نیتی آیوگ
سائنس سٹی ، احمد آباد میں‘‘تحقیق اور ترقی(آر اینڈ ڈی) میں آسانی’’ کے موضوع پر پانچویں علاقائی مشاورتی اجلاس کا انعقاد
Posted On:
14 AUG 2025 11:16AM by PIB Delhi
نیتی آیوگ نے 12 تا 13 اگست 2025 کو سائنس سٹی، احمد آباد میں ‘‘تحقیق و ترقی (آر اینڈ ڈی) میں آسانی’’ کے موضوع پر پانچویں مشاورتی اجلاس کا انعقاد کیا، جس کی میزبانی جی یو جے سی او ایس ٹی نے کی۔ اس اجلاس میں 110 سے زائد شرکاء، تعلیمی اداروں اور تحقیقی تنظیموں کے سربراہان، اور پالیسی ساز حضرات نے شرکت کی۔ اس موقع پر بھارت میں تحقیق و جدت کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے حکمت عملیوں پر غور و خوض کیا گیا۔اجلاس کا مقصد تحقیقی سرگرمیوں کے لیے درپیش رسمی رکاوٹوں کو کم کرنے، علمی وسائل تک بہتر رسائی، ادارہ جاتی مسابقت میں اضافہ، اطلاقی تحقیق پر زور، اور تحقیق و ترقی کے لیے ایک مؤثر اور معاون ماحول قائم کرنے پر اتفاق رائے قائم کرنا تھا

اجلاس کا آغاز ڈاکٹر نروتم ساہو، مشیر اور ممبر سیکریٹری، جی یو جے سی او ایس ٹی کی استقبالیہ خطاب سے ہوا۔ پروفیسر وویک کمار سنگھ، سینئر ایڈوائزر، نیتی آیوگ نے بھارت میں تحقیق و ترقی (آر اینڈ ڈی) کو فروغ دینے کے لیے ساختی اصلاحات، مؤثر ضوابط، اور مضبوط ادارہ جاتی نظام کی ضرورت پر زور دیا۔محترمہ پی بھارتی، آئی اے ایس، سیکریٹری، محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی، گجرات نے وزیرِ اعظم کے وژن وِکست بھارتسے ہم آہنگ مضبوط تحقیقی نظام قائم کرنے کے ریاستی عزم کا اعادہ کیا۔ڈاکٹر نلیش دیسائی، ڈائریکٹر ایس اے سی ۔آئی ایس آر او نے ’نیشنل اسپیس ڈے کے موقع پر 12 روزہ خلائی سائنس آگاہی پروگرام کے آغاز کا اعلان کیا اور آر اینڈ ڈی کے لیے ہموار اور مؤثر نظام کی ضرورت پر زور دیا۔اپنے کلیدی خطاب میں ڈاکٹر آر اے ماشیلکر، سابق ڈائریکٹر جنرل، سی ایس آئی آر نے تحقیق و ترقی کے موجودہ منظرنامے کا جائزہ لیا، اہم خامیوں کی نشاندہی کی، اور ترقی کے لیے قابلِ عمل حکمت عملیاں پیش کیں۔
نیتی آیوگ کے رکن، ڈاکٹر وی کے سارسوت نے دوسرے دن اختتامی خطاب کیا، جس میں انہوں نے بھارت کے تحقیقی اداروں کو عالمی سطح پر مسابقتی بنانے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ادارہ جاتی کارکردگی کے بینچ مارکنگ، قواعد و ضوابط کی سادہ کاری، اور تعلیمی و صنعتی شعبے کے درمیان مضبوط روابط قائم کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی تاکہ ایک مؤثر اور نتیجہ خیز تحقیق کا ماحول پیدا کیا جا سکے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تحقیق کے مکمل عمل میں رکاوٹوں کو کم کرنا، قومی سائنسی اہداف کے حصول اور اہم ٹیکنالوجی کے شعبوں میں خود انحصاری حاصل کرنے کے لیے نہایت اہم ہے۔
دو روزہ مشاورتی اجلاس میں مختلف اہم موضوعات پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا، جن میں تحقیق و ترقی (آر اینڈ ڈی )کے نظام کو مضبوط بنانا، فنڈنگ اور ضابطہ جاتی ڈھانچے کو بہتر بنانا، اور علمی وسائل تک رسائی کو سہل بنانا شامل تھا۔ بات چیت کا محور موجودہ ادارہ جاتی نظام اور طریقۂ کار کو سمجھنا، ان میں موجود خامیوں کی نشاندہی کرنا، اور ان کے حل کے لیے مؤثر حکمتِ عملیاں تلاش کرنا رہا، جہاں انتظامی لچک اور ضابطہ جاتی ردِعمل کی اہمیت پر خاص زور دیا گیا۔شرکاء نے بنیادی معاون عناصر کو مستحکم کرنے کی اشد ضرورت پر زور دیا، جن میں مؤثر فنڈنگ کے طریقۂ کار، مضبوط تحقیقی انفراسٹرکچر، اور سادہ و واضح ضابطہ جاتی عمل شامل ہیں۔ اس مکالمے نے بھارت کی تحقیقی و اختراعی صلاحیت کو مکمل طور پر اجاگر کرنے کے لیے باہمی ربط، ہم آہنگی، اور اطلاقی تحقیق کی اہمیت کو واضح کیا۔
مشاورتی اجلاس نے ایک عالمی مسابقتی،اختراع پر مبنی تحقیقاتی نظام کو فروغ دینے کے لیے نیتی آیوگ کے مستقل عزم کی تصدیق کی۔ اجلاس میں ہونے والی گفتگو سے حاصل ہونے والی تجاویز اور سفارشات ایک قومی حکمتِ عملی کی تشکیل میں مددگار ثابت ہوں گی، جس کا مقصد بھارت میں تحقیق و ترقی (آر اینڈ ڈی ) کے عمل کو آسان بنانا ہے۔ اس حکمتِ عملی سے بھارت کو محققین، اختراع کاروں اور بین الاقوامی تعاون کے لیے ایک مزید پرکشش مقام بنانے میں مدد ملے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح۔ ش آ۔ع ر)
U. No.4702
(Release ID: 2156389)