ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان نے ہاتھیوں کے عالمی دن 2025 پر ہاتھیوں کے تحفظ میں عالمی قیادت کا اعادہ کیا


ہندوستان دنیا کی 60  فیصد جنگلی آبادی کے ساتھ ہاتھیوں کے تحفظ میں عالمی رہنما ہے: مرکزی وزیر مملکت جناب کیرتی وردھن سنگھ

ہاتھی ہماری ثقافت ، روحانیت اور تاریخ کی زندہ علامتیں ہیں ، جو قدیم زمانے سے قابل احترام ہیں:  ایم او ایس

پورے ہندوستان کے فاریسٹ فرنٹ لائن ہیروز اور مہاوٹوں کو گج گورو ایوارڈز سے نوازا گیا

5000  اسکولوں کے 12 لاکھ طلباء ملک گیر بیداری مہم میں شامل ہوئے

تمل ناڈو کے کوئمبٹور نے انسان اور ہاتھی کے درمیان ٹکراؤ کے خاتمے پر قومی تقریبات اور ورکشاپ کی میزبانی کی

Posted On: 12 AUG 2025 6:06PM by PIB Delhi

ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے مرکزی وزیر مملکت جناب کیرتی وردھن سنگھ نے تمل ناڈو کے کوئمبٹور میں ہاتھی کے عالمی دن 2025 کی تقریبات کا افتتاح کیا جس میں ہاتھیوں کے تحفظ کے لیے ہندوستان کے اٹل عزم کو اجاگر کیا گیا ۔

ہاتھی کے عالمی دن کے موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت جناب کیرتی وردھن سنگھ نے کہا کہ "وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان ہاتھیوں کے لیے ان کے مسکنوں کی حفاظت کے لیے اے آئی ، ریموٹ سینسنگ ، اور جیو اسپیشل میپنگ جیسی جدید ٹیکنالوجیز کو روایتی علم کے ساتھ جوڑ کر ایک پائیدار مستقبل کا آغاز کر رہا ہے۔ انہوں نے مقامی برادریوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بناتے ہوئے انسان اور ہاتھیوں کے درمیان ٹکراؤ کو کم کرنے کے لیے بین شعبہ جاتی مشغولیت ، کمیونٹی کی شرکت اور سائنسی نقطہ نظر کی ضرورت پر زور دیا ۔

جناب کیرتی وردھن سنگھ نے کہا کہ ہاتھیوں کے تحفظ کے لیے ہندوستان کا عزم محض ایک پالیسی انتخاب نہیں ہے، بلکہ یہ ہماری تہذیبی اقدار اور ماحولیاتی ذمہ داری کی عکاسی کرتا ہے ۔  انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ 33 ہاتھی ریزرو ، 150 سائنسی طور پر شناخت شدہ کوریڈور اور دنیا کی جنگلی ہاتھیوں کی تقریبا 60 فیصد آبادی کے اپنی سرحدوں کے اندر پروان چڑھنے کے ساتھ ، ہندوستان ہم آہنگ بقائے باہمی کی عالمی مثال کے طور پر ابھرا ہے- جہاں قانونی تحفظ ، سائنسی منصوبہ بندی اور ثقافتی احترام ایک ساتھ آتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہاتھیوں کو قومی ورثے کے جانور کا درجہ دیا جاتا ہے اور وہ ہندوستان کی ثقافت اور روایات میں ایک قابل احترام مقام رکھتے ہیں ۔

جناب کیرتی وردھن سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ ہاتھیوں کے ساتھ ہندوستان کا تعلق گہرا ہے ، جس کی جڑیں مذہب اور ثقافت میں ہیں ۔  بھیمبیٹکا میں قدیم غار کی پینٹنگز سے لے کر جنوبی ہندوستان میں مندر کی رسومات تک ، ہاتھی طاقت ، حکمت ، شاہی اور خوش قسمتی کی علامت ہیں ۔  بھگوان گنیش کی شکل کے طور پر قابل احترام ، ہاتھیوں نے ہندوستانی فن ، صحیفوں اور روزمرہ کی زندگی کو متاثر کیا ہے ، جو انسانوں اور ان شاندار مخلوقات کے درمیان لازوال بقائے باہمی کی عکاسی کرتا ہے ۔

تمل ناڈو ، جو اپنی بھرپور حیاتیاتی تنوع اور ثقافتی ورثے کے لیے جانا جاتا ہے ، ہاتھیوں کی ایک بڑی آبادی کو برقرار رکھتا ہے اور لوگوں اور ہاتھیوں کے درمیان ٹکراؤ کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔  کوئمبٹور ایونٹ نے جنگلات ، پالیسی سازوں ، جنگلی حیات کے ماہرین ، سول سوسائٹی کی تنظیموں ، اور تحفظ پسندوں کو علم اور حکمت عملیوں کے تبادلے کے لیے اکٹھا کیا جو انسانی-ہاتھی کے بقائے باہمی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے دوران ہاتھیوں کے تحفظ کو فروغ دیتے ہیں ۔

قومی تقریبات کے ایک حصے کے طور پر ، مرکزی وزیر مملکت جناب کیرتی وردھن سنگھ نے ہاتھیوں کے تحفظ اور انتظام میں مثالی تعاون کے لیے افراد کو گج گورو ایوارڈز سے نوازا:

  1.  اروناچل پردیش- جناب گنیش تمانگ ، مہوت ؛ جناب سمیت گوگوئی ، ہاتھی اٹینڈنٹ
  2.  مدھیہ پردیش- جناب کیسو سنگھ والکے ، اسسٹنٹ مہوت ؛ جناب سہدان رام لکڑا ، اسسٹنٹ مہوت
  3. تمل ناڈو- جناب ایم مرلی ، اینٹی پوچنگ واچر ؛ جناب ایس کارتیکیان ، فاریسٹ گارڈ
  4. اتر پردیش- جناب ارشد علی ، مہوت

اس تقریب کی ایک اہم خصوصیت "صحت مند پاؤں ، صحت مند ہاتھی: کیپٹیو ایشین ہاتھیوں میں پاؤں کی دیکھ بھال کے لیے ایک رہنما خطوط کا اجرا تھا ، جو بہتر حفظان صحت ، احتیاطی دیکھ بھال ، جلد تشخیص  اور دیکھ بھال کرنے والوں کی صلاحیت سازی کے ذریعے کیپٹیو ہاتھیوں میں پاؤں کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے بصیرت اور عملی سفارشات فراہم کرتا ہے ۔

ایک ملک گیر بیداری مہم بھی شروع کی گئی ، جس میں تقریبا 5000 اسکولوں کے تقریبا 12 لاکھ طلباء کو ہاتھیوں کے تحفظ اور لوگوں اور جنگلی حیات کے درمیان ہم آہنگ بقائے باہمی کی اہمیت کے بارے میں بیداری پھیلانے کے لیے شامل کیا گیا ۔

انسان‌ اور ہاتھی  کے ٹکراؤ (ایچ ای سی) پر ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا ، جس میں ہاتھیوں کی رینج والی ریاستوں کے نمائندوں کو میدان کے تجربات ، بہترین طور طریقوں اور تنازعات کے خاتمے کے لیے اختراعات کو بانٹنے کے لیے اکٹھا کیا گیا۔ بات چیت میں رہائش گاہ کے انتظام، راہداری کے تحفظ، کمیونٹی کی شمولیت اور زیادہ تنازعات والے علاقوں میں صلاحیت سازی کا احاطہ کیا گیا۔ یہ پہل پروجیکٹ ایلیفینٹ کے مقاصد سے ہم آہنگ ہے ، جو ہاتھیوں کے تحفظ کے لیے شراکت دار ، سائنس پر مبنی نقطہ نظر کو فروغ دیتا ہے ۔

کوئمبٹور میں ہونے والی تقریبات نے ہندوستان کے آزادی کا امرت مہوتسو کے جذبے کو اجاگر کیا ، سرکاری ایجنسیوں ، سول سوسائٹی ، اور شہریوں کو ہاتھیوں کی حفاظت کے ملک کے عہد کی تصدیق میں متحد کیا-اس بات کو یقینی بنانا کہ آنے والی نسلیں ایک فروغ پزیر جنگلاتی ماحولی نظام اور قومی ثقافتی ورثے کے جانوروں کے لیے ایک محفوظ گھر کی وارث ہوں ۔

ماحولیات ، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت کے سینئر افسران ، جنگلات کے ڈائریکٹر جنرل اور خصوصی سکریٹری جناب سشیل کمار اوستھی ، جنگلات ، پروجیکٹ ٹائیگر اور ہاتھی کے انسپکٹر جنرل ڈاکٹر سنجے کمار کے ساتھ ساتھ ایم او ای ایف اینڈ سی سی کے افسران اور تمل ناڈو کے محکمہ جنگلات کے سینئر افسران ، ریلوے کی وزارت اور ریاستی جنگلات کے محکموں کے افسران اس تقریب کے دوران موجود تھے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001NIJP.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00276D1.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003ZUPU.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004DDYS.jpg

…………………………..

(ش ح ۔ م ع۔ ت ح)

U. No. : 4638


(Release ID: 2155799)
Read this release in: English , Hindi , Tamil , Malayalam