تعاون کی وزارت
پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (پیکس) کا کوآپریٹو بینکوں کے ساتھ انضمام
Posted On:
20 AUG 2025 2:50PM by PIB Delhi
پیکس یعنی پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز کے کمپیوٹرائزیشن کے منصوبے کے تحت تمام فعال پیکس کو ایک ملک گیر مشترکہ قومی سافٹ ویئر پر لایا گیا ہے جو ایک ادارہ جاتی منصوبہ بندی پر مبنی ہے اور انہیں ریاستی کوآپریٹیو بینکوں اور ضلعی مرکزی کوآپریٹیو بینکوں کے ذریعے نیشنل بینک فار ایگری کلچراینڈ رولر ڈیولپمنٹ(این اے بی اے آرڈی- نابارڈ) سے جوڑا گیا ہے۔ یہ مشترکہ سافٹ ویئر اس منصوبے کے تحت ملک بھر کی تمام پیکس کو فراہم کیا گیا ہے، تاکہ پیکس کی تمام سرگرمیوں،چاہے وہ قرض سے متعلق ہوں یا غیر قرض سے ، کا مکمل اندراج کیا جا سکے۔ ادارہ جاتی منصوبہ بندی پر مبنی یہ قومی سافٹ ویئر پیکس کے کاموں میں بہتری لاتا ہے، جس کے ذریعے ایک مشترکہ حسابی نظام اور انتظامی معلوماتی نظام قائم ہوتا ہے۔ مزید برآں، یہ نظام نظم و نسق اور شفافیت کو مضبوط بناتا ہے، جس کے نتیجے میں قرض کی فوری فراہمی، لین دین کے اخراجات میں کمی، ادائیگی کے توازن میں بہتری اور ضلعی و ریاستی بینکوں کے ساتھ حساب کتاب میں روانی پیدا ہوتی ہے۔
اعداد و شمار کے تحفظ، سائبر تحفظ اور کوآپریٹیوبینکاری نظاموں کے درمیان باہمی رابطے کو بہتر بنانے کے لیے شہری کوآپریٹیوبینکوں کے لیے ایک چھتری (امبریلا)تنظیم قائم کی گئی ہے جس کا نام قومی شہری تعاونی مالیات و ترقی کارپوریشنیعنی نیشنل اربن کوآپریٹیو فنانس اینڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن( این یو سی ایف ڈی سی) رکھا گیا ہے۔ اس تنظیم کا مقصد شہری کوآپریٹیو بینکوں کی ڈیجیٹل تبدیلی کو تیز کرنا ہے، تاکہ باہمی طاقت کو استعمال کرتے ہوئے، اشتراک و تعاون کو فروغ دیا جا سکے، جدت طرازی کو بڑھایا جا سکے اور یہ یقینی بنایا جا سکے کہ رکن بینک جدید ڈیجیٹل دور کی پیچیدگیوں سے مؤثر انداز میں نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہوں۔
مزید یہ کہ دیہی کوآپریٹیو بینکوں کو تکنیکی خدمات فراہم کرنے اور ان کو مضبوط بنانے کے لیے، ریزرو بینک نے نابارڈ کو ایک مشترکہ خدماتی ادارہ قائم کرنے کی اصولی منظوری دی ہے، جسے’ سہکار سارتھی‘ کا نام دیا گیا ہے۔
مزید برآں، نابارڈ (زرعی و دیہی ترقی کا قومی بینک)نے سال 2020 سے ایک مخصوص شعبہ قائم کیا ہے جسے ’سائبر سیکورٹی، معلوماتی ٹیکنالوجی جانچ و جائزہ شعبہ(سی ایس آئی ٹی ای)‘ کہا جاتا ہے، جس میں اندرونی و بیرونی ماہرین پر مشتمل 10افراد کام کر رہے ہیں۔ اس شعبے کا مقصد دیہی کوآپریٹیو بینکوں میں سائبر سیکورٹی کی مضبوطی اور اس پر عمل درآمد کی نگرانی کرنا ہے اور انہیں سائبر سیکورٹی کو مؤثر بنانے کے لیے رہنمائی فراہم کرنا ہے۔نابارڈ نے دیہی کوآپریٹیو بینکوں( آر سی بیز) کے لیے 6 فروری 2020 کو ایک جامع سائبر سیکورٹی خاکہ جاری کیا اور ایک ’سائبر سیکورٹی کمزوری اشاریہ‘(وی آئی سی ایس )تیار کیا، جسے بینک خود اپنے ادارے میں مقرر کردہ حفاظتی اقدامات کے نفاذ کا جائزہ لینے اور مسلسل بہتری کے لیے استعمال کرتے ہیں۔یہ شعبہ بینکوں کا معائنہ، جائزہ اور رہنمائی کرتا ہے تاکہ وہ کمپیوٹر ایمرجنسی ردعمل ٹیم (سی ای آر ٹی- آئی این)کے ذریعے سائبر سیکورٹی کا جائزہ مکمل کریں۔ اس کے علاوہ مختلف تربیتی پروگرام بھی منعقد کیے جاتے ہیں۔ سی ایس آئی ٹی ای گزشتہ تین برسوں سےہر سال اکتوبر میں’سائبر سیکورٹی آگاہی مہینہ‘ مناتا ہےجس میں مجازی تربیتی نشستیں، تدریسی مواد اور رقمی مواد کے ذریعے سائبر تحفظ کے پہلوؤں پر توجہ دی جاتی ہے۔
کو آپریٹیو بینکاری کے شعبے میں بڑھتی ہوئی سائبر سیکورٹی سے متعلق تشویشات سے نمٹنے کے لیے، دیہی کوآپریٹیوینکوں اور علاقائی دیہی بینکوں کے لیے ایک جامع سائبر بیمہ پالیسی حکمتِ عملی کے تحت متعارف کروائی گئی ہے۔ یہ اقدام دیہی کوآپریٹیو بینکوں کے رقمی نظام اور حساس مالیاتی معلومات کے تحفظ کے لیے ایک پیشگی قدم ہے، کیونکہ آج کے باہم جڑے ہوئے بینکاری ماحول میں یہ ادارے مسلسل سائبر حملوں کے خطرے سے دوچار ہیں۔مالی سال25-2024میں نابارڈ کی مدد سے پہلی مرتبہ 193 دیہی کوآپریٹیو بینکوں اور علاقائی دیہی بینکوں کے لیے سائبر بیمہ فراہم کیا گیا۔ موجودہ صورتِ حال کے مطابق، نابارڈ کے تحت چلنے والے اس سائبر بیمہ پروگرام میں 231 دیہی کوآپریٹیو بینک، 21 علاقائی دیہی بینک اور 2 شہری کوآپریٹیوبینک شامل ہو چکے ہیں۔
یہ بات کوآپریٹیو کے وزیرجناب امت شاہ نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب کے دوران بیان بتائی۔
*********************
ش ح ۔ م م۔ ص ج
Urdu Release No-4973
(Release ID: 2158431)