وزارت سیاحت
azadi ka amrit mahotsav

سیاحتی روزگار اور ذریعہ معاش پر  مرتب ہونے والے اس کے اثرات

Posted On: 21 AUG 2025 4:19PM by PIB Delhi

سیاحت اور ثقافت کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب  میں بتایا کہ وزارت سیاحت نے 15 – 2014 میں  ملک میں نشان زد موضوعاتی سیاحتی مقامات کے تحت بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے کے تصور کے ساتھ اپنی 'سودیش درشن اسکیم (ایس ڈی ایس)' کا آغاز کیا  اور اس کے لیے 5290.33 کروڑ روپے کے 76 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ۔  پائیدار سیاحتی مقامات کی ترقی کے مقصد سے اس اسکیم کو 'سودیش درشن 2.0 (ایس ڈی 2.0)' کے طور پر نئی شکل دی گئی تھی اور ایس ڈی 2.0 اسکیم کے تحت 2108.87 کروڑ روپے کے 52 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے ۔  وزارت نے اپنی 'زیارت کی بحالی اور روحانی ، ورثے میں اضافے کی مہم (پی آر اے ایس ایچ اے ڈی)' اسکیم کے تحت ملک میں 54 پروجیکٹوں پر اخراجات کے لیے  1726.74 کروڑ روپے کی منظوری دی ہے ۔   وزارت نے سودیش درشن کی ذیلی اسکیم چیلنج بیسڈ ڈیسٹی نیشن ڈیولپمنٹ (سی بی ڈی ڈی) کے تحت 648.10 کروڑ روپے کے 36 پروجیکٹوں کو مزید منظوری دی ہے ۔  اس کے علاوہ حکومت ہند نے ریاستوں کو سرمایہ کاری کے لئے خصوصی امداد (ایس اے ایس سی آئی) اسکیم کے تحت ملک میں 3295.76 کروڑ روپے کے 40 پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے ۔   مذکورہ اسکیموں کے تحت پروجیکٹوں کو منظوری دی جاتی ہے ؛ پورے ہندوستان کی بنیاد پر جس میں سیاحت کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے امنگوں اور ورثے سے متعلق مقامات / منازل شامل ہیں ؛  اور متعلقہ ریاستی حکومت / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ سے پروجیکٹ کی تجاویز موصول ہونے پر اور وقتا فوقتا جاری کردہ اسکیموں کے رہنما خطوط اور دیگر ہدایات ، بجٹ کی دستیابی وغیرہ کے ساتھ اس کے حدود کے تابع ہیں ۔

سودیش درشن کی اسکیم کے رہنما خطوط ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ سیاحتی مقامات پر مقامی برادریوں کے لیے خود روزگار سمیت روزگار کے مواقع پیدا کریں ۔   اس کے علاوہ ، یہ نوجوانوں اور خواتین سمیت مقامی برادریوں میں صلاحیت سازی پر مناسب توجہ کے ساتھ پائیدار سیاحت کے اصولوں کو اپنانے کو بھی فروغ دیتا ہے اور ریاستی حکومتوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کو مقامات کی ترقی کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے دیگر مرکزی اور ریاستی اسکیموں کے ساتھ تال میل قائم کرنے کا مشورہ دیتا ہے ۔  اسی طرح ایس اے ایس سی آئی اسکیم میں مقامی معیشت کی ترقی اور پائیدار سیاحتی منصوبوں کے ذریعے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کا بھی تصور کیا گیا ہے ۔

مذکورہ اسکیموں کے تحت مرکزی فنڈنگ کے ذریعے بنائے گئے اثاثے متعلقہ ریاستی حکومت / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کی ملکیت ہیں اور اس کے آپریشن اور انتظام میں طویل مدتی روزی روٹی کے فوائد بھی شامل ہیں جو ان کی سطح پر کیے جاتے ہیں ۔

نیشنل پروڈکٹیویٹی کونسل کے ذریعے 2019 میں سودیش درشن کی مرکزی شعبے کی اسکیم کے تیسرے فریق کے اثرات کے جائزے میں کہا گیا ہے کہ یہ اسکیم تعمیراتی مرحلے میں مقامی برادریوں کو روزی روٹی کے مواقع فراہم کرنے اور روزگار پیدا کرنے میں کامیاب رہی ہے ۔  وزارت نے سودیش درشن اور ایس اے ایس سی آئی اسکیموں کے ذریعے پیدا ہونے والے روزگار سے متعلق اعداد و شمار حاصل کرنے کے لیے ماضی حال میں کوئی مطالعہ نہیں کیا ہے ۔  تاہم ، ہندوستان میں سیاحت کے شعبے میں روزگار کا منظر نامہ مندرجہ ذیل ہے: -

 

مالی سال

ملازمتوں کی کل تعداد (کروڑ میں)

2021-22

7.0

2022-23

7.6

2023-24

8.4

 

اس کے علاوہ ، وزارت سیاحت سرکاری اور پینل میں شامل نجی اداروں کے ذریعے اپنی ‘‘کیپیسٹی بلڈنگ فار سروس پرووائیڈرز (سی بی ایس پی)’’  اسکیم کے تحت مہمان نوازی اور سیاحت سے متعلق قلیل مدتی تربیتی کورسز کا انعقاد کرتی ہے ۔  ان پروگراموں میں ہنر سے روزگار تک ، صنعت کاری پروگرام ، اسکل ٹیسٹنگ اینڈ سرٹیفیکیشن ، سیاحت سے متعلق آگاہی پروگرام وغیرہ شامل ہیں ۔  دستیاب معلومات کے مطابق ملک میں خواتین ، نوجوانوں سمیت کل 5.54 لاکھ افراد کو تربیت دی گئی ہے ۔  ان تربیتوں کے نتائج میں پلیسمنٹ ، سیلف ایمپلائمنٹ ، انٹرپرینیورشپ وغیرہ شامل ہیں ۔

************

 

ش ح ۔ ع ح ۔ ت ح

Urdu No-5093


(Release ID: 2159258)
Read this release in: English , Tamil