زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
مرکزی وزیر زراعت جناب شیو راج سنگھ چوہان کی یومِ آزادی کی تقریبات میں خصوصی مہمان کی حیثیت سے دہلی آئے کسانوں سے ملاقات
دیسی مصنوعات کی خریداری کروڑوں لوگوں کو روزگار فراہم کا موجب: شیو راج سنگھ
کسانوں کے مفاد کو نقصان پہنچانے والا کوئی معاہدہ نہیں: جناب شیو راج سنگھ
بہتر ربیع فصل کے لیے 3 اکتوبر سے 18 اکتوبر تک زرعی سائنسدان کا گاوؤں کا دوبارہ دورہ: مرکزی وزیر زراعت
Posted On:
15 AUG 2025 7:36PM by PIB Delhi
زراعت و کسانوں کی فلاح و بہبود اور دیہی ترقی کے مرکزی وزیر جناب شیو راج سنگھ چوہان نے آج پوسا کیمپس میں اُن کسانوں سے ملاقات کی جو یومِ آزادی کی تقریبات میں خصوصی مہمان کے طور پر دہلی آئے تھے۔ اس موقع پر جناب چوہان نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی اپیل کے مطابق کسانوں کو دیسی (مقامی) تحریک اختیار کرنے کا حلف دلایا اور کہا کہ اگر ہم اپنی ریاست اور اپنے ملک میں بنی ہوئی اشیاء خریدیں تو ہم بھارت میں کروڑوں لوگوں کے لیے روزگار پیدا کر سکتے ہیں۔
جناب شیو راج سنگھ نے تمام آزادی کے متوالوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا جن کی قربانیوں نے بھارت کو آزادی دلائی۔ انہوں نے کہا کہ آزادی ہمیں برطانوی حکومت نے یوں ہی نہیں دے دی تھی۔ ہزاروں انقلابی مسکراتے ہوئے پھانسی کے پھندے پر جھول گئے۔ ایک ہاتھ میں گیتا، زبان پر ’’بھارت ماتا کی جے‘‘ کا نعرہ اور دل میں پکا عزم لیے انہوں نے خوشی خوشی شہادت کو گلے لگا لیا۔
جناب چوہان نے وزیر اعظم مودی کے ’’آپریشن سندور‘‘ کے ذکر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک واضح پیغام ہے کہ بھارت کسی کو چھیڑتا نہیں، لیکن اگر کوئی بھارت کو چھیڑے گا تو اسے بخشا نہیں جائے گا۔ آپریشن سندور کے ذریعے بھارت نے 26 بے گناہ لوگوں کے قتل کا بدلہ لیا۔ اپنے فوجیوں کی بہادری کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے انہوں نے یاد دلایا کہ آج جو امن ہمیں میسر ہے، وہ اس لیے ہے کہ ہمارے جوان دن رات سرحدوں کی حفاظت کرتے ہیں۔
جناب چوہان نے کہا کہ ’’سودیشی‘‘ کا مطلب ہے وہ اشیاء جو ملک کے اندر تیار کی گئی ہوں۔ وزیر اعظم نے عوام سے جذباتی اپیل کے ساتھ سودیشی مصنوعات استعمال کرنے کی ترغیب دی ہے۔ اگر ہم مقامی طور پر تیار کی گئی اشیاء، خاص طور پر خواتین کے خود امدادی گروپس کی بنی ہوئی چیزیں خریدیں، تو ہم کروڑوں لوگوں کے لیے روزگار پیدا کر سکتے ہیں۔ اگر ہم دیوالی پر اپنے کمہار بھائیوں سے مٹی کے چراغ خریدیں تو نہ صرف ہمارے گھر روشنی سے جگمگائیں گے بلکہ ان کے گھروں میں بھی روزگار کی روشنی پھیل جائے گی۔
مرکزی وزیر جناب چوہان نے زور دے کر کہا کہ وزیر اعظم نے کسانوں کی فلاح و بہبود اور قومی مفاد کو سب سے اوپر رکھا ہے۔ بھارت کی تیز رفتار ترقی نے دنیا کے کچھ حصوں کو بے چین کر دیا ہے۔ ہماری سوچ ’’وسودھیو کٹمبکم‘‘ یعنی دنیا ایک خاندان ہے، پر مبنی ہے اور ہمارے معاہدے برابری کی بنیاد پر ہوتے ہیں۔ انہوں نے برطانیہ کے ساتھ بھارت کے اس معاہدے کا حوالہ دیا جس کے تحت بھارتی زرعی پیداوار کو برطانیہ بھیجنے پر کوئی ڈیوٹی یا محصول نہیں لگتا۔ تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ اگر کسی معاہدے کے ذریعے سستا غیر ملکی اناج، جیسے مکئی، سویابین یا گندم، بھارت میں آنے لگے تو یہ ہمارے کسانوں کو تباہ کر دے گا، کیونکہ ہمارے چھوٹے کھیت (1 تا 5 ایکڑ) اور بڑے غیر ملکی کھیت (10,000 تا 20,000 ہیکٹر) کا کوئی مقابلہ نہیں۔ ایسے سستے درآمدی اناج سے قیمتیں گر جائیں گی اور کسان اپنی لاگت بھی پوری نہیں کر سکیں گے۔ انہوں نے وزیر اعظم مودی کی تعریف کی کہ انہوں نے یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ کوئی بھی ایسا معاہدہ نہیں ہوگا جو ہمارے کسانوں، مویشی پالنے والوں یا ماہی گیروں کے مفاد کو نقصان پہنچائے۔
جناب چوہان نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا ہے کہ حکومت فائلوں میں نہیں بلکہ عوام کی زندگی میں نظر آنی چاہیے۔ انہوں نے اپنی حالیہ فیلڈ وزٹ کی مثال دی، جہاں کسانوں نے شکایت کی کہ جڑی بوٹی ختم کرنے والی ایک دوا نے گھاس پھوس کے بجائے ان کی فصل تباہ کر دی۔ انہوں نے ایسی کمپنیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے اور سخت کارروائی کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کسانوں تک تمام اسکیمیں مؤثر طریقے سے پہنچانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پہلی بار زرعی سائنسدان گاؤں گئے ہیں، جہاں انہوں نے لیب کو زمین تک پہنچایا اور کسانوں کے ساتھ مل کر بہتر پیداوار کے لیے کام کیا۔ یہ عمل دوبارہ 3 اکتوبر سے 18 اکتوبر تک کیا جائے گا۔ ربیع فصل کے بہتر نتائج کے لیے دو روزہ کانفرنس کا بھی انعقاد کیا جائے گا۔ وزیرموصوف نے کہا: ’’زراعت بھارتی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور کسان اس کی روح ہیں۔ بطور وزیر زراعت، میں کسانوں کی خدمت کو خدا کی عبادت سمجھتا ہوں۔‘‘
اس پروگرام میں وزیر مملکت برائے زراعت و کسانوں کی فلاح و بہبود جناب رام ناتھ ٹھاکر اور جناب بھاگیرتھ چودھری، زرعی سکریٹری جناب دیویش چتر ویدی، آئی سی اے آر کے ڈی جی ڈاکٹر ایم۔ایل۔ جات اور دیگر سینئر افسران شریک ہوئے۔ شکریہ کے کلمات جوائنٹ سکریٹری محترمہ پیرین دیوی نے پیش کئے۔
*****
ش ح۔ ش ا ر۔ ول
Uno- 4775
(Release ID: 2157070)