وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

ماہی گیری اور ماہی گیروں کی ترقی

Posted On: 12 AUG 2025 4:50PM by PIB Delhi

محکمہ ماہی گیری، مویشی پروری اور ڈیری نے ملک میں ماہی گیری اور آبی کاشتکاری کی ہمہ جہت ترقی اور ماہی گیر برادری کو بااختیار بنانے کے لیے مختلف اسکیمیں/پروگرام شروع کیے ہیں۔ مرکزی اسکیموں/پروگراموں کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

  1. بلو ریولوشن کے تحت ”انٹیگریٹڈ ڈیولپمنٹ اینڈ مینجمنٹ آف فشریز“ نامی مرکز کی معاونت یافتہ اسکیم مالی سال 2015-16 سے 2019-20 تک 5 سال کی مدت کے لیے 3000 کروڑ روپے کے مرکزی بجٹ کے ساتھ نافذ کی گئی، جس سے ماہی پروری کے شعبے میں تقریباً 5000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوئی۔
  2. ماہی گیری کے شعبے میں بنیادی ڈھانچے کی ضروریات پوری کرنے کے لیے مالی سال 2018-19 میں فشریز اینڈ ایکوا کلچر انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ 7522.48 کروڑ روپے کے مجموعی فنڈ سائز کے ساتھ شروع کیا گیا۔ ایف آئی ڈی ایف ریاستی حکومتوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں سمیت اہل اداروں کو شناخت شدہ ماہی گیری کے انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے رعایتی قرض فراہم کرتا ہے۔ حکومتِ ہند کا محکمۂ ماہی گیری 3 فیصد سالانہ تک سود میں سبسڈی فراہم کرتا ہے، جس کی ادائیگی کی مدت 12 سال ہے، جس میں 2 سال کا رعایتی عرصہ بھی شامل ہے۔ یہ رعایتی قرض نامزد قرض دہندہ اداروں کے ذریعے کم از کم 5 فیصد سالانہ سود پر دیا جاتا ہے۔
  • iii. پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا مالی سال 2020-21 سے 20,050 کروڑ روپے کی متوقع سرمایہ کاری کے ساتھ نافذ کی جا رہی ہے۔ یہ اسکیم مچھلی کی پیداوار اور پیداواری صلاحیت، معیار، ٹیکنالوجی، بعد از برداشت انفراسٹرکچر و انتظام، ماہی گیری ویلیو چین کی جدت و مضبوطی، مضبوط ماہی پروری مینجمنٹ فریم ورک کے قیام اور ماہی گیروں کی فلاح و بہبود میں موجود اہم خلا کو پُر کرنے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے۔ اسکیم میں ماہی گیروں اور مچھلی کے کسانوں کے لیے انشورنس، تربیت، مہارت کی ترقی اور صلاحیت سازی بھی شامل ہے۔
  • iv. ماہی گیری کے شعبے کو مضبوط بنانے اور ویلیو چین میں مؤثر طریقوں کو اپنانے کی حوصلہ افزائی کے لیے، محکمۂ ماہی گیری، حکومتِ ہند پردھان منتری متسیہ کسان سمرِدھی سہ یوجنا نافذ کر رہا ہے، جو پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا کی ذیلی اسکیم ہے، جس کی سرمایہ کاری 6000 کروڑ روپے ہے۔ اس کا مقصد ماہی گیری کے شعبے کو باضابطہ بنانا، آبی کاشتکاری کے انشورنس کو فروغ دینا، بہت چھوٹی اور چھوٹی ماہی گیری صنعتوں کی ویلیو چین کی مؤثریت بڑھانا، اور محفوظ مچھلی پیداوار کے لیے معیار و حفاظتی نظام کو اپنانا ہے۔
  1. اس کے علاوہ، حکومتِ ہند نے مالی سال 2018-19 سے ماہی گیروں اور مچھلی کے کسانوں کے لیے کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی) کی سہولت بھی فراہم کی ہے تاکہ وہ اپنے ورکنگ کیپیٹل کی ضروریات پوری کر سکیں۔

گزشتہ پانچ برسوں (مالی سال 2020-21 سے 2024-25) میں پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا کے تحت منظور شدہ منصوبوں کی ریاست وار تفصیلات ضمیمہ-1 میں فراہم کی گئی ہیں۔

پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا کے تحت ماہی گیروں، مچھلی کے کسانوں اور ماہی پروری سے وابستہ کارکنوں/فروشوں کی تربیت، آگاہی اور صلاحیت سازی پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔ نیشنل فشرریز ڈیولپمنٹ بورڈ (این ایف ڈی بی)، جو وزارتِ ماہی گیری، مویشی پروری اور ڈیری کے تحت کام کرتا ہے، کو ان تربیتی و آگاہی پروگراموں کا نفاذ کرنے کے لیے نوڈل ایجنسی نامزد کیا گیا ہے۔ گزشتہ پانچ برسوں (مالی سال 2020-21 سے 2024-25) میں این ایف ڈی بی نے کل 3,028 ویبینار، ورکشاپ اور تربیتی سیشن کی معاونت کی، جن سے 2,92,315 مچھلی کے کسان، کاروباری حضرات اور ساحلی نوجوان مستفید ہوئے۔ ان اقدامات نے پیداوار، پیداواری صلاحیت، بعد از برداشت انتظام اور مارکیٹنگ کے روابط میں شعبے کی استعداد بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا کے تحت جدید بعد از برداشت کولڈ چین انفراسٹرکچر جیسے کولڈ اسٹوریج، آئس پلانٹس، مچھلی کی ترسیل کی گاڑیاں (ریفریجریٹڈ اور انسولیٹڈ)، موٹر سائیکل، سائیکلیں اور آٹو رکشے (آئس/مچھلی رکھنے والے بکس کے ساتھ)، مارکیٹنگ اور مچھلی مارکیٹ کے ڈھانچے کی تعمیر میں بھی معاونت فراہم کی جاتی ہے۔ گزشتہ پانچ مالی سالوں (2020-21 سے 2024-25) کے دوران، ملک بھر کی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کل 734 کولڈ اسٹوریج و آئس پلانٹس، 27,301 مچھلی ترسیل کی یونٹس (جس میں 10,924 موٹر سائیکل، 9,412 سائیکلیں، 3,915 آٹو رکشے، 1,265 لائیو فِش وینڈنگ یونٹس، 1,406 انسولیٹڈ ٹرکس اور 379 ریفریجریٹڈ ٹرکس شامل ہیں)، 6,410 مچھلی کے کیوسک، 202 ریٹیل مچھلی مارکیٹس، اور 21 ہول سیل مچھلی مارکیٹس کو کل 2,375.25 کروڑ روپے کی لاگت سے منظور کیا گیا ہے۔

حکومتِ اتر پردیش نے اطلاع دی ہے کہ چندولی ضلع میں موجود تالابوں، آبی ذخائر اور دیگر پانی کے ذرائع کو ماہی پروری کے مقاصد کے لیے بہترین طور پر استعمال کیا گیا ہے۔ چندولی ضلع میں ماہی پروری کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے ذریعے نافذ کردہ منصوبوں کی تفصیلات ضمیمہ-2 میں فراہم کی گئی ہیں۔

 

ضمیمہ-I

گزشتہ پانچ سالوں (2020-21 سے 2024-25) کے دوران پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا کے تحت منظور شدہ پروجیکٹوں کی ریاست وار تفصیلات

(روپے لاکھ میں)

Sl. No.

State/UT

Total Project Cost

Central Share approved

Central Funds Released

(i)

(ii)

(iii)

(iv)

(v)

1

Andaman and Nicobar

5822.10

3095.53

1196.70

2

Andhra Pradesh

240552.67

56331.08

43013.68

3

Arunachal Pradesh

20028.09

13232.11

11354.52

4

Assam

54162.88

29844.11

18760.09

5

Bihar

54850.48

17440.25

8794.08

6

Chhattisgarh

93211.45

30876.37

23666.00

7

Daman & Diu, Dadra and NH

13516.89

13243.49

178.90

8

Delhi

533.25

286.08

163.30

9

Goa

11685.19

4911.44

4769.74

10

Gujarat

89754.81

32486.72

10365.69

11

Haryana

76086.75

26216.03

12136.61

12

Himachal Pradesh

15450.52

7921.83

5045.07

13

Jammu and Kashmir

15019.86

7773.04

11850.39

14

Jharkhand

44548.36

15163.90

9607.34

15

Karnataka

105898.15

36613.93

29502.15

16

Kerala

134755.43

57743.01

34415.24

17

Ladakh

3399.20

2061.36

1470.62

18

Lakshadweep

6746.48

4441.63

1442.12

19

Madhya Pradesh

91960.97

30550.92

24287.17

20

Maharashtra

147263.78

56029.31

30452.07

21

Manipur

20181.70

9584.34

2944.63

22

Meghalaya

13262.36

7425.72

4596.18

23

Mizoram

14785.80

8128.27

6947.36

24

Nagaland

16538.38

10696.52

7332.54

25

Odisha

129842.00

47944.55

34726.21

26

Puducherry

35230.01

29176.00

6124.91

27

Punjab

16792.95

4703.61

2695.92

28

Rajasthan

6612.14

2222.73

512.93

29

Sikkim

7827.78

4681.83

3300.05

30

Tamil Nadu

115615.80

44865.07

15394.38

31

Telangana

33937.09

10872.64

3287.61

32

Tripura

25974.81

14853.41

6791.59

33

Uttar Pradesh

129432.78

41230.51

28165.28

34

Uttarakhand

32297.12

16667.56

18355.72

35

West Bengal

54439.44

22554.68

5507.70

36

Others (Transponders, etc.)

36400.00

21840.00

49780.40

37

Insurance activities

8927.77

8927.77

8927.77

38

PMMKSSY

1193.07

1193.07

1181.61

39

Central Sector Projects

202877.29

165148.29

69712.20

Total

2127415.58

918978.71

558756.47

 

ضمیمہ II

 

اتر پردیش کے چندولی ضلع میں ماہی گیری کو فروغ دینے کے لیے لاگو کیے گئے پروجیکٹوں کی تفصیلات

 

Sl. No.

Name of the activity

Numbers

Area

Unit Cost (Rs. in Lakhs)

Total Project cost

(Rs. in Lakhs)

1

Beneficiary oriented Schemes

1.1

Backyard Re-circulatory Aquaculture System

20

-

0.50

10.00

1.2

Biofloc Pond

10

-

14.00

140.00

1.3

Cycle with Ice Box

24

-

0.10

2.4.00

1.4

Large Recirculatory Aquaculture System

3

-

50.00

150.00

1.5

Live Fish Vending

3

-

20.00

60.00

1.6

Medium Recirculatory Aquaculture System

3

-

25.00

75.00

1.7

Motorcycle With Ice Box

4

-

0.75

3.00

1.8

Pond Construction

-

61.31

11.00

674.40

1.9

Rearing Unit

-

14.10

7.00

98.70

1.10

Small Re-circulatory Aquaculture System

13

-

7.50

97.50

2

Non-Beneficiary oriented Scheme

2.1

Construction of wholesale fish market

1

-

6187.70

6187.70

 

 

 

 

 

 

 

ماہی گیری، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کے مرکزی وزیر مملکت جناب جارج کورین نے 12 اگست 2025 کو لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کی۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع

12-08-2025

                                                                                                                                       U: 4626

 


(Release ID: 2155804)
Read this release in: English , Hindi