ۔
  • کورئیر/پوسٹل موڈ کا استعمال کرتے ہوئے چھوٹی کھیپوں کے لیے 1,000 روپے کی حد کو ہٹانا ، جو کہ ایک بہت ہی مثبت قدم ہے ۔
  • چھوٹے اور کم خطرہ والے کاروباروں کے لیے ایک آسان جی ایس ٹی رجسٹریشن اسکیم ۔
  • الیکٹرانک کامرس آپریٹرز کے ذریعے سپلائی کرنے والے چھوٹے سپلائرز کے لیے آسان رجسٹریشن اسکیم کا تعارف ۔

ان اقدامات سے تعمیل میں آسانی اور آپریشنل رکاوٹوں کو کم کرکے چھوٹے کاروباروں کو مزید مدد ملے گی ۔

اگلی نسل کی جی ایس ٹی اصلاحات ہندوستان کے ٹیکسٹائل شعبے کے لیے ایک تاریخی چھلانگ ہیں ۔  لاگت کو کم کرکے ، مانگ کو بحال کرکے ، بے ضابطگیوں کو درست کرکے ، اور برآمد کنندگان کی مدد کرکے ، اصلاحات ’وراثت بھی اور وکاس بھی‘ کے جذبے کو ظاہر کرتی ہیں اورعالمی مسابقت کو فعال کرتے ہوئے ہندوستان کے بھرپور ٹیکسٹائل ورثے کو محفوظ رکھتی ہے ۔

ٹیکسٹائل کی وزارت صنعت کے  متعلقہ فریقوں ، برآمد کنندگان ، کاریگروں اور کاروباریوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ اصلاحات 2030 تک 350 بلین امریکی ڈالر کی ٹیکسٹائل معیشت بننے کی طرف ہندوستان کے سفر کے لیے ایک محرم کے طور پر کام کریں ۔

*****

ش ح-ا ک  ۔ر  ا

U-No- 5724


(Release ID: 2164364) Visitor Counter : 2
Read this release in: English , Nepali , Hindi , Bengali