الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈی پی ڈی پی ایکٹ، 2023 آر ٹی آئی کے تحت شفافیت کو برقرار رکھتے ہوئے رازداری کا تحفظ کرتا ہے


آر ٹی آئی ایکٹ میں ترمیم رازداری کے حق اور معلومات کے حق کے درمیان توازن قائم کرتی ہے

اس ایکٹ کی طرح، حکومت نے قواعد کے لیے بھی وسیع مشاورت کی ہے جس میں مختلف میڈیا تنظیموں کے ساتھ بات چیت شامل ہے

Posted On: 20 AUG 2025 6:06PM by PIB Delhi

ڈیجیٹل پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن ایکٹ، 2023 (ڈی پی ڈی پی ایکٹ) ایسے انداز میں ڈیجیٹل ذاتی ڈیٹا کی پروسیسنگ کے لیے سہولت فراہم کرتا ہے جو ایک طرف فرد کے اپنے ذاتی ڈیٹا کے تحفظ کے حق کو تسلیم کرتا ہے اور دوسری طرف ایسے ذاتی ڈیٹا کی قانونی مقاصد کے لیے پروسیسنگ کی ضرورت کو بھی مانتا ہے۔

ڈی پی ڈی پی ایکٹ ایک طویل اور جامع عوامی مشاورت کے عمل کے بعد نافذ کیا گیا ہے جس کے دوران ڈیجیٹل پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل، 2022 (ڈی پی ڈی پی بل) پر 22,600 سے زیادہ تبصرے موصول ہوئے۔ ان آراء پر غور و خوض کے بعد، ڈی پی ڈی پی بل کو پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا اور بعد ازاں ڈی پی ڈی پی ایکٹ، 2023 کے طور پر نافذ کیا گیا۔

آر ٹی آئی ایکٹ کی دفعہ 8(1)(j) میں ڈی پی ڈی پی ایکٹ کے ذریعے ترمیم رازداری کے بنیادی حق اور حقِ اطلاعات کے درمیان توازن قائم کرتی ہے جسے سپریم کورٹ نے جسٹس کے ایس پتاسوامی بنام یونین آف انڈیا کے مقدمے میں تسلیم کیا ہے۔ یہ ترمیم معقول پابندیوں پر قائم عدالتی دلائل سے ہم آہنگ ہے، موجودہ عدالتی نظیریں قانون کی شکل میں ڈھالتی ہے اور قوانین کے مابین ممکنہ ٹکراؤ کو روکنے میں مدد دیتی ہے۔

مزید یہ کہ آر ٹی آئی ایکٹ کی دفعہ 8(2) کے تحت، کوئی عوامی ادارہ معلومات تک رسائی کی اجازت دے سکتا ہے اگر عوامی مفاد میں انکشاف، محفوظ مفادات کو پہنچنے والے نقصان سے زیادہ اہم ہو۔ اس دفعہ میں درج ہے:

”آفیشل سیکریٹس ایکٹ، 1923 (1923 کا ایکٹ نمبر 19) میں کسی بات کے ہوتے ہوئے بھی یا ذیلی دفعہ (1) کے تحت دی جانے والی کسی بھی استثنیٰ کے باوجود، کوئی عوامی ادارہ معلومات تک رسائی کی اجازت دے سکتا ہے اگر عوامی مفاد میں انکشاف، محفوظ مفادات کو پہنچنے والے نقصان سے بڑھ کر ہو۔“

یہ ترمیم ذاتی معلومات کے انکشاف کو محدود نہیں کرتی بلکہ افراد کے رازداری کے حق اور حق اطلاعات کے درمیان توازن قائم کرتی ہے۔ اس سے یقینی بنایا جاتا ہے کہ آر ٹی آئی ایکٹ کے تحت شفافیت کا فریم ورک اور ڈی پی ڈی پی ایکٹ کے تحت پرائیویسی کا فریم ورک ہم آہنگی کے ساتھ قائم رہیں، اور شفافیت و رازداری کے درمیان توازن محفوظ رہے۔

اسی طرح اس ایکٹ کے قواعد کے لیے بھی حکومت نے وسیع پیمانے پر مشاورت کی ہے، جس میں مختلف میڈیا اداروں سے بات چیت شامل ہے۔

یہ معلومات آج لوک سبھا میں اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو نے فراہم کی۔

************

ش ح۔ ف ش ع

                                                                                                                                       U: 5035

 


(Release ID: 2158632)
Read this release in: English , Hindi , Odia