خصوصی سروس اور فیچرس
azadi ka amrit mahotsav

مرکز کیرالہ کے کٹّناڈ میں متنوع ماہی پروری کی بحالی کے لیے پائلٹ پروجیکٹ شروع کرے گا

Posted On: 23 AUG 2025 1:54PM by PIB Delhi

کوچی: کیرالہ کے کٹناڈ علاقے میں ماہی گیری برادری کی ترقی کے لیے ایک اہم اقدام کے تحت، مرکزی وزیر مملکت برائے ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری اور اقلیتی امور جناب جارج کورین نے ایک نئے پائلٹ منصوبے کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد مچھلی کاشتکاروں کے روزگار کے مواقع کو بڑھانا ہے۔ یہ فیصلہ کوچی میں آئی سی اے آر۔ مرکزی ادارہ برائے تحقیقِ سمندری ماہی پروری (سی ایم ایف آر آئی) میں منعقدہ مشاورتی اجلاس کے دوران کیا گیا۔

11.jpeg

نئی پہل کے تحت، حکومتِ ہند کے ماہی پروری محکمہ کیرالہ کے کٹناڈ کی معیشت کو بحال کرنے کے لیے جدید اور روایتی آبی زراعت کے طریقے نافذ کرے گا۔ ان میں مربوط مچھلی فارمنگ، قید مچھلی فارمنگ، پائیدار "ایک مچھلی ایک کھیت" منصوبہ، اور حیاتیاتی فلوک مچھلی فارمنگ شامل ہیں۔

اس منصوبے کے ایک حصے کے طور پر، مقامی کمیونٹیز کو بااختیار بنانے اور کاموں کو بہتر بنانے کے لیے ماہی پرور کسانوں کی پیداواری تنظیمیں (ایف ایف پی اوز ) قائم کی جائیں گی۔

وزیر مملکت جارج کورین نے کہا کہ "خطے کے کسانوں کے ذریعہ معاش کو بڑھانا اس منصوبے کا بنیادی مقصد ہے۔"

اس پائلٹ منصوبے کے تحت کسانوں کو آبی زراعت اور متعلقہ طریقوں کی تربیت دی جائے گی تاکہ وہ جدید مہارتوں سے آراستہ ہو سکیں۔ یہ منصوبہ نئے کاروباریوں کو اس شعبے میں داخل ہونے کی ترغیب دے گا، جو فصل کی پیداوار کے بعد کی سرگرمیوں جیسے صفائی، پروسیسنگ، پیکنگ اور مچھلی کی تجارت پر توجہ دیں گے، جس سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور پیداوار کی قدر میں اضافہ ہوگا۔

22.jpeg

کٹناڈ کے متنوع آبی ماحول کو مدنظر رکھتے ہوئے، منصوبے کو تازہ پانی اور کھارے پانی کی کاشتکاری کے اقدامات میں تقسیم کیا جائے گا تاکہ بالائی اور زیریں کٹناڈ کے مختلف حالات کا خاص خیال رکھا جا سکے۔ تکنیکی اور سائنسی مدد کے لیے تحقیقی اداروں، مرکزی ایجنسیوں، اور زرعی سائنس مراکز کی مہارت سے استفادہ کیا جائے گا۔

مرکزی وزیر مملکت نے کہا کہ اس پہل کی تیز اور مؤثر عمل آوری کے لیے جلد ہی تفصیلی منصوبہ رپورٹ تیار کی جائے گی، جس سے کٹناڈ علاقے کو اہم اور پائیدار اقتصادی فوائد حاصل ہوں گے۔

سابق مرکزی وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر، ماہی پروری ترقی کمشنر ڈاکٹر محمد کویا، سی ایم ایف آر آئی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر گرنسن جارج، اور سی ایم ایف آر آئی کی سینئر سائنسدان ڈاکٹر امیلڈا جوزف نے بھی خطاب کیا جبکہ مختلف تحقیقی اداروں، سرکاری ایجنسیوں اور زرعی سائنس مراکز کے نمائندوں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

******

( ش ح۔ اس ک ۔ م ش)

U.No.5258


(Release ID: 2160475)
Read this release in: Hindi , English , Malayalam