وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

مستقبل کی جنگوں میں فتح کے لیےڈومینز میں فیصلہ کن مشترکہ ردِعمل، خود انحصاری اور مربوط لاجسٹکس ناگزیر ہوں گے: آر اے این سمواد میں سی ڈی ایس

Posted On: 26 AUG 2025 11:36AM by PIB Delhi

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مستقبل کے میدانِ جنگ سروسز کی حدود کو تسلیم نہیں کریں گے، چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل انل چوہان نے کہا کہ آئندہ جنگوں میں فتح کو یقینی بنانے کے لیے تمام شعبوں میں تیز اور فیصلہ کن مشترکہ ردِعمل ناگزیر ہیں۔ وہ 26 اگست 2025 کو مدھیہ پردیش کے ڈاکٹر امبیڈکر نگر میں آرمی وار کالج میں منعقدہ اپنی نوعیت کے پہلے سہ فریقی سیمینار ران سمواد میں کلیدی خطاب کر رہے تھے، جس کا موضوع تھا: "جنگ پر ٹیکنالوجی کے اثرات"۔

دفاع میں آتم نربھرتا (خود انحصاری) اور مربوط لاجسٹکس کو آئندہ جنگوں میں کامیابی کی کلید قرار دیتے ہوئے، سی ڈی ایس نے اس بات کو دوہرایا کہ ’’مشترکہ حکمتِ عملی‘‘ ہی ہندوستان کی تبدیلی کی بنیاد ہے۔ انہوں نے آپریشنل صلاحیتوں کو مزید مؤثر بنانے کے لیے مشترکہ تربیت کو ادارہ جاتی شکل دینے اور مصنوعی ذہانت، سائبر اور کوانٹم جیسی تیزی سے ترقی پذیر ٹیکنالوجیز کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

مضبوط سول۔ملٹری انضمام کے لیے انہوں نے سدرشن چکر(ہندوستان کا اپنا آئرن ڈوم) تیار کرنے کے عزم اور اہمیت پر روشنی ڈالی، جو بیک وقت ’’ڈھال‘‘ اور ’’تلوار‘‘ کا کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل کی جنگوں میں کامیابی کے لیے متعدد شعبوں میں صلاحیتوں کو فروغ دینا مرکزی اہمیت رکھتا ہے۔

1.jpeg

کاؤٹلیہ کا حوالہ دیتے ہوئے جنرل انل چوہان نے کہا کہ بھارت قدیم زمانے سے ہی خیالات اور علم کا سرچشمہ رہا ہے، تاہم بھارتی جنگوں کے علمی تجزیے یا حکمتِ عملی پر تعلیمی مباحثے سے متعلق بہت کم لٹریچر دستیاب ہے۔ انہوں نے کہا:“جنگ کے مختلف پہلوؤں، قیادت، حوصلہ افزائی، مورال اور ٹیکنالوجی پر سنجیدہ تحقیق کی ضرورت ہے۔ بھارت کو سشکت (طاقتور)، سورکشت (محفوظ)، آتم نربھر (خود انحصار) اور وکست (ترقی یافتہ) بننا ہوگا، اور یہ تبھی ممکن ہے جب تمام اسٹیک ہولڈرز اجتماعی طور پر مستقبل کی تیار افواج کی تعمیر کے عمل میں حصہ لیں۔

سی ڈی ایس نے واضح کیا کہ ران سمواد کا مقصد عملی تجربہ رکھنے والے افراد کے لیے ایک ایسا پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے، خاص طور پر نوجوان اور درمیانی سطح کے افسران کے لیے، جو ٹیکنالوجی کی ترقی سے بخوبی واقف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے نقطۂ نظر کو سننا ضروری ہے تاکہ ایک ایسا ماحول تشکیل پا سکے جس میں نئی سوچ اور نظریات تجربہ کار اہلکاروں کے تجربات کے ساتھ ہم آہنگ ہو سکیں۔

یہ دو روزہ سیمینار خدمات انجام دینے والے فوجی پیشہ وروں کو اسٹریٹجک مکالمے کے مرکز میں لے کر آتا ہے۔ دوسرے اور آخری دن وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ کلیدی خطاب کریں گے۔ اس موقع پر چند مشترکہ نظریات (جوائنٹ ڈوکٹرائن) اور ٹیکنالوجی پرسپیکٹیو اینڈ کیپیبلٹی روڈ میپ بھی جاری کیے جائیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا س ک۔ ن م۔

U-5302

 


(Release ID: 2160817)
Read this release in: English , Hindi