کارپوریٹ امور کی وزارتت
azadi ka amrit mahotsav

چھوٹے اور درمیانہ درجے کے شہروں میں موجود اسٹارٹ اپس سمیت مختلف اسٹارٹ اپس کےرجسٹریشن کے عمل میں سہولت فراہم کرنے اور سہل بنانے کے لیے حکومت کے ذریعہ مختلف پہل قدمیاں انجام دی گئی ہیں


ایم سی اے نے سی پی اے سی ای، ایم سی اے 21 وی3، ای- ایڈجوڈیکیشن اور ریئل ٹائم سپورٹ فیچرس کے ساتھ خدمات بہم رسانی میں شفافیت، اثر انگیزی اور سرعت میں اضافے کے لیے مختلف ڈیجیٹل پہل قدمیاں نافذ کی ہیں

Posted On: 19 AUG 2025 5:51PM by PIB Delhi

حکومت ہند نے چھوٹے اور درمیانے شہروں سمیت پورے ملک میں اسٹارٹ اپس سمیت کمپنیوں کے رجسٹریشن کو آسان بنانے اور سہولت فراہم کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔

چند اہم اقدامات مندرجہ ذیل ہیں:

  1. ایجائل پرو- ایس کے ساتھ اسپائس+ نامی ایک واحد مربوط نیا ویب فارم تعینات کیا گیا ہے۔ یہ فارم 'کاروبار شروع کرنے' سے متعلق گیارہ خدمات فراہم کرتا ہے یعنی (i) نام کی ریزرویشن، (ii) کارپوریشن، (iii) مستقل اکاؤنٹ نمبر (پین) ، (iv)ٹیکس کٹوتی اکاؤنٹ نمبر (ٹی اے این)، (v) ڈائریکٹر شناختی نمبر (ڈی آئی این)، (vi) ملازمین کی پروویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) رجسٹریشن (vii) ایمپلائز اسٹیٹ انشورینس کارپوریشن (ای ایس آئی سی) رجسٹریشن، (viii) گڈس اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) نمبر، (ix) بینک اکاؤنٹ نمبر، (x) پروفیشن ٹیکس رجسٹریشن (ممبئی، کولکاتا اور کرناٹک)، (xi) دہلی شاپس اور قیام سے متعلق رجسٹریشن۔
  2. 15 لاکھ روپے تک کے مجاز سرمائے کے ساتھ یا 20 ممبران تک جہاں کوئی شیئر کیپٹل لاگو نہیں ہے ان تمام کمپنیوں کو شامل کرنے کے لیے اب زیرو فیس وصول کی جاتی ہے۔
  3. ایک سینٹرل رجسٹریشن سنٹر (سی آر سی) قائم کیا گیا ہے تاکہ ناموں کے ریزرویشن اور کمپنیوں اور محدود ذمہ داری کی شراکت داری (ایل ایل پی) کو شامل کیا جاسکے۔
  4. ایل ایل پی کارپوریشن فارم جسے فلِّپ کہا جاتا ہے، کو بھی سنٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ ٹیکسز (سی بی ڈی ٹی) کے ساتھ ضم کر دیا گیا ہے تاکہ خود ایل ایل پی کی شمولیت کے وقت پین / ٹین فراہم کیا جا سکے۔

اسٹارٹ اپ انڈیا پہل کے تحت اسٹارٹ اپ کی شناخت کے لیے درخواست کے عمل کو ہموار کیا گیا ہے اور ایک انٹرایکٹو اسٹارٹ اپ انڈیا پورٹل اور نیشنل سنگل ونڈو سسٹم (این ایس ڈبلیو ایس) کے ذریعے مکمل طور پر ڈیجیٹل بنا دیا گیا ہے جو ملک کے کسی بھی حصے سے قابل رسائی ہے۔

شناخت کے لیے دستاویزات کے عمل کو خود سرٹیفیکیشن کے ساتھ آسان بنایا گیا ہے۔ ریکگنیشن ہینڈ بک اور ٹیوٹوریلز بھی تیار کیے گئے ہیں اور شناخت کے عمل میں آسانی کے لیے اسٹارٹ اپ انڈیا پورٹل پر اپ لوڈ کیے گئے ہیں۔

اسٹارٹ اپ کی پہچان کو فروغ دینے اور ہینڈ ہولڈ انٹرپرینیورز کے لیے، اسٹارٹ اپس کے لیے ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کی نوڈل ایجنسیوں، اور علاقائی اسٹیک ہولڈرز جیسے انکیوبیٹرز کے تعاون سے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ورکشاپس کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

وزارت نے تعمیل کے بوجھ کو کم کرنے اور صارف کے تجربے کو بڑھانے کے لیے خدمات کی فراہمی میں شفافیت، کارکردگی اور تیز رفتاری کو بڑھانے کے لیے کئی ڈیجیٹل اقدامات متعارف کرائے ہیں، جن میں سے چند درج ذیل ہیں:

  1. سینٹر فار پروسیسنگ ایکسلریٹڈ کارپوریٹ ایگزٹ (سی پی اے سی ای) کمپنیوں/ایل ایل پیز کی رضاکارانہ بندش کی مرکزی پروسیسنگ کے لیے۔
  2. ایم سی اے 21 وی 3 پلیٹ فارم کاروبار کرنے میں آسانی کی سہولت فراہم کرتا ہے، اور اس نے ویب پر مبنی فارم متعارف کرائے ہیں، جس سے اسٹیک ہولڈرز کے ذریعے داخل کردہ ڈیٹا کی حقیقی وقت میں توثیق کی جا سکتی ہے۔ اسٹیک ہولڈرز کی مزید مدد کے لیے، ہیلپ ڈیسک میں لائیو چیٹ کی خصوصیت کو ضم کر دیا گیا ہے، جو ریئل ٹائم مدد فراہم کرتا ہے اور صارف کے مجموعی تجربے کو بڑھاتا ہے۔
  3. ای۔ایڈجوڈیکیشن سسٹم فیصلہ سازی کے مقدمات کی کارروائی کے لیے ایک آخر سے آخر تک آن لائن پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے، کارکردگی اور شفافیت کو یقینی بناتا ہے۔
  4. اسٹیک ہولڈرز ایم سی اے 21 پورٹل پر بھی ٹکٹ جمع کر سکتے ہیں تاکہ فیڈ بیک فراہم کر سکیں اور درپیش چیلنجوں کے بارے میں اگر کوئی شکایت ہو تو رپورٹ کر سکیں۔
  5. سنٹرل پروسیسنگ سنٹر (سی پی سی) کو کمپنیز ایکٹ، 2013 کے تحت دائرہ اختیاری آر او سیز کے ساتھ پہلے دائر کردہ مختلف الیکٹرانک ای-فارمز کی تیز رفتار اور سنٹرلائزڈ ہینڈلنگ کے لیے 16.02.2024 سے فعال کیا گیا تھا۔

کمپنیز (ترمیمی) ایکٹ، 2017 کے مطابق، پہلے ڈائریکٹرز اور سبسکرائبرز کی طرف سے کمپنی کے وقت "حلف نامے" پیش کرنے کے سلسلے میں سیکشن 7(1)(سی) کی ضرورت کو تبدیل کر دیا گیا تھا کہ وہ اس میں بتائے گئے جرائم کے لیے مجرم ثابت نہ ہوئے۔ ترمیم کے بعد، پہلے ڈائریکٹرز اور سبسکرائبرز کو اس سلسلے میں ایک "اعلان" پیش کرنا ہوگا۔ اسٹیک ہولڈرز کی تجاویز کی بنیاد پر وقتاً فوقتاً قواعد و ضوابط میں ترمیم کے ذریعے آسانیاں کی جاتی ہیں۔

یہ اطلاع کمپنی امور  کی وزارت کے وزیر مملکت اور سڑک، نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت کے وزیر مملکت جناب ہرش ملہوترا کے ذریعہ آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی گئی۔

**********

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:4938


(Release ID: 2158115) Visitor Counter : 5
Read this release in: English , Hindi , Gujarati