خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

فورٹیفائیڈ رائس اسکیم کو 17,082 کروڑ روپے کی سرکاری معاونت کے ساتھ 2028 تک توسیع دے دی گئی


پی ایم پوشن اسکیم کے تحت فورٹیفائیڈ اسٹیپلز کے استعمال سے طلبہ کو غذائیت سے بھرپور کھانا فراہم کیا جا رہا ہے

این ڈی ڈی بی کا "گفٹ دودھ پروگرام" 11 ریاستوں میں 41,700 بچوں تک فورٹیفائیڈ غذائیت کی فراہمی کے ساتھ پہنچ گیا

Posted On: 21 AUG 2025 3:20PM by PIB Delhi

یہ سوال انتظامی طور پر صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت کے تحت محکمہ خوراک و عوامی تقسیم، صحت و خاندانی بہبود کی وزارت کے تحت فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی)، وزارت تعلیم کے تحت محکمہ اسکولی تعلیم و خواندگی، ماہی گیری، مویشی پروری و ڈیری کی وزارت کے تحت محکمہ مویشی پروری و ڈیری، اور خواتین و اطفال کی ترقی کی وزارت سے متعلق ہے۔

محکمہ خوراک و عوامی تقسیم کے مطابق، انیمیا مکت بھارت (اے ایم بی) پہل سال 2018 میں صحت و خاندانی بہبود کی وزارت نے قلعہ بند خوراک پر زور دیتے ہوئے شروع کی تھی۔ چاول کی قلعہ بندی کے لیے ایک پائلٹ پروگرام سال 2019 میں شروع کیا گیا، جس کا مقصد چاول استعمال کرنے والی آبادی کے اہم حصے کو فائدہ پہنچانا تھا۔ اس پہل کو وسعت دینے کی منظوری حکومت نے سال 2022 میں دی، اور مارچ 2024 تک فوڈ سیفٹی نیٹ پروگراموں کے تحت تمام کسٹم ملڈ چاول کی تقسیم کو قلعہ بند چاول سے تبدیل کر دیا گیا۔ مرکزی کابینہ نے دسمبر 2028 تک تمام سرکاری اسکیموں کے تحت قلعہ بند چاول کی عالمگیر فراہمی جاری رکھنے کی منظوری دی ہے، جس کے لیے حکومت ہند کی جانب سے 100 فیصد فنڈنگ (17,082 کروڑ روپے) فراہم کی گئی ہے۔

محکمہ صحت و خاندانی بہبود نے مطلع کیا ہے کہ یہ سوال ان کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔

محکمہ اسکولی تعلیم و خواندگی کے مطابق، تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی جانب سے پی ایم پوشن اسکیم کے تحت اسکول کے بچوں میں مائکرونیوٹریئنٹس کی کمی کو دور کرنے کے لیے کھانے کی تیاری میں قلعہ بند چاول کا استعمال کیا جاتا ہے۔ محکمہ خوراک و عوامی تقسیم آئرن، فولک ایسڈ اور وٹامن بی 12 پر مشتمل قلعہ بند چاول فراہم کرتا ہے تاکہ خون کی کمی سے نمٹا جا سکے۔ قلعہ بندی کا تمام خرچ حکومت ہند برداشت کرتی ہے۔ اسکیم کے رہنما خطوط میں یہ بھی تصور کیا گیا ہے کہ کھانے کی تیاری میں ڈبل فورٹیفائیڈ سالٹ (ڈی ایف ایس) اور قلعہ بند خوردنی تیل (وٹامن اے اور ڈی کے ساتھ) کا استعمال کیا جائے۔ قلعہ بند خوردنی تیل وٹامن اے اور ڈی کی کمی کو روکنے میں مدد دیتا ہے، جب کہ ڈبل فورٹیفائیڈ نمک آئرن کی کمی والی خون کی کمی اور گائٹر کے خلاف مؤثر ہے۔ قلعہ بند چاول اور گندم کے آٹے کا استعمال نہ صرف خون کی کمی کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے بلکہ بچوں کی ذہنی، جذباتی اور اعصابی صحت کی بھی معاونت کرتا ہے۔

محکمہ مویشی پروری و ڈیری نے اس سوال کے سلسلے میں اپنی صفر معلومات کی تصدیق کی ہے، تاہم ان کی جانب سے یہ بتایا گیا ہے کہ نیشنل ڈیری ڈیولپمنٹ بورڈ (این ڈی ڈی بی) فاؤنڈیشن فار نیوٹریشن (این ایف این)، جو کہ ایک رجسٹرڈ سوسائٹی ہے، اکتوبر 2015 میں آنند، گجرات میں ایک ٹرسٹ کے طور پر رجسٹرڈ کی گئی۔ اس کا مقصد غذائیت کی کمی کو ختم کرنا اور دودھ و مضبوط دودھ کی مصنوعات کی کھپت کو فروغ دے کر بچوں کو غذائیت فراہم کرنا ہے۔ این ایف این کی یہ کوششیں غذائی قلت کے بارے میں بیداری پیدا کرنے اور عطیات، گرانٹس اور کارپوریٹ سماجی ذمہ داری (سی ایس آر) کے ذریعے مالی اعانت حاصل کر کے صحت مند غذا کی حوصلہ افزائی پر مرکوز ہیں۔ اپنے "تحفے کے دودھ" پروگرام کے تحت، این ایف این نے 7.10 لاکھ لیٹر دودھ تقسیم کیا، جو کہ 35.4 لاکھ بچوں کے دودھ کے دنوں کے برابر ہے، اور اس میں 11 ریاستوں کے 257 اسکولوں میں زیر تعلیم تقریباً 41,700 بچوں کا احاطہ کیا گیا۔

خواتین و اطفال کی ترقی کی وزارت نے بھی اس سوال کے لیے اپنی صفر معلومات کی تصدیق کی ہے، تاہم ان کی جانب سے یہ بتایا گیا ہے کہ 75ویں یومِ آزادی کے موقع پر وزیر اعظم کے خطاب کے مطابق، گندم پر مبنی غذائیت پروگرام (ڈبلیو بی این پی) اور نوعمر لڑکیوں کی اسکیم (ایس اے جی) کے تحت سال 2021-22 سے عام چاول کے بجائے فورٹیفائیڈ چاول فراہم کیے جا رہے ہیں۔ اس اقدام کا مقصد خواتین اور بچوں میں آئرن، فولک ایسڈ اور وٹامن بی-12 جیسے مائکرونیوٹریئنٹس کی کمی سے پیدا ہونے والی غذائی قلت اور خون کی کمی سے نمٹنا ہے۔

جہاں تک وزارت خوراک پروسیسنگ انڈسٹریز کا تعلق ہے، یہ بتایا گیا ہے کہ ملک میں فوڈ پروسیسنگ سیکٹر کی مجموعی ترقی کے مقصد سے وزارت خوراک پروسیسنگ انڈسٹریز (ایم او ایف پی آئی) مرکزی شعبے کی دو اسکیموں پر مشتمل تین بڑی اسکیمیں نافذ کر رہی ہے، جن میں پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا (پی ایم کے ایس وائی)، فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کے لیے پروڈکشن سے منسلک ترغیبی اسکیم (پی ایل آئی ایس ایف پی آئی)، اور ایک مرکزی اسپانسرڈ اسکیم، پرائم منسٹر فارملائزیشن آف مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز (پی ایم ایف ایم ای) شامل ہے۔ ان اسکیموں کا بنیادی مقصد فارم گیٹ سے لے کر ریٹیل آؤٹ لیٹ تک مؤثر سپلائی چین مینجمنٹ کے ساتھ جدید فوڈ پروسیسنگ انفراسٹرکچر کی تعمیر، کسانوں کو بہتر منافع کی فراہمی، روزگار کے مواقع پیدا کرنا، بربادی کو کم کرنا، پروسیسنگ کی سطح کو بڑھانا اور برآمدات کو فروغ دینا ہے۔ یہ تینوں اسکیمیں پورے ملک میں مانگ پر مبنی ہیں اور ان کا مقصد فوڈ پروسیسنگ کاروباریوں، فوڈ پروسیسرز اور مینوفیکچررز کو اپنی صنعتوں کے لیے جدید انفراسٹرکچر و ٹیکنالوجیز تیار کرنے کے سلسلے میں مالی امداد فراہم کرنا ہے۔

یہ معلومات فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کے وزیر مملکت جناب رونیت سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب کے طور پر فراہم کیں۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح –اس ک۔ ع ر)

U. No.5080


(Release ID: 2159183)
Read this release in: Bengali , English , Hindi