زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
خریف فصلوں کی بوائی کا کل رقبہ
Posted On:
08 AUG 2025 4:55PM by PIB Delhi
خریف کے 26-2025سیزن کی بوائی کی سرگرمیاں ابھی جاری ہیں اور زرعی سال26-2025 (جولائی تا جون) کے تمام اہم خریف فصلوں کے لیے پہلے پیشگی تخمینے ابھی جاری نہیں کیے گئے ہیں۔ گزشتہ تین برسوں کے دوران خریف فصلوں کے تحت بوائی کیے گئے کل رقبے میں سال بہ سال اضافہ/کمی کا فیصد اور فصل وار پیداوار میں فائدے؍نقصان کا فیصد کی تفصیلات ضمیمہ میں فراہم کی گئی ہیں۔
حکومت ان علاقوں کے کسانوں کی مدد کے لیے متعدد پہل کرتی ہے جو کم بارش یا زیادہ بارش سے متاثر ہوتے ہیں اور ممکنہ فصل کے نقصانات کو کم کرنے کے لیے درج ذیل اقدامات شامل ہیں:
حکومت پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا (پی ایم ایف بی وائی) نافذ کر رہی ہے، جسے 2016 میں شروع کیا گیا تھا، تاکہ کسانوں کو ایک سادہ اور سستی فصل بیمہ اسکیم فراہم کی جا سکے، جو بیج کی بوائی سے لے کر فصل کی کٹائی کے بعد تک تمام غیر قابلِ تدارک قدرتی خطرات کے خلاف فصلوں کے لیے جامع تحفظ فراہم کرے اور مناسب دعویٰ(کلیم) رقم فراہم کی جا سکے۔ یہ اسکیم طلب پر مبنی ہے اور تمام کسانوں کے لیے دستیاب ہے۔
اس کے علاوہ قدرتی آفات سے نمٹنے کی بنیادی ذمہ داری ریاستی حکومتوں پر عائد ہوتی ہے۔ ریاستی حکومتیں نوٹیفائیڈ آفات، بشمول قحط سالی، کی صورت میں متاثرہ افراد کو مالی امداد ریاستی آفات سے نمٹنے کے فنڈ(ایس ڈی آر ایف) سے فراہم کرتی ہیں، جو پہلے ہی ان کے تصرف میں ہوتا ہے۔ تاہم، اگر آفت شدید نوعیت کی ہو تو، طے شدہ طریقۂ کار کے تحت اضافی مالی امداد قومی آفات سے نمٹنے کے فنڈ(این ڈی آر ایف) سے فراہم کی جاتی ہے، جس میں بین وزارتی مرکزی ٹیم(آئی ایم سی ٹی) کے دورے پر مبنی جائزہ شامل ہوتا ہے۔ ایس ڈی آر ایف اور این ڈی آر ایف کے تحت فراہم کی جانے والی مالی امداد محض ریلیف کی صورت میں ہوتی ہے، نہ کہ معاوضے کے طور پر۔
ریاستی حکومت کی طرف سے رواں سال کے دوران خشک سالی کے لیے این ڈی آر ایف سے مالی مدد کے لیے ابھی تک کوئی میمورنڈم جمع نہیں کرایا گیا ہے۔
زراعت و کسانوں کی فلاح کا محکمہ(ڈی اے؍ اینڈ ایف ڈبلیو) تمام 28 ریاستوں اور 2 مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں ‘قومی خوراک تحفظ و غذائیت مشن (National Food Security and Nutrition Mission - NFSNM) نافذ کر رہا ہے، جس کا مقصد رقبے میں توسیع اور پیداوار میں اضافہ کے ذریعے غذائی اجناس کی پیداوار کو بڑھانا ہے۔این ایف ایس این ایم کے تحت، ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے کسانوں کو فصل کی پیداوار اور تحفظ کی جدید ٹیکنالوجیز، فصلوں کے نظام پر مبنی مظاہروں، نئی جاری شدہ اقسام/ہائبرڈز کے تصدیق شدہ بیجوں کی پیداوار و تقسیم، غذائی اجزاء اور کیڑوں کے مربوط نظم و نسق کی تکنیکوں اور فصل کے موسم کے دوران تربیتوں کے ذریعے کسانوں کی صلاحیت میں اضافے کے لیے ترغیبات فراہم کی جاتی ہیں۔
ضمیمہ
راجہ سبھا کے غیر ستارہ والےسوال نمبر 2254 کے حصے (الف) اور (ب) کے جواب میں حوالہ دیا گیا ضمیمہ، جس کا جواب08-08-2025 کو دیا جانا ہے۔
خریف موسم میں اہم زرعی فصلوں کے کل رقبے میں سال بہ سال اضافہ یا کمیفیصد میں
ماخذ: ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو
فصل
|
رقبہ (لاکھ ہیکٹر)
|
رقبے میں سال بہ سال تبدیلی فیصد میں
|
22-2021
|
2022-23
|
2023-24
|
2024-25
|
2022-23
|
2023-24
|
2024-25
|
چاول
|
410.38
|
404.03
|
407.34
|
434.13
|
-1.55
|
0.82
|
6.58
|
مکئی
|
77.85
|
80.53
|
83.29
|
84.30
|
3.44
|
3.43
|
1.21
|
تور
|
49.00
|
40.68
|
41.31
|
43.28
|
-16.98
|
1.55
|
4.77
|
اُڑد
|
36.25
|
30.98
|
26.81
|
21.01
|
-14.54
|
-13.46
|
-21.63
|
مونگ
|
38.43
|
34.86
|
31.74
|
33.91
|
-9.29
|
-8.95
|
6.84
|
مونگ پھلی
|
49.13
|
42.63
|
40.44
|
49.95
|
-13.23
|
-5.14
|
23.52
|
سویا بین
|
121.47
|
130.84
|
132.55
|
129.57
|
7.71
|
1.31
|
-2.25
|
گنے
|
51.75
|
58.85
|
57.40
|
53.58
|
13.72
|
-2.46
|
-6.66
|
کپاس
|
123.72
|
129.27
|
126.88
|
112.30
|
4.49
|
-1.85
|
-11.49
|
نوٹ: سال25-2024 کا ڈیٹا تیسرے پیشگی تخمینہ کا ہے
خریف سیزن میں بڑی زرعی فصلوں کی کل پیداوار میں سال بہ سال اضافہ/کمی فیصد میں
ماخذ: ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو
فصل
|
پیداوار (لاکھ ٹن)
|
پیداوار میں سال بہ سال تبدیلی فیصد میں
|
22-2021
|
2022-23
|
2023-24
|
2024-25
|
2022-23
|
2023-24
|
2024-25
|
چاول
|
1110.01
|
1105.12
|
1132.59
|
1218.54
|
-0.44
|
2.49
|
7.59
|
مکئی
|
226.81
|
236.74
|
222.45
|
248.43
|
4.38
|
-6.04
|
11.68
|
تور
|
42.20
|
33.12
|
34.17
|
35.61
|
-21.52
|
3.17
|
4.21
|
اُڑد
|
18.65
|
17.68
|
16.04
|
13.02
|
-5.20
|
-9.28
|
-18.83
|
مونگ
|
14.80
|
17.18
|
11.54
|
17.47
|
16.08
|
-32.83
|
51.39
|
مونگ پھلی
|
84.34
|
85.62
|
86.60
|
103.68
|
1.52
|
1.14
|
19.72
|
سویا بین
|
129.87
|
149.85
|
130.62
|
151.80
|
15.38
|
-12.83
|
16.21
|
گنے
|
4394.25
|
4905.33
|
4531.58
|
4501.16
|
11.63
|
-7.62
|
-0.67
|
کپاس
|
311.18
|
336.60
|
325.22
|
306.92
|
8.17
|
-3.38
|
-5.63
|
نوٹ: 1) سال 25-2024کے اعداد و شمار تیسرے پیشگی تخمینے کے ہیں
2) گانٹھوں میں کپاس کی پیداوار ، 1 گانٹھ = 170 کلوگرام
یہ معلومات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب رام ناتھ ٹھاکر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی ۔
*****
ش ح-م ع ن۔ ش ب ن
UR No-4396
(Release ID: 2154350)