وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
آوارہ کتوں کا خطرہ !
Posted On:
19 AUG 2025 3:28PM by PIB Delhi
آوارہ کتوں کا معاملہ ریاستی حکومتوں کے دائرہ اختیار میں آتا ہے، جبکہ مقامی اداروں کو متعلقہ معاملات کا انتظام کرنے کا اختیار حاصل ہے۔ کتوں کی آبادی کے انسانی اور موثر انتظام کو یقینی بنانے کے لیے مرکزی حکومت نے جانوروں سے ہونے والے نقصان کی روک تھام کے قانون- 1960 کے تحت انیمل برتھ کنٹرول (اے بی سی) رولز- 2023 بنائے گئے ہیں۔ یہ قانون عالمی تنظیم صحت(ڈبلیو ایچ او) کے لیے کیپچر-نیوٹر-ویکسینیٹ-ریلیز (سی این وی آر) نقطہ نظر کے معیارات کے مطابق ہیں۔ ان قوانین کے تحت، مقامی ادارے جانوروں کی فلاح و بہبود کی تنظیموں کے ساتھ مل کر نس بندی اور ویکسی نیشن کے پروگراموں کو نافذ کرنے کے ذمہ دار ہیں۔
نس بندی کا پروگرام شہری بلدیاتی اداروں کے ذریعے لاگو کیا جانے والا ایک مسلسل عمل ہے۔ 11 نومبر- 2024 کو سکریٹری (مویشی پروری اور ڈیری) کی طرف سے تمام چیف سکریٹریوں کو ایک ایڈوائزری جاری کی گئی تھی۔ اس کے بعد 16 جولائی 2025 کو محکمہ حیوانات اور ڈیری کے سکریٹریوں نے ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت اور وزارت برائے پنچایت نے مشترکہ طور پر ایک ایڈوائزری جاری کی۔ کتوں کی آبادی کو منظم کرنے کے لیے آوارہ کتوں کا خاتمہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ ایڈوائزری میں شہری مقامی اداروں پر زور دیا گیا کہ وہ جانوروں کی پیدائش پر قابو پانے کے یونٹس قائم کریں اور کم از کم 70 فیصد آوارہ کتوں کو کور کئے جانے والے بڑے پیمانے پر نس بندی کا پروگرام شروع کریں۔
مزید برآں، مرکزی حکومت نے آوارہ کتوں اور آوارہ بلیوں کی پیدائش پر قابو پانے اور ویکسی نیشن کی موجودہ اسکیم میں ترمیم کی ہے، جسے موجودہ مالی سال سے انیمل ویلفیئر بورڈ آف انڈیا ( اے ڈبلیو بی آئی) کے ذریعہ لاگو کیا جا رہا ہے۔ تفصیلی معلومات اے ڈبلیو بی آئی کی ویب سائٹ https://awbi.gov.in/Document/guidelines پر دستیاب ہے۔ نظر ثانی شدہ اسکیم کے تحت:
- اے بی سی رولز- 2023 کے مطابق اے بی سی پروگرام چلانے کے لیے ایس پی سی اے اور بلدیاتی اداروں کو 800 روپے فی کتا اور 600 روپے فی بلی تک کی مالی امداد فراہم کی گئی ہے۔
- انفراسٹرکچرل سپورٹ: سرکاری ویٹرنری ہسپتالوں کو سرجیکل تھیٹر، کینلز اور ریکوری یونٹ جیسی سہولیات تیار کرنے کے لیے 2 کروڑ روپے کی یک وقتی گرانٹ فراہم کی گئی ہے۔
- اے ڈبلیو بی آئی چھوٹے جانوروں کی پناہ گاہوں کے قیام کے لیے 15 لاکھ روپے تک اور بڑے جانوروں کے لیے 27 لاکھ روپے تک شہری مقامی اداروں، جانوروں پر نقصان سے بچانے والی سوسائٹیوں اور جانوروں کی فلاحی تنظیموں کو 27 لاکھ روپے تک کی امداد فراہم کر رہا ہے۔
اس کے علاوہ، ضابطوں کے مناسب نفاذ کے لیے اے ڈبلیوبی آئی نے کئی مشورے اور سرکلر جاری کیے ہیں جو ضمیمہ-I میں دئیے گئے ہیں۔
ضمیمہ-I
انیمل برتھ کنٹرول رولز- 2023 کے نفاذ کے سلسلہ میں جاری کردہ ایڈوائزری کی فہرست
نمبر شمار
|
تاریخ
|
موضوع
|
سے جاری کیا گیا
|
سے خطاب کیا:
|
1
|
05.04.2022
|
اے بی سی کے انعقاد کے لیے کم از کم نظر ثانی شدہ شرحیں
|
سکریٹری، اے ڈبلیو بی آئی
|
- تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹری
- تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا اسٹیٹ اینیمل ویلفیئر بورڈ
- تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ضلع مجسٹریٹ
- تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے میونسپل کمشنر
|
2
|
17.05.2022
|
کمیونٹی جانوروں کو گود لینے کے لیے معیاری پروٹوکول
|
چیئرمین، اے ڈبلیو بی آئی
|
- تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹری
- تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پولیس ڈائریکٹر جنرل
- تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا اسٹیٹ اینیمل ویلفیئر بورڈ
- تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ضلع مجسٹریٹ
- تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے میونسپل کمشنر
|
3
|
27.03.2023
|
اے بی سی قوانین کا نفاذ
|
سکریٹری، ڈی اے ایچ ڈی
|
- تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹری
|
4
|
31.03.2023
|
مرکزی حکومت سے متعلق ڈی او لیٹر اے بی سی رولز، 2023 کو مطلع کیا ہے
|
جوائنٹ سکریٹری، ڈی اے ایچ ڈی
|
- تمام ریاستی حکومتوں کے پرنسپل سکریٹری، ڈی اے ایچ۔ / مرکز زیر کنٹرول علاقے
- تمام ریاستی حکومتوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے شہری ترقی کے محکمے کے پرنسپل سکریٹری
- تمام ریاستی حکومتوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے تمام اضلاع کے میونسپل کمشنر
|
5
|
30.05.2023
|
اے بی سی رولز 2023 کا نفاذ
|
سکریٹری، اے ڈبلیو بی آئی
|
تمام ریاستی حکومتوں/UTs کے تمام اضلاع کے ضلع مجسٹریٹ/ضلع کلکٹر
|
6
|
01.10.2024
|
اے بی سی کے لیے پیش کیے گئے ٹینڈرز میں فعال شرکت کے لیے تمام تسلیم شدہ اے ڈبلیو اوز کو مشورہ دیں
|
سکریٹری، اے ڈبلیو بی آئی
|
تمام تسلیم شدہ اینیمل ویلفیئر آرگنائزیشنز
|
7
|
11.11.2024
|
کتے کی آبادی کے انتظام اور کتے کے کاٹنے کو کم کرنے کے لیے ڈی اے ایچ ڈی ایڈوائزری
|
سکریٹری، ڈی اے ایچ ڈی
|
تمام ریاستی حکومتوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹری۔
|
8
|
17.07.2025
|
اے بی سی رولز کے موثر نفاذ کے لیے آر ڈبلیو اے، اے او اے، لوکل باڈیز کے لیے رہنما اصول
|
چیئرمین، اے ڈبلیو بی آئی
|
- تمام ریاستی حکومتوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹری۔
- تمام ریذیڈنٹ ویلفیئر ایسوسی ایشنز اور اپارٹمنٹ اونر ایسوسی ایشن
|
9
|
17.07.2025
|
اے بی سی رولز 2023 کے رول 9(3) کے مطابق کمیٹیوں کی تشکیل
|
چیئرمین، اے ڈبلیو بی آئی
|
تمام ریاستی حکومتوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹری۔
|
10
|
04.08.2025
|
کتے کے کاٹنے کے علیحدہ ڈیٹا کی ایڈوائزری
|
چیئرمین، اے ڈبلیو بی آئی
|
ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز
|
11
|
04.08.2025
|
لازمی پراجیکٹ کی شناخت کے لیے ایڈوائزری
|
چیئرمین، اے ڈبلیو بی آئی
|
تمام ریاستی حکومتوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹری۔
|
12
|
11.08.2025
|
اسٹریٹ ڈاگس پاپولیشن مینجمنٹ، ریبیز کے خاتمے اور انسانوں کو کتوں کے کاٹ کھانے کے تنازعہ کو کم کرنے کے لیے نظر ثانی شدہ انیمل برتھ کنٹرول (اے بی سی ) ماڈیول 11.08.2025 کو شروع کیا گیا
|
چیئرمین، اے ڈبلیو بی آئی
|
تمام ریاستی حکومتوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹری۔
|
یہ جانکاری ماہی پروری، حیوانات اور دودھ کی پیداوار کے مرکزی وزیر مملکت، پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے 19 اگست 2025 کو لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
مزید برآں، لائیو سٹاک ہیلتھ اینڈ ڈیزیز کنٹرول پروگرام (ایل ایچ ڈی سی پی ) کے تحت، ریاستوں کو جانوروں کی بیماریوں کے کنٹرول کے لیے معاونت کا ذیلی حصہ (اے ایس سی اے ڈی) اینٹی ریبیز ویکسین کی خریداری کے لیے ریاستوں کو مدد فراہم کرتا ہے۔
صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت ( ایم او ایچ ایف ڈبلیو)، نیشنل ریبیز کنٹرول پروگرام (این آر سی پی) کے تحت، 28 ستمبر 2021 کو کتے کے ریبیز کے خاتمے کے لیے قومی ایکشن پلان (این اے پی آر ای) پر عمل درآمد کر رہی ہے جس کا مقصد ریبیز کے خاتمے کے لیے کئی اقدامات کیے گئے ہیں۔
*******
ش ح۔ ظ ا-ن ع
UR No. 4909
(Release ID: 2158084)