قبائیلی امور کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ایکلویہ ماڈل اقامتی اسکول (ای ایم آر ایس) اور آشرم اسکولوں کی صورتحال

Posted On: 21 AUG 2025 3:51PM by PIB Delhi

 قبائلی امور کے مرکزی وزیر جناب جوئل اورم نے آج لوک سبھا میں جناب بلرام نائک پوریکا کے ایک ستارے والے سوال کے جواب میں "ای ایم آر ایس اور آشرم اسکولوں کی صورتحال"کے بارے میں ایک بیان دیا۔مرکزی بجٹ19-2018 میں حکومت ہند نے اعلان کیاتھا کہ قبائلی بچوں کو ان کے اپنے ماحول میں معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لیے، ہر اُس بلاک میں ایک ایکلویہ ماڈل اقامتی اسکول(ای ایم آر ایس) قائم کیا جائے گا جہاں(مردم شماری 2011 کے مطابق) 50 فیصد سے زیادہ درج فہرست قبائل (ایس ٹی) کی آبادی اور کم از کم 20,000 قبائلی افراد ہوں ۔ای ایم آر ایس کا آغاز98-1997 میں کیا گیا تھا تاکہ درج فہرست قبائل (ایس ٹی) کے طلباء کو (چھٹی جماعت سے بارہویں جماعت تک) دور دراز علاقوں میں اعلیٰ بنیادی، ثانوی اور اعلی ثانوی سطح پر معیاری تعلیم فراہم کی جا سکے، تاکہ وہ بہترین تعلیمی مواقع تک رسائی حاصل کر سکیں اور عام آبادی کے برابر آسکیں۔آرٹیکل 275(1) کے تحت منظور شدہ 288 ایکلویہ ماڈل اقامتی اسکول کے علاوہ، ملک بھر میں مزید 440 ای ایم آر ایس قائم کرنے کی تجویز دی گئی، جس سے منظور شدہ اسکولوں کی کل تعداد 728 ہو گئی۔ ان میں سے 479 ایکلویہ ماڈل اقامتی اسکول جون 2025 تک فعال بتائے گئے ہیں۔قبائلی طلباء کےلئے قومی تعلیمی سوسائٹی (این ای ایس ٹی ایس) ، جو وزارتِ قبائلی امور کے تحت ایک خودمختار ادارہ ہے، کو ریاستی ای ایم آر ایس سوسائٹیز کے تعاون سے ای ایم آر ایس اسکیم کو چلانے اور نافذ کرنے کے لیے قائم کیا گیا ہے۔جون 2025 تک ملک بھر میں اور خاص طور پر ریاست تلنگانہ میں فعال ای ایم آر ایس اور ان میں داخلوں کی صورتحال درج ذیل ہے:

ملک/ریاست

کام کرنے وا لے اسکول(جون 2025)

طلباء کااندراج (2024-25)

 

 

ہندوستان

479

138336

 

تلنگانہ

23

9282

 

ای ا یم آر ایس میں بنیادی ڈھانچے کی تفصیلات: ایکلویہ ماڈل اقامتی اسکول قائم کرنے کے لئے 15 ایکڑ اراضی کی فراہمی کی ضرورت ہوتی ہے جو ریاستی حکومت کی طرف سے فراہم کی جائے گی تاکہ معیاری تعلیم فراہم کرنے اور کھیلوں اور غیر نصابی سرگرمیوں کے لیے بنیادی ڈھانچے کی فراہمی کے لیے سازگار ماحول پیدا کیا جا سکے۔ اسکولوں میں موجود سہولیات میں 16 کلاس روم ، سائنس لیبز، کمپیوٹر لیبز، ریاضی کی لیب؛ لائبریری پرنسپل اور اسٹاف کے لیے انتظامی سہولیات؛ بیت الخلا اور پینے کے پانی کی سہولت؛ کھیل  کود کی سہولیات (انڈور اور آؤٹ ڈور) شامل ہیں۔ دیگر سہولیات میں لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے الگ الگ ہاسٹل، کچن اور ڈائننگ ہال اور تدریسی اور غیر تدریسی عملے کے لیے رہائشی کوارٹر وغیرہ شامل ہیں۔ تاہم بقدر ضرورت 15 ایکڑ کے معیار میں نرمی کی گئی ہے۔

ایکلویہ ماڈل اقامتی اسکول کے قیام اور آپریشن کے لیے ملک بھر میں اور خاص طور پر ریاست تلنگانہ کے لیے مالی سال 2020-21 تا26-2025 (11اگست2025 تک) کے لیے جاری کیے گئے فنڈز کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

لاکھ روپئے میں

مالی سال

ہندوستان

تلنگانہ

2020-21

92,239.38

9,517.30

2021-22

1,29,753.90

19,695.52

2022-23

1,97,055.60

12,794.53

2023-24

2,30,494.90

14,276.17

2024-25

4,61,079.70

16,804.36

22025-26 (Till 11/08/2025)

1,42,883.00

8,085.09

قبائلی امور کی وزارت (ایم او ٹی اے) ایک الگ اسکیم "قبائلی ذیلی منصوبہ والے علاقوں میں آشرم اسکولوں کا قیام" چلا رہی تھی جس کے تحت ریاستی حکومتوں کو آشرم اسکولوں کی تعمیر اور موجودہ آشرم اسکولوں کی اپ گریڈیشن کے لیے فنڈز فراہم کیے گئے تھے۔ یہ اقدام 'قبائلی ذیلی اسکیم کے لیے خصوصی مرکزی امداد(ایس سی اے سےٹی ایس ایس) کی اسکیم میں شامل ہے۔ مزید یہ کہ ان اسکولوں کے کچھ بنیادی ڈھانچے اور اپ گریڈیشن کے لیے ہندوستان کے آئین کے آرٹیکل 275(1) کے تحت مالی اعانت فراہم کی گئی ہے۔ لہذا،19-2018 سے قبائلی ذیلی منصوبہ والے علاقوں میں آشرم اسکولوں کے قیام کے تحت کوئی علیحدہ رقم مختص نہیں کی گئی۔ مزید برآں، قبائلی امور کی وزارت نے 2 اکتوبر 2024 کو دھرتی آبا جن جاتیہ گرام اتکرش ابھیان(ڈی ا ے جے جی یو اے) کا آغاز کیا۔ ضروری بنیادی ڈھانچہ اور فلاحی خدمات والے قبائلی دیہات ڈی ا ے -جے جی یو اے کے اجزاء میں سے ایک ہیں جو ڈی ا ے جے جی یو اے کے تحت آشرم اسکول کے لیے منظور اور جاری کیے گئے ہیں۔

2020 سے 2025 تک آئین کے آرٹیکل 275(1) کے تحت ای ا یم آر ایس اور آشرم اسکولوں سے متعلق سرگرمیوں کے لیے اور 'ایس سی اے سے ٹی ایس ایس' کے تحت 'آشرم اسکولوں' سے متعلقہ سرگرمیوں کے لیے منظور شدہ فنڈز کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

(لاکھ روپے میں)

 

مالی سال

آرٹیکل 275(1) کے تحت ای ایم  آر ایس سے متعلق سرگرمیوں کے لیے (لاکھ روپے میں)

آرٹیکل 275(1) کے تحت آشرم اسکولوں سے متعلق سرگرمیوں کے لیے (لاکھ روپے میں)

'ایس سی اے سے ٹی ایس ایس' کے تحت آشرم اسکولوں سے متعلق سرگرمیوں کے لیے (لاکھ روپے میں)

ہندوستان

تلنگانہ

ہندوستان

تلنگانہ

ہندوستان

تلنگانہ

2020-21

8093.64

0

11617.88

644.00

8383.11

800.00

2021-22

1044.45

0

7643.33

0

2021-22 سے،ایس سی ا ے سے ٹی ایس ایس کو پی ایم اے اے جی وائی میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔

2022-23

8647.07

0

12066.84

2775.00

2023-24

18949.14

274.00

17456.73

0

2024-25

27164.14

3960.00

15026.73

0

 

 

 

 

 

 

 

 

 

تلنگانہ میں قبائلی طلباء کی تعداد جنہوں نے 2020 سے مرکزی اسکیموں کے تحت پری میٹرک اور پوسٹ میٹرک اسکالرشپس حاصل کی ہیں، بشمول تقسیم کی گئی کل رقم اور استفادہ کنندگان کی تعداد، سال وار، ضمیمہ II میں ہے۔

ای ایم آر ایس میں بنیادی ڈھانچے کی کمی کو دور کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے گئے ہیں، جن میں تعمیر میں تیزی لانا، معیار کی نگرانی کے طریقہ کار کو مضبوط بنانا، اور ضروری سہولیات جیسے ہوسٹل، کلاس رومز، اور اسٹاف کوارٹرز کی بروقت فراہمی کو یقینی بنانا شامل ہیں۔ تفصیل درج ذیل ہے:-

  • 22-2021 میں 440 نئے منظور شدہ اسکولوں کے لیے ای ایم آر ایس کی تعمیراتی لاگت کو میدانی علاقوں میں 37.80 کروڑ روپئےاور پہاڑی علاقوں میں48 کروڑروپئے (پہلے 20 کروڑ روپئےاور 24 کروڑروپئے سے) بڑھا دیا گیا تھا۔
  • ای ایم آر ایس کی تعمیر کا کام سی پی ڈبلیو ڈی، ریاستی حکومت کی ایجنسیوں اور دیگر پی ایس یو کو سونپا گیا ہے تاکہ پیشہ ورانہ عمل درآمد اور جوابدہی کو یقینی بنایا جا سکے۔
  • زمین، جنگلات کی منظوری اور تعمیر میں تاخیر سے تجاوزات کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ریاستی حکومتوں کے ساتھ تال میل۔
  • پرانے ای ایم آر ایس کی اپ گریڈیشن کے لیے 5 کروڑ فی اسکول کے حساب سے فنڈز کی فراہمی۔
  • آرٹیکل 275(1) کے تحت اسٹاف کوارٹرز، لڑکوں اور لڑکیوں کے ہاسٹلز، اپروچ روڈز، پانی کی سہولیات، اور پرانے ای ایم آر ایس میں انفراسٹرکچر کے خلا کو پر کرنے کے لیے اضافی فنڈز منظور کیے گئے ہیں۔
  • آزاد تھرڈ پارٹی کوالٹی ایشورنس(ٹی پی کیو اے) ایجنسیاں تعمیراتی معیار کی نگرانی کے لیے مصروف عمل ہیں۔
  • خامیوں کی نشاندہی اور ان کو دور کرنے کے لیے مکمل اور جاری عمارتوں کے لیے ڈھانچے کا آڈٹ کیا جاتا ہے۔
  • ایسکرو اکاؤنٹس کے تعارف کے ذریعے ادائیگی کے عمل کو آسان بنانا۔
  • این ای ا یس ٹی ایس نے ای ایس ایس ای-2023 کے ذریعے 10391 پوسٹوں کی براہ راست بھرتی کے لیے اپنی پہلی مہم چلائی اور منتخب عملے کو مختلف ای ایم آر ایس میں تعینات کر دیا گیا۔ براہ راست بھرتی کے علاوہ، این ای ا یس ٹی ایس نے ریاستی حکومتوں کو بھی ڈیپوٹیشن پر عملہ تعینات کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ مزید برآں، اسٹیٹ ای ایم آر ایس سوسائٹی کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ اسامیوں کے خلاف مہمان اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کو آؤٹ سورسنگ کی بنیاد پر/مقامی مصروفیات میں شامل کریں، تاکہ تعلیمی سرگرمیاں متاثر نہ ہوں۔

طالب علموں کو چھوڑنے کے مسئلے کو حل کرنے اور برقرار رکھنے کو بہتر بنانے کے لیے، این ای ا یس ٹی ایس ، ریاستی حکومتوں کے ذریعے مختلف ضروری اقدامات کو نافذ کر رہا ہے، بشمول:

  1. کیمپوں اور آؤٹ ریچ پروگراموں میں شرکت کے ذریعے اسکولوں کے بارے میں بیداری پیدا کرکے قبائلی آبادی کو ای ایم آر ایس (ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکول) میں داخلہ لینے کے لیے متحرک کرنا۔
  2. دور دراز علاقوں میں تعلیمی سہولیات تعمیر کرکے قبائل کو سہولتیں فراہم کرنا۔
  • III. پیشہ ورانہ کورسز کا تعارف طلبا کو ایسی مہارتیں حاصل کرنے کے قابل بنانے کے لیے جو روزگارمارکیٹ میں ان کی پائیداری میں معاون ثابت ہوں گے۔
  1. طلباء کو مروجہ مواقع سے آگاہ کرنے کے لیے کیریئر کونسلنگ کے لیے ضروری سہولیات فراہم کرنا۔ یہ طلباء کو کیریئر کے مختلف راستوں کے بارے میں بصیرت حاصل کرنے، صنعت کی ضروریات کو سمجھنے اور اپنے منتخب کردہ شعبوں میں کامیابی کے لیے ضروری مہارتیں حاصل کرنے کے قابل بناتا ہے۔
  2. قبائلی امور کی وزارت، این ای ا یس ٹی ایس کے ذریعے، طالب علموں کی باقاعدہ تعلیم کے بعد مدد کے لیے ان کی مہارتوں میں اضافے پر بھی توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ اس میں انہیں وزارت کی طرف سے پیش کردہ اسکالرشپ اسکیموں سے آگاہ کرنا شامل ہے تاکہ اعلیٰ تعلیم کے حصول میں آسانی ہو۔
  3. مزید برآں، تعلیمی نتائج کو بڑھانے اور ڈراپ آؤٹ کی شرح کو کم کرنے کے لیے نئے انفراسٹرکچر کی تعمیر اور بروقت اعلیٰ معیار کے انسانی وسائل کی بھرتی پر توجہ مرکوز کرنا۔ نتیجتاً، ای ایم آر ایس میں قبائلی طلباء میں ڈراپ آؤٹ کی شرح کم سے کم ہے۔
  4. این ای ا یس ٹی ایس نے ریاستی معاشروں کو ہدایات کے ساتھ ہدایات بھی جاری کی ہیں تاکہ طلباء کو برقرار رکھنے اور ای ایم آر ایس میں زیرو ڈراپ آؤٹ کو یقینی بنایا جائے۔

ضمیمہ I

ضمیمہ I جیسا کہ 21 اگست2025 کے لیے لوک سبھا کے ستارے والے سوال نمبر *402 کے جواب کے حصہ (a) اور (b) میں حوالہ دیا گیا ہے جو جناب بلرام نائک پوریکا نے " ای ایم آر ایس اور آشرم اسکولوں کی حیثیت" کے حوالے سے اٹھایا ہے۔

14 اگست2025 کو ڈی اے جے جی یو اے کے تحت آشرم اسکول کے لیے منظور شدہ اور جاری کیے گئے فنڈز کی تفصیلات

 

نمبرشمار

ریاست؍مرکز کے زیرانتظام علاقے کے نام

آشرم اسکول

یونٹ

منظورشدہ رقم

ریلیز کردہ رقم

1

آندھرا پردیش

175

155.98

11.75

2

اروناچل پردیش

128

28.01

6.50

3

آسام

640

300.81

124.45

4

بہار

5

1.76

-

5

چھتیس گڑھ

1160

707.37

-

6

گجرات

217

163.48

63.82

7

ہماچل پردیش

45

22.47

8.99

8

جھارکھنڈ

641

229.71

75.73

9

کیرالہ

30

13.96

0.53

10

مدھیہ پردیش

526

447.51

31.90

11

مہاراشٹر

160

568.55

83.14

12

منی پور

64

16.75

7.13

13

ناگالینڈ

198

50.28

5.78

14

اوڈیشہ

527

366.65

146.66

15

راجستھان

558

233.85

-

16

سکم

49

34.35

2.90

17

تمل ناڈو

80

27.21

10.88

18

تلنگانہ

623

51.56

-

19

تریپورہ

36

78.74

7.66

20

اتر پردیش

25

7.45

-

میزان

5887

3506.43

587.82

 

ضمیمہ II

ضمیمہ II جیسا کہ 21 اگست2025 کے لئے لوک سبھا کے ستارے والے سوال نمبر *402 کے جواب کے حصہ (c) میں حوالہ دیا گیا ہے جو جناب بلرام نائک پوریکا نے "ای ایم آر ایس اور آشرم اسکولوں کی حیثیت" کے بارے میں اٹھایا ہے۔

 

ریاست تلنگانہ کے ایس ٹی طلباء کے لیے پری میٹرک اسکالرشپ اسکیم کے تحت تقسیم کیے گئے فنڈز اور استفادہ کنندگان کی تفصیلات۔

(لاکھ روپئے میں)

نمبرشمار

ریاست/مرکز کے زیرانتظام علاقے کا نام

2020-21

2021-22

2022-23

2023-24

2024-25

مستفیدین

تقسیم کردہ فنڈ

مستفیدین

تقسیم کردہ رقم

مستفیدین

 تقسیم کردہ رقم

مستفیدین

ریلیز کردہ فنڈ

مستفیدین

تقسم کردہ رقم

1

تلنگانہ

7625

195.01

3066

76.98

225

5.72

2460*

150.00

#

0**

*- ریاست/مرکز کے زیرانتظام علاقے کی طرف سے پیش کردہ عارضی ڈیٹا

**-غیر خرچ شدہ  رقم/ایس او ای/یوسی/پروپوزل وغیرہ جمع نہ کرنے کی وجہ سے فنڈز جاری نہیں ہوئے

#- مستفید ہونے والے ڈیٹا کی اطلاع ریاست/مرکز کے زیرانتظام علاقہ کی طرف سے دینا باقی ہے۔

ریاست تلنگانہ کے ایس ٹی طلباء کے لیے پوسٹ میٹرک اسکالرشپ اسکیم کے تحت تقسیم کیے گئے فنڈز اور استفادہ کنندگان کی تفصیلات۔

(لاکھ روپئے میں)

نمبرشمار

ریاست/مرکز کے زیرانتظام علاقے کا نام

2020-21

2021-22

2022-23

2023-24

2024-25

مستفیدین

تقسیم کردہ رقم

مستفیدین

تقسیم کردہ رقم

مستفیدین

تقسیم کردہ رقم

مستفیدین

تقسیم کردہ رقم

مستفیدین

تقسیم کردہ رقم

1

تلنگانہ

114657

12060.02

186372

29324.01

62478

7789.84

131597

15344.50

96228

15167.66

 

*****

 

ش ح-م ع۔ ف ر

UR No-5577

 


(Release ID: 2159186)
Read this release in: English , Hindi