جل شکتی وزارت
صفائی گنگا کے لیے قومی مشن کے تحت اخراجات
Posted On:
21 AUG 2025 3:52PM by PIB Delhi
جل شکتی کے وزیر مملکت جناب راج بھوشن چودھری نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ ملک میں دریا بنیادی طور پر شہروں /قصبوں سے گندے اور جزوی طور پر صاف کیے گئے نالوں سے پانی نکلنے اور ان کے متعلقہ آبی حصوں میں صنعتی فضلہ کی وجہ سے آلودہ ہوتے ہیں ۔ آلودگی کے دیگر ذرائع میں زرعی زمینوں سے پانی کے بہاؤ، کھلے مقامات پر رفع حاجت، کچرے کے ڈمپنگ مقامات سے بہاؤ وغیرہ شامل ہیں، جو دریاؤں کو مزید آلودہ کرتے ہیں۔ تیز رفتار شہری آبادی میں اضافہ اور صنعتی ترقی نے ان مسائل کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔
2022 میں سنٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کی طرف سے شائع کردہ 'آلودہ دریا کے حصوں سے پانی کے معیار کی بحالی' پر تازہ ترین رپورٹ کے مطابق ، 30 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یو ٹی) میں 603 دریاؤں کی نگرانی کی گئی اور 279 دریاؤں پر 311 دریا کے حصے آلودہ پائے گئے ۔ اسی کی تفصیلات درج ذیل لنک میں دستیاب ہیں:
https://cpcb.nic.in/openpdfile.php?id=UmVwb3J0RmlsZXMvMTQ5OF8xNjcyOTg4MDQ1X21lZGlhcGhvdG8xMjk5NS5wZGY =
ماحولیات (تحفظ) ایکٹ ، 1986 اور پانی (آلودگی کی روک تھام اور کنٹرول) ایکٹ 1974 کی دفعات کے مطابق ، تمام صنعتی یونٹوں اور صنعتی فضلہ پیدا کرنے والے دیگر اداروں کو دریاؤں اور آبی ذخائر میں آلودہ پانی چھوڑنے سے پہلے مقررہ معیارات کی تعمیل کرنا ضروری ہے۔ سی پی سی بی ، ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈ (ایس پی سی بی) / آلودگی کنٹرول کمیٹیاں (پی سی سی) صنعتوں کی نگرانی کرتی ہیں تاکہ مذکورہ قوانین کی دفعات کی تعمیل کو یقینی بنایا جا سکے اور اس کے مطابق ضروری کارروائی کی جا سکے ۔
نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) وقتا فوقتا آلودہ دریا کے حصوں سے متعلق احکامات جاری کرتا ہے ۔ اصل درخواست نمبر. 673/2018، میں این جی ٹی نے ہدایت کی کہ تمام ریاستیں / مرکز کے زیر انتظام علاقے ملک میں آلودہ دریاؤں کے حصوں کی بحالی کے لئے ایکشن پلان تیار کریں جن کی شناخت سی پی سی بی نے 2018 میں کی تھی ۔ ہدایت کے مطابق ، تمام ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور مرکزی سطح پر مذکورہ ایکشن پلان کے نفاذ کا جائزہ لیا جاتا ہے ۔
ان احکامات کی تعمیل میں ، ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے اپنا ایکشن پلان تیار کیا ہے اور مجاز اتھارٹی سے منظوری حاصل کرلی ہے ۔ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ تیار کردہ ایکشن پلان کی نگرانی کے لیے ، حکومت ہند کی جل شکتی کی وزارت کے محکمہ آبی وسائل ، دریا کی ترقی اور گنگا کی بحالی کے سکریٹری کی صدارت میں مرکزی سطح پر ایک مرکزی نگرانی کمیٹی (سی ایم سی) تشکیل دی گئی ہے ۔ اب تک سی ایم سی کی 20 میٹنگیں ہو چکی ہیں ۔
سی پی سی بی کے مطابق مجموعی طور پر آلودگی پھیلانے والی صنعتوں (جی پی آئی) کے تحت کل 4,538 صنعتیں ہیں ۔ جن میں سے 3672 صنعتیں کام کر رہی تھیں اور 866 صنعتیں اپنے طور پر بند ہو چکی تھیں ۔ آپریشنل صنعتوں میں 3064 صنعتیں ماحولیاتی معیارات کی تعمیل کر رہی ہیں ، جبکہ 571 صنعتوں کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے ہیں اور 36 غیر تعمیل کرنے والی صنعتوں کو بند کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں ۔ اس کے علاوہ ایک صنعت پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے ۔
نمامی گنگے پروگرام کے تحت نیشنل مشن فار کلین گنگا (این ایم سی جی) کے ذریعے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران جاری/تقسیم کیے گئے سال وار فنڈز کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
مالی سال
|
این ایم سی جی کی طرف سے جاری / تقسیم کردہ فنڈز ( کروڑ روپے میں)
|
2020-21
|
1,339.97
|
2021-22
|
1,892.70
|
2022-23
|
2,258.98
|
2023-24
|
2,396.10
|
2024-25
|
2,589.11
|
************
ش ح ۔ ع ح ۔ ت ح
Urdu No-5086
(Release ID: 2159188)