کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
صحت کی کوئی سرحد نہیں ہوتی، باہمی تعاون ہی مضبوط طبی آلات ماحول کی کنجی : محکمہ دوا سازی کے سکریٹری جناب امِت اگروال
ہندستان ایک عالمی میڈٹیک مرکز کے طور پر اُبھرنے کی بنیاد رکھ رہا ہے: جناب امِت اگروال
Posted On:
23 AUG 2025 8:40AM by PIB Delhi
محکمہ دوا سازی کے سکریٹری جناب امِت اگروال نے کل ’’میڈ ٹیک اختراعات کے لیے بین شعبہ جاتی نیٹ ورکنگ سے استفادہ‘‘ کے موضوع پر ایک سیشن کی صدارت کی۔ یہ سیشن ’’عوامی صحت میں تحقیقی اور اختراعات: تحقیقی پلیٹ فارم کے ذریعے بہترین عملی طریقوں کا تبادلہ‘‘ کے عنوان سے دو روزہ جنوبی ایشیائی اور جنوب مشرقی ایشیائی علاقائی اجلاس کا حصہ تھا، جس کا اہتمام محکمہ صحت تحقیق اور انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) نے سشما سوراج بھون، نئی دہلی میں کیا۔
اس سیشن میں بھارت، نیپال، سری لنکا، بھوٹان اور تیمور-لیستے کی حکومتوں اور عوامی صحت کی ایجنسیوں کے سینئر عہدیدار شامل ہوئے، جنہوں نے صحت تحقیق کے نظام کو مضبوط کرنے، بہترین عملی طریقوں کے تبادلے کو آسان بنانے اور جنوبی و جنوب مشرقی ایشیا میں سرحد پار تعاون کو فروغ دینے پر غور کیا۔ یہ اجلاس ’’ریجنل انیبلر فار ساؤتھ اینڈ ساؤتھ ایسٹ ایشیا ریسرچ فار ہیلتھ پلیٹ فارم‘‘ کا حصہ ہے، جس کا مقصد شریک ممالک کے درمیان یکجہتی، علم کے تبادلے اور تعاون کو فروغ دینا ہے۔
سیشن سے خطاب کرتے ہوئے جناب امِت اگروال، سکریٹری، محکمہ دواسازی نے اس بات پر زور دیا کہ ’’صحت کی کوئی سرحد نہیں ہوتی‘‘۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ-19 وبا نے یہ واضح کر دیا ہے کہ مضبوط اور لچکدار صحت نظام قائم کرنے کے لیے سرحدوں کے پار مختلف شعبوں کے مابین اور سرکاری محکموں و عوامی صحت ایجنسیوں کے درمیان تعاون ناگزیر ہے۔
جناب اگروال نے اس بات پر زور دیا کہ طبی آلات کے سیکٹر کے ایکو سسٹم کو مضبوط بنانے کے لیے صرف ٹیکنالوجی اور ماہر افرادی قوت ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ لیبارٹریوں کا قیام، عالمی سطح پر ہم آہنگ معیارات کو اپنانا اور جدید ڈیوائسز کے لیے کلینیکل تحقیقات کی معاونت بھی ضروری ہے تاکہ قومی سرحدوں سے آگے طلب کو یکجا کر کے بڑے پیمانے کی معیشت حاصل کی جا سکے۔ ہندوستان میں میڈیکل ڈیوائس پارکس کی جاری ترقی، آئی سی ایم آر کی میڈٹیک متر اور پیٹنٹ متر پہل، کلینیکل تجرباتی معاونتی اسکیمیں اور مضبوط تحقیقی پلیٹ فارمز کے ساتھ بھارت منظم انداز میں ایک اہم میڈٹیک اختراعی مرکز کے طور پر ابھرنے کی بنیاد رکھ رہا ہے۔
سکریٹری نے مزید قومی ادارہ برائے فارماسیوٹیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (این آئی پی ای آرز) کے کردار کو اجاگر کیا جو ماہر افرادی قوت تیار کرنے میں نمایاں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ سات این آئی پی ای آرز میں اب میڈیکل ڈیوائسز کے خصوصی کورسز کی پیشکش کی جا رہی ہے اور یہ غیر ملکی طلبہ کے لیے بھی کھول دیے گئے ہیں۔
جناب اگروال نے کہا کہ میڈیکل ٹیکنالوجیز ڈیجیٹائزیشن کے ذریعے بتدریج اسپتالوں سے گھروں تک پہنچیں گی، جس سے صحت کی سہولتیں مزید قابلِ رسائی اور کم لاگت ہوں گی۔ انہوں نے محکمہ دواسازی کے ذریعہ تیار کردہ اکیڈمیا ٹو انڈسٹری: ڈسکوری مارکیٹ پلیس پلیٹ فارم کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی، جس کا مقصد فارما-میڈٹیک سیکٹر میں صنعت، اسٹارٹ اپس، تعلیمی اور تحقیقی اداروں نیز دیگر شراکت داروں کو جوڑنا ہے تاکہ شراکت داری، تعاون اور جدید مصنوعات کے لیے روابط قائم ہوں اور ایسی اختراعات کو فروغ دیا جا سکے جو تجارتی و عوامی فلاح دونوں کے لیے معاون ہوں۔
جناب اگروال نے سیشن کو سمیٹتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ریسرچ پلیٹ فارم جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیائی خطے کو میڈٹیک اختراعات کا ایک عالمی مرکز بنانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔
*****
ش ح۔ ش ا ر۔ ول
Uno- 5216
(Release ID: 2160037)