صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

این پی سی ڈی سی ایس کے تحت حاصل کی گئی پیش رفت پر تازہ ترین معلومات


ہائی بلڈ پریشر کے لئے 38.9 کروڑ سے زیادہ افراد کی جانچ ، 5.13 کروڑ افراد میں تشخیص کی گئی،ہندوستان  بھرمیں ہائی بلڈ پریشر کے 4.74 کروڑافراد زیر علاج ہیں

منہ کے کینسر کے لئے 32.8 کروڑ افراد کی جانچ کی گئی، تشخیص شدہ مریضوں میں سے94فیصد زیر علاج ہیں

’’تیسرے درجے کےکینسر نگہداشت مراکز کی سہولیات مضبوط بنانے‘‘ کی اسکیم کے تحت ریاستی کینسر انسٹی ٹیوٹ کے لیے 120 کروڑ روپے اور تیسرے درجےکے کینسر مراکز کے لیے45 کروڑ روپے تک کی مالی مدد فراہم کی گئی ہے

مرکزی بجٹ کے تحت مالی سال 26-2025میں 200 ڈے کیئر کینسر سینٹر قائم کیے جائیں گے

Posted On: 05 AUG 2025 4:24PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب پرتاپ راؤ جادھو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ بڑی غیر متعدی بیماریوں (این سی ڈی) کی روک تھام اور ان پر قابو پانے کے لیے غیر متعدی بیماریوں کی روک تھام اور کنٹرول کے لیے قومی پروگرام (این پی-این سی ڈی) سابقہ این پی سی ڈی سی ایس کا آغاز محکمہ صحت اور خاندانی بہبود نے کیا تھا جس میں بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے ، انسانی وسائل کی ترقی ، صحت کے فروغ ، جلد تشخیص ، انتظام اور صحت کی سہولیات کی مناسب سطح تک ریفرل پر توجہ دی گئی تھی ۔

 

این پی-این سی ڈی کے تحت ضلع اور کمیونٹی ہیلتھ سینٹر کی سطح پر قائم کیے گئے بنیادی ڈھانچے کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

نمبر شمار

سہولیات کی قسم

تنصیب کی سہولیات کی مجموعی تعداد

31مارچ2023 کے مطابق

31مارچ 2024 کے مطابق

31مارچ 2025 کے مطابق

1

ریاستی این سی ڈی سیل

36

36

36

2

ضلع این سی ڈی ڈویژن

708

731

753

3

ڈسٹرکٹ این سی ڈی کلینکس

724

753

770

4

کارڈیک کیئر یونٹس (سی سی یو)

210

222

233

5

ڈسٹرکٹ ڈے کیئر سینٹرز

326

356

364

6

سی ایچ سی این سی ڈی کلینکس

6110

6238

6410

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

قومی این سی ڈی پورٹل کے مطابق 30 سال اور اس سے زیادہ کی ہدف آبادی کے مقابلے میں پانچ عام این سی ڈی کی اسکریننگ ، تشخیص اور علاج کے بارے میں بیماری کے لحاظ سے اعداد و شمار درج ذیل ہیں:

 

اشارے

ہائی بلڈ پریشر

زیابیطس

منھ کا کینسر

چھاتی کا کینسر

سر وائیکل کینسر

جانچ کی گئی

38,95,74,840

38,77,15,539

32,80,67,132

17,21,13,785

10,20,93,675

 

تشخیص شدہ

5,13,47, 549

3,45,62,655

1,87, 939

41,386

90,291

 

زیر علاج

4,74,89,354

2,83,74,805

1,76,866

61,742*

97,085*

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

*کچھ کیسز کی تشخیص تیسرے کینسر سینٹر میں ہوئی جو پورٹل میں داخل نہیں ہوئے تھے۔

 

جامع بنیادی طبی نگہداشت کے ایک حصے کے طور پر نیشنل ہیلتھ مشن (این ایچ ایم) کے تحت ملک میں عام این سی ڈی کی روک تھام ، کنٹرول اورجانچ کے لیے آبادی پر مبنی پہل شروع کی گئی ہے ۔  اس پہل کے تحت 30 سال سے زیادہ عمر کے افراد کی جانچ کی جاتی ہے ۔

 

روک تھام ، کنٹرول اورجانچ کی خدمات تربیت یافتہ فرنٹ لائن ورکرز جیسے ایکریڈیٹڈ سوشل ہیلتھ ایکٹیوسٹ (آشا) اور معاون نرس اور مڈ وائف (اے این ایم) کے ذریعے فراہم کی جارہی ہیں اور کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز ، ڈسٹرکٹ ہاسپٹلز اور دیگر تیسرے درجے کے کینسر کی نگہداشت کے اداروں کے ذریعے ریفرل سپورٹ اور دیکھ بھال کے تسلسل کو یقینی بنایا جارہا ہے ۔  صحت کے عملے کے مختلف زمروں کی تربیت کے لیے این سی ڈی کے لیے جانچ ، آشا کارکنان ، اے این ایم ، کمیونٹی ہیلتھ آفیسر ، نرسیں اور طبی افسران انتظام اور بیداری پیدا کرنے سے متعلق تربیتی ماڈیول تیار کیے گئے ہیں ۔

 

’’ تیسرے درجے کینسر نگہداشت مراکز کی سہولیات کو مضبوط بنانے‘‘ اسکیم کے تحت ریاستی کینسر انسٹی ٹیوٹ (ایس سی آئی) کے لیے 120 کروڑ روپے تک اور ریاستی حصے سمیت تیسرے درجے کے کینسر نگہداشت مراکز (ٹی سی سی سی) کے لیے 45 کروڑ روپے تک کی یکمشت پر مالی امداد فراہم کی جاتی ہے ۔  اب تک ملک بھر میں 19 ایس سی آئی اور 20 ٹی سی سی سی کو منظوری دی جا چکی ہے ۔  یہ ادارے اعلی درجے کی کینسر کی دیکھ بھال ، تشخیص ، تحقیق اور صلاحیت سازی کے لیے اہم مراکز کے طور پر کام کرتے ہیں اور خصوصی بنیادی ڈھانچے اور ماہر افرادی قوت سے لیس ہیں ۔  ٹی سی سی سی اور ایس سی آئی اعلی معیار کی دیکھ بھال کی فراہمی اور صحت عامہ کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔

 

مزید برآں مرکزی بجٹ 2025-26 کے اعلان کے مطابق  حکومت اگلے تین سالوں میں ضلعی اسپتالوں میں ڈے کیئر کینسر سینٹر (ڈی سی سی سی) قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ، جن میں سے 200 مراکز مالی سال26-2025 میں قائم کیے جائیں گے ۔

 

*****

( ش ح ۔ م ح۔رض)

U. No. 4154


(Release ID: 2152937)
Read this release in: English , Hindi