صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک اشتراک کے ذریعے صحت کے تحقیقی نظام کو مستحکم کرنے کے لیے متحد
بھوٹان ، نیپال ، سری لنکا ، تیمور-لیستے اور ہندوستان کے نمائندوں نے اشتراک کو فروغ دینے ، صحت سے متعلق تحقیق کو پالیسی کے ساتھ ہم آہنگ کرنے اور جنوبی و جنوب مشرقی ایشیا میں پائیدار ، مستقبل کے لیے تیار صحت کے نظام کی تعمیر کے لیے ملاقات کی
ممالک نے صحت کی علاقائی ترجیحات ، ون ہیلتھ، وبا سے متعلق تیاریوں ، متعدی بیماریوں ، این سی ڈیز ، زچہ کی صحت اور طبی اختراعات پر مشترکہ کارروائی کا عہد کیا
آئی سی ایم آر ابھرتے ہوئے تحقیقی نظام کی حمایت کے لیے مشترکہ ٹولز اور تربیت فراہم کرتا ہے ، جبکہ ممالک اہم تحقیقی شعبوں میں باقاعدہ میٹنگوں ، ایک دوسرے کے یہاں دوروں اور مشترکہ صلاحیت سازی کے ذریعے منظم اشتراک پر اتفاق کیا
Posted On:
23 AUG 2025 10:28AM by PIB Delhi
انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ(آئی سی ایم آر) اور محکمہ صحت تحقیق(ڈی ایچ آر) نے کل نئی دہلی کے سشما سوراج بھون میں بھوٹان، نیپال، سری لنکا، تیمور-لیستے اور بھارت کے نمائندوں کو صحت کے تحقیقی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی علاقائی مکالمے کے لیے مدعو کیا۔ یہ اجلاس جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا میں تعاون کو فروغ دینے کی سمت اس ل لحاظ سے ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوا کہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ صحت سے متعلق تحقیق پالیسی سازی کو براہ راست رہنمائی فراہم کی جاسکے ، علاقائی ترجیحات کو مدنظر رکھا جاسکے اور مستقبل کے لیے پائیدار نظام تشکیل دیا جاسکے ۔
غور و خوض کی نشستوں کو ممتاز ماہرین اور معزز شخصیات کی موجودگی نے مزید مؤثر بنایا۔ اجلاسوں کی صدارت ڈاکٹر وی کے پال، رکن نیتی آیوگ؛ جناب امیت اگروال، سکریٹری، محکمہ دواسازی؛ ڈاکٹر راجیور سنگھ رگھونشی، ڈرگز کنٹرولر جنرل آف انڈیا؛ پروفیسر ڈاکٹر کے سریناتھ ریڈی، اعزازی ممتاز پروفیسر، پبلک ہیلتھ فاؤنڈیشن آف انڈیا(پی ایچ ایف آئی) ؛ ڈاکٹر شميكا روی، رکن، وزیر اعظم کی اقتصادی مشاورتی کونسل(ای اے سی-پی ایم)؛ ڈاکٹر شیو کمار کلیان رمَن، سی ای او، انوسندھان نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن(اے این آر ایف)؛ جناب راجیش بھوشن، سابق سکریٹری، وزارت صحت و خاندانی فلاح و بہبود؛ اور ڈاکٹر رینو سورُوپ، سابق سکریٹری، محکمہ بایو ٹیکنالوجی نے کی۔
میڈی ٹیک اختراع میں ہندوستان کی پیش رفت کا تذکرہ کرتے ہوئے، اس موضوع پر ایک اجلاس کی صدارت کرنے والے شعبہ فارماسیوٹیکلز کے سکریٹری جناب امیت اگروال نے کہا کہ ’’ہندوستان آج صحت کے شعبے میں سائنسی تحقیق اور اختراع کے میدان میں سب سے آگے ہے۔ میں اپنے تحقیقی پلیٹ فارم کے شراکت داروں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہندوستان کے کھلے اختراعی پلیٹ فارم کے ساتھ سرگرمی سے جڑیں، تاکہ ہم مل کر اسٹارٹ اپس کو فروغ دے سکیں، میڈ- ٹیک میں انقلابی کامیابیاں حاصل کریں اور ایسے سستے حل فراہم کریں جو اقتصادی ترقی کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر عوامی فلاح کو بھی فروغ دیں۔‘‘
میٹنگ کے اگلے سیشن میں خطاب کرتے ہوئے ، ڈاکٹر راجیو بہل ، سکریٹری ڈی ایچ آر اور ڈائریکٹر جنرل ، آئی سی ایم آر نے کہا کہ ’’عالمی شراکت داری اور سائنسی سفارت کاری ہمیشہ ہندوستان کی حکمت عملی کا مرکز رہی ہے ۔ مشترکہ منصوبوں اور صلاحیت سازی کے ذریعے جنوبی-جنوبی اشتراک ایک ترجیح بنا ہوا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ خطہ ایک دوسرے کی مہارت سے مستفید ہو ۔ سب سے بڑھ کر ، سائنس اور تحقیق کو لوگوں کی براہ راست خدمت کرنی چاہیے۔‘‘
نمائندوں نے کئی محاذوں پر اتفاق رائے کیا:
- جنوب –جنوب اشتراک : ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اینٹی مائکروبیل ریزسٹنس (اے ایم آر) غیر متعدی بیماریوں (این سی ڈی) اور ون ہیلتھ جیسے مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے علاقائی تعاون ضروری ہے۔
- وسائل اور مہارت کی پولنگ: میڈیکل ٹیکنالوجی کی اختراع ، فیلڈ ایپیڈیمولوجی کی تربیت ، اخلاقیات اور کوالٹی اشورینس میں مشترکہ کوششوں کو ترجیحی شعبوں کے طور پر شناخت کیا گیا۔
- تحقیق اور پالیسی میں فرق کودورکرنا: شرکاء ریسرچ پالیسی ڈائیلاگ کے لیے باضابطہ میکانزم کے لیے پرعزم ہیں ، اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ سائنسی شواہد کو موثر پروگراموں میں تبدیل کیا جائے۔
آئی سی ایم آر نے اپنے ٹولز اور وسائل بشمول کامن ایتھکس ریویو فارمز اور مفت آن لائن ٹریننگ کورسز کو شیئر کرنے کی پیشکش کی ، تاکہ تحقیقی نظام کی تعمیر کے ابتدائی مراحل میں موجود ممالک انہیں ابتدا سے آغاز کرنے کے بجائے ڈھال سکیں ۔ مستقبل کے مدنظر ، ممالک نے اشتراک کے لیے منظم طریقہ کار قائم کرنے پر اتفاق کیا ، جس میں سالانہ/دو سالہ اجلاس ، ایک دوسرے کے یہاں دورے ، اور تحقیقی طریقوں ، اخلاقیات ، گرانٹ رائٹنگ اور سائنس مواصلات میں مشترکہ صلاحیت سازی کے پروگرام شامل ہیں۔
میٹنگ کا اختتام علم کے اشتراک سے مشترکہ کارروائی کی طرف بڑھنے کے اجتماعی عزم کے ساتھ ہوا کہ ہر ملک اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ پورے خطے میں صحت کی تحقیق براہ راست علاقائی ضروریات اور ترجیحات کے مطابق کارروائی کی جاسکے ، ایک صحت ، وبا سے متعلق تیاری ، متعدی امراض، ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماریاں ، غیر متعدی بیماریاں ، زچہ کی صحت ، اور طبی اختراع جیسے مخصوص موضوعاتی شعبوں میں رہنمائی کے مواقع تلاش کر ے ۔
اس تقریب میں ڈاکٹر وشواجیت کمار، بانی اور سی ای او کمیونٹی ایمپاورمنٹ لیب، کے ساتھ ساتھ آئی سی ایم آر کے کئی سینئر رہنما بھی شریک ہوئے، جن میں ڈاکٹر سنگھ متر پتی، محترمہ منیشا سکسینہ، ڈاکٹر آر ایس دھالیوال، ڈاکٹر رولی ماتھر، ڈاکٹر ترونا مدان، ڈاکٹر تنویر کور، اور ڈاکٹر نویدیتا گپتا شامل تھے، جنہوں نے مباحثے کی قیادت بطور ماڈریٹر کی۔
******
ش ح۔ف ا۔ م ر
U-NO.5222
(Release ID: 2160095)