وزارات ثقافت
ہندی کے لئے جنون پیدا کریں، اسے صرف افادیت کے لئے استعمال نہ کریں: پروفیسر سدھا سنگھ
اپنی مادری زبان سے ہٹ کر ہندوستانی زبان سیکھیں، اتحاد کو مضبوط کریں اور کثیر لسانی تنوع کا جشن منائیں: ڈاکٹر سچیدانند جوشی
آئی جی این سی اے میں ‘ہندی ماہ -2025 ’کا عظیم الشان افتتاح
Posted On:
02 SEP 2025 9:35PM by PIB Delhi
اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار دی آرٹس (آئی جی این سی اے)، راج بھاشا انوبھاگ 2 ستمبر سے 30 ستمبر تک ‘‘ہندی ماہ-2025’’ (ایک ماہ طویل جشن) کا انعقاد کر رہا ہے۔ ‘‘ ہندی ماہ-205 کے دوران پورے مہینے مختلف ثقافتی اور ادبی پروگرام اور مقابلے منعقد کیے جائیں گے۔ 2 ستمبر2025 کو افتتاحی اجلاس کا آغاز روایتی چراغاں کی تقریب اور منگلا چرن سے ہوا۔ اس تقریب کی مہمان خصوصی دہلی یونیورسٹی میں شعبہ ٔ ہندی کی سربراہ پروفیسر سدھا سنگھ تھیں اور سیشن کی صدارت آئی جی این سی اے کے ممبر - سکریٹری ڈاکٹر سچیدانند جوشی نے کی۔ اس تقریب میں ڈاکٹر پرینکا مشرا، ڈائریکٹر (ایڈمنسٹریشن)، آئی جی این سی اے نے بھی شرکت کی۔ پروگرام کی نظامت آئی جی این سی اے میں ‘راج بھاشا انوبھاگ’ کے انچارج پروفیسر ارون بھاردواج نے کی۔ منگلاچرن کے بعد محترمہ گنگوتری داس نے گنیش ستوتی پر گاوڑیا رقص پیش کیا، جس کی کوریوگرافی مہوا مکھرجی نے کی اور جسے پروفیسر امیتابھ مکھرجی نے لکھا تھا۔
صدارتی خطبہ دیتے ہوئے ڈاکٹر سچیدانند جوشی نے کہا کہ ‘ہندی ماہ’ کے انعقاد کا مقصد ہندی کے استعمال کو فروغ دینا اور اس کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے سبھی سے اپیل کی کہ جیسا کہ ہندی دیوس 14 ستمبر کو اور بھارتیہ بھاشا دیوس 11 دسمبر کو منایا جائے گا، اس تین ماہ کی مدت کے دوران ہر ساتھی کو اپنی مادری زبان کے علاوہ ایک ہندوستانی زبان سیکھنے کا چیلنج قبول کرنا چاہیے۔اس موقع پر کامیاب شرکاء کو انعامات اور خصوصی ‘پریرنا پرسکار’ (ترغیبی ایوارڈز) ملیں گے۔ انہوں نے خاص طور پر نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اس اقدام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور لسانی تنوع کو مضبوط کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان ایک کثیر لسانی ملک ہے اور تمام ہندوستانی زبانیں بھائی چارے کا جذبہ رکھتی ہیں، حالانکہ کچھ لوگ سیاسی اور دیگر وجوہات کی بنا پر انتشار پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ڈاکٹر جوشی نے یہ بھی بتایا کہ آئی جی این سی اے میں ہندی اشاعتوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اب یہ تقریباً 50 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ اس کے بعد انسٹی ٹیوٹ کی اشاعت‘ویہنگم‘، سوشل میڈیا پوسٹس اور دیگر مواصلات میں ہندی کا استعمال مسلسل بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ زبان سادہ، آسان اور قابل فہم ہونی چاہیے — پیچیدہ نہیں۔ انہوں نے فلموں اور سوشل میڈیا پر ہندی اور ہندی اساتذہ کی تضحیک کی شدید مذمت کی اور زبان کے وقار کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس تکنیکی دور میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے استعمال کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ ترجمہ کی درستگی اور معیار کی حتمی ذمہ داری مشینوں پر نہیں بلکہ انسانوں پر عائد ہوتی ہے۔ آخر میں، انہوں نے تمام ساتھیوں سے مقابلوں میں حصہ لینے اور ہندی کے ساتھ ساتھ دیگر ہندوستانی زبانوں کے تحفظ اور فروغ کا عہد کرنے کی اپیل کی۔ اس موقع پر انہوں نے عہد کی دستاویز بھی جاری کی۔
پروفیسر سدھا سنگھ نے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندی کو ایک دن، مہینے یا سال کے لیے منانا تاریخی اہمیت رکھتا ہے، لیکن زبان کا کردار علامتی پابندی سے بہت آگے ہے۔ انہوں نے سوال کیا-‘‘ہندی سے ہم کیا امید رکھتے ہیں؟ کیا یہ صرف تجارت کے لیے ہے یا روزی روٹی کے لیے؟ ہمیں اس کے ساتھ جنون اور جذبہ پیدا کرنا چاہیے، خود غرضانہ مقاصد کے لیے اس سے رابطہ نہیں کرنا چاہیے۔ اگر آپ کو زبان سے پیار ہے تو یہ آپ کو سب کچھ دے گی۔’’
انہوں نے پالی، پراکرت اور اپبھرنش سے کھڑی بولی تک کے سفر کی عکاسی کرتے ہوئے اسے ثقافتی ترکیب کی پیداوار قرار دیا۔ تکنیکی اور پیشہ ورانہ شعبوں میں اپنی محدود موجودگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے زور دیا کہ ہندی کو نوکریوں یا امتحانات تک محدود نہیں رہنا چاہیے، بلکہ اسے فکر اور علم کی زبان بننا چاہیے۔ انہوں نے نوجوانوں سے ایک غیر ملکی زبان کے ساتھ دیگر ہندوستانی زبانیں سیکھنے کی اپیل کی اور ہندی کی رسائی کو بڑھانے میں میڈیا کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ زبان سیکھنا انسان ہونے کی علامت ہے، انہوں نے مادی مقاصد سے بالاتر ہوکر ہندی کے لیے محبت، احترام اور فخر کا مطالبہ کیا ۔
افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر پرینکا مشرا نے کہا-‘‘کچھ سال پہلے، ہم ہندی ہفتہ مناتے تھے، پھر ہم نے ہندی فورٹائٹ منانا شروع کیا۔ اس سال، ہم ہندی مہینہ منا رہے ہیں۔ ہندی سے متعلق تقریبات کی مدت میں یہ توسیع ہندی کے تئیں آئی جی این سی اے کی وابستگی کو ظاہر کرتی ہے۔’’
‘ہندی ماہ’ کی تقریبات کے ایک حصے کے طور پر آنے والے اہم پروگراموں میں 3 ستمبر-2025 کو بھولی ہوئی یا معدوم ہندی الفاظ کا مقابلہ، 4 ستمبر کو خود ساختہ شاعری کی تلاوت کا مقابلہ، 8 ستمبر کو سواستی گیان، منگلاچرن اور بھکت گیت کا مقابلہ، علاقائی الفاظ کا مقابلہ، 2 ستمبر کو روزانہ کی زندگی میں استعمال ہونے والے علاقائی الفاظ کا مقابلہ 2 ستمبر کو روزمرہ کی زبانوں کے مقابلے 29 ستمبر کو ایک ثقافتی پروگرام، اور 30 ستمبر کو انعامات کی تقسیم اور اختتامی تقریب شامل ہیں۔ یہ مقابلے ہندی کے شائقین کو اپنی صلاحیتوں کو دکھانے اور نکھارنے کا موقع فراہم کریں گے۔
*******
ش ح۔ ظ ا- م ش
UR No. 5591
(Release ID: 2163235)
Visitor Counter : 2