بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے چنتن بیٹھک میں وکست بھارت کے تئیں سمندری ماحولیاتی نظام کو دوبارہ تیار کرنےکیلئے اختراع اور جدت طرازی پر زور دیا
Posted On:
06 AUG 2025 9:19PM by PIB Delhi
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج وزارت کے چنتن بیٹھک سےخطاب کیا۔ مرکزی وزیر نے عہدیداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ مقصد، اختراع اور اصلاحات پر مبنی سوچ کے ساتھ ہندوستان کی سمندری تبدیلی کو آگے بڑھانے اور 2047 تک وکست بھارت کے لیے میری ٹائم ایکو سسٹم کو دوبارہ تیار کرنے پر زور دیں۔
‘‘یہ بیٹھک ہمیں یاد دلاتی ہےکہ اصلاحات کسی ہدایت سے نہیں بلکہ مذاکرات سے شروع ہوتی ہیں’’ جناب سربانند سونووال نے تمام محکموں پر زور دیا کہ وہ اپنے کام کو قومی امنگ کے جذبے کے ساتھ ترتیب دیں۔
گزشتہ دہائی کے دوران، وزارت نے ہندوستان کے سمندری شعبے میں اہم پیش رفت کی ہے۔ ساگر مالا پروگرام کے تحت، لاجسٹکس کی لاگت کو کم کرنے اور بندرگاہ کی قیادت میں ترقی کو غیر مقفل کرنے کے لیے 800 سے زیادہ پروجیکٹوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ میجر پورٹ اتھارٹیز ایکٹ، 2021 کے نفاذ نے بندرگاہوں کو زیادہ مالی اور آپریشنل خود مختاری فراہم کی ہے، جس سے عالمی مسابقت میں اضافہ ہوا ہے۔
مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے کہا، ‘‘وزیراعظم جناب نریندر مودی جی کی بصیرت انگیز قیادت نے ہمیں قدیم، نوآبادیاتی دور کی پالیسیوں کو جدید، مستقبل کے لیے تیار فریم ورک کے ساتھ بدل کر ہندوستان کے بحری شعبے کا ازسرنو تصور اور اصلاح کرنے کی ترغیب دی ہے۔’’انہوں نے کہا کہ ‘‘ہماری وزارت کی مسلسل کوششوں کے ذریعے، ہم اپنی بحری حکمرانی کو عالمی معیارات کے ساتھ ہم آہنگ کر رہے ہیں، کارکردگی، پائیداری، اورا سٹریٹجک ترقی کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ یہ اصلاحات صرف پالیسی اپ ڈیٹ نہیں ہیں بلکہ یہ ایک آتم نربھر بھارت کی تعمیر اور وکست بھارت کے وسیع تر قومی وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے جرأت مندانہ اقدام ہیں۔’’
کروز ٹورزم میں تیزی آئی ہے۔ جل مارگ وکاس پروجیکٹ کے تحت اندرون ملک آبی گزرگاہیں بھی آگے بڑھ رہی ہیں، جو روایتی سڑکوں اور ریل راستوں کے لیے ملٹی موڈل ٹرانسپورٹ متبادل پیش کرتی ہیں۔ ہندوستان پائیدار شپنگ میں بھی ترقی کر رہا ہے۔ ساحلی طاقت، ایل این جی بنکرنگ اور توانائی سے چلنے والے جہاز جیسے اقدامات عالمی ڈیکاربنائزیشن کے لیے ملک کے عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔ گلوبل میری ٹائم انڈیا سمٹ (جی ایم آئی ایس)، انڈین میری ٹائم ویک (آئی ایم ڈبلیو) اور انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن (آئی ایم او) میں ہندوستان کے فعال کردار کے ذریعے بین الاقوامی رسائی کو وسعت ملی ہے۔
وزیرموصوف نے ادارہ جاتی صلاحیت کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ کلیدی توجہ کے شعبوں میں ڈیجیٹائزنگ کلیئرنس، انسانی وسائل کو جدید بنانا، پورٹ کارپوریٹائزیشن کو تیز کرنا اور تنازعات کے حل کے طریقہ کار کو بہتر بنانا شامل ہیں۔ جناب سونووال نے اس بات پر زور دیا ‘‘ہندوستان کے سمندری معیارات کو عالمی معیارات کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ایک ترجیح بنی ہوئی ہے’’ ۔
بیٹھک کو کھلے تبادلے کا ایک فورم قرار دیتے ہوئے، وزیر موصوف نے افسران کو فیلڈ لیول کی بصیرت، چیلنجز اور حل بتانے کی ترغیب دی۔ جناب سونووال نے کہا، ‘‘ہندوستان کی سمندری بحالی اب ایک وژن نہیں ہے بلکہ یہ ایک تحریک ہے۔ ’’۔



*****
ش ح۔ ک ا۔ ع د
U-No. 4262
(Release ID: 2153468)