کامرس اور صنعت کی وزارتہ
ڈی پی آئی آئی ٹی کے سکریٹری نے جنوبی ریاستوں میں بنیادی ڈھانچے کے بڑے پروجیکٹوں سے متعلق جائزہ میٹنگ کی صدارت کی
کرناٹک، کیرالا اور تلنگانہ میں دس ہزار کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے پروجیکٹوں سے متعلق معاملات کا جائزہ لیا گیا
Posted On:
01 SEP 2025 5:20PM by PIB Delhi
صنعت و اندرونِ ملک تجارت کی وزارت میں سیکریٹری ( ڈی پی آئی آئی ٹی ) جناب امر دیپ سنگھ بھاٹیا نے کرناٹک، کیرالا اور تلنگانہ میں بنیادی ڈھانچے کے بڑے پروجیکٹوں کو متاثر کرنے والے اہم مسائل کے جائزے کے لیے اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔ اس میٹنگ میں مرکزی وزارتوں، ریاستی حکومتوں اور پروجیکٹ کے شراکت داروں کے سینئر اہلکاروں نے شرکت کی ۔ اس اجلاس کا مقصد پروجیکٹ مانیٹرنگ گروپ ( پی ایم جی ) کے ذریعے بہتر بین وزارتی اور ریاستی ہم آہنگی کے ذریعے مسائل کے حل میں تیزی لانا تھا۔
کرناٹک میں، 5 اہم پروجیکٹوں کے 5 مسائل کا جائزہ لیا گیا، جن کی کل لاگت 3658 کروڑ روپے ہے۔ کیرالا میں 2 پروجیکٹس کے 2 مسائل (کل لاگت 5002 کروڑ روپے) زیرِ غور آئے، جب کہ تلنگانہ میں 3 پروجیکٹوں کے 6 مسائل (کل لاگت 1934 کروڑ روپے) پر تبادلہ ٔخیال ہوا۔
کیرالا اور تمل ناڈو میں تری ویندرم–کنیاکماری ریلوے لائن ڈبلنگ پروجیکٹ سے متعلق بھی جائزہ میٹنگ میں غور و خوض کیا گیا ۔ اس پروجیکٹ کی تخمینہ لاگت 3785 کروڑ روپے ہے اور اس کا مقصد موجودہ سنگل لائن ٹریک کو ڈبل کرنا ہے تاکہ سفر کے وقت کو کم کیا جا سکے، ٹرین کی فریکوئنسی بڑھائی جا سکے اور مسافروں اور مال بردار ریل گاڑیوں کی نقل و حرکت کو بہتر بنایا جا سکے۔ مکمل ہونے کے بعد، یہ پروجیکٹ علاقائی رابطے کو مضبوط کرنے، سڑک پر بھیڑ بھاڑ کو کم کرنے اور سیاحت و مقامی اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ میٹنگ میں آراضی کے حصول، ماحولیاتی منظوریوں اور مقامی سطح پر رکاوٹوں سے متعلق چیلنجوں پر زور دیا گیا اور متعلقہ حکام کو ہدایت دی گئی کہ وہ مسائل کے بروقت حل کو یقینی بنائیں تاکہ زیادہ سے زیادہ سماجی و اقتصادی فوائد حاصل کیے جا سکیں۔
ریلیانس جیو کے 5 جی / 4 جی نیٹ ورک کی توسیع کے منصوبے کا بھی جائزہ لیا گیا۔ تلنگانہ حکومت کے ساتھ بات چیت میں زیر التواء جنگلات اور وائلڈ لائف کلیئرنس کے مسائل کو جلد حل کرنے پر توجہ دی گئی۔ اس منصوبے کا مقصد ، ملک کے ان علاقوں میں 5 جی موبائل کنیکٹیویٹی کو پہنچانا ہے ، جہاں ابھی کنیکٹیویٹی موجود نہیں ہے ، جب کہ موجودہ 4 جی بنیادی ڈھانچہ کو بھی مضبوط بنایا جائے گا۔ اس کے نفاذ کے بعد ، اسٹریٹجک اور جغرافیائی طور پر دور دراز علاقوں سمیت پورے ملک میں ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی میں بہتری متوقع ہے، جس سے حکومت کے ڈیجیٹل طور پر بااختیار بھارت کے ویژن کو فروغ ملے گا۔
ڈی پی آئی آئی ٹی کے سکریٹری نے پروجیکٹ مانیٹرنگ کے ادارہ جاتی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا اور متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ وہ زیر التواء مسائل کو سرگرمی کے ساتھ حل کریں۔ انہوں نے پرائیویٹ شراکت داروں کو بھی پروجیکٹ مانیٹرنگ گروپ ( پی ایم جی ) (https://pmg.dpiit.gov.in/) کے خصوصی طریقۂ کار سے فائدہ اٹھانے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ پروجیکٹوں کے نفاذ میں تیزی لائی جا سکے اور مرکزی حکومت، ریاستی حکومتوں اور نجی شراکت داروں کے درمیان تعاون کے ذریعے مسائل کو بروقت حل کیا جا سکے۔
.................. . ............................................. . ......................
( ش ح ۔ ا ع خ ۔ ع ا )
U. No. 5538
(Release ID: 2162773)
Visitor Counter : 2