دیہی ترقیات کی وزارت 
                
                
                
                
                
                    
                    
                        ملک میں پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کی صورت حال
                    
                    
                        
                    
                
                
                    Posted On:
                19 AUG 2025 6:11PM by PIB Delhi
                
                
                
                
                
                
                حکومت نے دیہی علاقوں میں سڑکوں کی بہتری اور تعمیر کے لیے پردھان منتری گرام سڑک یوجنا (پی ایم جی ایس وائی) کے نام سے ایک مخصوص اسکیم وضع کی ہے۔  دسمبر 2000 میں شروع کی گئی اس اسکیم کا بنیادی مقصد دیہی علاقوں میں ان اہل بستیوں کو جن کو ہر موسم میں سڑک رابطہ فراہم کرنا ہے، جہاں کنکٹیوٹی نہیں ہے۔ اس طرح سماجی اور اقتصادی خدمات تک رسائی کو بڑھانا اور دیہی باشندوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانا ہے۔  اس کے بعد، دیہی سڑکوں کی اپ گریڈیشن/استحکام کے لیے پی ایم جی ایس وائی کے نئے ورٹیکلز کا آغاز کیا گیا، جو مندرجہ ذیل ہیں:
(i) پی ایم جی ایس وائی-II: دیہی بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے کے لیے موجودہ دیہی سڑکوں کو اپ گریڈ کرنے کے لیے 2013 میں شروع کی گئی۔
(ii) بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں کے لیے روڈ کنکٹیوٹی پروجیکٹ (آر سی پی ایل ڈبلیو ای اے) سال 2016 میں شروع کیا گیا تھا تاکہ بائیں بازو کی انتہا پسندی (ایل ڈبلیو ای) سے سب سے زیادہ متاثرہ 44 اضلاع اور 9 ریاستوں آندھرا پردیش، بہار، چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش ، مہاراشٹر، اڈیشہ، تلنگانہ اور اتر پردیش کے کچھ ملحقہ اضلاع میں سڑک رابطے کو بہتر بنایا جاسکے۔ اس اسکیم کے دو مقاصد ہیں، سیکورٹی فورسز کے ذریعے ایل ڈبلیو ای کے خلاف ہموار اور بلا رکاوٹ کارروائیوں کو فعال کرنا اور علاقے کی سماجی و اقتصادی ترقی کو بھی یقینی بنانا۔
(iii) پی ایم جی ایس وائی- III:  2019 میں 1.25 لاکھ کلومیٹر دیہی سڑکوں کو اپ گریڈ کرکے راستوں اور بڑے دیہی روابط کو مستحکم کرنے کے لیے شروع کیا گیا ، جس میں گرامین ایگریکلچرل مارکیٹس (جی آر اے ایم)، ہائر سیکنڈری اسکولوں اور اسپتالوں کو جوڑنا شامل ہے ۔
آغاز سے لے کر 13 اگست 2025 تک 8,38,592 کلومیٹر لمبی سڑکوں کو نئی اور گرین ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہوئے تعمیر کے لیے منظوری دی گئی ہے، جس میں سے 7,83,795 کلومیٹر لمبی سڑکوں کی تعمیر کی جا چکی ہے۔
پی ایم جی ایس وائی-I (صرف چھتیس گڑھ) پی ایم جی ایس وائی-II ، آر سی پی ایل ڈبلیو ای اے اور پی ایم جی ایس وائی-III کے تحت جاری پروجیکٹ کی تکمیل کی ٹائم لائن 31.03.2026 ہے ۔  دیگر کاموں کے لیے ٹائم لائن مارچ 2025 تھی۔
مزید برآں، مرکزی کابینہ نے پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے چوتھے مرحلے کے آغاز کو 11.09.2024 کو منظوری دے دی ہے تاکہ اہل 25,000 غیر کنیٹیڈ بستیوں کو نئی کنکٹیوٹی فراہم کی جا سکے، جو اپنی آبادی میں اضافے کی وجہ سے اہل ہوگئی ہیں۔  اہل غیر کنیٹیڈ بستیوں کو نئی کنکٹیوٹی فراہم کرنے کے لیے کل 62,500 کلومیٹر سڑک تعمیر کرنے کی تجویز ہے۔ 2024-25 سے 2028-29 کی مدت کے دوران 70,125 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔
مختلف ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں گزشتہ پانچ سالوں کے دوران تعمیر کی گئی سڑکوں کی تفصیلات درج ذیل ہیں: -
	
		
			| 
			 ورٹیکلز 
			 | 
			
			 تعمیر کئے گئے /اپ گریڈ کئے گئے روڈ کی لمبائی (کلومیٹر میں) 
			 | 
		
		
			| 
			 2020-2021 
			 | 
			
			 2021-2022 
			 | 
			
			 2022-2023 
			 | 
			
			 2023-2024 
			 | 
			
			 2024-2025 
			 | 
			
			 2025-2026 
			(till date 13.08.2025) 
			 | 
		
		
			| 
			 پی ایم جی ایس وائی-I 
			 | 
			
			 16856 
			 | 
			
			 9821 
			 | 
			
			 6012 
			 | 
			
			 2251 
			 | 
			
			 866 
			 | 
			
			 133 
			 | 
		
		
			| 
			 پی ایم جی ایس وائی-II 
			 | 
			
			 8341 
			 | 
			
			 3867 
			 | 
			
			 1355 
			 | 
			
			 435 
			 | 
			
			 114 
			 | 
			
			 11 
			 | 
		
		
			| 
			 آر سی پی ایل ڈبلیو ای اے 
			 | 
			
			 1720 
			 | 
			
			 2383 
			 | 
			
			 1787 
			 | 
			
			 1326 
			 | 
			
			 489 
			 | 
			
			 228 
			 | 
		
		
			| 
			 پی ایم جی ایس وائی-III 
			 | 
			
			 9756 
			 | 
			
			 25933 
			 | 
			
			 20584 
			 | 
			
			 22087 
			 | 
			
			 16289 
			 | 
			
			 4354 
			 | 
		
		
			| 
			 کل 
			 | 
			
			 36,673 
			 | 
			
			 42,004 
			 | 
			
			 29,738 
			 | 
			
			 26,099 
			 | 
			
			 17,758 
			 | 
			
			 4,726 
			 | 
		
	
 
 
پی ایم جی ایس وائی کے تحت مختلف مداخلتوں/ورٹیکلز کے تحت مختلف ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تعمیر کی گئی سڑکوں کی ریاست کے لحاظ سے اور ضلع کے لحاظ سے تفصیلات ریاست کے لحاظ سے https://omms.nic.in->progress monitoring->Financial year wise achievement اور ضلع کے لحاظ سے https://omms.nic.in->progress monitoring->district brief پر حاصل کی جا سکتی ہیں۔  
پی ایم جی ایس وائی III کے تحت اب تک دیہی علاقوں میں کل 6.96 لاکھ سہولیات کو جوڑا گیا ہے، جس میں 1.38 لاکھ گرامین زرعی منڈیاں، 1.46 لاکھ تعلیمی مراکز، 82 ہزار طبی مراکز اور 3.28 لاکھ ٹرانسپورٹ اور دیگر سہولیات کے مراکز شامل ہیں۔  اس سے دیہی علاقوں میں اہم سہولیات تک رسائی میں بہتری آئی ہے اور ان علاقوں میں سماجی و اقتصادی تبدیلی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
2020 میں نیتی آیوگ کے ترقیاتی نگرانی اور تشخیص دفتر (ڈی ایم ای او) کے ذریعے پی ایم جی ایس وائی سمیت دیہی ترقی کے شعبے میں مرکز کی حمایت یافتہ اسکیموں کا جائزہ لیا گیا۔  نتائج درج ذیل ہیں:
i. یہ پایا گیا کہ یہ اسکیم ہندوستان کے بین الاقوامی اہداف کے ساتھ اچھی طرح سے جڑی ہوئی ہے اور اسے ایس ڈی جیز (پائیدار ترقیاتی اہداف) 2 اور 9 میں معاون ہے، کیونکہ یہ ترقی کے لیے غربت، بھوک اور بنیادی ڈھانچے کے مسائل کو حل کرتی ہے۔
ii. پی ایم جی ایس وائی کے تحت تعمیر کی گئی سڑکوں کو گھر اور کمیونٹی دونوں کی سطح پر مثبت اثرات پیدا کرنے کے لیے دیکھا گیا ہے۔
iii. بازار اور ذریعہ معاش کے مواقع ، صحت اور تعلیم کی سہولیات تک رسائی بڑھانے کے لیے سڑکوں کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔
iv. پی ایم جی ایس وائی دیہی ہندوستان میں طویل مدتی غربت میں کمی کی بنیادیں بنانے کے لیے مشہور ہے۔  بہتر دیہی رابطہ، دیہی آبادی کے معیار زندگی میں طویل مدتی اور مستقل فروغ فراہم کرتا ہے، کیونکہ اس سے گھرانوں کو دولت اور انسانی سرمایہ جمع کرنے میں مدد ملتی ہے۔
یہ معلومات دیہی ترقی کے وزیر مملکت جناب کملیش پاسوان نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔
 
******
ش ح۔ ف ا۔ م ر
U-NO. 4929
                
                
                
                
                
                (Release ID: 2158221)
                Visitor Counter : 7