بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
تمل ناڈو میں قومی آبی گزرگاہیں
Posted On:
12 AUG 2025 3:35PM by PIB Delhi
تمل ناڈو میں قومی آبی گزرگاہوں (این ڈبلیو) پر بڑے بنیادی ڈھانچے کی اپ گریڈ کی تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں ۔
تمل ناڈو میں قومی آبی گزرگاہوں پر بڑے بنیادی ڈھانچے کی بہتری کا تصور:
(i) بکنگھم کینال (این ڈبلیو-4 کا جزو) مندرجہ ذیل حصوں پر کارگو/ریور کروز ٹورازم سرکٹس کے لیے جیٹیوں کی ترقی:
- مہابلی پورم سے ایڈیور پل
- مرینا بیچ کے قریب بکنگھم کینال کا دریائے کووم کا حصہ
- پلیکٹ جھیل
- کارگو کی نقل و حمل کے لیے اینور بندرگاہ سے ای ٹی پی ایس
(ii) بھوانی دریا- (این ڈبلیو-20):بھوانی - سنگمیشور مندر میں ریور کروز ٹورزم کے لیے جیٹی ۔
(iii) دریائے کاویری -کولیڈم (این ڈبلیو-55): چدمبرم کے قریب کروز سیاحت کے لیے جیٹی
(iv) دریائے پژیار (این ڈبلیو-77): دریائے کنیا کماری کے قریب کروز سیاحت کے لیے جیٹی اور کارگو کی نقل و حمل۔
(v) دریائے پوننیار (این ڈبلیو-80): ریور کروز کے لیے جیٹی اور کارگو موومنٹ ۔
بندرگاہوں ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے تحت ایک خود مختار ادارہ ان لینڈ واٹر ویز اتھارٹی آف انڈیا (آئی ڈبلیو اے آئی) سمندری معیارات پر عمل پیرا بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنے کی کوشش کرتا ہے جو مضبوط اور ماحول دوست ہیں جیسے کہ راستہ بتانے والے آلات کے ساتھ تیرتی ہوئی جیٹیاں اور 24 گھنٹے ساتوں دن مسافروں/کارگو کی نقل و حمل کے لیے مطلوبہ فیئر وے ۔
کسی بھی ترقیاتی سرگرمی کو انجام دینے کے لیے تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ (ڈی پی آر) تیار کی جاتی ہے جس میں کیچمنٹ ایریا کو حاصل ہونے والے معاشی فوائد کا احاطہ کیا جاتا ہے ۔ مزید برآں ، ماحولیاتی نظام کی حفاظت کے لیے ماحولیاتی اثرات کی تشخیص اور ماحولیاتی نظم و نسق کے منصوبے (ای آئی اے-ای ایم پی) بھی کئے جاتے ہیں تاکہ ماحولیاتی نظام کو ہونے والے ممکنہ نقصانات کو کم کیا جا سکے ۔
یہ معلومات بندرگاہوں ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔۔ ا ع خ۔ ر ب
U-4588
(Release ID: 2155583)