مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اپریل-جون 2025 کی سہ ماہی کے لیے’انڈین ٹیلی کام سروسز پرفارمنس انڈیکیٹر رپورٹ‘

Posted On: 03 SEP 2025 3:48PM by PIB Delhi

ٹیلی کام اتھارٹی آف انڈیا(ٹرائی) نے آج 30 جون 2025 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے لیے ’انڈین ٹیلی کام سروسز پرفارمنس انڈیکیٹر رپورٹ‘ جاری کی۔ یہ رپورٹ ہندوستان میں ٹیلی کام خدمات کا ایک وسیع تناظر فراہم کرتی ہے اور یکم اپریل 2025 سے 30 جون 2025 تک کی مدت کے لیے ہندوستان میں ٹیلی کام خدمات کے ساتھ ساتھ کیبل ٹی وی ، ڈی ٹی ایچ اور ریڈیو براڈکاسٹنگ خدمات کے اہم پیرامیٹرز اور ترقی کے رجحانات پیش کرتی ہے ۔

اس رپورٹ کی ایگزیکٹو سمری ساتھ منسلک ہے۔ مکمل رپورٹ ٹرائی (ٹی آر اے آئی) کی ویب سائٹ (www.trai.gov.in اور لنک http://www.trai.gov.in/release-publication/reports/performance-indicators-reports پر دستیاب ہے۔ اس رپورٹ سے متعلق کسی بھی تجویز یا وضاحت کے لیے، جناب وجے کمار، مشیر (ایف اینڈای اے)،ٹرائی سے فون نمبر +91-20907773  اورای میل advfea1@trai.gov.in پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

 

انڈین ٹیلی کام سروسز پرفارمینس انڈیکیٹرز

اپریل–جون، 2025

ایگزیکٹو سمری

  1. انٹرنیٹ صارفین کی کل تعداد مارچ-25 کے آخر میں 969.10 ملین سے بڑھ کر جون-25 کے آخر میں 1002.85 ملین ہو گئی، جس میں سہ ماہی شرح نمو 3.48 فیصد ہے۔ 1002.85 ملین انٹرنیٹ صارفین میں سے وائرڈ انٹرنیٹ صارفین کی تعداد 44.71 ملین اور وائرلیس انٹرنیٹ صارفین کی تعداد 958.14 ملین ہے۔

انٹرنیٹ سبسکرپشن کی تشکیل

1.jpg

  1. انٹرنیٹ صارفین بیس میں 979.71 ملین براڈبینڈ انٹرنیٹ صارفین اور 23.14 ملین نیر وبینڈ انٹرنیٹ صارفین شامل ہیں۔
  2. براڈبینڈ انٹرنیٹ صارفین کی تعداد مارچ 2025 کے آخر میں 944.12 ملین سے بڑھ کر جون 2025 کے آخر میں 979.71 ملین ہو گئی، جو 3.77 فیصد کا اضافہ ہے۔ نیر وبینڈ انٹرنیٹ صارفین کی تعداد مارچ 2025 کے آخر میں 24.98 ملین سے کم ہو کر جون 2025 کے آخر میں 23.14 ملین رہ گئی۔
  3. وائر لائن صارفین کی تعداد مارچ 2025 کے آخر میں 37.04 ملین سے بڑھ کر جون 2025 کے آخر میں 47.49 ملین ہو گئی، جو سہ ماہی بنیاد پر 28.20 فیصد اضافہ ہے۔ سال بہ سال (وائی-او -وائی) بنیاد پر وائر لائن سبسکرپشن میں 35.26 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
  4. وائر لائن ٹیلی ڈینسٹی مارچ 2025 کے آخر میں 2.62 فیصد سے بڑھ کر جون 2025 کے آخر میں 3.36 فیصد ہو گئی، جو سہ ماہی بنیاد پر 27.92 فیصد کا اضافہ ہے۔
  5. وائرلیس سروس کے لیے ماہانہ اوسط آمدنی فی صارف (اے آر پی یو) مارچ 2025 میں 182.95 روپے سے بڑھ کر جون 2025 میں 186.62 روپے ہو گئی، جو 2 فیصد کا اضافہ ہے۔ سال بہ سال بنیاد پر اس سہ ماہی میں وائرلیس سروس کا (اے آر پی یو)  18.52 فیصد  کا اضافہ ہوا۔
  6. جون 2025 کی سہ ماہی  کے لیے پری پیڈسیگمنٹ کے لیے ماہانہ اے آر پی یو 187 روپے اور پوسٹ پیڈسیگمنٹ کے لیے ماہانہ اے آر پی یو182.72 روپے ہے۔
  7. کل ہند اوسط کی بنیاد پر مجموعی ایم او یو  مارچ 2025 میں 1026 سے کم ہو کر جون 2025 میں 1006 ہو گیا، جو 1.93 فیصد کی کمی ہے۔
  8. جون 2025 میں پری پیڈ صارف فی ایم او یو 1055 رہا جبکہ پوسٹ پیڈ صارف فی ایم او یو 503 رہا۔
  9. ٹیلی کام سروس سیکٹر کی مجموعی آمدنی (جی آر)، قابل اطلاق مجموعی آمدنی (اے پی جی آر) اور ایڈجسٹڈ مجموعی آمدنی (اے جی آر) بالترتیب 96,646 کروڑ، 92,250 کروڑ اور 81,325 کروڑ روپے رہی (جون 2025 سہ ماہی)۔ گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں جی آر میں 1.63 فیصد کمی، اے پی جی آر میں 0.40 فیصد کمی جبکہ اے جی آر میں 2.65 فیصد اضافہ ہوا۔
  10. سال بہ سال بنیاد پر، جون 2025 سہ ماہی میں جی آر، اے پی جی آر اور اے جی آر کی شرح نمو بالترتیب 12.34 فیصد، 11.03 فیصد اور 15.26 فیصد رہی۔
  11. پاس تھرو چارجز مارچ 2025 میں 12,982 کروڑ روپے سے کم ہو کر جون 2025 میں 10,457 کروڑ روپے رہے، یعنی سہ ماہی بنیاد پر 19.45 فیصد کمی۔ سال بہ سال بنیاد پر بھی پاس تھرو چارجز میں 16.75 فیصد کمی ریکارڈ ہوئی۔
  12. لائسنس فیس مارچ 2025 میں 6,340 کروڑ روپے سے بڑھ کر جون 2025 میں 6,506 کروڑ روپے ہو گئی۔ اس سہ ماہی میں لائسنس فیس میں سہ ماہی بنیاد پر 2.63 فیصد اور سال بہ سال بنیاد پر 15.25 فیصد اضافہ ہوا۔

ایڈجسٹ شدہ مجموعی محصول کی خدمت وارتشکیل

2.jpg

  1. رسائی خدمات(ایکسس سروسز) نے ٹیلی کام خدمات کی کل ایڈجسٹڈ گراس ریونیو میں 83.62 فیصد کا حصہ ڈالا ۔  رسائی کی خدمات میں ، مجموعی محصول (جی آر) قابل اطلاق مجموعی محصول (اے پی جی آر) ایڈجسٹڈ گراس ریونیو (اے جی آر) لائسنس فیس ، اسپیکٹرم یوزج چارجز (ایس یو سی) اور پاس تھرو چارجز میں 25 جون کو بالترتیب منفی2.56 فیصد ،منفی1.10 فیصد ، 2.16 فیصد ، 2.15 فیصد ، 0.54 فیصد اورمنفی23.02 فیصد کا اضافہ ہوا ۔
  2. ہندوستان میں کل ٹیلی فون صارفین کی تعداد مارچ 2025 کے آخر میں 1,200.80 ملین سے بڑھ کر جون 2025 کے آخر میں 1,218.36 ملین ہو گئی ، جو گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں 1.46 فیصد اضافے کی شرح ہے ۔  یہ گزشتہ سال کی اسی سہ ماہی کے مقابلے میں 1.06 فیصد کی شرح نمو کی عکاسی کرتا ہے ۔  ہندوستان میں مجموعی ٹیلی کثافت  مارچ 2025کے آخر میں 85.04 فیصد سے بڑھ کر  جون 2025 کے آخر میں 86.09 فیصد ہو گئی ۔

ہندوستان میں ٹیلی فون صارفین اور ٹیلی کثافت کے  رجحانات

3.jpg

  1. شہری علاقوں میں ٹیلی فون صارفین  مارچ 2025کے آخر میں 666.11 ملین سے بڑھ کر جون 2025 کے آخر میں 679.86 ملین ہو گئے اور اسی عرصے کے دوران شہری ٹیلی کثافت بھی 131.45 فیصد سے بڑھ کر 133.56 فیصد ہو گئی ۔
  2. دیہی ٹیلی فون صارفین مارچ 2025کے آخر میں 534.69 ملین سے بڑھ کر جون 2025کے آخر میں 538.50 ملین ہو گئے اور اسی عرصے کے دوران دیہی ٹیلی کثافت بھی 59.06 فیصد سے بڑھ کر 59.43 فیصد ہو گئی ۔
  3. کل سبسکرپشن میں سے دیہی سبسکرپشن کا حصہ  مارچ 2025 کے آخر میں 44.53 فیصد سے کم ہو کر جون2025 کے آخر میں 44.20 فیصد رہ گیا ۔

ٹیلی فون سبسکرائبرز کی تشکیل

4.jpg

  1. اس سہ ماہی کے دوران 7.12 ملین سبسکرائبرز کے خالص اضافہ کے ساتھ، وائرلیس موبائل( + 5جی ایف ڈبلیو اے) سبسکرائبر بیس مارچ-2025 کے آخر میں 1163.76 ملین سے جون-2025 کے آخر میں 1170.88 ملین تک بڑھ گیا، جو گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں 0.61فیصد کی شرح نمو کو ظاہر کرتا ہے۔ سالانہ بنیاد پر، وائرلیس سبسکرپشنز میں سال کے دوران 0.03فیصد کی شرح سے اضافہ ہوا۔
  2. وائرلیس موبائل(+ 5جی ایف ڈبلیو اے) ٹیلی ڈینسٹی مارچ-2025 کے آخر میں 82.42فیصد سے جون-2025 کے آخر میں 82.74فیصد تک بڑھ گئی، جس کی سہ ماہی بنیاد پر شرح نمو 0.39فیصد رہی۔
  3. اس سہ ماہی کے دوران 6.04 ملین سبسکرائبرز کے خالص اضافہ کے ساتھ، وائرلیس (موبائل) سبسکرائبر بیس مارچ-2025 کے آخر میں 1156.99 ملین سے جون-2025 کے آخر میں 1163.03 ملین تک بڑھ گیا، جو گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں 0.52فیصد کی شرح نمو کو ظاہر کرتا ہے۔ سالانہ بنیاد پر، وائرلیس سبسکرپشنز میں سال کے دوران 0.64فیصدکی شرح سے کمی ہوئی۔
  4. وائرلیس (موبائل) ٹیلی ڈینسٹی مارچ-2025کے آخر میں 81.94فیصد سے جون-25 کے آخر میں 82.18فیصد تک بڑھ گئی، جس کی سہ ماہی بنیاد پر شرح نمو 0.30فیصد رہی۔
  5. اس سہ ماہی کے دوران، کیو او ایس بینچ مارکس کے لحاظ سے درج ذیل پیرامیٹرز تمام ایل ایس ایز میں وائر لائن سروس فراہم کنندگان کے ذریعہ مکمل طور پر نافذ کیے گئے ہیں:

نمبر شمار

پیرامیٹر

Benchmark

1

پوائنٹ آف انٹرکنکشن (پی او آئی) کنجیشن (90ویں فیصد قدر)

≤ 0.5%

2

کال سینٹر / کسٹمر کیئر تک رسائی

≥ 95%

3

90 سیکنڈ کے اندر آپریٹرز کی طرف سے جواب دینے والی کالوں کا فیصد (وائس ٹو وائس)

≥ 95%

  1. اس سہ ماہی کے دوران ، کیو او ایس پیرامیٹرز کی فہرست جن کی تمام ایل ایس ایز میں تمام رسائی سروس (وائرلیس) فراہم کنندگان نے مکمل تعمیل کی ہے:-

نمبر شمار

پیرا میٹرز

بنچ مارک

1

ورکنگ سیل کی فیصد کے لیے سروس فراہم کرنے والے کی ویب سائٹ پر سروس کے لحاظ سے جغرافیائی کوریج کے نقشے کی دستیابی

>=99%

2

مجموعی ڈاؤن ٹائم (سروس کے لیے سیل دستیاب نہیں ہیں)

<=2%

3

اہم نیٹ ورک کی بندش کا فیصد (سروسز جو کسی ضلع میں 4 گھنٹے سے زیادہ دستیاب نہیں ہیں) اتھارٹی کو رپورٹ کی گئی۔

100%

4

پوائنٹ آف انٹرکنکشن (پی او آئی) کنجیشن (90ویں فیصد قدر)

<=0.5%

5

سرکٹ سوئچڈ (2جی/3جی) نیٹ ورک کے لیے ڈی سی آر مقامی تقسیم کی پیمائش (سی ایس کیو ایس ڈی (88, 88

<=2%

6

پیکٹ سوئچڈ نیٹ ورک کے لیے ڈاؤن لنک پیکٹ ڈراپ ریٹ (4جی/5جی اور اس سے آگے) (ڈی ایل پی ڈی آر کیو ایس ڈی (88, 88

<=2%

7

پیکٹ سوئچڈ نیٹ ورک کے لیے اپ لنک پیکٹ ڈراپ ریٹ (4جی/5جی اور اس سے آگے) (یو ایل پی ڈی آر کیو ایس ڈی (88, 88

<=2%

8

تاخیر (4جی اور 5جی نیٹ ورک میں)

<=75 msec

9

پیکٹ ڈراپ ریٹ (4جی اور 5جی نیٹ ورک میں)

<3%

10

بلنگ اور چارجنگ کی شکایات

<=0.1%

11

بلنگ/ چارجنگ کی شکایات کا چار ہفتوں میں حل

100%

12

بلنگ اور چارجنگ کی شکایات کے حل کی تاریخ سے ایک ہفتے کے اندر کسٹمر کے اکاؤنٹ میں ایڈجسٹمنٹ کی درخواست یا غلطیوں کی اصلاح یا اہم نیٹ ورک کی بندش کی اصلاح، جیسا کہ قابل اطلاق ہو

100%

13

کال سینٹر / کسٹمر کیئر تک رسائی

>=95%

14

گاہک کی درخواست کی وصولی کے سات کام کے دنوں کے اندر سروس کا خاتمہ / بندش

100%

15

سروس بند ہونے یا سروس کی عدم فراہمی کے 45 دنوں کے اندر جمع شدہ رقم کی واپسی

100%

  1. کیو او ایس پیرامیٹرز کی فہرست جن کی مکمل تعمیل تمام براڈ بینڈ (وائر لائن) سروس فراہم کرنے والے تمام سروس ایریاز میں کرتے ہیں:-

نمبر شمار

پیرا میٹر

بینچ مارک

1

کسٹمر کی طرف سے ڈیمانڈ نوٹ کی ادائیگی کے 7 کام کے دنوں کے اندر سروس کی فراہمی

98%

2

تاخیر

50 msec

3

پیکٹ ڈراپ ریٹ

1%

4

آئی ایس پی گیٹ وے نوڈ (انٹرا نیٹ ورک) یا انٹرنیٹ ایکسچینج پوائنٹ لنک (لنکس) میں کسی بھی صارف کی خدمت کرنے والے نوڈ کا زیادہ سے زیادہ بینڈوتھ کا استعمال

80%

5

جٹّر

40ms

6

کال سینٹر / کسٹمر کیئر تک رسائی

95%

  1. اطلاعات و نشریات کی وزارت (ایم آئی بی) نے تقریباً 912 نجی سیٹلائٹ ٹی وی چینلز کو صرف اپ لنکنگ / صرف ڈاؤن لنکنگ / دونوں اپ لنکنگ اور ڈاؤن لنکنگ کے لیے اجازت دی ہے۔
  2. 3 مارچ 2017 کے ٹیرف آرڈر کے تحت براڈکاسٹرز کی جانب سے دی گئی رپورٹنگ کے مطابق، جن میں ترامیم کی گئی ہیں، بھارت میں ڈاؤن لنکنگ کے لیے دستیاب 902 اجازت یافتہ سیٹلائٹ ٹی وی چینلز میں سے، 30 جون 2025 تک 333 سیٹلائٹ پے ٹی وی چینلز ہیں۔ ان 333 پے چینلز میں سے، 232 ایس ڈی سیٹلائٹ پے ٹی وی چینلز اور 101 ایچ ڈی سیٹلائٹ پے ٹی وی چینلز ہیں۔
  3. 30 جون 2025 کی سہ ماہی کے دوران، ملک میں 4 پے ؍ڈی ٹی ایچ سروس فراہم کنندگان موجود تھے۔
  4. ڈی ٹی ایچ نے کل فعال سبسکرائبر بیس تقریباً 56.07 ملین حاصل کر لیا ہے۔ یہ دور درشن کے مفت ڈی ٹی ایچ سروس ڈی ڈی فری ڈش کے سبسکرائبرز کے علاوہ ہے۔ کل فعال سبسکرائبر بیس مارچ 2025 کی سہ ماہی میں 56.92 ملین سے جون 2025 کی سہ ماہی میں 56.07 ملین تک کم ہوا۔
  5.  پبلک براڈکاسٹر آل انڈیا ریڈیوکے ذریعہ چلائے جانے والے ریڈیو چینلز کے علاوہ، ایف ایم ریڈیو آپریٹرز کی جانب سے  ٹرائی  کو دی گئی رپورٹ کے مطابق، 31 مارچ 2025 تک، 33 نجی ایف ایم ریڈیو آپریٹرز کی جانب سے 113 شہروں میں 388 آپریشنل نجی ایف ایم  ریڈیو چینلز موجود تھے۔ سہ ماہی ختم ہونے تک 30 جون 2025 تک’اُدے ایف ایم پرائیویٹ لمیٹیڈ‘کا ایک چینل کال ریڈیو لمیٹیڈمیں ضم کر دی گیا۔ اب جون 2025 تک، 32 نجی ایف ایم ریڈیو آپریٹرز کے تحت 113 شہروں میں 388 آپریشنل نجی ایف ایم ریڈیو چینلز موجود ہیں۔
  6. سہ ماہی ختم ہونے تک 30 جون 2025 تک388 نجی ایف ایم ریڈیو چینلز کی جانب سے ایف ایم ریڈیو آپریٹرز کی رپورٹ کردہ اشتہاری آمدنی 383.14 کروڑ روپے رہی، جبکہ گزشتہ سہ ماہی 31 مارچ 2025 میں یہ 466.63 کروڑ روپے تھی۔
  7. 30 جون 2025 تک، 540 کمیونٹی ریڈیو اسٹیشنز آپریشنل ہیں۔

اسنیپ شاٹ

(30 جون 2025 کو ختم ہونے والی سہ ماہی تک اعداد و شمار)

ٹیلی کام سبسکرائبرز (وائرلیس+وائر لائن)

 

کل سبسکرائبرز

1218.36 ملین

گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں فیصد میں تبدیلی

1.46فیصد

شہری سبسکرائبرز

679.86 ملین

دیہی سبسکرائبرز

538.50 ملین

پرائیویٹ آپریٹرز کا مارکیٹ شیئر

91.73فیصد

PSU آپریٹرز کا مارکیٹ شیئر

8.27فیصد

ٹیلی کثافت

86.09فیصد

شہری ٹیلی کثافت

133.56فیصد

دیہی ٹیلی کثافت

59.43فیصد

وائرلیس (موبائل+ 5جی   - ایف ڈبلیو اے) سبسکرائبرز

 

وائرلیس (موبائل) سبسکرائبرز

1,163.03 ملین

وائرلیس (5جی –ایف ڈبلیو اےسبسکرائبرز

7.85 ملین

کل وائرلیس سبسکرائبرز

1,170.88 ملین

گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے فیصد میں تبدیلی

0.61%

شہری سبسکرائبرز

637.87 ملین

دیہی سبکسرائبرز

533 ملین

پرائیویٹ آپریٹرز کا مارکیٹ شیئر

92.25فیصد

پی ایس یوآپریٹرز کا مارکیٹ شیئر

7.75فیصد

ٹیلی کثافت

82.74فیصد

شہری ٹیلی کثافت

125.31فیصد

دیہی ٹیلی کثافت

58.82فیصد

سہ ماہی کے دوران وائرلیس ڈیٹا کا کل استعمال

65,009 پی بی

پبلک موبائل ریڈیو ٹرنک سروسز کی تعداد (پی ایم آر ٹی ایس)

65,450

بہت چھوٹے اِیپرچر ٹرمینلز کی تعداد(وی ایس اے ٹی)

2,36,039

وائر لائن سبسکرائبرز

 

کل وائر لائن سبسکرائبرز

47.49 ملین

 

گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں فیصد تبدیلی

28.20فیصد

 

شہری سبسکرائبرز

41.99 ملین

 

دیہی سبسکرائبرز

5.50 ملین

 

پی ایس یو آپریٹرز کا مارکیٹ شیئر

21.04فیصد

 

پرائیویٹ آپریٹرز کا مارکیٹ شیئر

78.96فیصد

 

ٹیلی کثافت

3.36%

 

دیہی ٹیلی کثافت

0.61فیصد

 

شہری ٹیلی کثافت

8.25فیصد

 

پبلک کال آفس (پی سی او)کی تعداد

7,901

     

 

ٹیلی کام مالیاتی ڈیٹا

سہ ماہی کے دوران مجموعی آمدنی(جی آر)

روپے 96,646/- کروڑ

پچھلی سہ ماہی کے مقابلے جی آر میں فیصد تبدیلی

-1.63فیصد

سہ ماہی کے دوران قابل اطلاق مجموعی محصول (اے پی جی آر)

روپے 92,250/- کروڑ

پچھلی سہ ماہی کے مقابلے اے پی جی آر میں فیصد تبدیلی

-0.40فیصد

سہ ماہی کے دوران ایڈجسٹ شدہ مجموعی محصول(اے جی آر)

81,325/- کروڑ روپے

گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے اے جی آر میں فیصد تبدیلی

2.65فیصد

رسائی اے جی آر میں پبلک سیکٹر کے اداروں کا حصہ

3.11فیصد

انٹرنیٹ/براڈ بینڈ سبسکرائبرز

کل انٹرنیٹ سبسکرائبرز

1002.85 ملین

گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں فیصد تبدیلی

3.48فیصد

نیرو بینڈ سبسکرائبرز

23.14 ملین

براڈ بینڈ سبسکرائبرز

979.71 ملین

وائرڈ انٹرنیٹ سبسکرائبرز

44.71 ملین

وائرلیس انٹرنیٹ سبسکرائبرز

958.14 ملین

شہری انٹرنیٹ سبسکرائبرز

579.46 ملین

دیہی انٹرنیٹ سبسکرائبرز

423.39 ملین

   

کل انٹرنیٹ سبسکرائبرز فی 100 آبادی

70.87

شہری انٹرنیٹ سبسکرائبرز فی 100 آبادی

113.83

دیہی انٹرنیٹ سبسکرائبرز فی 100 آبادی

46.73

انٹرنیٹ ٹیلی فونی کے استعمال کے کل آؤٹ گوئنگ منٹس

69.65 ملین

پبلک وائی فائی ہاٹ سپاٹس کی تعداد

13,281

براڈکاسٹنگ اور کیبل سروسز

صرف اپ لنکنگ/صرف ڈاؤن لنکنگ / اپ لنکنگ اور ڈاؤن لنکنگ دونوں کے لیے وزارت اطلاعات و نشریات کی طرف سے اجازت یافتہ نجی سیٹلائٹ ٹی وی چینلز کی تعداد ۔

912

پے ٹی وی چینلز کی تعداد جیسا کہ براڈکاسٹرز کے ذریعہ رپورٹ کیا گیا ہے۔

333

نجی ایف ایم ریڈیو اسٹیشنوں کی تعداد (آل انڈیا ریڈیو کو چھوڑ کر)

388

پے-  ڈی ٹی ایچ آپریٹرز کے ساتھ کل ایکٹیو سبسکرائبرز کی تعداد

56.07 ملین

آپریشنل کمیونٹی ریڈیو اسٹیشنوں کی تعداد

540

پے ڈی ٹی ایچ آپریٹرز کی تعداد

4

آمدنی اور استعمال کے پیرامیٹرز

وائرلیس سروس کا ماہانہ اے آر پی یو

186.62 روپے

منٹس آف یوزیج (ایم او یو) فی سبسکرائبر فی مہینہ - وائرلیس سروس

1006

وائرلیس ڈیٹا کا استعمال

وائرلیس ڈیٹا کا اوسط استعمال فی وائرلیس ڈیٹا سبسکرائبر فی ماہ

 

 

 

 

24.01 جی بی

سہ ماہی کے دوران وائرلیس ڈیٹا کے استعمال کے لیے فی جی بی کی اوسط آمدنی

8.51 روپے

 

*******

ش ح۔  م م ۔ص ج

U.NO. 5613


(Release ID: 2163427) Visitor Counter : 2
Read this release in: English , Tamil , Hindi