خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

فوڈ پروسیسنگ ٹیکنالوجیز کی ترقی کے لیے تحقیق و ترقی کے اقدامات


پی ایم کے ایس وائی کی تحقیق و ترقی اسکیم، ڈبہ بند خوراک کے شعبے  میں مانگ  پر مبنی تحقیق پر توجہ دینے کے ساتھ جدت کو فروغ  دیتی ہے

ایم او ایف پی آئی نے ملک بھر میں ڈبہ بند خوراک کے شعبے  میں تحقیق و ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے سرکاری اور پرائیویٹ اداروں کو امداد فراہم کی

Posted On: 07 AUG 2025 2:52PM by PIB Delhi

ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کی وزارت (ایم او ایف پی آئی)  خود تحقیق و ترقی کا کام نہیں کرتی۔ تاہم، ایم او ایف پی آئی ایک تحقیق و ترقی اسکیم نافذ کر رہی ہے، جو کہ انسانی وسائل اور ادارہ جاتی اسکیم  کا حصہ ہے اور یہ پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا (پی ایم کے ایس وائی )کی اہم اسکیم ہے ۔اس اسکیم کے تحت، مالی امداد کی صورت میں یونیورسٹیوں، آئی آئی ٹی، مرکزی/ریاستی سرکاری اداروں، حکومت سے فنڈ حاصل کرنے والے اداروں، تحقیق و ترقی کی تجربہ گاہوں اور نجی شعبے میں سی ایس آئی آر سے تسلیم شدہ تحقیقی اداروں کو دی جاتی ہے تاکہ خوراک کی  مصنوعات کی صنعت میں ضرورت پر مبنی تحقیق و ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔اس اسکیم کا مقصد خوراک کی صنعت کو نئی مصنوعات اور پروسیس  کی تیاری، موثر ٹیکنالوجی، بہتر پیکجنگ، ویلیو ایڈیشن وغیرہ کے ذریعے تجارتی فوائد پہنچانا ہے، نیز مختلف عوامل جیسے کہ اضافی اشیاء، رنگنے والے اجزاء، محافظ ،کیڑے مار دواؤں کی باقیات، کیمیائی آلودگی، مائیکروبیالوجیکل آلودگی اور قدرتی زہریلے مادوں کے معیارات کو مقرر کرنا بھی شامل ہے تاکہ یہ سب قابل قبول حدود میں رہیں۔

اس اسکیم کے تحت، سرکاری اداروں/تنظیموں کے تحقیق و ترقی  کے منصوبے آلات، قابل صرف اشیاء اور ریسرچ فیلوز کے اخراجات کے لیے 100 فیصد گرانٹ کے اہل ہیں۔ نجی اداروں/یونیورسٹیوں/تحقیقی تجربہ گاہوں کے لیے عام علاقوں میں 50 فیصد اور دشوار گزار علاقوں میں 70 فیصد آلات کی لاگت کے لیے  مالی امداد دی جاتی ہے۔ یونیورسٹیوں، آئی آئی ٹیز ، مرکزی اور ریاستی سرکاری اداروں اور حکومت سے فنڈ حاصل کرنے والے اداروں کو اس اسکیم کے تحت ضرورت پر مبنی تحقیق و ترقی کو فروغ دینے کی ترغیب دی جاتی ہے۔

تحقیق و ترقی کی اسکیم کے تحت، اظہار دلچسپی (ای او آئی ) تمام برادریوں کے لیے کھلا ہے، جن میں درج فہرست ذاتیں ، درج فہرست قبائل  اور دیگر پسماندہ طبقات شامل ہیں۔ تاہم، اسکیم کے رہنما خطوط میں ایس سی ، ایس ٹی یا او بی سی  برادریوں کی مخصوص ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کردہ مصنوعات کے لیے کوئی خاص شق موجود نہیں ہے۔ اس اسکیم کے تحت09-2008 سے اب تک کل 236 تحقیق و ترقی کے منصوبے منظور کیے جا چکے ہیں، جن میں سے 225 مکمل ہو چکے ہیں۔ ان میں سے کل 20 پیٹنٹ بھی فائل کیے گئے ہیں، جبکہ 52 نئی ٹیکنالوجیز کو تجارتی سطح پر اپنایا گیا یا منتقل کیا گیا ہے، جو مصنوعات، عمل اور آلات/پروٹوٹائپس کی شکل میں تیار کی گئی ہیں۔

یہ معلومات خوراک کی صنعتوں کے وزیر مملکت ، جناب رنویر سنگھ  نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

******

(ش ح ۔ع ح ۔ت ا(

U.No.4279


(Release ID: 2153566)
Read this release in: English , Hindi , Punjabi