پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
حکومت نئی دریافت، آلودگی سے پاک ہائیڈروجن، نامیاتی ایندھن اور ایل این جی کے اقدامات کے ساتھ توانائی کے شعبے کو فروغ دے رہی ہے
Posted On:
11 AUG 2025 5:27PM by PIB Delhi
حکومت نے 2016 میں ہائڈروکاربن ایکسپلوریشن اینڈ لائسنسنگ پالیسی (ہیلپ) کا آغاز کیا تھا۔ اس پالیسی کے تحت اوپن ایکریج لائسنسنگ پالیسی (او اے ایل پی) شروع کی گئی۔ او اے ایل پی کے بولی لگانے کے دور I سے IX کے تحت کُل 172 دریافت بلاکس، جو 3,78,652 مربع کلومیٹر پر محیط ہیں، کامیاب بولی دہندگان کو الاٹ کیے گئے ہیں۔ مزید برآں، او اے ایل پی بڈ راؤنڈ X کے تحت 25 ایکسپلوریشن بلاکس، جو 1,91,986.21 مربع کلومیٹر پر محیط ہیں، 15 اپریل 2025 کو پیش کیے گئے ہیں۔
بھارت میں موجود 8 قدرتی مائع گیس (ایل این جی) ٹرمینلز کی مجموعی صلاحیت 52.7 ملین میٹرک ٹن سالانہ (ایم ایم ٹی پی اے) ہے۔ اب تک سرکاری تیل و گیس کمپنیوں نے 13 ایل این جی ریٹیل اسٹیشنز قائم کیے ہیں، جبکہ نجی اداروں کی ملکیت میں 16 ایل این جی ریٹیل اسٹیشنز بھی کام کر رہے ہیں۔
پٹرولیم اور قدرتی گیس انضباطی بورڈ (پی این جی آر بی) نے سٹی گیس ڈسٹری بیوشن (سی جی ڈی) نیٹ ورک کو فروغ دینے کے لیے 307 جغرافیائی علاقوں (جی ایز) میں سی جی ڈی اداروں کو اجازت دی ہے، جو ملک کے تقریباً 100 فیصد مین لینڈ (جزائر کے سوا) کو محیط ہیں۔ 31 مئی 2025 تک مختلف سی جی ڈی اداروں نے 1.50 کروڑ گھریلو پائپڈ نیچرل گیس (پی این جی) کنکشن فراہم کیے اور 8,083 سی این جی اسٹیشنز قائم کیے ہیں۔
حکومت نے جنوری 2023 میں نیشنل آلودگی سے پاک ہائیڈروجن مشن کا آغاز کیا، جس کا مقصد بھارت کو گرین ہائیڈروجن اور اس کی مصنوعات کی پیداوار، استعمال اور برآمدات کے لیے ایک عالمی مرکز بنانا ہے، اور اس کے تحت 2030 تک سالانہ 5 ملین میٹرک ٹن گرین ہائیڈروجن کی پیداوار کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
مزید برآں، نامیاتی ایندھنوں کی نیشنل پالیسی 2018، جس میں 2022 میں ترمیم کی گئی تھی، کے تحت پیٹرول میں ایتھنول کے 20 فیصد امتزاج کا ہدف 2030 سے بڑھا کر ایتھنول سپلائی ایئر (ای ایس وائی) 2025-26 کر دیا گیا۔ جاری ای ایس وائی 2025-26 کے دوران، عوامی شعبے کی تیل مارکیٹنگ کمپنیاں (او ایم سیز) 30 جون 2025 تک ایتھنول امتزاج کی اوسط 18.93 فیصد حاصل کر چکی ہیں۔
حکومت نے یکم اکتوبر 2018 کو "پائیدار متبادل برائے سستی نقل و حمل (ایس اے ٹی اے ٹی)" اقدام شروع کیا، جس کا مقصد ملک میں مختلف فضلہ/بائیو ماس ذرائع سے کمپریسڈ بائیو گیس (سی بی جی) کی پیداوار کو فروغ دینا اور اسے قدرتی گیس کے ساتھ استعمال کرنے کی ترغیب دینا ہے۔
یہ معلومات وزیرِ مملکت برائے وزارتِ پٹرولیم و قدرتی گیس، جناب سریش گوپی نے آج راجیہ سبھا میں تحریری جواب میں فراہم کیں۔
*****
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U : 4527)
(Release ID: 2155274)