قبائیلی امور کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پی ایم جے یو جی اے کے تحت دیہات

Posted On: 21 AUG 2025 4:06PM by PIB Delhi

آج لوک سبھا میں جناب کوشلندر کمار، جناب دنیش چندر یادو اور جناب گریدھری یادو کے غیر ستارہ والے سوال کا جواب دیتے ہوئے قبائلی امور کے مرکزی وزیر مملکت جناب درگا داس اوئیکے نے بتایا کہ دھرتی آبا جن جاتیہ گرام اُتکرش ابھیان 17 متعلقہ وزارتوں کے ذریعے نافذ کردہ 25 اقدامات پر مشتمل ہے۔ اس کا مقصد 63,843 دیہاتوں میں بنیادی ڈھانچے کی کمیوں کو دور کرنا، صحت، تعلیم، رہائش، بجلی، ٹیلی کمیونیکیشن تک رسائی کو بہتر بنانا اور روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہے، جس سے 30 ریاستوں/مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے 549 اضلاع اور 2,911 بلاکس میں 5 کروڑ سے زائد قبائلی افراد کو پانچ سال کے اندر فائدہ پہنچے گا۔

18.08.2025 تک دھرتی آبا جن جاتیہ گرام اُتکرش ابھیان (ڈی اے جے جی یو اے) اسکیم کے تحت موجودہ پیش رفت/کامیابی درج ذیل ہے:

نمبرشمار

وزارت

سرگرمی

مشن کا ہدف (2024-2028)

کارنامہ

1

دیہی ترقی کی وزارت(ایم او آر ڈی)

پردھان منتری آواس یوجنا-(پی ایم اے وائی) گرامین(ایم او آر ڈی)

20 لاکھ پکے گھر

مکان کی منظوری: 12,56,309

مکان مکمل ہوا: 4,97,384

2

پردھان منتری گرام سڑک یوجنا پی ایم جی ایس وائی(ایم او آر ڈی)

25,000 کلومیٹر سڑک

جموں و کشمیر کے یو ٹی میں ڈی اے-جے جی یو اےکے تحت 62 سڑکیں (296.301 کلومیٹر) منظور کی گئی ہیں۔

 

606 سڑکوں (2,102.565 کلومیٹر) کی چھتیس گڑھ کی تجویز پر 11.07.2025 کو ہونے والی پری ای سی میں بات چیت کی گئی

3

جل شکتی کی وزارت

جل جیون مشن (جے جے ایم)

ہر اہل گاؤں/ہیملیٹ  63000 گاؤں

منظور شدہ دیہات: 62,518
خدمات کی مکمل فراہمی والے دیہات: 26,607

4

بجلی کی وزارت

تجدید شدہ ڈسٹری بیوشن سیکٹر اسکیم-آر ڈی ایس ایس

ہر غیر برقی ایچ ایچ اور غیر منسلک سرکاری ادارے (2.35 لاکھ)

- منظور شدہ: 2,83,325 (2,79,122 گھرانے اور 4203 عوامی مقامات)

- الیکٹریفائیڈ:

 11,823(ایچ ایچیز +پی پیز)

5

نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت

نئی سولر پاور اسکیم - پی ایم سوریا

ہر غیر بجلی سے چلنے والا ایچ ایس اور عوامی ادارے گرڈ کے ذریعے کور نہیں ہیں۔

نئے رہنما خطوط کے مطابق فرق کی شناخت کا عمل جاری ہے۔

6

صحت اور خاندانی بہبودکی وزارت

پی ایم آیوشمان بھارت ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن - پی ایم ابھیم

ایم ایم یوز1000

ایم او ایچ ایف ڈبلیوکے مطابق ایم ایم یو70 کو دوبارہ روٹ اور آپریشنل کر دیا گیا ہے۔

7

خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت

آنگن واڑی سنٹر- پوشن 2.0 (آئی سی ڈی ایس)

8000 سکشم اے ڈبلیو سی (2000 نیا اے ڈبلیو سی اور 6000 اپ گریڈیشن)

- منظور شدہ: 875 نئے اے ڈبلیو سیز
- آپریشنل: 282 اے ڈبلیو سی راجستھان- 115، تمل ناڈو- 3 اور کرناٹک- 164

8

ڈی او ایس ای اینڈ ایل، وزارت تعلیم

سمگر شکشا ابھیان(ایس ایس اے)

1000 ہاسٹل

- 692 ہاسٹلز کو منظوری دی گئی ہے۔

9

آیوش کی وزارت

قومی آیوش مشن

ای ایم آر ایس میں 700 پوشن واٹیکاز

مشاورت کے تحت رہنما خطوط کا مسودہ۔

10

وزارت مواصلات

یونیورسل سروس اوبلیگیشن فنڈ (یو ایس او ایف)

5252 گاؤں

ہدف: 5252 گاؤں
پہلے سے شامل ہیں: 1460 دیہات
منظور شدہ گاؤں: 3,389
کور کئے گئے گاؤں: 2,063

11

وزارت سیاحت

ذمہ دار سیاحت (سودیش درشن)

1000 ہوم سٹیز

رہنما خطوط جاری کردیئے ہیں

 مہاراشٹر اور آندھرا پردیش ریاستوں نے تجاویز پیش کی ہیں۔

12

ہنر مندی کی ترقی اور صنعت کاری کی وزارت

جن شکشا سنستھان (جے ایس ایس) اسکیم

(i) قبائلی اضلاع میں ہنر مندی کے مراکز

(ii) 1000وی ڈی ای کیز اور قبائلی گروپوں کی تربیت

ہنر مندی کے مراکز: 6 کروڑ روپے جاری کیے گئے۔ 30 ہنر مندی کے مراکز کی منظوری دی گئی۔ سون بھدرا (یوپی) میں پہلے قبائلی ہنر مرکز کا افتتاح کیا گیا۔
وی ڈی وی کیز کی تربیت:

مالی سال 24-25 کے لئے: 50وی ڈی وی کیز میں تربیتی پروگراموں کے لیے 2.21 کروڑ روپے جاری کیے گئے۔ ایم او ٹی پروگرام کے تحت 2 ماسٹر ٹرینرز فی وی ڈی وی کے کو تربیت دی جا رہی ہے جو نشانزد 50 وی ڈی وی کیز میں صلاحیت سازی کی تربیت دیں گے۔ اب تک 100 ماسٹر ٹرینرز میں سے 30 تربیت یافتہ ہیں۔ مالی سال 2025 کے لیے ٹی آر آئی ایف ای ڈی سے 250وی ڈی وی کیز کی فہرست کا انتظار ہے۔

31 ستمبر تک: ہنر مندی کے مراکز میں تربیت کے لیے 4 کروڑ اور 50 وی ڈی وی کیز میں تربیت کے لیے 5.16 کروڑ جاری کیے جانے کی امید ہے۔

13

زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت

راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا (آر کے وی وائی)

ایف آر اے پٹہ ہولڈرز کے لیے پائیدار زرعی امداد (~ 2 لاکھ)

پردھان منتری راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا(پی ایم-آر کے وی وائی) کے رہنما خطوط میں ترمیم کی گئی ہے اور 4 ریاستوں آسام (67000)، مدھیہ پردیش (95672)، اڈیشہ (5920) اور جموں و کشمیر (4505) کے لیے تجاویز کو منظوری دی گئی ہے، جن سے کل 1,73,097 افراد مستفید ہوں گے۔
پردھان منتری راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا(پی ایم-آر کے وی وائی)کے رہنما خطوط میں ترمیم کی گئی ہے اور 4 ریاستوں آسام (67000)، مدھیہ پردیش (95672)، اڈیشہ (5920) اور جموں و کشمیر (4505) کے لیے تجاویز کو منظوری دی گئی ہے، جن سے کل 1,73,097 افراد مستفید ہوں گے۔
مالی سال 25-26 کے لیے منظور شدہ بجٹ روپے 325 کروڑ ہے۔  جس میں سے 50 کروڑ روپے این ای خطہ کے لیےاور 272 کروڑ روپے دیگر ریاستوں کے لیے۔

14

ماہی پروری کا محکمہ

پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا

(پی ایم ایم ایس وائی)

قبائلی ماہی گیروں کی مدد: 10,000 آئی ایف آر اور 1000 سی ایف آر

رہنما خطوط میں ترمیم کی گئی ہے۔ علاقائی مشاورت کی گئی ہے۔ 10 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں، یعنی آسام، جھارکھنڈ، ناگالینڈ، تریپورہ، گوا، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، بہار، چھتیس گڑھ، ہماچل پردیش کے لیے تجاویز کو منظوری دی گئی ہے جس کی کل پروجیکٹ لاگت 5218 لاکھ روپے ہےجس  کا مرکزی حصہ 2968.91 لاکھ اور ریاستی حصہ 1747.99 لاکھ ہے اور استفادہ کنندگان کا حصہ 501.10 لاکھ روپے ہے۔

15

مویشی پروری اور ڈیری  کا محکمہ

ذریعۂ معاش کا قومی مشن

8500 آئی ایف آر ہولڈرز کو لائیو اسٹاک مینجمنٹ سپورٹ

نیشنل لائیوسٹاک مشن کے تحت ڈی اے-جے جی یو اے کے نفاذ کے لیے ہدایات ریاستوں کو مورخہ 29.11.2024 کو جاری کی گئیں۔ ریاست سے تجاویز طلب کی گئی ہیں۔ اڈیشہ کے لیے پروجیکٹ کی تجویز، جس میں 27 اضلاع میں 1,050 یونٹس (بکری، مرغی، سور یونٹ) کی فہرست شامل ہے، جس کی رقم 1 کروڑ روپے ہے، کو منظوری دی گئی۔

درج ذیل ریاستوں سے تجویز موصول ہوئی ہے اور زیر غور ہے:

مدھیہ پردیش کیلئے ایک کروڑ، آسام کے لئے ڈیڑھ کروڑ، گجرات کے لئے تیس لاکھ اور سکم کے لئے ڈیڑھ کروڑ روپے ہے۔

16

قبائلی امور کی وزارت

پی ایم اے اے جی وائی/ایس چی اے سے ٹی ڈی

100 ٹی ایم ایم سی کثیر مقصدی مارکیٹنگ مراکز

20 ریاستوں میں 78 ٹی ایم ایم سی کو منظوری دی گئی ہے۔

قبائلیوں کے لئے آشرم اسکولوں/سرکاری اسکولوں اور ہاسٹل کی  جدید کاری

20 ریاستوں میں اسکولوں کے 5876 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی۔

ایف آر اےکلیم سپورٹ

(i) کمیونٹی جنگلاتی وسائل کے حقوق سے متعلق بندوبست کی منصوبہ بندی کیلئے تیاری کی تجاویز کو منظوری دے گئی ہے جس میں جنگلاتی زمین کا 90 ہزار ہکٹیئر کور کیا گیا ہے۔

(i i) 17 ریاستی سطح پر، 324 ضلعی سطح اور 90 سب ڈویژنل سطح پر ایف آر اے سیل قائم کرنے کی تجویز کو منظوری دی گئی اور 6 ریاستوں کو فنڈ جاری کیا گیا ہے۔

 (iii) 4 ریاستوں کے اپنے پورٹل ہیں اور 5 ریاستوں کے لیے دعوے کے عمل کو ڈیجیٹل کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

17 ریاستوں میں سکل سیل کی بیماری کے لیے سی او سی

14ریاستوں میں 15سی او سی کی منظوری دی گئی۔

مذکورہ ابھیان کے تحت منتخب کردہ دیہاتوں کی فہرست ریاست اور ضلع کے لحاظ سے فہرست نیچے یو آر ایل پر دیکھی جا سکتی ہے-:

https://tribal.nic.in/downloads/dajgua/Annexure-IListVillagesunderDA-JGUA.pdf

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ع ح۔ع د

U- 5390


(Release ID: 2161451) Visitor Counter : 10
Read this release in: English , हिन्दी