قبائیلی امور کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اوڈیشہ کے کندھمال ضلع میں ای ایم آر ایس

Posted On: 07 AUG 2025 3:00PM by PIB Delhi

آج لوک سبھا میں معزز رکنِ پارلیمنٹ جناب سکانت کمار پانی گڑھی کے ایک  ستارہ والے  سوال کے جواب میں، قبائلی امور کے مرکزی وزیر جناب جوال اورام نے ایوان میں ایک تحریری بیان پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہند نے اڈیشہ کے ضلع کندھمال سمیت قبائلی اضلاع میں ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکولوں( ای ایم آر ایس) کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں۔انہوں نے مزید وضاحت کی کہ مرکزی بجٹ 2018-19 میں حکومت نے یہ اعلان کیا تھا کہ ایسے تمام بلاکس میں ای ایم آر ایس قائم کیے جائیں گے جہاں قبائلی آبادی 50 فیصد سے زائد ہو اور وہاں کم از کم 20,000 قبائلی افراد موجود ہوں ۔یہ معیار 2011کی  مردم شماری کے اعداد و شمار کی بنیاد پر مقرر کیے گئے ہیں ۔ایکلویہ ماڈل اسکیم، جو کہ 98-1997 میں شروع کی گئی تھی، کا بنیادی مقصد دور دراز علاقوں میں رہنے والے درجہ ششم (6) سے بارہویں (12) جماعت تک کے درج فہرست قبائل  کے طلبہ کو معیاری تعلیم فراہم کرنا ہے، تاکہ وہ بہتر تعلیمی مواقع حاصل کر سکیں اور عام آبادی کے تعلیمی معیار کے ساتھ قدم سے قدم ملا سکیں۔

اس کے علاوہ ملک میں ای ایم آر ایس کی منظوری کی صورتحال یہ ہے کہ  آرٹیکل 275(1) کے تحت پہلے سے 288 ای ایم آر ایس منظور ہو چکے ہیں اضافی 440 اسکولوں کی تجویز پیش کی گئی ہے اس طرح کل 728 ای ایم آر ایس کی منظوری دی جا چکی ہے۔

 ضلع کندھمال میں کل 12 بلاکس میں سے 10 بلاکس میں ای ایم آر ایس کی منظوری دی جا چکی ہے  ان میں سے 2 اسکول شروع ہوچکے  ہیں  جبکہ 2 اسکولوں کی عمارتیں مکمل ہو چکی ہیں اور 5 اسکولوں پر تعمیراتی کام جاری ہے۔3 اسکول پری-کنسٹرکشن مرحلے میں ہیں۔

وزیر موصوف نے واضح کیا کہ چونکہ ای ایم آر ایس کی منظوری کے لیے دونوں معیار لازمی ہیں، اس لیے فی الحال کسی نئے اسکول کی منظوری زیر غور نہیں ہے۔ وزارت اس وقت صرف اُن 728ای ایم آر ایس پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے جو پہلے ہی 19-2018 میں مرکزی کابینہ اور آرٹیکل 275(1) کے تحت منظور ہو چکے ہیں۔یہ اقدامات قبائلی طلبہ کو تعلیمی لحاظ سے بااختیار بنانے اور قومی ترقی کے دھارے میں شامل کرنے کی سمت میں ایک مؤثر قدم ثابت ہو رہے ہیں۔

*****

(ش ح ۔ع ح ۔ت ا(

U.No.4294

 


(Release ID: 2153725)
Read this release in: English , Hindi